۲۰۱۰–۲۰۱۹
تمام چیزوں کی سچائی
اکتوبر 2017


تمام چیزوں کی سچائی

ہم میں سے ہر ایک کی ذاتی ذمہ داری ہے کہ ہم ایک مضبوط گواہی حاصل کرنے اور اُسے برقرار رکھنے کے لئے ضروری اقدام کریں۔

ہم اِس امید اور یقین کے ساتھ آج رات آئے ہیں کہ کسی طرح سے، ہم روح القدس کی طرف سے مضبوطی اور برکت حاصل کر کے رخصت ہوں، جو سچ سکھاتا ہے۔1 میں سچ کے لئے ہماری انفرادی تلاش کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں۔

ایک نوجوان کے طور پر، میں چرچ کے متعلق بہت سے سوالات رکھتا تھا۔ میرے کچھ سوالات مخلص تھے۔ دیگر ایسے نہیں تھے اور دوسروں کے شبہات کی عکاسی کرتے تھے۔

میں اکثر اپنی ماں کے ساتھ اپنے سوالات پر تبادلہ خیال کرتا تھا۔ مجھے یقین ہے کہ انکو احساس تھا کہ میرے بہت سے سوال مخلص اور میرے دل سے تھے۔ میرے خیال میں انکو وہ سوالات تھوڑے ناپسندیدہ لگتے تھے جو کم مخلص اور زیادہ بحث والے ہوتے تھے۔ البتہ، انہوں نے مجھے سوالات کرنے کے لۓ کبھی منع نہیں کیا۔ وہ سنتی اور انکا جواب دینے کی کوشش کرتی۔ جب وہ محسوس کرتی کہ اس نے سب کچھ کہہ دیا اور میں اب بھی سوالات رکھتا ہوں تو وہ کچھ اس طرح سے کہتی : ”ڈیوڈ، یہ ایک اچھا سوال ہے۔ جبکہ تم جواب کے لئے تلاش اور پڑھائی اور دعا کر رہے ہو، کیوں نہ تم وہ کام جو تم جانتے ہو کہ تمہیں کرنے چاہئے وہ کرو اور وہ کام جو تم جانتے ہو کہ تمہیں نہیں کرنے چاہئے وہ نہ کرو؟“ یہ سچائی کی میری تلاش کے لئے نمونہ بن گیا۔ مطالعہ، دعا اور احکامات پر عمل کرنے کے ذریعے، میں نے جانا کہ میرے تمام اہم سوالات کے جوابات موجود ہیں۔ میں نے یہ بھی جانا کہ کچھ سوالات کے لئے، مسلسل ایمان، صبر، اور مکاشفہ کی ضرورت ہوتی ہے۔2

ماں نے ایمان کی ترقی اور جوابات کی تلاش کرنے کی ذمہ داری مجھے سونپی تھی۔ وہ جانتی تھیں کہ سچائی کی میری تلاش سے مجھے اہم جوابات ملیں گے جس طرح آسمانی باپ نے مقرر کیا ہے۔ وہ جانتی تھیں کہ مجھے سچ تلاش کرنے کی ضرورت تھی۔ وہ جانتی تھیں کہ مجھے اپنے سوالوں میں مخلص ہونے اور جو کچھ میں پہلے سے ہی سچ مانتا تھا اس پر عمل کرنے کی ضرورت تھی۔ وہ جانتی تھیں کہ مجھے مطالعہ اور دعا کرنے کی ضرورت تھی اور خداوند سے جواب طلب کرنے کیلئے مجھے زیادہ صابر ہونے کی ضرورت تھی۔ صابر ہونے کی رضامندی ہماری سچ کی تلاش کا حصہ ہے اور سچائی ظاہر کرنے کے لئے خداوند کے طریقه کا حصہ ہے۔3

وقت کے ساتھ، میں نے جانا کہ میری ماں نے مجھے سچائی کی تلاش کے لئے آسمانی باپ کے طریقه کی تعلیم دی تھی۔ ایمان بڑھا، جوابات آنے لگے، اور میں نے مشن کی کال قبول کر لی۔

