صحائف
ہیلیمن ۳


باب ۳

کئی نِیفی شِمالی سرزمین کی جانب نقل مکانی کرتے ہیں—وہ سیمنٹ سے مکان تیار کرتے ہیں اور کئی نوِشتے قلم بند کرتے ہیں—ہزارہا رجُوع لاتے اور بپتِسما پاتے ہیں—خُدا کا کلام اِنسان کو نجات کی طرف لے کر جاتا ہے—ہیلیمن کا بیٹا نِیفی تختِ عدالت پر بیٹھتا ہے۔ قریباً ۴۹–۳۹ ق۔م۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ قضات کے عہدِ حُکُومت کے تینتالِیسویں برس میں، نِیفی کی قَوم میں کوئی جھگڑا نہ تھا سِوا کلِیسیا میں تھوڑا تکبُّر، جِس کے باعث لوگوں میں معمولی اِختلافِ رائے ہُوا، مگر اِن معاملات کو تینتالِیسویں برس کے اِختتام تک سُلجھا لِیا گیا۔

۲ اور چوالِیسویں برس میں لوگوں میں کوئی فساد برپا نہ ہُوا؛ نہ پینتالِیسویں برس میں کوئی بڑا جھگڑا رُو نما ہُوا۔

۳ اور اَیسا ہُوا کہ چھیالِیسویں برس میں، ہاں، بڑے فسادات اور بڑی بغاوتیں برپا ہُوئیں؛ جِس میں بڑی تعداد ضریملہ کے علاقہ سے نِکل کر شِمالی عِلاقہ جات کی میراث لینے کے لِیے روانہ ہو گئی۔

۴ اور اُنھوں نے طویل سفر طے کِیا، یہاں تک کہ وہ بڑے پانیوں اور بُہت سے دریاؤں کے پاس آ گئے۔

۵ ہاں، اور حتیٰ کہ وہ مُلک کے سب خِطوں میں پھیل گئے، ہر اُس خِطہ میں بھی جو وِیران نہ تھے نِیز درختوں کے بغیر تھے، کئی باشندوں کی وجہ سے جو پہلے سے اُس مُلک کے وارِث تھے۔

۶ اور اب اُس مُلک کا کوئی خِطہ وِیران نہ تھا، سوا درختوں کے؛ مگر لوگوں کی بڑی بربادی کے باعث جو مُلک میں پہلے آباد تھے، یہ سرزمین ویرانہ کہلاتی تھی۔

۷ اور چُوں کہ اُس مُلک میں درخت بُہت کم پائے جاتے تھے، تو بھی جو لوگ وہاں گئے وہ سیمنٹ کے کام میں نہایت ماہر ہو گئے، پَس جِن مکانوں میں وہ رہتے اُنھیں وہ سیمنٹ سے تعمیر کرتے تھے۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ وہ بڑھے اور پھلے پُھولے اور جنُوبی عِلاقوں سے شِمالی عِلاقوں کی طرف بڑھے، اور جنُوبی سَمُندر سے شِمالی سَمُندر تک اور مغربی سَمُندر سے مشرِقی سَمُندر تک پھیل گئے، یہاں تک کہ کُل رُویِ زمِین پر پھیلنے لگے۔

۹ اور شِمالی عِلاقوں کے لوگ خیموں، اور سیمنٹ کے مکانوں میں رہتے تھے، اور اُنھوں نے چاہا کہ زمین پر جو بھی درخت اُگتا ہے اُس کو بڑھنا چاہیے، تاکہ وقت آنے پر لکڑی سے اپنے مکانوں، ہاں، اپنے شہروں، اور اپنی ہَیکلوں، اور اپنے عِبادت خانوں، اور اپنی مُقدس گاہوں، اور اپنی ہر طرح کی عمارتوں کی تعمیر کر سکیں۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا شِمالی سرزمین میں لکڑی بہت کم ہوتی، پَس اُنھوں نے بُہت ساری لکڑی کشتیوں کے ذریعے بھیجی۔

۱۱ اور یُوں اُنھوں نے شِمالی عِلاقہ جات کے لوگوں کو کئی شہر لکڑی اور سیمنٹ دونوں سے تعمیر کرنے کے قابل بنایا۔

۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ عمون کے بھی بُہتیرے لوگ، جو پَیدایشی طور پر لامن تھے، اِس عِلاقہ میں چلے گئے۔

۱۳ اور اب اِس قَوم کے حالات و مُعاملات کی بابت اِسی قَوم کے بُہتیرے لوگوں نے بُہت سارے احوال لِکھے ہیں، اِن کے حوالے سے بڑے مُفصل اور جامع ہیں۔

