۲۰۱۰–۲۰۱۹
گھر لوٹنے کا اشتیاق
اکتوبر 2017


گھر لوٹنے کا اشتیاق

اپنی جان کو روشنی کی جانب پھیریں۔ گھر واپسی کا اپنا شاندارسفر شروع کریں۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ کی زندگی بہتر، مسرور، اور مزید با مقصد ہو گی۔

حال ہی میں جب ہم صدر تھامس ایس۔ مانسن سے ملے تع اُنہیں نے بڑی سنجیدگی سے اور چہرے پر خوشی کے تاثرات دکھاتے ہوئے اظہار کیاکہ وہ خُداوند کو کتنا پیار کرتے ہیں اور کہ وہ جانتے ہیں کہ خُداوند بھی اُن سے پیار کرتا ہے میرے عزیز بھائیوں اور بہنو، میں جانتا ہوں کہ صدر مانسن آپ کے محبت، آپ کی دعاوں اور خُداوند اور اُس کی عظیم انجیل کے ساتھ آپ کے لگاو کے لیے شکرگزار ہیں۔

بوبی، حیرت انگیز کتا

تقریبا ایک صدی پہلے ، آریگن کا رہنے والا خاندان — 2000 میل(3200  کلومیٹر) دور انڈیانا میں چھٹیاں گزار رہا تھا — جب بوبی نامی اُن کا محبوب پالتو کتا گم ہو گیا۔ پریشان حال خاندان نے ہرجگہ کتے کی تلاش کی لیکن کچھ حاصل نہ ہوا۔ بوبی ملا ہی نہیں۔

شکستہ دل ہو کر وہ گھر واپس چل پڑے،ہر میل اُنہیں اُن کے عزیز پالتو جانور سے دور لیتا گیا۔

چھ ماہ بعد یہی خاندان بوبی کو آریگن میں اپنے دروازے پر کھڑے دیکھ کر حیران رہ گیا۔ ”خارش زدہ، کمزور، ہڈیوں تک گھِسے ہوئے پاوں — لگتا تھا کہ [اُس] نے پورا راستہ۔۔۔ چل کر، اکیلے ہی کاٹا تھا۔“1 بوبی کی کہانی نے پورے امریکہ کے تخیل کو اپنی گرفت میں لے لیا اور بوبی، حیرت انگیز کتے کے نام سے مشہور ہو گیا۔

بوبی واحد جانور نہیں ہے جس کی سمت کی حِس اور گھر لوٹنے کی جبلت نے سائنسدانوں کو حیرانی میں ڈال دیا ہو۔ بڑی تتلیوں کی ایک قسم ہر سال اپنی زندگی کے لیے موزوں خطوں کی تلاش میں ہر سال 3000میل (4800  کلومیٹر) ہجرت کرتی ہے۔ سنگ پشت کچھوے ہر سال بحر الکاہل میں ایڈونیشیا سے کیلیفورنیا کے ساحلوں تک کا سفر کرتے ہیں۔ کوہانی پشت والی ویل مچھلیاں قطب شمالی اور جنوبی کے سرد پانیوں سے خطِ اُسطوا تک اور واپس سفر کرتی ہیں۔ شائد سب سےحیران کُن قطب شمالی کی بحری ابابیل ہے جو ہر سال دائرہ قطب شمالی سے انٹارکٹیکا اور پھر واپس تقریبا 60000 میل (97000  کلومیٹر) سفر کرتی ہیں۔

جب سائنس دان اِن حیران کُن سکنات کا مطالعہ کرتے ہیں تو یوی ایسے سوالاتپوچھتے ہیں جیسے ”اِنہیں کیسے پتہ چلتا ہے کہ کہاں جانا ہے“؟ اور ”اگلی نسل کو یہ علم کیسے پہنچتا ہے؟“

جب میں جانوروں میں اس قوی جبلت کا مطالعہ کرتا ہوں تو میں یہ سوچے بغیر رہ نہیں سکتا ”کیا یہ ممکن ہے کہ انسانوں میں بھی ایسا ہی اشتیاق—رہنمائی کا اندورنی سسٹم--موجود ہو—جو اُنہیں اُن کےآسمانی گھر کی جانب کھینچتا ہے؟“

میرا یقین ہے کہ ہر مردو زن اور بچے نے اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی آسمان کی کھینچ محسوس کی ہے۔ ہمارے دل کے گہراوَ میں یہ اشتیاق موجود ہے کہ کسی طرح پردے کے پار جا کر آسمانی والدین کو گلے لگا لیں جنہیں ہم کبھی جانتے اور عزیز رکھتے تھے۔

