۲۰۱۰–۲۰۱۹
روحانی گرہن
اکتوبر 2017


روحانی گرہن

زندگی کے توجہ ہٹانے والے اعمال سے آسمانی روشنی کو گرہن نہ لگنے دیں ۔

اِس سال 21 اگست کے دن ، دو نادر واقعات وقوع پذیر ہوئےجنہوں نے دنیا کے لوگوں کی توجہ حاصل کی ۔ پہلا واقعہ تو ہمارے محبوب نبی صدر تھامس ایس۔ مانسن کی 90 سالگرہ کی تقریب تھی۔ اُس وقت میں بحرالکاہل کے علاقے میں تفویض کردہ کام پر تھا اور ایک سنسنی تھی کہ آسٹریلیا ، وانوٹو، نیوزی لینڈ، اور فرینچ پولی نیشیا کے مقدسین نہ صرف اپنے سنگ میل سے باخبر تھے، بلکہ وہ خوشی سے اس کا جشن بھی مناتے تھے ۔ میں نے اُن کے ایمان اور محبت کے مخلص اظہار میں اِس عظیم انسان کے بارے میں بتانے کی خوش قسمتی محسوس کی۔ کیا ہی متاثر کن بات ہے یہدیکھنا کہ مقدسین آخری ایام اپنے نبی کے ساتھ کیسا تعلق رکھتے ہیں۔

بے شک ، صدر مانسن ، اُن لوگوں سے با خبر تھے جو لوگ انہیں سالگرہ کی مبارکباد دینا کے خواہش مند تھے،آپ نے مثالی سالگرہ کے تحفہ کے بارے بیان کیا ہے: ” کسی ایسے شخص کو تلاش کریں جو مشکل حالات میں ہے یا بیمار ہے یا تنہا ہے اور اُن کے لئے کچھ کریں۔ میں یہی سب کہنا چاہوں گا۔“1 صدر مانسن، ہم آپ سے پیار اور آپ کی تائید کرتے ہیں۔

سورج گرہن

دوسرا نادر اور آسمانی واقعہ جو اُسی روز رونما ہوا اور پوری دنیا میں لاکھوں کو سحر زدہ کیا، خاص طورپر شمالی امریکہ میں، وہ مکمل سورج گرہن تھا۔ 99 سالوں میں یہ پہلا واقعہ تھا جب ایسا گرہن مکمل طور پر ریاست ہائے متحدہ کے اوپر سے گزرا۔2 کیا آپ نے کبھی سورج گرہن دیکھا ہے۔ شائد میں اِسے زیادہ تفصیل سے بیان کر سکوں۔

مکمل سورج گرہن اُس وقت ہوتاہے جب چاند زمین اور سورج کے درمیان آتا ہے، اور سورج کی سطح سےآنے والی روشنی کو مکمل طورپر روکتاہے ۔3 یہ حقیقت کہ ایسا ہو سکتا ہے میرے لئے عجوبہ ہے ۔ اگر آپ سوچیں کہ سورج کا سائز ایک عام بائسیکل کے ٹائر کے برابر ہے — تو اِس کے مقابلے میں چاند مشکل سے چھوٹے کنکر کے سائز جتنا ہو گا ۔

شبیہ
بائسیکل کا ٹائر اور کنکر

یہ کیسے ممکن ہے کہ ہماری ، گرمی، روشنی ، اور زندگی کا وہی ذریعہ اِس قدر زیادہ چھپ جاتا ہے جو مقابلتاً سائز میں اُس سے انتہائی چھوٹاہے۔

