صحائف
۲ نِیفی ۲۶


باب ۲۶

مسِیح نِیفیوں کو تعلیم دے گا—نِیفی اپنے لوگوں کی بربادی کا عِلم پاتا ہے—وہ خاک میں سے کلام کریں گے—غیر قومیں جُھوٹی کلِیسیائیں بنائیں گی اور خُفیہ سازشیں گھڑیں گی—خُداوند لوگوں کو کہانتی فریب کی چالوں سے منع کرتا ہے۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ اور مسِیح مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد اپنے تئیں، میرے بچّو، اور میرے پیارے بھائیو، تُم پر ظاہر کرے گا؛ اور وہ باتیں جو وہ تُم سے فرمائے گا شریعت ہوں گی جِس پر تُم چلو گے۔

۲ پَس دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مَیں نے دیکھا ہے کہ کئی پُشتیں گُزر جائیں گی اور میرے لوگوں میں بڑی بڑی جنگیں اور جھگڑے ہوں گے۔

۳ اور ممسُوح کے آ جانے کے بعد میرے لوگوں کو اُس کی پَیدایش اور اُس کی موت اور اُس کے جی اُٹھنے کی بابت نشان دیے جائیں گے؛ اور بڑا اور بھیانک ہو گا وہ دِن شریروں کے واسطے، چُوں کہ وہ ہلاک ہوں گے؛ اور وہ ہلاک ہوتے ہیں کیوں کہ وہ نبِیوں اور مُقدّسوں کو باہر کھینچتے، اور اُنھیں سنگ سار کرتے، اور اُنھیں قتل کرتے ہیں؛ پَس اُن کے خِلاف مُقدّسین کے خُون کی فریاد دھرتی سے خُدا تک پُہنچے گی۔

۴ پَس، سب مغرُور، اورجو بدکرداری میں ملوث ہیں، ربُّ الافواج فرماتا ہے، اَیسا دِن جو آنے والا ہے اُن کو بھسم کر دے گا، کیوں کہ وہ بھُوسے کی مانِند ہوں گے۔

۵ اور وہ جو نبِیوں اور مُقدّسوں کو قتل کرتے ہیں، زمِین کی گہرائیاں اُن کو نگل جائیں گی، ربُّ الافواج فرماتا ہے؛ اور پہاڑ اُن کو ڈھانپ دیں گے، اور بگولے اُن کو لے اُڑیں گے، اور عمارتیں اُن پر گِر پڑیں گی اور اُن کو کُچل کر ٹُکڑے ٹُکڑے کر دیں گی اور ذرّہ ذرّہ کرکے پیس ڈالیں گی۔

۶ اور گرج، اور بجلی، اور زلزلے، نیز ہر قسم کی تباہ کاری اُن پر نازِل کی جائے گی، کیوں کہ خُداوند کے غضب کی آگ اُن کے خِلاف بھڑکے گی، اور وہ بھُوسے کی مانِند ہوں گے، اور اَیسا دِن آئے گا جو اُنھیں بھسم کر دے گا، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

۷ آہ، ہلاکت کے باعث میرے لوگوں کے کھو جانے پر میری جان کا کرب اور دُکھ! کیوں کہ مَیں، نِیفی، یہ دیکھ چُکا ہُوں، اور یہ مُجھے خُداوند کی حُضُوری میں عین بھسم کر دینے کے قریب ہے؛ لیکن ضرُور ہے کہ مَیں اپنے خُدا سے فریاد کروُں: تیری راہیں راست ہیں۔

۸ لیکن دیکھو، راست باز جو نبِیوں کی باتوں پر عمل کرتے، اور اُنھیں ہلاک نہیں کرتے، بلکہ ثابت قدمی سے عطا کردہ نشانوں کی بدولت مسِیح کے مُنتظر رہتے ہیں، ہر قسم کی ایذا رسانی کے باوجود—دیکھو، یہ وہ ہیں جو ہلاک نہ ہوں گے۔

۹ بلکہ راست بازی کا فرزند اُن پر ظاہر ہو گا؛ اور وہ اُنھیں شِفا دے گا، اور تین پُشتوں کے گُزر جانے تک وہ اُس کے ساتھ صُلح و سلامتی میں رہیں گے، اور چوتھی پُشت میں سے بُہتیرے راست بازی میں وفات پا چُکے ہوں گے۔

۱۰ اور جب یہ باتیں بِیت چُکیں گی تو میرے لوگوں پر بڑی تیزی سے تباہی آئے گی؛ چُناچہ، اپنی جان کے دُکھوں باوجود، مَیں یہ دیکھ چُکا ہُوں؛ پَس، مُجھے عِلم ہے کہ اَیسا ہو گا؛ اور وہ اپنے آپ کو بےوقعت بیچتے ہیں؛ اِس لِیے، اپنے غرُور اور اپنی بیوقوفی کے عوض میں وہ اپنی تباہی پائیں گے؛ کیوں کہ وہ اِبلِیس کی بات مان لیتے ہیں اور نُور کے کاموں کی نسبت تاریکی کے کاموں کو چُنتے ہیں، لہذا اُنھیں ضرُور جہنم میں جانا ہے۔

