۲۰۱۰–۲۰۱۹
”میرے پاس تمہارے لئے ایک کام ہے “
اکتوبر 2017


“میرے پاس تمہارے لئے ایک کام ہے”

خدا کے کام کو مزید آگے بڑھانے کے لئے ہم میں سے ہر ایک کا با مقصد کردار ہے.

خدا نے موسیٰ سے فرمایا، ”میرے پاس تمہارے لئے ایک کام ہے“ (موسیٰ 6:1) کیا کبھی آپ نے سوجا ہے کہ آسمانی باپ کے پاس آپ کے لئے ایک کام ہے؟ کیا کوئی ضروری کام ہیں کہ اُس نےآپ کو تیار کیا ہے ـــــ اور خاص طورپر آپ کو ـــــ اُنکی تکمیل کے لئے؟ میں گواہی دیتا ہوں کہ جواب ہاں ہے!

شبیہ
گرش گھمیر

گرش گھمیر کے بارے میں سوچیں ، جو نیپال میں پیدا ہوا اور پلا بڑھا۔ ایک نوخیز کے طورپر ، اس نے چین میں تعلیم حاصل کی، جہاں پر ایک ہم جماعت نے اُسے یسوع مسیح کی انجیل سے متعارف کروایا۔ آخر کار ، گرش بریگم ینگ یونیورسٹی گریجویٹ کام کے لئے آیا اور اپنی ہونے والی بیوی سے ملا۔ اُنہوں نے سالٹ لیک وادی میں رہنا شروع کیا اور نیپال سے دو بچوں کو گود لیا۔

سالوں بعد، جب 1500 سے زائد نیپال کے کیمپوں سے پناہ گزینوں کو یوٹاہ میں منتقل کردیا گیا،1 تو گرش نے اُن کی مدد کی خواہش محسوس کی۔ مقامی زبان میں روانی اور ثقافتی فہم کے ساتھ ، گرش نے مترجم، معلم اور مشیر کے طورپر خدمت کی۔ معاشرے میں دوبارہ بسنے کے بعد، چند نیپالی مہاجرین نے انجیل میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ نیپالی بولنے والی کی ایک برانچ منظم کی گئی ، اور گرش نے بعد میں اِس برانچ کے صدر کے طورپر خدمت کی۔ وہ نیپالی زبان میں مورمن کی کتاب کا ترجمہ کرنے میں بھی ایک ہتھیار بنا۔

شبیہ
گرش گھمیر نیپالی مورمن کی کتاب کے ساتھ

کیا آپ دیکھ سکتے ہیں کس طرح سے آسمانی باپ نے گرش کو تیار کیا اور اب استعمال کر ریا یے؟

ہم میں سے ہر ایک کے لئے خدا کے پاس کام ہے۔

بھائیو اور بہنو، ہم میں سے ہر ایک کے لئے خدا کے پاس اہم کام ہے۔ بہنوں سے مخاطب مگر سچائی کی تعلیم دیتے ہوئے جس کا اطلاق سب پر ہوتا ہے، صدر سپنسر ڈبلیو ۔ قمبل نے سیکھایا: ”[زمین پر، ہمارے ] آنے سے پہلے ہمیں کچھ خاص کام تفویض کیے گئے تھے۔ … مگر اب جب کہ ہمیں وہ تفصیلات یاد نہیں ہیں، یہ اس جلالی حقیقت کو نہیں بدلتی جس پر کبھی ہم رضامند ہوئے تھے۔ “2 کیا ہی ممتاز سچائی ہے! ہمارا آسمانی باپ میرے اور آپ کے مکمل کرنے کے لئے خا ص اور اہم کام رکھتا ہے ( دیکھئے افسیوں 10:2)

یہ الہٰی تفویض کردہ کام ـــ کسی جنس، نسل، قومیت، کل آمدنی، سماجی حیثیت، یا کلیسائی بلاہٹ سے قطع نظر چند خاص لوگوں کے لئے ہی مخصوص نہیں بلکہ ہم سب کے لئے ہیں ـ خدا کے کام کو مزید آگے بڑھانے کے لئے ہم میں سے ہر ایک با مقصد کردار رکھتا ہے ( دیکھئے موسیٰ 39:1