۱۴ مگر دیکھو، اِس قَوم کے حالات و مُعاملات، ہاں، بنی لامن اور بنی نِیفی کی سرگُزشت، اور اُن کی جنگیں، اور اُن کے فسادات، اور اُن کی بغاوتیں، اور اُن کی مُنادی، اور اُن کی نبوّتیں، اور اُن کی بحری تجارت، اور اُن کا کشتیاں تعمیر کرنا، اور اُن کا ہَیکلیں، اور عِبادت گاہیں، اور مُقدّس مقامات تعمیر کرنا، اور اُن کی راست بازی، اور اُن کی بدکاری، اور اُن کے قِتال، اور اُن کی چوریاں، اور اُن کی لُوٹ مار، اور اُن کی ہر قسم کی مکروہات، اور حرام کاریوں کا سَواں حِصّہ بھی اِس کِتاب میں نہیں لِکھا جا سکتا۔

۱۵ مگر دیکھو، بُہت سی کِتابیں اور ہر قسم کے کئی احوال ہیں، اور یہ زیادہ تر بنی نِیفی نے قلم بند کِیے ہیں۔

۱۶ اور اُنھیں بنی نِیفی کی ایک نسل سے دُوسری کو سونپ دِیا جاتا، اُس وقت تک جب تک وہ خطاؤں میں نہ گِرے اور ہلاک ہُوئے، لُوٹ لِیے گئے، اور باہر نِکالے گئے، اور بھگا دیے، اور قتل کر دیے، اور رُویِ زمین پر پراگندہ کیے گئے، اور بنی لامن کے ساتھ گھُل مِل گئے جب تک کہ وہ مزید نِیفی نہ کہلائے، اور بدکار، اور وحشی، اور خُون خوار بن گئے، ہاں، حتیٰ کہ لامنی بن گئے۔

۱۷ اور اب مَیں پھر اپنی رُوداد کی طرف آتا ہُوں؛ پَس، بنی نِیفی کے درمیان میں وہی ہُوا جو مَیں نے کہا تھا شدِید فسادات اور ہنگامیں، اور جنگیں، اور بغاوتیں۔

۱۸ قضات کے عہدِ حُکُومت کا چھیالِیسواں برس ختم ہُوا۔

۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ مُلک میں شدِید فساد برپا رہا، ہاں، حتیٰ کہ سینتالِیسویں اور اَڑتالِیسویں برس میں بھی۔

۲۰ اِس کے باوجُود ہیلیمن نے تختِ عدالت کو اِنصاف اور مساوات سے سنبھالے رکھا؛ ہاں، اُس نے آئین، اور اِنصاف اور خُدا کے حُکموں کو ملحُوظِ خاطِر رکھا؛ اور اُس نے مُسلسل وہی کِیا جو خُدا کی دانِست میں راست تھا؛ اور وہ اپنے باپ کے نقشِ قدم پر چلا، یہاں تک کہ وہ مُلک میں خُوش حال ہُوا۔

۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ اُس کے دو بیٹے تھے۔ اُس نے سب سے بڑے کا نام نِیفی، اور سب سے چھوٹے، کا نام لِحی رکھا۔ اور وہ خُداوند میں بڑھنے لگے۔

۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے اَڑتالِیسویں برس کے آخِر میں، نِیفی کی اُمّت میں، جنگیں اور جھگڑے کسی حد تک ختم ہونے لگے۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ قضات کے عہدِ حُکُومت کے اُنچاسویں برس میں سارے علاقہ میں مُسلسل امن قائم رہا، جدعنتن ڈاکو کی خُفیہ سازِشوں کے سِوا جو اُس نے مُلک کے گُنجان آباد عِلاقوں میں پھیلا رکھی تھیں، جن کا عِلم اُس وقت کے اُن حُکُومتی سربراہوں کو نہ تھا؛ اِس لِیے وہ مُلک سے ختم نہ کی گئیں۔

۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ اِسی برس میں کلِیسیا میں خُوش حالی نہایت کثرت سے تھی، یہاں تک کہ اَیسے ہزاروں تھے جو کلِیسیا میں شامل ہُوئے اور تَوبہ کر کے بپتِسما پایا۔

۲۵ اور کلِیسیا کی خُوش حالی بڑی کثیر تھی، اور وہ برکتیں جو لوگوں پر اُنڈیلی گئیں بے شُمار تھیں، یعنی کہ اعلیٰ کاہن اور مُعلم بھی بے حد حیران تھے۔

۲۶ اور اَیسا ہُوا کہ خُدا کی کلِیسیا میں، بُہتیری جانوں، ہاں، ہزارہا کے اِکٹھا ہونے اور بپتِسما پانے سے کارِ خُداوند نے فروغ پایا۔