میرے ابتدائی مشن کے دوران، ایک وقت آیا، جب میں جانا کہ میرا جاننا لازم ہے کہ کیا چرچ سچا ہے اور کیا جوزف سمتھ خدا کا نبی تھا۔ میں نے وہ محسوس کیا جسکا صدر تھامس ایس۔ مانسن نے ہماری آخری جنرل کانفرنس میں واضح طور پر اظہار کیا: ”اگر آپ کے پاس ان چیزوں کی ایک مضبوط گواہی نہیں ہے، تو اِسےحاصل کرنے کے لئے ضروری اقدام کریں۔ اِن مشکل اوقات میں یہ ضروری ہے کہ آپکے پاس آپکی اپنی گواہی ہو، کہ دوسروں کی گواہیاں آپ کو صرف تھوڑی دور تک ہی لے جاسکتی ہیں۔“4 مجھے پتہ تھا کہ کیا ضروری تھا۔ مجھے مخلص دل کے ساتھ، حقیقی ارادے کے ساتھ، مورمن کی کتاب کو پڑھنا ضروری تھا اور خدا سے پوچھنا تھا کہ کیا یہ سچی ہے۔

نبی مرونائی کے ذریعہ ہمارے آسمانی باپ کے عمده وعدے کو سنیں: ”اور جب تُم یہ چیزیں پاؤ میں تمہیں تاکید کرتا ہوں کہ تم مسیح کے نام میں خدا ابدی باپ سے دعا کرنا کہ آیا یہ چیزیں سچ نہیں ہیں اور اگر تم سچے دل اور نیک نیتی سے مسیح پر ایمان رکھ کر دعا کرو تو وہ اس کی سچائی روح القّدس کی قدرت سے تم پرظاہر کرے گا۔“5

مورمن کی کتاب سے سب کچھ پانے کے لئے، مجھے اسے پڑھنے کی ضرورت تھی۔ میں نے کتاب کو آغاز سے شروع کیا اور ہر روز پڑھا۔ کچھ لوگ بہت جلد گواہی حاصل کر لیتے ہیں۔ دوسروں کے لئے، زیادہ وقت اور زیادہ دعا درکار ہوتی ہے اور جس میں کتاب کو کئی بار پڑھنا شامل ہوسکتا ہے۔ مجھے وعدہ کی گئی گواہی حاصل کرنے سے پہلے پوری کتاب پڑھنے کی ضرورت تھی۔ تاہم، خدا نے روح القدس کی قدرت سے مجھ پر اِسکا سچ ظاہر کیا۔

اپنے مشنری جرنل میں، میں نے سچ کو جاننے کی میری خوشی اور ساتھ ہی ساتھ موصول ہونے والی سچائی پر عمل کرنے کے عزم اور حقیقی ارادے کا ذاتی اظہار کیا۔ میں نے لکھا: ”میں نے اپنے آسمانی باپ اور اپنے ساتھ وعدہ کیا ہے کہ میں ہر کام بہت بہترین کروںگا، اپنی بقیہ زندگی میں 100 فیصد دونگا، جو کچھ مجھ سے کہا جائے گا، میں کروں گا، لیکن ابھی میرا مشن باقی ہے اور میں اسے ایک عظیم مشن بنانے جا رہا ہوں، جس کے بارے میں برا نہیں محسوس کروں گا، لیکن اپنے لئے نہیں، بلکہ خداوند کے لئے۔ میں خداوند سے محبت کرتا ہوں، اور میں کام سے محبت کرتا ہوں، اور میں دعاگو ہوں کہ یہ احساس مجھے کبھی نہ چھوڑ ے۔ “

میں نے جانا کہ مسلسل نشونما اور توبہ کرنے کی لگاتار کوشش اور احکام پر عمل کرنا بہت ضروری ہے جسکی وجہ سے یہ احساس ہمیں کبھی نہیں چھوڑےگا۔ صدر مانسن نے کہا، ”ایک گواہی کو خدا کے حکموں کی مسلسل فرمانبرداری اور روزانہ دعا اور صحائف کے مطالعہ کے ذریعے زندہ اور پائیدہ رکھنے کی ضرورت ہے۔“6