ہم میں سے چند ایک سوال کرتے ہیں آیا کہ آسمانی باپ اہم شراکتوں کے لئے ہمیں استعمال کرسکتاہے۔ مگر یاد رکھیں ، اُس نے ہمیشہ عام لوگوں کو غیر معمولی کاموں کی تکمیل کے لئے استعمال کیا ہے (دیکھئے 1 کرنتھیوں 1: 27–28; تعلیم و عہد 35: 13; 124 :1). ”[ہم ] نمائندے ہیں “ اور ”طاقت [ہمارے] اندر ہے“ کہ”زیادہ راست بازی لائیں “ (تعلیم و عہد 27:58–28).3

صدر رسل ایم۔ نیلسن نے واضح کیا :

” خداوند کی سوچ میں آپ کے لئے اُس سے کہیں زیادہ ہے جوآپ نے خود کیلئے سوچا ہوا ہے ! آپ کو اِس وقت اور مقام کے لئے مخصوص اور محفوظ کیا گیا ہے۔ …

”دنیا کو بدلنے کے لئے خدا وند کو آپ کی ضرورت ہے۔ جب آپ اپنے لئے اُس کی مرضی کو قبول اور پورا کرو گے ، تو آپ خود کو ناممکنات کی تکمیل کرتا ہوا پاؤ گے! “4

پس ہم کس طرح سے اس کام کو سمجھتے اور کرتے ہیں جس کا خدا ہمارے لئے ارادہ رکھتا ہے؟ میں چار اصول بتانا چاہوں گا جو ہماری مدد کریں گے ۔

دوسروں پر توجہ کریں

پہلا، دوسروں پر توجہ کریں۔ ہم مسیح کی پیروی کر سکتے ہیں ، ”جو اچھے کام کرتا پِھرا“ (اعمال 10 :38; 2 نیفی 24:26 بھی دیکھئے)۔

کُل وقتی مشن سے لوٹنے کے بعد، میں روزانہ کے اُس مقصد کو یاد کرتا تھا جس سے لطف اندوز ہوا تھا۔ واضح طورپر، مجھے اپنے عہود پر قائم رہنے کی ضرورت تھی، جیسے کہ تعلیم حاصل کرنے، ایک خاندان کا آغاز کرنے، اور روزی روٹی کمانے کی۔ مگر میں حیران تھا کہ کیا اِس سے بھی کچھ بڑھ کر، یا خاص تھا ، جو خداوند مجھ سے کروانا چاہتا تھا۔ کئی مہینے سوچنے کے بعد، میں نے اِس آیت کو پڑھا: ”اگر تم خواہش رکھتے ہو، تو آپ اِس نسل میں بہت زیادہ بھلا کرنے کا ذریعہ ہوگے “ (تعلیم و عہد 11: 8)۔ روح نے سمجھنے میں میری مدد کی کہ الہٰی تفویض کردہ کام کا بنیادی مقصد دوسروں کو برکت دینا اور” زیادہ بھلا کرنا “ ہے۔

ہم اپنی زندگیوں میں فیصلہ کُن نکات تک پہنچ سکتے ہیں — جیسا کہ کیا مطالعہ کرنا ہے، کام کے لئے کیا کرنا ہے، یا کہاں رہنا ہے ـــــ دوسروں کی مدد کے نقطہ نظر سے۔

ایک خاندان نے ایک نئے شہر میں نقل مکانی کی۔ بجائے اِس کے کہ وہ گھر کی تلاش ایک امیر علاقے میں کرتے ، اُنہوں نے ایک ایسے علاقے میں رہنے کا تاثر پایا جہاں پر کافی سماجی اور معاشی ضروریات تھیں۔ سالوں تک، خداوند نے اُن کے وسیلے سے بہت سے افراد کی معاونت اوراُن کی وارڈ اور سٹیک کو مضبوط کرنے کا کام کیا ہے۔