اگرچہ سورج چاند سے 400 گنا بڑا ہے، یہ زمین سے بھی 400 گنا زیادہ دور ہے۔4 زمینی کے نقطہ نظر سے، اس جیومیٹری کی وجہ سے سورج اور چاند نسبتاً ایک ہی سائز کے نظرآتے ہیں۔ جب دونوں درست زاویے پر ہوتے ہیں ، تو ایسا لگتا ہے کہ چاند نے پورے سورج کو چُھپا لیا ہے۔ میرے دوست اور خاندان والےجو ایسے علاقے میں تھے جہاں گرہن مکمل طورپر تھا نے بتایا کہ کس طرح سے روشنی کی جگہ تاریکی چھا گئی ، ستارے نمودار ہو گئے، اور پرندوں نے چہچہانا بند کر دیا۔ ہوا ٹھنڈی ہو گئی ، جیسا کہ گرہن میں درجہ حرارت 20 درجے فارن ہائیٹ ( 11 درجے سیلسیس) تک گر جاتاہے۔ 5

شبیہ
گرہن والی عینکوں کے ساتھ ہجوم

اُنہوں نے اُن خطرات کے بارے جان کر جو ایک گرہن لاتاہے ا تعجب، حیرانی، اور حتیٰ کہ پریشانی کا اظہار کیا۔ تاہم، گرہن کے واقعے کے دوران آنکھوں کے مستقل نقصان یا ”گرہن کے اندھے پن “ سے بچنے کے لئے اُن سب نے احتیاطی تدابیرکو ملحوظ رکھا۔ تحفظ کو ممکن بنایا گیا تھا کیوں کہ اُنہوں نے ایسی عینکوں کا استعمال کیا جن پر خاص فلٹر لینز لگے تھے جنہوں نے اُن کی آنکھوں کوامکانی نقصان سے بچایا۔

تمثیل

جس طرح سے انتہائی چھوٹا چاند عظیم الشان سورج کو روک سکتاہے، اُس کی روشنی اور گرمی کو ختم کرتے ہوئے، ایک روحانی گرہن اُس وقت وقوع ہو سکتاہے جب ہم اُن چھوٹی اور پیچدہ رکاوٹو ں کو اجازت دیتے ہیں — جن کا ا ہم اپنی روزمرہ زندگیوں میں سامنا کرتے ہیں — اُن کے اتنے قریب آ جاتے ہیں کہ وہ یسوع مسیح اور اُس کی جلالی انجیلی سچائیوں کی روشنی کے حجم، چمک، گرمی کو روک دیتی ہیں ۔

ایلڈر نیل اے۔ میکسیوئل نے اِس تمثیل کو اور بھی اچھے طورپر بتایا جب انہوں نے بیان کیا: ” پس جب انسان کے انگوٹھے جتنی کوئی چیز اُس کی آنکھ کے پاس لائی جاتی ہے، تو اُسے بڑے سورج کو دیکھنے کے لئے اندھا کر دیتی ہے۔ تاہم سورج وہی پر ہوتاہے ۔ اندھا پن انسان اپنے اوپر خود لاتاہے۔ جب ہم دوسری چیزوں کو انتہائی قریب کر لیتے ہیں ، اُنہیں اولیت دیتے ہیں تو ہم آسمانی رویا کو مبہم بنا لیتے ہیں۔ “6

واضح طورپر، ہم میں سے کوئی بھی اپنی آسمانی رویا کو بامقصد طریقے سے چھپانا نہیں چاہتا یا روحانی گرہن کو اپنی زندگیوں میں وقوع ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔ میں آپ کے ساتھ چند خیالات بیان کرنا چاہتاہوں جو روحانی گرہنوں سے محفوظ کرنے میں ہماری معاونت کر سکتے ہیں کہ وہ مستقل روحانی نقصان کی وجہ نہ بنیں ۔

انجیلی عینکیں: روحانی تناظر کو قائم رکھیں

کیا آپ کو خاص عینکیں لگانے والا میرا بیان یاد ہے جو سورج گرہن کو دیکھنے والوں کے لئے حفاظتی طور پر استعمال کی جاتی ہیں تا کہ گرہن سے آنکھوں کو نقصان نہ پہنچے اور نہ ہی اندھی ہوں ؟ روح کے نرم اور حفاظتی لینز کے ذریعے روحانی گرہن کو دیکھنے سے انجیلی تناظر میسر ہوتاہے، اِس طرح ہم روحانی اندھے پن سے بچتے ہیں۔