ممکن ہے کہ کچھ لوگ اِس اشتیاق کو دبا دیں اور اپنی جانوں کو اس کھینچ سے بے حس کر لیں۔ لیکن جو اپنے آپ میں اس روشنی کو معدوم نہیں کرتے وہ ایک محیر العقول سفر — یعنی آسمانی علاقوں کی جانب شاندار نقل مکانی کر سکتے ہیں۔

خُدا آپ کو بلاتا ہے

کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسینِ آخری ایام کا ارفع پیغام یہ ہے کہ خُدا ہمارا باپ ہے، وہ ہماری فکر کرتا ہے اور اُس تک واپسی کا راستہ موجود ہے۔

خُدا آپ کو بلاتا ہے۔

خُدا آپ کی تمام سوچوں، غموں اور بڑی امیدوں سے واقف ہے۔ خُدا اُن تمام وقتوں کا علم بھی رکھتا ہے جب آپ نے اُس کی تلاش کی ہے۔ وہ وقت جب آپ نے بے انتہا خوشی محسوس کی ہے۔ وہ وقت جب آپ تنہائی میں روئے ہیں۔ وہ وقت جب آپ نے خود کو بے یارومددگار، پریشان، یا ناراض محسوس کیا ہے،

آپ کے ماضی سے بایں ہمہ — اگر آب ڈکگمائے ہیں، ناکام ہوئے ہیں، خودکو ٹوٹاہوا ، غم انگیز، ترک کیا ہوا یا پامال محسوس کرتے ہیں — تو یہ جان لیں کہ آپ تنہا نہیں ہیں۔ خُدا اب بھی آپ کو بلاتا ہے۔

نجات دہندہ اپنا ہاتھ آپ کی جانب بڑھاتا ہے۔ اور جیسے بہت پہلے اُس نے گلیل کی جھیل کے کناروں پر کھڑے ماہی گیروں سےکہا تھا، وہ آپ سے بے پناہ محبت میں کہتا ہے: ”میرے پیچھے چلے آو“2

اگر آپ اُسے سنیں، وہ آج بھی آپ سے بات کر رہا ہے۔

جب آپ شاگردیت کی راہ پر چلنا شروع کرتے ہیں—جب آپ آسمانی باپ کی جانب چلنا شروع کرتے ہیں—تو آپ کے اندر کوئی چیز ہے جو تصدیق کرتی ہے کہ آپ نے نجات دہندہ کی بلاہٹ سنی ہے اور اپنا دل روشنی کی طرف پھیرا ہے۔ یہ آپ کو بتائے گی کہ آپ درست راہ پر ہیں اور آپ گھر کی جانب لوٹ رہے ہیں۔

وقت کے آغاز سے ہی خُدا کے نبیوں نے اپنے زمانے کے لوگوں کو, … ابھارا ہے کہ ”تو خُداوند اپنے خُدا کی بات سن … اُس کے احکام اور آئین کو مان … ،[اور] اُس کی جانب اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان کے ساتھ پھرے 3

صحائف ہمیں ایسا کرنے کی ہزاروں وجوہات بتاتے ہیں۔

آج، میں آپ کو دو وجوہات بتانا چاہتا ہوں کہ ہمیں کیوں خُداوند کی جانب پھرنا چاہیے۔

اول، آپ کی زندگی بہتر ہو جائے گی۔

دوم، خُدا آپ کو دوسروں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے استعمال کرے گا۔

آپ کی زندگی بہتر ہو جائے گی

میں گواہی دیتا ہوں کہ جب ہم خُداوند کی جانب جانے والی شاندار راہ پر چلِں پڑتے ہیں تو ہماری زندگیاں بہترہوں گی۔

اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہماری زندگیوں میں غم نہیں ہو گا۔ ہم سب مسیح کے وفادار پیروکاروں سے واقف ہیں جنہیں المیے اور ناانصافیاں جھیلنی پڑتی ہیں — یسوع مسیح نے خود کسی بھی شخص سے زیادہ تکلیف برداشت کی ہے۔ جیسے باپ اپنا ”سورج بدوں اور نیکوں دونوں پر چمکاتا ہے“ویسے ہی وہ نیکوں اور بدوں کا مصیبتوں کے ذریعے امتحان لیتا ہے،4۔ دراصل، بعض اوقات تو ایسا لگتا ہےہماری زندگیاں اور زیادہ اجیرن ہوگئی ہیں کیونکہ ہم اپنے ایمان پر عمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