ایک طبی پیشہ ور نے عام پریکٹس کو برقرار رکھا مگر ہدایت پا کر ہفتہ کا ایک دن اُن لوگوں کی مفت دیکھ بھال کے لئے مقرر کیا جن جنکا کوئی صحت بیمہ نہیں تھا۔ دوسروں کو برکت دینے کے لئے اس شخص اور اِس کی بیوی کی رضامندی کی وجہ سے ، خداوند نے ہزاروں ضرورت مند مریضوں کی مدد کرنے کے لئے راہ مہیا کی ، جب کہ اِس کے ساتھ اُنہوں نے ایک بڑے خاندان کو بھی پالا۔

روحانی تحائف کو دریافت کریں اور فروغ دیں

دوسرا، روحانی تحائف کو دریافت کریں اور فروغ دیں۔ آسمانی باپ نے ہمیں یہ تحائف دئیے کہ اُس کام کی شناخت کرنے ، اسکو پورا کرنے اور اُس سے لطف اندوز ہونے میں مدد ملے جو وہ ہمارے لئے رکھتاہے ۔

ہم میں سے چند ایک حیران ہوتے ہیں، ” کیا میرے پاس کوئی تحفہ ہے؟“ پھر سے ، جواب ہاں ہے! ” ہر ایک مرد [اور عورت] کو خدا کے روح کے وسیلے سے تحفہ دیا گیا ہے … کہ سب اِس سے فائدہ حاصل کریں“(تعلیم و عہد 11:46–12؛ تاکید شامل ہے)۔5 صحائف میں بہت سے روحانی تحائف درج ہیں (د یکھیئے 1 کرنتھیوں 31; مرونی 10: 8–18؛ تعلیم و عہد 46: 8–26)، مگر بہت ساری اور بھی ہیں۔6 چند مثالیں بشمول رحم کرنا ، اُمید کا اظہار، لوگوں کے ساتھ اچھے تعلقات، موثر تنظیم، ترغیبی نقطہ نظر سے بات چیت کرنا یا لکھنا، واضح طورپر تعلیم دینا، اور سخت محنت کرنا ہیں۔

پس ہم اپنے تحائف کو کیسے جانتے ہیں ؟ ہم اپنی مبشرانہ برکات کا حوالہ دے سکتے ہیں ، اُن سے پوچھیں جو ہمیں اچھی طرح جانتے ہیں۔ اور ذاتی طورپر شناخت کریں کیا ہم کس کام میں فطری طورپر اچھے ہیں اور لطف اندوز ہوتے ہیں۔ انتہائی اہم طورپر، ہم خدا سے پوچھ سکتے ہیں (دیکھئے یعقوب 5:1; تعلیم و عہد 112: 10)۔ وہ ہمارے تحائف کو جانتاہے، کیوں کہ اُسی نے ہمیں وہ دیئےہیں۔ (دیکھئے تعلیم و عہد 46: 26)۔

جب ہم اپنے تحائف کو دریافت کرتے ہیں ، تو اُن کو فروغ دینے کی ہماری ذمہ داری ہے ( دیکھئے متی 25: 14–30)۔ حتیٰ کہ یسوع مسیح ” نے بھی پہلے مکمل طورپر معموری نہ پائی ، بلکہ فضل در فضل [فروغ] پایا۔ “ (تعلیم و عہد 93:13

شبیہ
نجات دہندہ کی تصویر از بن سائمنسن

ایک نوجوان نے مذہبی اقدار کو فروغ دینے کے لئے کچھ ایسی تصویریں بنائی جو ان اقدار کی عکاسی کرتی ہیں۔ میری پسندیدہ نجات دہندہ کی ایک تصویر ہے، جس کی ایک نقل ہمارے گھر میں لٹکی ہوئی ہے۔ اِس بھائی نے اپنے فنکارانہ تحائف کو فروغ دیا اور استعمال کیا۔ اُس کے وسیلے سے کام کرتے ہوئے، آسمانی باپ نے دوسروں کو ترغیب دی کہ وہ اپنی شاگردی کو بہتر کریں۔