آئیں چند مثالوں پر غور کریں۔ اپنے دلوں میں نبیوں کے کلام اور پاک روح کو اپنے مشیر کے طورپر رکھ کر ، ہم جزوی طورپر رُکے ہوئے آسمانی نور کو انجیلی گرہن کے نقصان سے بچتی ہوئے ”انجیلی عینکوں “ سے دیکھ سکتے ہیں۔

پس ہم اپنی عینکوں کو کیسے لگاتے ہیں؟ یہاں چند مثالیں ہیں: ہماری انجیلی عینکیں ہم اطلاع دیتی ہیں کہ خداوند خواہش کرتاہے کہ ہم ہر ہفتے ساکرامنٹ میں شریک ہوں اور اُس کی خواہش ہے کہ ہم صحائف کا مطالعہ کریں اور روزانہ دعا کریں ۔ وہ ہمیں یہ بھی اطلاع دیتے ہیں کہ شیطان ہمیں ایسا نہ کرنے کی آزمائش میں ڈالے گا۔ ہم جانتے ہیں کہ اُس کا ایجنڈا ہماری توجہ ہٹا کر اور دنیاوی آزمائشوں کے باعث ہماری مختاری کو لینا ہے۔ حتیٰ کہ ایوب کے زمانے میں بھی ، شائد کچھ لوگ روحانی گرہن کا تجربہ کر رہے تھے، جسے یوں بیان کیا گیا ہے : کیوں کہ چند لوگ ایسے بھی ہیں جو جدوجہد کرتے ہیں کہ جب ”دن کے وقت اُن پر اندھیرا چھا جاتا ہے اور وہ دوپہر کے وقت اَیسے ٹٹولتے پھرتے ہیں جیسے رات کو۔ “7

بھائیو اور بہنو، جب میں انجیلی عینکوں سے دیکھنے کی بات کرتا ہوں ، تو مہربانی سے یہ جانیں کہ میں اِس بات کی تجویز نہیں دے رہا کہ ہم درپیش چنوتیوں کو تسلیم نہ کریں یا اُن کے بارے بات نہ کریں یا ہم خوشی سے اُن پھندوں اور برائیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے چلیں جو دشمن نے ہمارے سامنے بچھا رکھے ہیں ۔ میں اندھےچشموں کی بات نہیں کر رہا ـــــ بلکہ اِس کے برعکس کی ۔ میں تجویز دیتاہوں کہ ہم چنوتیوں کو ابدی سچائی کے لینز سے دیکھیں۔ ایلڈر ڈیلن  ایچ۔ اوکس نے مشاہدہ کیا ہے کہ ”نقطہ نظر بامفہوم تعلقات میں تمام متعلقہ معلومات کو دیکھنے کی اہلیت ہے؛ انجیلی نقطہ نظر ہماری مشاہدے کو مکمل ابدی منظر تک وسعت دیتاہے۔ “ 8 ایک انجیلی تناظر ہمارے مشاہدے کو ایک ابدی نقطہ نظرتک وسعت دیتاہے ۔

جب آپ ”انجیلی عینکیں “ لگاتے ہیں، تو آپ ارتکازِ توجہ اور رویا ایسے پائیں گے جیسے آپ اپنی ترجیحات، اپنے مسائل، اپنی آزمائشوں اور حتیٰ کہ اپنی غلطیوں کے بارے سوچتے ہیں۔ آپ زیادہ نور کو دیکھیں گے جو اُن کے بغیر نہ دیکھ سکتے تھے۔

شبیہ
انجیلی عینکیں:

اِس کے برعکس ، یہ صرف منفی تردید ہی نہیں ہے جو ہماری زندگیوں میں روحانی گرہنوں کی وجہ بنتی ہیں ۔ اکثر قابل تعریف یا مثبت سرگرمیاں جن کے لئے ہم اپنے آپ کو وقف کر تے ہیں وہ اتنی قریب ہو جاتی ہیں کہ وہ انجیلی روشنی کو روک دیتی ہیں اور تاریکی لاتی ہیں ۔ یہ خطرات یا توجہ ہٹانے والی باتوں میں تعلیم اور خوشحالی، قوت اور اثر ، خواہش ، حتیٰ کہ صلاحیتں اور تحائف بھی شامل ہیں ۔