نہیں، نجات دہندہ کی پیروِی ہماری مشکلات کو ختم نہیں کر دے گی۔ تاہم ، یہ آپ کے اور آسمانی باپ کی طرف سے ملنے والی مدد کے درمیان کی رکاوٹوں کو ہٹا دے گی۔ خُدا آپ کے ساتھ ہو گا۔ وہ آپ کے قدموں کا رہبری کرے گا۔ وہ آپ کے ساتھ چلے گا اور آپ کی شدید ضرورت میں آپ کو اٹھا بھی لے گا۔

آپ کو روح کے اعلیٰ ترین پھل ملیں گے: ”محبت، خوشی، اطمینان، تحمل، مہربانی، نیکی،[اور] ایمانداری“5

یہ روحانی پھل دنیاوی ترقی، کامیابی، یا خوش قسمتی کا نتیجہ نہیں ہیں۔ یہ نجات دہندہ کی پیروی کرنے سے ملتے ہیں اور تاریک ترین طوفانوں میں بھی یہ ہماری وفادار ساتھی ہو سکتے ہیں۔

فانی زندگی کی آگ اور طلاطم، دھمکا اور خوفزدہ تو کر سکتے ہیں، مگر وہ جو اپنےدل خُداوند کی طرف مائل کرتے ہیں وہ اُسی کے اطمینان میں گھرے رہیں گے۔ اُن کی خوشی ماند نہ پڑے گی۔ وہ دستبردار کیے یا بھولے نہ جائیں گے۔

”تو اپنے سارے دل سے خُداوند پر توکل کر ؛“ صحائف سکھاتے ہیں ، ” اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔“ اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری رہنمائی کرے گا۔“6

جو اپنے اندر کی بلاہٹ کو سنتے اور خُدا کے طالب ہوتے ہیں، جو دعا کرتے، یقین رکھتے، اور نجات دہندہ کی تیار کردہ راہ پر چلتے ہیں — اگر وہ بعض اوقات راہ پر ڈگمگا بھی جائیں — تو بھی وہ یہ حوصلہ افزا یقین دہانی پاتے ہیں کہ ”تمام چیزیں [اُن کے] نفع کے لیے ہوں گی“۔7

کیونکہ خُدا ”تھکے ہوئوں کو زور بخشتا اور ناتواں کی توانائی کو ذیادہ کرتا ہے“8

”کیونکہ صادق سات بار گرتا ہے لیکن پھر اٹھ کھڑا ہوتا ہے“9

اور خُداوند اپنی بھلائی میں اُن سے پوچھتا ہے:

کیا آپ مستقل خوشی پانا چاہتے ہیں؟

کیا آپ اپنے دل میں وہ اطمینان محسوس کرنا چاہتے ہیں جو تمام سمجھ سے باہر ہے؟10

تو اپنی جان کو روشنی کی جانب موڑیں۔

گھر واپسی کا اپنا شاندارسفر شروع کریں۔

اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ کی زندگی بہتر، مسرور، اور مزید با مقصد ہو گی۔

خُداوند آپ کو استعمال کرے گا۔

خدا تک واپسی کے سفر میں آپ کو جلد ہی اندازہ ہو جائے گا کہ یہ سفر صرف اپنی زندگی پر توجہ مرکوز کرنے کے بارے میں نہیں ہے۔ نہیں، یہ راستہ ناگزیرطور پر آپ کو خُدا کے دوسرے بچوں — آپ کے بھائیوں اور بہنوں کی زندگی میں برکت بننے کی طرف لے جاتا ہے۔ اوراس سفر کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ جب آپ خُدا کی خدمت کرتے ہیں ، اورجب آپ اپنے ہم عصروں کی دیکھ بھال کرتے اور اُنہیں برکت پہنچانے میں مدد کرتے ہیں ، آپ اپنی زندگی میں اپنے وہم و گمان سے بڑھ کر ترقی دیکھیں گے۔

شائد آپ خود کو اتنا کار آمد نہیں سمجھتے؛ شائد آپ خود کو دوسروں کی زندگی کے لیے برکت کا باعث نہیں سمجھتے۔ اکثر جب ہم اپنے آپ کو دیکھتے ہیں تو ہم اپنی حدود اور کمزوریوں کو ہی دیکھتے ہیں۔ ہم سوچ سکتے ہیں کہ اس سے پہلے کہ خُدا ہمیں استعمال کرے، ہمیں ”مزید“ بہتر ہونے —مزید ذہین، مزید امیر، مزید جاذب شخصیت کے مالک، مزید صفات کے مالک، اور مزید روحانی ہونے کی ضرورت۔ برکات آپ کی قابلیت کی وجہ سے نہیں بلکہ آپ کے انتخابات کی وجہ سے آتی ہیں۔ اور کائنات کا خُدا اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے آپ کی عاجزانہ کوششوں کو وسعت بخش کر آپ میں اور آپ کے ذریعے کام کرے گا۔