بعض اوقات ہم محسوس کرتے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی بھی اہم تحفہ نہیں ہے۔ ایک روز، ایک حوصلہ شکن بہن نے التجا کی، ” خداوند، میری ذاتی خدمت کیا ہے؟“ خداوند نے جواب دیا، ” دوسروں پر غور کرو۔“ یہ ایک روحانی تحفہ تھا ! تب سے، اُس نے اُن لوگوں پر غور کرنے میں خوشی پائی جن کو باقاعدہ طورپر نظر انداز کیا جاتا تھا، اور خدا نے اُس کے وسیلے سے کام کر کے بہت ساروں کو برکت دی ۔ جب کہ چند روحانی تحائف دنیاوی معیارات کے حوالے سے نمایاں نہ ہوں، مگر وہ خدا ور اُس کے کام کے لئے لازمی ہیں۔7

مصیبت کا استعمال کریں

تیسرا، مصیبت کا استعمال کریں ۔ ہمارے امتحانات ہمیں اُس کام کو دریافت کرنے اور تیار کرنے میں مدد کرتے ہیں جو آسمانی باپ ہمارے لئے رکھتا ہے ۔ ایلما وضاحت کرتا ہے، ” تو بھی بڑی مشکلوں کے بعد، خداوند نے … مجھے اپنے ہاتھوں میں ہتھیار بنا لیا ہے “ (مضایاہ 23: 108 نجات دہندہ کی مانند، جس کے کفارہ کی قربانی اُسے ہماری مدد کے قابل بناتی ہے ( دیکھئے ایلما 7: 11–12) ، ہم اُس علم کو جو مشکل تجربات سے حاصل کرتے ہیں دوسروں کو ترقی دینے، مضبوط کرنے، اور برکت دینے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں۔

جب ایک کامیاب ہیومن ریسورس ایگزیکٹو کو کمپنی سے نکال دیا گیا تو، اُس نے اپنی مبشرانہ برکت پڑھی اور دوسرے پیشہ وروں کی ملازمت پانے میں مدد کے لئے ایک کمپنی شروع کرنے کے الہام کا احساس پایا ۔ (حتیٰ کہ جب ہمارا خاندان مشن کی خدمت کے بعد واپس لوٹا تو اُس نے ملازمت تلاش کرنے میں میری بھی مدد کی۔) خداوند نے اُس کے امتحان کو دوسروں کو برکت دینے کا باعث بنایا، جبکہ اُس کو بھی زیادہ با مقصد پیشہ مہیا کیا۔

ایک نوجوان جوڑے کو بے حمل کا قبل از وقت گرنے کا تجربہ ہوا۔ شکستہ دلوں کے ساتھ، اُنہوں نے ایسے والدین کو جو ویسی ہی صورت حال جیسی تکلیف اُٹھا رہے تھے مشورت اور مادی معاونت مہیا کرتے ہوئے اپنی بیٹی کو عزت دینے کا فیصلہ کیا۔ خداوند نے اِس جوڑے کی خاص ہمدردی کے باعث کام کیا، جو مصیبت کے ذریعے فروغ پائی ۔

خدا پر بھروسہ رکھیں

اور چوتھا، خدا پر بھروسہ رکھیں۔ جب ہم اُس سے ایمان میں حقیقی ارادے کے ساتھ مانگتے ہیں ، تو وہ ہمارے الہٰی تفویض کردہ کام ہم پر منکشف کرتا ہے۔9 ایک دفعہ دریافت ہونے کے بعد ، وہ اُن تفویض کردہ کاموں کی تکمیل میں ہماری مدد کرے گا۔ ” ساری چیزیں [اُس] کی آنکھوں کے سامنے موجود ہیں“ (تعلیم و عہد 38: 2؛ ابراہام 2: 8بھی دیکھئے)، اور درست اوقات پر، وہ ہمارے لئے ضروری دروازے کھولے گا ( دیکھئے مکاشفہ 3:8)۔ حتٰی کہ اُس نے اپنے بیٹے ، یسوع مسیح ،کو بھیجا تا کہ ہم اُس مضبوطی کے لئے اُس پر انحصار کریں جو ہماری قدرتی صلاحیتوں سے بڑھ کر ہے ( دیکھئے فلپیوں 4: 13; ایلما 26: 12