صدر ڈئیٹر ایف۔ اُکڈورف نے سیکھایا ہے کہ ” کوئی بھی اچھائی جب ایک انتہائی حد تک کی جاتی ہے تو وہ ایک بدی بن سکتی ہے۔ … ایک مقام ایسا آتاہے جب سنگِ میل چکی کا باٹ بن سکتے ہیں اور عزائم ہماری گردن کا پٹہ۔ “9

میں زیادہ تفصیلی مثالیں بیان کرنا چاہتا ہوں جو ہمارے اپنے روحانی گرہنوں سے بچنے کے لئے عوامل بن سکتی ہیں ۔

سماجی میڈیا

چند ماہ پہلے، میں نے بی۔ وائی ۔یو میں خواتین کی کانفرنس پر خطاب کیا۔ 10 کہ ٹیکنالوجی بشمول سماجی میڈیا کے ” نجات دہندہ کے علم … ہر قوم، نسل ،زبان، اور لوگوں میں “ پھیلانے کے لئے سہولت مہیا کرتی ہے۔ 11 یہ ساری ٹیکنالوجی بشمول کلیسیائی ویب سائٹس کے جیسے LDS.org اور Mormon.org؛ موبائل ایپس جیسے کہ Gospel Library, Mormon Channel, LDS Tools, اورFamily Tree; and social media platforms بشمولFacebook, Instagram, Twitter, Pinterest۔ وقت کے ساتھ سماجی میڈیا کے پلیٹ فارم کرڑوںlikes, shares, views, retweets اور pins خاندانوں ، دوستوں اور تعلق رکھنے والوں سے انجیل بیان کرنے میں بہت سود مند اور موثر ہوئے ہیں ۔

اِن تمام خوبیوں اور اِن ٹیکنالوجیز کےمناسب استعمال کے باوجود، اِن کے ساتھ خطرات منسلک ہیں ، جب وہ بہت قریب آتے ہیں تو ہمیں ممکنہ روحانی گرہن میں ڈال سکتے ہیں اور انجیل کی روشنی اور گرمی کو روکنے کا امکان ہو سکتے ہیں ۔

سماجی میڈیا ، موبائل ایپس، اور گیمز کا استعمال بہت ہی زیادہ وقت کا تصرف ہے اور آمنے سامنے کے باہمی رابطے کو کم کر سکتاہے۔ ذاتی گفتگو کا یہ نقصان ہماری شادیوں پر اثر انداز ہو سکتاہے، قابل قدر روحانی اعمال کی جگہ لے سکتاہے، اور سماجی مہارتوں کا گلا دبا دیتا ہے ، خاص طورپر نوجوانوں کے درمیان ۔

سماجی میڈیا کے متعلق دو روایاتی نقصان مثالی حقیقت اور کمزور موازانہ جات ہیں ۔

اکثرتصاویر (اگر ساری نہیں)جو سماجی میڈیا پر پوسٹ کی جاتی ہیں وہ زندگی کی عکاسی ایسے کرتی ہیں جیسے کہ یہ انتہائی اچھی ہے — جو اکثر غیر حقیقی ہوتی ہیں۔ ہم سب گھر کی سچاوٹ کی ، چھٹیوں کی شاندار جگہوں کی، مسکراتی سلفیوں کی، تفصیل کے ساتھ کھانوں کی تیاری کی، اوربظاہر ناقابلِ حاصل بدن کے عکس کی شاندار تصاویر دیکھ چکے ہیں۔۔

یہاں ، مثال کے طورپر، ایک تصویر ہےجسے آپ کسی کے سماجی میڈیا اکاؤنٹ پر دیکھ سکتے ہیں ۔ تاہم، یہ مکمل تصویر کو پیش نہیں کرتی جو کچھ واقعی حقیقی زندگی میں ہو رہا ہوتا ہے ۔