برسوں بعد، میں نے مشنریوں اور دنیا بھر میں نوجوانوں سے پوچھا ہے کہ انہوں نے سچ کی تلاش کرنے اور ایک گواہی حاصل کرنے کے لئے اپنی ذاتی کوشش کس طرح شروع کی۔ تقریبا بغیر استثناء، انہوں نے جواب دیا کہ ذاتی طور پر ایک گواہی حاصل کرنے کی ان کی اپنی کوشش اپنے ذاتی ارادے کے ساتھ شروع ہوئی کہ ابتدا سے مورمن کی کتاب کو پڑھیں اور خدا سے پوچھیں کہ کیا یہ سچ ہے۔ ایسا کرنے سے، انہوں نے خود ”عمل“ کیا بجائے کے ”عمل کرواے جاتے“7دوسروں کے شک سے۔

سچ جاننے کے لئے، ہمیں انجیل کےمطابق زندگی گزارنےکی ضرورت ہے8اور ”تجربہ“9کلام پر۔ ہمیں خبردار کیا گیا ہے کہ خداوند کے روح کی مزاحمت نہ کریں۔10 توبہ، حکموں کی فرمانبرداری کے عزم کے ساتھ مل کر، سچ کے لئے ہر فرد کی تلاش کا ایک اہم حصہ ہے۔11 حقیقت میں، ہمیں سچ جاننے کے لئے اپنے ”تمام گناہوں کو ترک” کرنے کے خواهاں ہونا ہے۔12

ہمیں حکم ملا ہے کہ ”سیکھنے کی کوشش کریں، یہاں تک کہ مطالعہ اور ایمان سے بھی“ اور ”تلاش کریں … بہترین کتابوں میں سےحکمت کے الفاظ ۔“13 سچ کے لئے ہماری تلاش کا مرکز ”بہترین کتابیں“ اور بہترین ذرائع ہونا چاہئے۔ سب سے بہترین صحائف اور زندہ نبیوں کے الفاظ ہیں۔

صدر مانسن نے ہم سب سے کہا ہے کہ ایک مضبوط گواہی حاصل کرنے اور برقرار رکھنے کے لئے ”[ضروری] اقدام کریں“ ۔14 آپ کی گواہی کو مضبوط اور گہرا کرنے کے لئے کیا ضروری ہے؟ ہم میں سے ہر ایک کی ذاتی ذمہ داری ہے کہ ہم ایک مضبوط گواہی حاصل کرنے اور اُسے برقرار رکھنے کے لئے ضروری اقدام کریں۔

صبر کیساتھ اپنے عہود کو برقرار رکھتے ہوئے اور ”[وہ] ضروری اقدام“ کرتے ہوئے کہ جن سے ہم خداوند کی طرف سے جواب حاصل کرتے ہیں سچائی سیکھنے کے لئے خدا کے طریقہ کا حصہ ہے۔ خاص طور پر جب چیزیں مشکل ہوتی ہیں، ہمیں”خوشی اور صبر سے خُداوند کی مرضی پوری“ کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔15 صبر کیساتھ اپنے عہود کی پابندی ہماری عاجزی میں اضافہ، سچائی کو جاننے کے لئے ہماری خواہش کو گہرا، اور روح القدس کو اجازت دیتی ہے کہ ”دانائی کے راستے میں [ہماری] رہنمائی کرے کہ [ہم] برکت پائیں، خوشحال، اور محفوظ ہوسکیں۔ “16

میری بیوی، میری اور میرے پاس کوئی ایسا ہے جس کو ہم بہت پیار کرتے ہیں جس نے اپنی زندگی میں زیادہ تر چرچ کے بعض پہلوؤں کے ساتھ جدوجہد کی ہے۔ وہ انجیل سے پیار کرتی ہے، اور وہ چرچ سے محبت رکھتی ہے لیکن اب بھی اسکے پاس سوالات ہیں۔ وہ ہیکل میں سر بمہر ہوئی، چرچ میں سرگرم ہے، اپنی بلاہٹوں کو پورا کرتی ہے، اور ایک شاندار ماں اور بیوی ہے۔ برسوں سے، اس نے ان چیزوں کو کرنے کی کوشش کی ہے جو وہ جانتی تھی کہ درست ہیں اور ان چیزوں کو کرنے سے باز رہی جو کہ وہ جانتی تھی کہ غلط ہیں۔ اس نے اپنے عہود کی پابندی کی اور تلاش جاری رکھی۔ بعض اوقات وہ دوسروں کے ایمان کی گرفت کے لئے شکر گزار رہی۔