۲۷ یُوں ہم دیکھتے ہیں کہ خُداوند اُن سب پر رحم کرتا ہے، جو خُلوصِ دِل سے، اُس کا پاک نام پُکارتے ہیں۔

۲۸ ہاں، یُوں ہم دیکھتے ہیں کہ آسمان کا دروازہ سب کے لِیے کُھلا ہے، یعنی اُن کے لِیے جو یِسُوع مسِیح کے نام پر اِیمان لاتے ہیں جو خُدا کا بیٹا ہے۔

۲۹ ہاں، ہم دیکھتے ہیں کہ جو کوئی بھی، خُدا کے کلام کو تھامے رکھے گا، جو کہ زِندہ اور مؤثر ہے، جو اِبلِیس کی ساری مکاری اور فریب اور پھندوں کو کاٹ ڈالے گا، اور مسِیح کے بندوں کی تنگ اور سُکڑے راستے پر راہ نُمائی کرے گا، تاکہ اُس دائمی عذاب کی جھِیل کو عبُور کریں جو شریروں کو نِگلنے کے واسطے تیار کی گئی ہے—

۳۰ اور اُن کی جانوں کو پُہنچائے گا، ہاں، اُن کی لافانی جانوں کو آسمان کی بادِشاہی میں خُدا کے داہنے ہاتھ، ابرہام، اور اِضحاق، اور یعقُوب، اور ہمارے سب مُقدّس آباواَجداد کے ساتھ بیٹھنے کے واسطے، تاکہ پھر کبھی دُور نہ ہوں۔

۳۱ اور اِس برس کے دوران میں ضریملہ کے مُلک، اور اِرد گِرد کے سارے علاقوں میں مُسلسل شادمانی رہی، یعنی اُس سارے مُلک میں جِس پر بنی نِیفی کا قبضہ تھا۔

۳۲ اور اَیسا ہُوا اُنچاسویں برس کے باقی ماندہ حصّہ میں اَمن اور نہایت شادمانی رہی؛ ہاں، اور قضات کے عہدِ حُکُومت کے پچاسویں برس میں بھی مُسلسل امن اور شادمانی رہی۔

۳۳ اور قضات کے عہدِ حُکُومت کے اِکیاونویں برس میں بھی اَمن رہا، سِوا اِس کے کہ کلِیسیا میں تکبُّر سرایت کرنے لگا تھا—خُدا کی کلِیسیا میں نہیں، بلکہ اُن لوگوں کے دِلوں میں جو خُدا کی کلِیسیا سے وابستگی کا دعویٰ کرتے تھے—

۳۴ اور وہ مُتکبُّر ہُوئے، اِس حد تک کہ وہ اپنے ہی بھائیوں پر ظلم و سِتم ڈھانے لگے۔ اب یہ بُہت بڑی بُرائی تھی، جِس سے زیادہ تر فروتن لوگوں کو بڑی مُصیبتیں برداشت کرنا پڑیں، اور بُہت سی صعُوبتوں میں سے گُزرنا پڑا۔

۳۵ اِس کے باوجُود وہ اکثر روزہ رکھتے اور دُعا کرتے، اور اپنی فروتنی میں مضبُوط سے مضبُوط تر ہونے لگے، اور اپنی جانوں کے لِیے خُوشی اور تسلّی پانے کے لِیے، مسِیح پر اِیمان میں قوی سے قوی تر ہونے لگے، ہاں، اُنھوں نے اپنے دِلوں کو اِس قدر پاکیزہ اور پاک صاف کر لِیا، اَیسی پاکیزگی جو خُدا کی حُضُوری میں اپنے دِلوں کو رُجُوع لانے کے باعث مِلتی ہے۔

۳۶ اور اَیسا ہُوا کہ باون واں برس بھی امن کے ساتھ ختم ہو گیا، سوا اِس کے کہ لوگوں کے دِلوں میں بُہت زیادہ تکبُّر آ گیا تھا؛ اور یہ مُلک میں اُن کی بُہت زیادہ دولت و امارت اور خُوش حالی کے سبب سے تھا، اور یہ روز بہ روز اُن میں بڑھتا گیا۔

۳۷ اور اَیسا ہُوا کہ ترِپن ویں برس میں، ہیلیمن رحلت کر گیا، اور اُس کا بڑا بیٹا نِیفی، اُس کی جگہ حُکُومت کرنے لگا۔ اور اَیسا ہُوا کہ اِنصاف اور مساوات سے تختِ عدالت اُس کو سونپ دِیا گیا؛ ہاں، وہ خُدا کے حُکم مانتا رہا، اور اپنے باپ کے نقشِ قدم پر چلتا رہا۔