شبیہ
بسکٹ بنانے کے پس منظر

جب ہم اپنی بظاہر اوسط زندگی کا موازنہ دوسروں کے ساتھ کرتے ہیں ، اچھی طرح ایڈٹ گئی،مکمل طورپر تراشی ہوئی زندگیاں جو سماجی میڈیا پر پیش کی جاتی ہیں، تو ہمیں مایوسی، حسد، اور حتیٰ کہ ناکامی کا احساس میں ڈال دیتی ہیں ۔

ایک عورت جس نے اپنی بہت ساری پوسٹ شیئر کی تھیں اُس نے کہا، شاید کچھ حد تک مزاق کے طور پر، ”خوش ہونے کا کیا مقصد اگر آپ اسے شئیر نہیں کرتے؟“12

بہن بونی ایل۔ اوسکرسن نے آج صبح ہمیں یاد دلایا ہے کہ زندگی میں کامیابی ایسے نہیں ملتی کہ ہمیں کتنے لائیکس ملتے ہیں یا سماجی میڈیا پر ہمارے کتنے ” دوست “ اور کتنے فالورز ہیں ۔ تاہم ، دوسروں کے ساتھ بامقصد رابطے اور اُن کی زندگیوں میں روشنی کا اضافہ کرنے کے لئے یہ کچھ تو کرنا ہے۔

امید ہے کہ ، ہم زیادہ حقیقی بننا سیکھ سکتے ہیں ، زیادہ مزح پاتے ہیں ، اور کم حوصلہ شکنی کا تجربہ حاصل کرتے ہیں جب اُن عکسوں کا سامنا کرتے ہیں جو مثالی حقیقت کو پیش کرتی ہیں اور اکثر یہ غیر کامل زندگیوں کے موازنے کا بھی باعث بنتی ہیں۔

موازانہ بظاہر صرف ہمارے وقت کا مسئلہ نہیں بلکہ قدیم وقتوں کا بھی مسئلہ رہا ہے ۔ پولوس رسول نے اپنے زمانے کے لوگوں کو خبردار کیا تھا کہ ” وہ خُود اپنے آپ کو آپس میں وزن کر کے اور اپنے آپ کو ایک دُوسرے سے نِسبت دے کر نادان ٹھہرتے ہیں۔“13

ٹیکنالوجی کے بہت سارے مناسب اور پُر ترغیب استعمالات کے ساتھ ،اِسے تدریس، ترغیب، اور اپنی مدد کے لئے اور دوسروں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ بہترین بن سکیں — نہ کہ اِسکا استعمال اپنے آپ کو کامل پاکیزہ شاہکار بنانے کے لئے کریں ؟ آئیں بڑھتی ہوئی نسل کو ٹیکنالوجی کے راست استعمال کے بارے میں سکھانے اور دکھانے کے لئے ہم جو کر سکتے ہیں وہ کریں اور ساتھ ہی ساتھ اِس کے خطرات اور تباہ کن استعمال کے بارے میں آگاہ کرنا چاییے۔ انجیلی لینز سے سماجی میڈیاکو دیکھتے ہوئے، ہم اِسے اپنی زندگیوں میں روحانی گرہن بننے سے روک سکتے ہیں۔

غرور

آئیں اب ہم غرور کی پرانی ٹھوکر کے بارے بات کرتے ہیں ۔ غرور حلیمی کا اُلٹ ہے، جوکہ ”خداوند کی مرضی کے تابع ہونے کی رضامندی ہے“ 14 جب ہم تکبرانہ طریقے سے دوسروں کو عزت دینے کی بجائےبشمول خدا کے خود کو عزت دیتے ہیں ۔ غرور اکثر مسابقتی ہوتاہے؛ اِس میں زیادہ پانے اورفرض کرنے کا رحجان ہوتا ہے کہ ہم دوسروں سے بہتر ہیں۔ غرور کا نتیجہ اکثر غصے اور نفرت کا احساس ہوتاہے؛ یہ بغض رکھنے اور معافی کو روک رکھنے کا سبب بنتا ہے۔ تاہم، مسیح کی مانند حلیمی کی خوبی میں، غرور بھی نگلا جا سکتا ہے ۔