ایک بھائی، جو مقامی حکومت کے فیصلوں پر تشویش ناک تھا، اُس نے عوامی الیکشن کے ذریعے منتخب ہونے کا تاثر پایا۔ مشکل مہم کے مرحلے کے باوجود ، اُس نے ایمان کی مشق کی اور الیکشن لڑنے کے لئے وسائل اکٹھے کیے۔ آخر کار، وہ جیتا تو نہ مگر محسوس کیا کہ خداوند نےاُسے رہنمائی اور مضبوطی بخشی تھی کہ وہ معاشرے کے اہم معاملات کے بارے میں آواز اُٹھا سکے۔

ایک اکیلی والدہ، جو معذور بچوں کی پرورش کر رہی تھی، وہ سوال کرتی تھی کیا وہ پوری طرح سے اپنے خاندان کی ضرورتوں کو پورا کر سکتی تھی ۔ اگرچہ یہ مشکل تھا، اُس نے خداوند کے باعث مضبوطی پائی کہ وہ اپنے اہم مقصد کو کامیابی سے مکمل کرے ۔

انتباہ کا ایک لفظ

جس وقت خدا الہیٰ تفویض کردہ کاموں کو مکمل کرنے میں مدد کرتاہے، اسی وقت دشمن ہماری بامقصد زندگی سے توجہ ہٹانے اور باز رکھنے کے لئے کام کرتاہے۔

شائد گناہ ہماری عظیم ترین رکاوٹ ہے، جو روح القدس کے لئے ہماری حساسیت کو کم کرتا ہےاور روحانی طاقت تک ہماری رسائی کو محدود کرتاہے۔ آسمانی باپ جو کام ہمارے لئے رکھتا ہے وہ کرنے کے لئے ، ہمیں لازمی طور پر پاک زندگی گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے ( دیکھئے ٣ نیفی 8: 1) کیا ہم اِس طرح سے زندگی بسر کر رہے ہیں کہ خدا ہمارے ذریعے کام کر سکے؟

شیطان بھی ہماری توجہ کم اہم معاملات کی طرف لگانے کے در پہ ہوتا ہے۔ خداوند نے کلیسیا کے ابتدائی رہنما کو خبردار کیا، ” تمہارا دھیان زمین کی چیزوں پہ میری چیزوں سے زیادہ ہے … اور اُس خدمت سے جسکی بلاہٹ تمہیں ملی ہے“ (تعلیم و عہد 30: 2) کیا ہم دنیاوی کاموں میں اِس قدر مصروف ہیں کہ ہم اپنے الہٰی تفویض کردہ کاموں سے منحرف ہو جاتے ہیں ؟

ااس کے علاوہ، شیطان ہمیں کمتری کے احساس کے ساتھ پست حوصلہ کرتا ہے۔ وہ ہمارے کام کو مشکل اور خوف ناک ظاہر کرتا ہے۔ تاہم، ہم خدا پر بھروسہ کر سکتے ہیں ! وہ ہم سے پیار کرتاہے۔ وہ ہماری کامیابی چاہتاہے۔ وہ ” [تیرے] آگے آگے چلے گا؛ وہ [تیرے] ساتھ رہے گا، وہ [تجھ] سے دستبردار نہ ہو گا “ (استشنا 31 :8؛ مزید دیکھیں زبور 8:32؛ امثال 5:3–6؛ متی 19: 26: تعلیم و عہد 78: 18

شیطان ہمیں فریب دے سکتا ہے کہ ہم دوسروں کے تفویض کردہ کام کی نسبت اپنے کام کو کم قدری کے طورپر دیکھیں۔۔ مگر خدا کی طرف سے تفویض کردہ ہر کام اہم ہے، اور ہم تکمیل پائیں گے جب ہم ” اُس کو جلال دیں گے جس کا خداوند نے [ہمیں]حکم دیا ہے“ (ایلما 9:29).