اس کا کام ہمیشہ اِس اصول کی بنیاد پر آگےبڑھے گا: ”عظمت عاجزانہ چیزوں سے ہی نکلتی ہے“11

کرنتھیوں کے مقدسین کو لکھتے ہوئے پولوس نے دیکھا کہ دنیاوی اعتبار سے اُن میں سے بہت سے ارکان کو دانشمند نہیں گنا جائے گا۔ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ”خُدا نے دنیا کے کمزوروں کو چن لیا کہ زورآوروں کو شرمندہ کرے“۔12

خُدا کے کام کی تاریخ اُن لوگوں سے بھری پڑی ہے جو خود کو ناکافی محسوس کرتے تھے۔ لیکن اُنہوں نے فروتنی سے، خُدا کے فضل اور وعدہ پر بھروسہ کرتے ہوئے خدمت کی: ”اُن کا بازو میرا بازو ہو گا، اور میں اُن کی سپر ہوں گا …  ،اور وہ میرے لیے مردانہ وار لڑیں گے اور … میں اُنہیں محفوظ رکھوں گا“۔13

پچھلی گرمیوں میں ہمارے خاندان کو مشرقی ریاست ہائے متحدہ میں کلیسیا کی ابتدا کے کچھ تاریخی مقامات دیکھنے کا موقع ملا۔ ہم نے اپنے خاص انداز میں ، اُس وقت کی تاریخ کو پھر سے جیا۔ وہ لوگ جن کے بارے میں میں نے اتنا پڑھا — مارٹن ہیرس، اولیور کاوڈری، اور تھامس  بی. مارش — جب ہم اُن کی چلی راہوں پرچلے اور خُدا کی بادشاہی کے لیے اُن کی قربانیوں پر غور کیا تو وہ میرے لیے اور بھی حقیقی ہو گئے۔

اُن میں بہت سی عظیم خوبیاں تھیں جس وجہ سے وہ یسوع مسیح کی کلیسیا کی بحالی میں بڑے اہم طور پر حصہ ڈالنے کے قابل ہوئے۔ لیکن وہ بھی انسان ہی تھے، کمزور اور مائل بہ گناہ—جیسے کہ آپ اور میں ہیں۔ کچھ نبی جوزف سمتھ کےمخالف اور کلیسیا سےعلیحدہ ہو گئے۔ بعد میں، ایسے ہی بہت سے لوگوں نے دل کی تبدیلی پائی، خود کو فروتن کیا اور پھر سے مقدسین کے ساتھ رفاقت کے خواہاں ہوئے اور رفاقت پا بھی لی۔

ممکن ہے کہ ہم اِن بھائیوں اور ان جیسے دوسرے ارکان کے خلاف رائے زنی کرنے کا رحجان رکھتے ہوں۔ ممکن ہے کہ ہم کہیں، ”میں تو کبھی نبی جوزف سمتھ کو نہ چھوڑتا۔“

گو کہ یہ بات سچ ہو سکتی ہے، لیکن ہمیں یہ اندازہ نہیں ہے کہ اُس دور اور اُن حالات میں جینا کیسا تھا۔ نہیں، وہ کامل تو نہیں تھے لیکن یہ کتنی حوصلہ افزا باتہے کہ خُدا نے پھر بھی اُن کو استعمال کیا۔ وہ اُن کی مضبوطیوں اور کمزوریوں سے واقف تھا، اور اُس نے اُنہیں بحالی کے گیتوں میں ایک سطر یا دھن کا حصہ ڈالنے کا شاندار موقع بخشا۔

یہ جاننا کتنی حوصلہ افزا بات ہے کہ گو ہم غیر کامل ہیں، پھر بھی اگر ہمارے دل خُدا کی طرف مائل ہیں، تو وہ فراغدلی اور رحم سے ہمیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔

وہ جو خُدا اور اپنے ساتھیوں سے محبت رکھتے ،اُن کی خدمت کرتے ہیں اور فروتنی اور جانفشانی سےاُس کے کام میں حصہ ڈالتے ہیں وہ اپنی اور اپنے عزیزوں کی زندگی میں شاندار چیزیں رونما ہوتے دیکھیں گے۔

وہ دروازے جو بند لگتے تھےکھل جائیں گے۔

فرشتے اُن کے آگے آگے چلیں گے اور راہ تیار کریں گے۔

سماج اور کلیسیا میں اپنے عہدے سے بایں ہمہ اگر آپ رضامند ہیں تو خُدا آپ کو استعمال کرے گا۔ وہ آپ کی راست خواہشوں کو بڑھاوا دے گا اور رحم دِلانہ اعمال جو آپ بوتے ہیں بھلائی کی کثیر فصل میں بدل دے گا۔

