صحائف
۲ نِیفی ۳۰


باب ۳۰

رُجُوع لانے والی غیر قومیں موعودہ لوگوں کے ساتھ شُمار ہوں گی—بُہت سے لامنی اور یہُودی کلام پر اِیمان لائیں گے اور فرحت بخش ہوں گے—اِسرائیل بحال ہو گا اور بدکار تباہ و برباد۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ اور اب دیکھو، میرے پیارے بھائیو، مَیں تُم سے ہم کلام ہوتا ہُوں؛ کیوں کہ مُجھ، نِیفی، سے یہ برداشت نہ ہوگا کہ تُم یہ گُمان کرو کہ غیر قوموں سے زیادہ راست باز ہو۔ کیوں کہ دیکھو، اگر تُم خُدا کے حُکموں کو نہ مانو گے تو سب اِسی طرح ہلاک ہوں گے؛ اور اُن باتوں کے باعث جِن کا ذِکر ہو چُکا ہے یہ خیال مت کرنا کہ غیر قومیں بالکل تباہ و برباد کی جاتی ہیں۔

۲ پَس دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ غیر قوموں میں سے جتنے تَوبہ کریں گے خُداوند کے موعودہ لوگ ہوں گے؛ اور یہُودیوں میں سے جتنے تَوبہ نہیں کریں گے خارج کِیے جائیں گے، کیوں کہ خُداوند کسی کے ساتھ عہد نہیں کرتا سِوا اُن کے جو تَوبہ کرتے اور اُس کے بیٹے پر اِیمان لاتے ہیں، جو کہ اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔

۳ اور اب، مَیں یہُودیوں اور غیر قوموں کی بابت تھوڑی بُہت نبُوّت کروُں گا۔ چُناچہ جِس کِتاب کے متعلق مَیں نے فرمایا ہے اُس کے ظاہر ہونے، اور غیر قوموں کے واسطے رقم کرانے، اور پھر خُداوند کے حُضُور مُہربند کرانے کے بعد، بُہتیرے ہوں گے جو مرقُوم کلام پر اِیمان لائیں گے؛ اور وہ اُس کو ہماری نسل کے بقیہ تک پُہنچائیں گے۔

۴ اور تب ہماری نسل کا بقیہ ہماری بابت جانے گا، کہ ہم کس طرح یرُوشلِیم سے آئے، اور کہ وہ یہُودیوں کی نسل ہیں۔

۵ اور اُن کے درمیان میں یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کی مُنادی کی جائے گی؛ پَس، وہ اپنے باپ دادا کے عِلم میں بحال ہوں گے، اور یسوع مسِیح کے عِلم میں بھی، جو اُن کے باپ دادا کے بیچ میں موجود تھا۔

۶ اور تب وہ شادمان ہوں گے؛ پَس وہ جانیں گے کہ اُن کے واسطے خُدا کی طرف سے یہ رحمت ہے؛ اور تاریکی کے چِھلکے اُن کی آنکھوں سے گِرنا شُروع ہوں گے؛ اور جب تک وہ بےداغ اور فرحت بخش لوگ نہ ہو جائیں گے اُن کی بُہت ساری پُشتیں نہ گُزریں گی۔

۷ اور اَیسا ہو گا کہ جو یہُودی پراگندہ ہیں وہ بھی مسِیح پر اِیمان لانا شُروع کریں گے؛ اور رُویِ زمِین پر جمع ہونے لگیں گے اور جتنے لوگ مسِیح پر اِیمان لائیں گے فرحت بخش لوگ ہو جائیں گے۔

۸ اور اَیسا ہو گا کہ خُداوند خُدا زمِین پر اپنی اُمت کی بحالی کے سبب سے تمام قوموں، قبیلوں، زُبانوں اور لوگوں میں اپنے کارِ اِلہٰی کی اِبتدا کرے گا۔

۹ اور خُداوند خُدا راستی سے مِسکِینوں کا اِنصاف کرے گا، اور عدل سے زمِین کے خاکساروں کا فَیصلہ کرے گا۔ اور وہ اپنی زُبان کے عَصا سے زمِین کو مارے گا؛ اور اپنے لبوں کے دَم سے شرِیروں کو فنا کر ڈالے گا۔

۱۰ کیوں کہ وقت تیزی سے آتا ہے جب خُداوند خُدا لوگوں کوالگ الگ کرے گا؛ اور وہ بدکاروں کو ہلاک کرے گا؛ اور وہ اپنے لوگوں کو چھوڑ دے گا، ہاں، یعنی لامحالا وہ بدکاروں کو ضرُور آگ سے جلا کر ہلاک کرے۔

۱۱ اُس کی کمر کا پٹکا راست بازی ہو گی، اور اُس کے پہلُو پر وفاداری کا پٹکا ہو گا۔

۱۲ اور پھر بھیڑِیا برّہ کے ساتھ رہے گا؛ اور چِیتا بکری کے بچّے کے ساتھ بَیٹھے گا، اور بچھڑا اور شیر بچّہ اور پلا ہُوا بَیل مِل جُل کر رہیں گے؛ اور ننّھا بچّہ اُن کی پیش روی کرے گا۔

۱۳ گائے اور رِیچھنی مِل کر چریں گی؛ اُن کے بچّے اِکٹّھے بَیٹھیں گے؛ اور شیرِ بَبر بَیل کی طرح بُھوسا کھائے گا۔

۱۴ اور دُودھ پِیتا بچّہ سانپ کے بِل کے پاس کھیلے گا، اور وہ لڑکا جِس کا دُودھ چُھڑایا گیا ہو اِفعی کے بِل میں ہاتھ ڈالے گا۔

۱۵ وہ میرے تمام کوہِ مُقدّس پر نہ ضرر پُہنچائیں گےنہ ہلاک کریں گے؛ کیوں کہ جِس طرح سَمُندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمِین خُداوند کے عِرفان سے معمُور ہو گی۔

۱۶ پَس، ساری قوموں کی باتیں ظاہر ہوں گی؛ ہاں، بنی آدم پر ساری باتیں ظاہر کر دی جائیں گی۔

۱۷ کوئی ایسی پوشیدہ بات نہیں جو فاش نہ کی جائے گی؛ اور تاریکی کا کوئی اَیسا کام نہیں جو اُجالے میں عیاں نہ کِیا جائے گا؛ اور زمِین پر کوئی ایسی چیز نہیں جو سربمُہر ہو اور کھولی نہ جائے۔

۱۸ پَس، وہ ساری باتیں جو بنی آدم پر آشکار کی جا چُکی ہیں اُس دِن ظاہر کی جائیں گی؛ اور پھر طویل عرصے تک بنی آدم کے دِلوں پر شیطان کا غلبہ نہ ہو گا۔ اور اب، میرے پیارے بھائیو، مَیں اپنے فرمودات کو ختم کرتا ہُوں۔