جب خدا ہمارے ذریعے کام کرتا ہے، دشمن کسی بھی کامیابی کا خود کریڈٹ لینے کے لئے ہمیں آزمائش میں ڈال سکتا ہے۔ البتہ، ہم ذاتی تعریف کو روکتے ہوئے اور باپ کو جلال دیتے ہوئے نجات دہندہ کی عاجزی کی تقلید کر سکتے ہیں۔ ( دیکھئے متی 5: 16؛ موسیٰ 4 : 2)۔ جب ایک رپورٹر نے مدر ٹریسا کو غریبوں کی مدد کرنے کے لئے اُس کی زندگی کے مقصد کو خراج تحسین پیش کرنے کی کوشش کی، تو اُس نے جواب دیا: ” یہ [خدا] کا کام ہے۔ میں اُس کے ہاتھ میں … ایک پنسل کی مانند ہوں۔ … سوچتا تو وہ ہے۔ … لکھتا تو وہ ہے۔ پنسل خود سے تو کچھ نہیں کر سکتی۔ پنسل کو تو صرف اُس کی اجازت سے استعمال ہونا ہے۔“10

نتیجہ

میرے عزیز بھائیو اور بہنو، میں ہم سب کو دعوت دیتا ہوں کہ ”راست بازی کے ہتھیار کے طورپر … [اپنےآپ کو] خدا کے حوالے کریں“ (رومیوں 13:6)۔ حوالے کرنے میں یہ بات بھی شامل ہے کہ وہ جانے کہ ہم استعمال ہونا چاہتے ہیں، اُس کی ہدایت کے خواہاں ہیں، اور اُس کی مضبوطی تک رسائی پانا چاہتے ہیں ۔

ہمیشہ کی طرح، ہم یسوع مسیح کو اپنے کامل نمونے کے طورپر دیکھ سکتے ہیں۔ زمینی زندگی سے پہلے، آسمانی باپ نے پوچھا، ”میں کسے بھیجوں؟“

اور یسوع نے جواب دیا، ”میں حاضر ہوں، مجھے بھیج“ ( ابراہام 3: 27 ؛ مزید دیکھئے یسعیاہ 6: 8

یسوع مسیح نے بطور ہمارے نجات دہندہ اور مخلصی دینے والے کے پہلے سے مقرر شدہ کردار کو قبول کیا، تیار کیا، اور ادا کیا۔ اُس نے باپ کی مرضی پوری کی( دیکھئے یوحنا 5 :30؛ 38:6؛ ٣ نیفی 27: 13) اور اُس کے الہٰی تفویض کردہ کاموں کو پورا کیا۔

جب ہم مسیح کے نمونے کی پیروی کرتے ہیں اور اپنےآپ کو خدا کے حوالے کر دیتے ہیں ، تو میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ ہمیں اپنے کام کو مزید آگے بڑھانے اور دوسروں کو برکت دینے کے لئے استعمال کرتا ہے۔ یسوع مسیح کے نام میں، آمین۔

حوالہ جات

  1. دیکھئے مہاجرین کی بہتری کا مرکز، “ داخلے اور آمد” ireports.wrapsnet.org/Interactive-Reporting

  2. سپنسر . ڈبلیو قمبل، ”راستباز خواتین کا کردار،“ , اینزائن، نومبر 1979، 102.

  3. صدر گورڈن بی۔ ہنکلی نے ہماری حوصلہ افزائی کی : ”اپنےآپ پر بھروسہ رکھو. عظیم کام کرنے کی لئے اپنی استعداد پر بھروسہ … رکھو۔ … ، لامحدود استعداد کے ساتھ، اپ خدا کے بچے ہو“ (کلیسیائی صدور کی تعلیمات: گورڈن بی۔ ہنکلی [2016]، 77).

  4. رسل ایم۔ نیلسن، ناممکنات کی تکمیل : خدا کیا کرتاہے، ہم کیا کر سکتے ہیں [2015])، 147۔

  5. صدر ڈیئٹر ایف ۔ اُکڈورف نے لکھا:

    ” ہمارا آسمانی باپ ہماری حقیقی صلاحیت کو دیکھتا ہے۔ وہ ہماری اُن باتوں کو جانتا ہے جو ہم اپنے بارے نہیں جانتے ہیں۔ وہ ہماری زندگی کے دوران ہمیں ترغیب دیتاہے کہ اپنی تخلیق کی پیمائش کو پورا کریں۔ …