تعلقات، حتیٰ کہ قریبی خاندان اور عزیزوں کے ساتھ ، خاص طورپر قریبی خاندان اور عزیزوں کے ساتھ — حتیٰ کہ شوہروں اور بیویوں کے درمیان — حلیمی میں ہی پروان چڑھتے ہیں اور تکبر کے باعث اِن میں رکاوٹ آتی ہے۔

کئی سال پہلے، ایک بڑے پرچون فروش کمپنی کے ایک ایگزیکٹو نے مجھ سے اپنی کمپنی کے بارے میں بات کرنے کے لئے کال کی جسے اُس کا مد مقابل خرید رہا تھا۔ وہ اور کئی دیگر ہیڈ کوارٹرز کے افراد انتہائی بے تاب تھے کہ اُن کی ملازمتیں چلی جایئں گی۔ یہ جانتے ہوئےکہ میں کمپنی حاصل کرنے والوں کی سینئر انتظامیہ کو اچھی طرح سے جانتا تھا ، اُس نے مجھے کہا اگر میں اُس کا تعارف کروانے اور اپنی وساطت سے اُس کا مضبوط حوالہ دینے کے لئے رضامند ہو سکتا ہوں، حتیٰ کہ اُس کے لئے ایک میٹنگ کا بندوبست کرانے کا۔ اُس نے درج ذیل بیان سے ختم کیا : ”آپ جانتے ہیں وہ کیا کہتے ہیں؟ حلیم لوگ برباد ہوں گے! “

میں سمجھ گیا کہ اُس کا بیان ممکنہ طور پر مزاح تھا۔ مجھے لطیفہ سمجھ آ گیا تھا۔ مگر اِس میں ایک اہم اصول تھا جو میں نے محسوس کیا کہ آخر کار اُس کے کام آ سکتا تھا۔ میں نے جواب دیا، ” دراصل ایسا وہ کچھ نہیں کہتے ہیں ۔ دراصل ، اصل بات تو اِس کے اُلٹ ہے۔ ’ حلیم  … زمین کے وارث ہوں گے‘15 وہ یہ کہتے ہیں۔ “

کلیسیا میں اور میری ساری پیشہ وارانہ سرگرمیوں میں ، میں چند عظیم ترین ، انتہائی پُر اثر لوگوں کو جانتا ہوں جن کا شمار انتہائی حلیم اورفروتن لوگوں میں ہوتا ہے ۔

حلیمی اور فروتنی کا تعلق بڑا قریبی ہے۔ کاش ہم یاد رکھیں کہ ” حلیم اور کے دل فروتن کے سوا کوئی بھی خدا کے سامنے قابل قبول نہیں ۔“16

میں دعا کرتاہوں کہ ہم غرور کے روحانی گرہن سے بچنے کی کوشش حلیمی کی فضیلت کو تھامے رکھنے سے کریں۔

اختتام

آخر میں، سورج گرہن ، حقیقت میں قدرت کا اایک عمده کرشمہ ہے جس کے دوران، خوبصورتی، گرمی، اور سورج کی روشنی مکمل طورپر مقابلتاً ایک چھوٹی سی چیز سے مکمل طورپر چھپ جاتی ہے ، جس کی وجہ سے تاریکی اور ٹھنڈک ہوتی ہے۔

ایسے ہی مظہر کا نقش روحانی طورپر ہو سکتاہے، جب بلحاظ دیگر چھوٹے اور غیر اہم معاملات کو پاس آنے کی اجازت دی جاتی ہے، اور جو خوبصورتی، گرمی، اور یسوع مسیح کی انجیل کے آسمانی نور کو روکتے ہیں، اور اِس کی جگہ ٹھنڈی تاریکی لے لیتی ہے۔