۱۱ پَس خُداوند کا رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مُزاحمت نہ کرتا رہے گا۔ اور جب رُوح اِنسان کے ساتھ مُزاحمت کرنا ترک کر دیتا ہے تو تیزی سے بربادی آتی ہے اور اِس سے میری جان غم زدہ ہوتی ہے۔

۱۲ اور جیسا کہ مَیں نے یہُودیوں کی رغبت کی بابت بیان کِیا کہ صِرف یِسُوع حقیقی المسِیح ہے، ضرُور ہے کہ غیر قومیں بھی راغب ہوں کہ یِسُوع المسِیح ہے یعنی اَبَدی خُدا؛

۱۳ اور کہ وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسِیلے سے اپنے تئیں اُن سب پر ظاہر کرتا ہے جو اُس پر اِیمان لاتے ہیں؛ ہاں، ہر قوم، قبیلے، زبّان، اور لوگوں پر، بنی آدم کے درمیان میں نِشانوں، عجائِب وغرائِب، اور بڑے بڑے مُعجزوں کو اُن کے اِیمان کے مُوافِق کرتا ہے۔

۱۴ بہرکیف دیکھو، مَیں آخِری ایّام کے حوالے سے نبُوّت کرتا ہُوں، اُن دِنوں کی بابت جب خُداوند خُدا بنی آدم پر اِن باتوں کو ظاہر کرے گا۔

۱۵ میری نسل اور میرے بھائیوں کی نسل کے بے اعتقادی میں رُوبہ زوال ہونےاور غیر قوموں کے ہاتھوں اذیت پا لینے کے بعد؛ ہاں، خُداوند خُدا اُن کے خِلاف چاروں طرف ڈیرے ڈالے گا اور مورچہ بندی کر کےاُن کا مُحاصرہ کرے گا، اور اُن کے خِلاف دمدمے باندھے گا؛ اور وہ خاک میں ایسے پَست ہوں گے کہ جیسے اُن کا وجود ہی نہ ہو، پھر بھی راست بازوں کی باتیں لِکھی جائیں گی، اور اِیمان داروں کی دُعائیں سُنی جائیں گی، اور وہ سب جو بےاعتقادی میں رُوبہ زوال ہُوئے ہیں بھلائے نہ جائیں گے۔

۱۶ پَس جو برباد کِیے جائیں گے وہ زمِین کے اندر سے اُن کے ساتھ کلام کریں گے، اور خاک کے اندر سے اُن کی آواز دھیمی ہوگی، اور اُن کی صدا کسی بُھوت کی سی ہوگی کیوں کہ خُداوند خُدا اُس کو قُوّت دے گا، تاکہ وہ اُن کی بابت سرگوشی کر سکے، یعنی جیسے یہ زمِین کے اندر سے نِکلے؛ اور اُن کی صدا خاک کے اندر سے سرگوشی کرے گی۔

۱۷ کیوں کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے: وہ اُن باتوں کو لِکھیں گے جو اُن کے درمیان رونما ہوں گی، اور وہ لِکھی اور کِتاب میں سر بمُہر کی جائیں گی، اور وہ جو بے اعتقادی کی بدولت رُوبہ زوال ہُوئے ہیں اُنھیں نہ پائیں گے، کیوں کہ وہ خُدا کی باتوں کو برباد کرنے کے درپے ہیں۔

۱۸ پَس، جِس طرح اُن کو برباد کِیا گیا وہ بڑی تیزی سے برباد ہُوئے ہیں؛ اور اُن کے ظالِموں کا ٹولہ اُڑنے والےبھُوسے کی مانِند ہوگا—ہاں، خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے: یہ ناگہان، ایک دم میں واقع ہو گا—

۱۹ اور اَیسا ہو گا، کہ جو بے اعتقادی میں رُوبہ زوال ہو گئے ہیں غیر قوموں کے ہاتھوں مارے جائیں گے۔

۲۰ اور غیر قومیں اپنی ہی نظر کے غرُور میں مُتکبر ہو گئی ہیں، اور ٹھوکر کھلانے والے پتھر کی بڑی سنگینی کے باعث اُنھوں نے ٹھوکر کھائی ہے، کہ بُہت سی کلِیسیائیں قائم کیں؛ اِس کے باوُجود، وہ خُدا کی قُدرت اور مُعجزوں کو حقیر جانتے ہیں، اور اپنے عِلم اور اپنی حِکمت کو خُود ہی بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں، تاکہ وہ نفع حاصل کریں اور مِسکِینوں کے سر کُچلیں۔

۲۱ اور بُہت سی کلِیسیائیں بنائی گئی ہیں جو حسّد، عداوت اور نفرت پَیدا کرتی ہیں۔

۲۲ اور خُفیہ سازِشیں بھی ہیں، جِس طرح کہ قدیم وقتوں میں تھیں، اِبلِیس کی سازِشوں کی طرز پر، کیوں کہ وہ اِن تمام کاموں کا بانی ہے؛ ہاں، قتل اور تاریکی کے کاموں کا بانی؛ ہاں، اور وہ اُن کی گردن میں نرم ڈوری ڈال کر گُم راہ کرتا ہے جب تک وہ اُن کو ہمیشہ کے لِیے اپنی مضبُوط رسیوں کے ساتھ باندھ نہیں لیتا۔