کچھ عرصہ پہلے اس کے بشپ نے اسے اور اس کے شوہر کو بلایا۔ اس نے ان سے کہا کہ پراکسیوں کے طور پر اُن لوگوں کے لئے جنکو ہیکل کی رسومات کی ضرورت ہے ہیکل کی اسائنمنٹ قبول کریں۔ اِس بلاہٹ نے انہیں حیران کر دیا، لیکن انہوں نے اسے قبول کیا اور خداوند کے گھر میں اپنی خدمت شروع کردی۔ ان کے نوجوان بیٹے نے حال ہی میں خاندانی تاریخی تحقیق میں حصہ لیا تھا اور ایک خاندان کا نام ڈهونڈنا جن کے لئے ہیکل کی رسومات ادا نہیں کی گئی تھیں۔ اس وقت انہوں نے پراکسی کے طور پر کام کیا اور اس شخص اور اسکے خاندان کے لئے ہیکل کی رسومات ادا کیں۔ جوںہی وہ قربان گاہ پر جهکے اور سر بمہر رسم ادا ہوئی، اِس شاندار، صابر عورت جس نے بہت لمبی تلاش کی ایک ذاتی روحانی تجربہ حاصل کیا جس کے ذریعے اس نے جانا کہ ہیکل اور ادا کی جانے والی رسومات سچی اور حقیقی ہیں۔ اس نے اپنی ماں کو کال کی اور انہیں اپنا تجربہ بتایا اور کہا کہ چاہے ابھی تک اسکے کچھ سوالات باقی ہیں، وہ جانتی ہے کہ ہیکل سچی ہے، ہیکل کی رسومات سچی ہیں، اور چرچ سچا ہے۔ پیارے، صابر آسمانی باپ اور ایک بیٹی جسکی صبر سے تلاش جاری تھی کے لئے اس کی ماں کے شکر گزاری کے آنسو نکل آئے۔

صابر عہود کی پابندی ہماری زندگیوں میں آسمانی برکتیں لاتی ہے۔17

میں نے خداوند کے وعدے میں بہت سکون پایا ہے کہ ”روح القدس کی قدرت سے تم تمام چیزوں کی سچائی جان لو گے۔“18 سب کچھ جانے بغیر، ہم سچ جان سکتے ہیں۔ ہم جان سکتے ہیں کہ مورمن کی کتاب سچی ہے۔ حقیقت میں، جیسا کہ صدر رسل ایم۔ نیلسن نے اس دوپہر کو سیکھایا، ہم ”اپنے دلوں کے ’اندرونی حصہ‘ میں محسوس کر سکتے ہیں [دیکھیں ایلما 13: 27]، کہ مورمن کی کتاب غیر منصفانہ طور پر خدا کے الفاظ ہیں۔ “ اور ہم ”یہ اتنی گہرائی سے محسوس کر سکتے ہیں کہ ہم اس کے بغیر ایک دن بھی زندہ نہیں رہنا چاہیں گے۔“19

ہم جان سکتے ہیں کہ خدا ہمارا باپ ہے، جو ہمیں پیار کرتا ہے؛ اور یہ کہ اس کا بیٹا، یسوع مسیح، ہمارا منجی اور نجات دہندہ ہے۔ ہم جان سکتے ہیں کہ اس کلیسیاء میں رکنیت کی قدر کرنی چاہیے اور یہ کہ ہفتہ وار سکرامنٹ میں شامل ہونے سے ہمیں اور ہمارے خاندان کو محفوظ رہنے میں مدد ملے گی۔ ہم جان سکتے ہیں کہ ہیکل کی رسومات کے ذریعہ، خاندانوں کو حقیقت میں ہمیشہ کا ساتھ مل سکتا ہے۔ ہم جان سکتے ہیں کہ یسوع مسیح کا کفارہ اور توبہ اور معافی کی برکتیں سچی اور حقیقی ہیں۔ ہم جان سکتے ہیں کہ ہمارے پیارے نبی، تھامس ایس۔ مانسن، خداوند کے نبی ہیں اور ان کے مشیر اور بارہ رسولوں کی جماعت کے ارکان رسول، انبیاء، رویابین اور مکاشفہ بین ہیں۔

یہ سب میں سچ مانتا ہوں اور یسوع مسیح کے نام میں اپنی گواہی دیتا ہوں، آمین۔