وہ عینکیں جو سورج گرہن کے حصے میں رہنے والوں کی نظر کی حفاظت کے لئے ڈیزاین کی جاتی ہیں وہ مستقل نقصان سے بچا سکتی ہیں حتیٰ کہ اندھے پن سے۔17 ”انجیلی عینکیں “جو علم اور انجیلی اصولوں اور رسومات کی گواہی پر مشتمل ہیں یہ روحانی گرہن کا سامنا کرنے والوں کے لئے سلامتی مہیا کر سکتی ہیں ۔

اگر آپ کسی چیز کو دریافت کرتے ہیں جو آپ کی زندگی میں انجیلی خوشی اور روشنی کو روکتی دکھائی دیتی ہے ، تو میں آپ کو دعوت دیتاہوں کہ اِسے انجیلی تناظر میں رکھیں ۔ انجیلی لینز سے دیکھیں اور ہوشیار رہیں کہ کسی بھی ادنیٰ اور غیر اہم چیز کو زندگی میں اجازت نہ دیں کہ وہ عظیم منصوبے کی خوشی کے آپ کے ابدی نقطہ نظر کو غیر واضح نہ کرے ۔ مختصراً زندگی میں توجہ ہٹانے والے عوامل کو آسمانی روشنی کو گرہن نہ لگنے دیں ۔

گواہی

میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی بھی رکاوٹ جو ہمیں انجیلی روشنی کو دیکھنے سے روکتی ہو، روشنی اب بھی موجود ہے ۔ گرمی، سچائی ، اور چمک کا منبع یسوع مسیح کی انجیل ہے۔ میں پیارے آسمانی باپ ؛ اُس کے بیٹے ، یسوع مسیح کی بطور منجی اور مخلصی دینے والے اُس کےبیٹے کے کردار کی گواہی دیتا ہوں۔ یسوع مسیح کے نام میں، آمین۔

حوالہ جات

  1. تھامس   ایس۔ مانسن، سارہ جین ویورز میں، ” صدر مانسن اپنی سالگرہ کے لئے کیا تحفہ جاہتے ہیں؟ “ ڈیزرٹ نیوز، اگست   deseretnews.com. 17، 2017۔

  2. دیکھئے کرسٹینا زدانووکس اور جوڈسن جونز، “An Eclipse Will Cross the US for the First Time in 99 Years,” 24 جولائی 2017، cnn.com.

  3. دیکھئے ”گرہن: کون؟ کیا؟ کہاں؟ کب؟ اور کیسے ؟“ eclipse2017.nasa.gov

  4. دیکھئے EarthSky in Space, “Coincidence That Sun and Moon Seem the Same Size?” earthsky.org.

  5. دیکھئے برائن لاڈا، “5 Surprising Effects the Total Solar Eclipse Will Have besides Darkness,” accuweather.com/en/weather-blogs/astronomy/.

  6. نیل   اے۔ میکسوئیل ، ایک دل کے: حنوک کے شہر کا جلال (1975), 19۔

  7. ایوب 5: 14 ۔

  8. ڈیلن ایچ اوکس، address given at Salt Lake Bonneville Young Single Adult Stake fireside, سالٹ لیک سٹی ، یوٹاہ، 8 فروری  2015۔

  9. ڈئیٹر  ایف۔ اُکڈورف، سب سے زیادہ عزیز چیزوں میں سے,”لیحونا, نومبر۔ 2010, 20۔

  10. دیکھئے گیری   ای۔ سٹیونسن ، ” نجات دہندہ کا علم “ (بریگم ینگ یونیورسٹی خواتین کی کانفرنس، مئی  5، 2017 ) ۔

  11. مضایاہ 3: 20

  12. جیڈ، ”The Obsession of Creating a Picture-Perfect Life on Social Media۔“

  13. 2   کرنتھیوں 10: 12 ۔

  14. دیکھئے میری انجیل کا پرچار کرو: مشنری خدمت کی رہنما کتاب (2004)، 120–21۔

  15. دیکھئے متی 5:5 ؛ 3  نیفی 12: 5۔

  16. مرونی 7: 44 ۔

  17. دیکھئے ”Solar Eclipse and Your Eyes,“ preventblindness.org۔