خود کار پائلٹ ہمیں وہاں نہیں پہنچائے گا

ہم میں سے ہر ایک ، اس دنیا میں”اجنبیوں اور مہاجروں “ 14کی مانند ہے۔ بہت سے زاویوں سے ہم گھر سے بہت دور ہیں۔ لیکن ہمیں کھویا ہوا یا اکیلا محسوس نہیں کرنا چاہیے۔

ہمارے عزیز آسمانی باپ نے ہمیں نورِمسیح عطا کیا ہے۔ اور اپنے سیلیسٹئیل گھر کی جانب واپس جاتے ہوئے آسمانی ترغیب ہم سب کو گہرے طور پر اپنی آنکھیں اور دل اُس کی جانب مائل کرنے کو کہتی ہے۔

اس کے لیے کوشش درکار ہے۔ آپ وہاں اُس سے تعلیم پائَے بغیر ، اُس کی ہدایات سمجھے بغیر، اُن کا اطلاق کیے بغیر اور ایک کے بعد دوسرا قدم اٹھائے بغیر نہیں پہنچ سکتے۔

نہیں، زندگی خود رو گاڑی نہیں ہے۔ یہ خود کار پائلٹ پر اڑنے والا جہاز نہیں ہے۔

بحرِجیون میں یہ بھروسہ کرتے ہوئے کہ لہریں آپ کو وہاں پہنچا دیں گی جہاں آپ کسی دن پہنچنا چاہتے ہیں ، آپ صرف آرام سے نہیں تیر سکتے ہیں۔ شاگردیت مطالبہ کرتی ہے کہ ضرورت پڑنے پر منجدھار کے مخالف تیرا جائے۔

آپ کے ذاتی سفر کا ذمہ دار اور کوئی نہیں ہے۔ نجات دہندہ آپ کی مدد کرے گا اور آپ کے لیے راہ تیار کرے گا، لیکن اُس کی پیروی اور احکام کو ماننے کا وعدہ آپ ہی طرف سےآنا چاہیے ۔ یہ آپ ہی کا بوجھ اور اعزاز ہے۔

یہ آپ کی عظیم مہم ہے۔

مہربانی سے اپنے نجات دہندہ کی بلاہٹ کو سنیں۔

اُس کی پیروی کریں

خُداوند نے کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسینِ آخری ایام کو خُدا ور اپنے ساتھی انسانوں کی خدمت میں آپ کی مدد کے لیے قائم کیا ہے ۔ اس کا مقصد حوصلہ افزائی کرنا، تعلیم دینا، ابھارنا اور تحریک بخشنا ہے۔ یہ شاندار کلیسیا آپ کے لیے مواقع فراہم کرتی ہے کہ رحم ، دوسروں کی مدد اور اپنے مقدس عہود کی تجدید اور اُن پر عمل کرتے رہیں۔ اس کا مقصد آپ کی زندگی کو بابرکت ، آپ کے گھر، سماج اور قوم کو بہتر بنانا ہے۔

آئیں ہمارے ساتھ شامل ہوں اورخُداوند پر بھروسہ کریں۔ اپنی صلاحیتیں اس شاندار کام کے لیے وقف کریں۔ دوسروں تک ہاتھ بڑھائیں، حوصلہ افزائی کریں، شفا دیں اور اُن تمام لوگوں کی معاونت کریں جو ہمارے آسمانی گھر کی جانب کھینچ محسوس کرتےاور اُس پر عمل کرتے ہیں۔ آئیں ہم آسمانی علاقوں کی جانب جانے لے لیے جلالی سفر میں اکٹھے ہوں۔

انجیل، امید، خوشی اور شادمانی کا افضل پیغام ہے۔ یہ وہ راہ ہے جو ہمیں گھر لے جائے گی۔

جب ہم اپنےایمان اور عمل میں انجیل کو اپناتے ہیں، تو ہر دن، اور ہر گھنٹے ہم اپنے خُدا کے نزدیک تر ہوتے جائیں گے۔ ہماری زندگیاں بہتر ہوں گی اور خُداوند ہمارے ارد گرد کے لوگوں کو برکت دینے اور اپنے ابدی مقاصد پورے کرنے کے لیے ہمیں شاندار طور پر استعمال کرے گا۔ میں اس کی گواہی اور آپ پر اپنی برکت، یسوع مسیح کے نام سے دیتا ہوں، آمین۔