    ” آئیں نجات دہندہ کی پیروی کرنے کا فیصلہ کریں اور ایسا شخص بننے کے لئے جانفشانی سے کام کریں جس قسم کا شخص بننے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ آئیں پاک روح کی ترغیبات کو توجہ سے سنیں اور اُن کی فرماں برداری کریں۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں، تو آسمانی باپ ہم پر اُن چیزوں کا انکشاف کرے گا جن کا ہمیں خود سے بھی کبھی نہ پتا تھا۔ وہ ہمارے آگے راہ کو روشن کرے گا اور اپنی انجان یا شائد ناقابل تصور صلاحیتوں کو دیکھنے کے لئے ہماری آنکھوں کو روشن کرے گا (”Of Regrets and Resolutions,“ لیحونا, نومبر. 2012, 22, 23) .

  6. ایلڈر بروس آر۔ میکانکی نے وضاحت کی: ” روحانی تحائف تعداد میں لامحدود اور بے انتہا اقسام کے ہیں۔ منکشف کردہ کلام میں جن کی فہرست دی گئی ہے وہ الہٰی فضل کی بے حد کثیر تعداد کی سادہ سی وضاحتیں ہیں جو خدا اُن کو دیتاہے جو اُس سے پیار کرتے اور اُس کی خدمت کرتے ہیں“ ( ایمان کے ارکان کے لئے ایک نئی گواہی [1985], 371)۔

  7. ایلڈر مارون جے۔ ایشٹن نے سکھایا:

    ” ترتیب کے بغیر ، میں چند تحائف کا ذکر کرنا چاہوں گا جو ہمیشہ قابلِ ذکر اور نمایاں نہیں رہے مگر وہ اہم ہیں۔ ہو سکتا ہیں اِن میں سےآپ کا بھی کوئی تحفہ ہو ــــ تحائف نمایاں تو نہیں مگر باوجود اِس کے وہ حقیقی اور قابلِ قدر ہیں ۔

    ” آئیں اِن میں سے چند کم معروف تحائف کا جائزہ لیتے ہیں : پوچھنے کا تحفہ؛ توجہ سے سننے کا تحفہ؛ خاموش چھوٹی آواز کو سننے اور استعمال کرنے کا تحفہ ؛ رونے کے قابل ہونے کا تحفہ ؛ لڑائی جھگڑے سے بچنے کا تحفہ ؛ متفق ہونے کا تحفہ؛ بے سود دہرائی سے بچنے کا تحفہ ؛ راست بازی کے خواہاں ہونے کا تحفہ ؛ دوسروں کو نہ جانچنے کا تحفہ ؛ رہنمائی کے لئے خدا کی طرف دیکھنے کا تحفہ ؛ شاگرد ہونے کا تحفہ؛ دوسروں کی دیکھ بھال کرنے کا تحفہ؛ سوچ بچار کرنے کا تحفہ؛ دعا کرنے کا تحفہ ؛ قوی گواہی رکھنے کا تحفہ؛ اور روح القدس پانے کا تحفہ “ (”There Are Many Gifts,“ اینزائن، نومبر 1987, 20)۔

  8. پولوس بھی نصیحت کرتاہے، ” [خدا] ہماری ساری مصیبتوں میں ہمیں تسلی دیتاہے، تاکہ ہم اُس خداداد تسلی سے دوسروں کو بھی تسلی دے سکیں جو کسی بھی طرح کی مصیبت میں مبتلا ہیں۔ “ (2 کرنتھیوں 1:4

  9. ایلڈر رچرڈ جی۔ سکاٹ نے واضح کیا: ” خدا آپ کی زندگی کے لئے خاص منصوبہ رکھتا ہے۔ وہ منصوبے کے حصےآپ پر منکشف کرے گاجب آپ ایمان اور مستقل فرماں برداری کے ساتھ اِس کیطرف دیکھیں گے “ (“ How to Live Well amid Increasing Evilبڑھتی ہوئی برائی کے درمیان اچھی زندگی کیسے بسر کی جائے,” لیحونا, مئی 2004, 102).

  10. مدر ٹریسا، ایڈورڈ ڈبلیو۔ میں ڈیسمنڈ میں، ” مدر ٹریسا کے ساتھ انٹرویو:  خدا کے ہاتھ میں ایک پنسل ، “ Time, دسمبر 4, 1989, time.com.