۲۳ پَس دیکھو میرے پیارے بھائیو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُداوند خُدا تاریکی میں کام نہیں کرتا۔

۲۴ وہ دُنیا کی بھلائی کے سِوا کوئی امر انجام نہیں دیتا؛ کیوں کہ وہ دُنیا سے محبّت کرتا ہے، یہاں تک کہ وہ اپنی جان تک دے دیتا ہے تاکہ سب اِنسان اُس کی طرف رُجُوع لائیں۔ پَس، وہ کسی کو یہ حُکم نہیں دیتا کہ اُس کی نجات میں شریک نہ ہوں۔

۲۵ دیکھو، کیا وہ کسی پر زور سے چِلا کر کہتا ہے: مُجھ سے دُور ہو جاؤ؟ دیکھو، میں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں؛ بلکہ وہ فرماتا ہے: اِنتِہایِ زمِین کے سب رہنے والو میرے پاس آؤ، دُودھ اور شہد بغیر پیسوں اور قیمت کے خریدو۔

۲۶ دیکھو کیا اُس نے کسی کو حُکم دِیا ہے کہ وہ عِبادت خانوں یا عِبادت گاہوں سے نِکل جائیں؟ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں۔

۲۷ کیا اُس نے کسی کو حُکم دِیا ہے کہ وہ اُس کی نجات میں شریک نہ ہوں؟ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں؛ بلکہ اُس نے سب اِنسانوں کو یہ مفت عطا کی ہے؛ اور اُس نے اپنے لوگوں کو حُکم دِیا کہ وہ کُل بنی نوع اِنسان کو تَوبہ کرنے کی ترغیب دیں۔

۲۸ دیکھو، کیا خُداوند نے کسی کو حُکم دِیا کہ وہ اُس کی نیکی میں شریک نہ ہوں؟ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں؛ بلکہ سب اِنسانوں پر ایک جیسی عنایت کی گئی ہے، اور کسی کو محرُوم نہیں رکھا گیا۔

۲۹ وہ حُکم دیتا ہے کہ کہانتی فریبی چالیں نہ ہوں گی؛ کیوں کہ، دیکھو، کہانتی فریبی چالیں ایسے آدمی ہیں جو مُنادی کرتے اور اپنے آپ کو دُنیا کے لِیے نُور ثابت کرتے ہیں، تاکہ نفع حاصل کریں اور دُنیا کی تحسین وتعریف پائیں؛ لیکن وہ صِیُّون کی فلاح و بہبُود نہیں چاہتے۔

۳۰ دیکھو، خُداوند نے اِس بات سے منع فرمایا ہے؛ پَس، خُداوند خُدا نے حُکم دِیا کہ سب اِنسانوں میں محبّت ہو، ایسی محبّت جو عِشق ہے۔ اور اگر اُن میں محبت نہ ہو، وہ کُچھ بھی نہیں۔ پَس، اگر اُن میں محبّت ہو گی تو صِیُّون کے مزدُوروں کو تباہ و برباد نہ ہونے دیں گے۔

۳۱ البتہ صِیُّون کے مزدُور صِیُّون کے لِیے مزدُوری کریں؛ کیوں کہ اگر وہ پیسے کے لِیے مزدُوری کریں گے تو ہلاک ہوں گے۔

۳۲ اور پھر، خُداوند خُدا نے حُکم دِیا ہے کہ اِنسان خُون نہ کرے، کہ وہ جھُوٹ نہ بولے؛ کہ وہ چوری نہ کرے؛ کہ وہ خُداوند اپنے خُدا کا نام بے فائدہ نہ لے؛ کہ وہ حسد نہ کرے؛ کہ وہ نفرت نہ کرے؛ کہ وہ ایک دُوسرے سے جھگڑا نہ کرے؛ کہ وہ حرام کاریاں نہ کرے؛ ا ور وہ اِن میں سے اَیسا کُچھ نہ کرے؛ کیوں کہ جو کوئی اَیسا کرتا ہے ہلاک ہو گا۔

۳۳ پَس اِن بُرائیوں میں سے کوئی بھی خُدا کی طرف سے نہیں آتی؛ کیوں کہ وہ اَیسا کام کرتا ہے جو بنی آدم کے لِیے بھلا ہے؛ اور اَیسا کوئی کام نہیں کرتا سِوا اِس بات کے کہ یہ بنی آدم کے لِیے صریح اور واضح ہے؛ اور وہ اُن سب کو اپنے پاس آنے اور اپنی نیکیوں میں شریک ہونے کی دعوت دیتا ہے؛ اور اپنے پاس آنے والوں میں سے کسی کا اِنکار نہیں کرتا خواہ کالا ہے یا گورا، غلام ہے یا آزاد مرد ہے یا عورت؛ اور وہ غیر قوموں کو یاد رکھتا ہے؛ خُدا کی نظر میں سب ایک جیسے ہیں، یہُودی اور غیر قومیں دونوں۔