صحائف
۲ نِیفی ۱۳


باب ۱۳

یہوداہ اور یرُوشلِیم اپنی نافرمانی کی سزا پائیں گے—خُداوند اپنے لوگوں کی وکالت اور عدالت کرتا ہے—صِیُّون کی بیٹیاں اپنی دُنیاداری کے باعث ملعُون ٹھہرتی اور عذاب پاتی ہیں—موازنہ کریں یسعیاہ ۳۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ کیوں کہ دیکھو خُداوند، ربُّ الافواج یرُوشلِیم اور یہُوداہ سے سہارا اور تکیہ، روٹی کا تمام سہارا اور پانی کا تمام تکیہ دُور کر دے گا—

۲ بہادر کو، اور صاحب جنگ کو، قاضی کو، اور نبی کو، اور دانا کو، اور کُہن سال کو؛

۳ پچاس پچاس کے سرداروں کو، اور عزت داروں کو، اور صلاح کاروں کو، اور ہوشیار کاری گروں کو، اور ماہر جادوگروں کو۔

۴ اور مَیں لڑکوں کو اُن کے سردار بناؤُں گا اور ننّھے بچّے اُن پر حُکم رانی کریں گے۔

۵ اور لوگوں میں سے ہر ایک دُوسرے پر، اور ہر ایک اپنے ہمسایہ پر، سِتم کرے گا، بچے فخر سے بُوڑھوں کی، اور رذِیل شرِیفوں کی گُستاخی کریں گے۔

۶ جب کوئی آدمی اپنے باپ کے گھر میں اپنے بھائی کا دامن پکڑے گا، اور کہےگا: تُو تو پوشاک والا ہے، آ تُو ہمارا حاکم ہو، اور اپنے زیرِ دست اِس بربادی کو نہ آنے دے—

۷ اُس دِن وہ قسم کھاتے ہُوئے کہے گا: مُجھ سے اِنتِظام نہیں ہو گا؛ کیوں کہ میرے گھر میں نہ روٹی ہے اور نہ ہی کپڑا؛ مُجھے لوگوں کا حاکم نہ بناؤ۔

۸ پَس یرُوشلِیم کی بربادی ہو گئی اور یہوداہ گِرایا جائے گا گیا ہے، چُوں کہ اُن کی بول چال اور چال چلن خُداوند کے خِلاف ہیں، کہ اُس کی جلالی آنکھوں کو غضب ناک کریں۔

۹ اُن کے مُنہ کی صُورت اُن کے خِلاف گواہی دیتی ہے اور اُن کا گُناہ اِعلان کرتا ہے کہ وہ بالکل سدُوم کی مانِند ہے، اور وہ اُس کو چُھپا نہیں سکتے۔ اُن کی جانوں پر واوَیلا ہے، کیوں کہ وہ آپ اپنے اُوپر بلا لاتے ہیں۔

۱۰ راست بازوں کی بابت کہو کہ اُن کا بھلا ہو گا؛ کیوں کہ وہ اپنے کاموں کا پھل کھائیں گے۔

۱۱ شرِیروں پر واوَیلا ہے کیوں کہ وہ ہلاک ہوں گے؛ پَس وہ اپنے ہاتھوں کا کِیا پائیں گے!

۱۲ اور میرے لوگوں کی یہ حالت ہے کہ لڑکے اُن پر ظُلم کرتے ہیں، اور عَورتیں اُن پر حُکم ران ہیں۔ اَے میرے لوگو، تُمھارے پیشوا تُم کو گُمراہ کرتے ہیں اور تُمھارے چلنے کی راہوں کو بِگاڑتے ہیں۔

۱۳ خُداوند کھڑا ہے کہ مُقدّمہ لڑے اور لوگوں کی عدالت کرے۔

۱۴ خُداوند اپنے لوگوں کے بزُرگوں اور اُن کے سرداروں کی عدالت کرنے کو آئے گا؛ تُم ہی ہو جو تاکِستان چٹ کر گئے ہو اور مِسکِینوں کی لُوٹ تُمھارے گھروں میں ہے۔

۱۵ خُداوند ربّ الافواج فرماتا ہے کہ اِس کے کیا معنی ہیں؟ کہ تُم میرے لوگوں کو دباتے اور مِسکِینوں کے سرکُچلتے ہو۔

۱۶ مزید برآں خُداوند فرماتا ہے: چُوں کہ صِیُّون کی بیٹیاں مُتکبّر ہیں، اور گردن کشی اور شوخ چشمی سے خِرامان ہوتی ہیں، اور اپنے پاؤں سے ناز رفتاری کرتی، اور گُھنگھرُو بجاتی جاتی ہیں۔—

۱۷ پَس خُداوند صِیُّون کی بیٹیوں کے سر گنجے اور خُداوند اُن کے بدن بے پردہ کر دے گا۔

۱۸ اُس دِن خُداوند اُن کے خلخال کی زیبایش اور جالِیاں اور چاند لے لے گا؛

۱۹ اور آویزے اور پُہنچیاں، اور نِقاب؛

۲۰ اور تاج اور پازیب اور پٹکے اور عِطردان اور تعوِیذ؛

۲۱ اور انگُوٹِھیاں اور نتھ؛

۲۲ اور نفیس پوشاکیں اور اوڑھنیاں دوپٹے اور لٹ بنانے والی کاشیاں کِیسے؛

۲۳ اور آرسِیاں، اور بارِیک کتانی لِباس، اور دستاریں، اوربُرقعے بھی۔

۲۴ اور اَیسا ہو گا کہ خُوش بُو کے عِوض سڑاہٹ ہو گی؛ اور پٹکے کے بدلے، رسّی؛ اور گُندھے ہُوئے بالوں کی جگہ، چند لاپن؛ اور نفِیس لِباس کے عِوض، ٹاٹ؛ اور حُسن کے بدلے داغ۔

۲۵ تیرے بہادر تہ تیغ ہوں گے اور تیرے سُورما جنگ میں قتل ہوں گے۔

۲۶ اور اُس کے پھاٹک نوحہ اور ماتم کریں گے؛ اور وہ اُجاڑ ہو گی، اور خاک پر بیٹھے گی۔