آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
جنوری ۸–۱۴: ”مَیں جاؤں گا اور انجام دُوں گا۔“ ۱ نِیفی ۱–۵


”جنوری ۸–۱۴:’ مَیں جاؤں گا اور انجام دُوں گا۔‘ ۱ نِیفی ۱–۵،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”جنوری ۸–۱۴، ۱ نِیفی ۱–۵،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

شبیہ
لِحی کا خاندان صحرا میں سفر کرتے ہُوئے

لِحی بحرِ قُلزم کے قریب سفر کرتے ہُوئے، از گیری سمِتھ

جنوری ۸ -۱۴: ”مَیں جاؤں گا اور انجام دُوں گا“

۱ نِیفی ۱–۵

مورمن کی کِتاب کا آغاز ایک حقیقی خاندان کے احوال سے ہوتا ہے جو حقیقی مُشکلات کا سامنا کرتا ہے۔ یہ ۶۰۰ ق م میں واقع ہُوا، مگر اِس احوال میں اِیسی باتِیں ہیں جو آج کے خاندانوں کو شناسا لگ سکتی ہیں۔ یہ خاندان بدکار دُنیا میں رہ رہا تھا، مگر خُداوند نے اُن سے وعدہ کِیا کہ اگر وہ اُس کی پیروی کریں گے، وہ اُن کی تحفظ کی جانب راہ نُمائی کرے گا۔ راستے میں اُنھوں نے اچھے اور بُرے لمحات کا سامنا کیا؛ اُنھوں نے بڑی برکات اور معجزات کا تجربہ کِیا، مگر اُن کے حِصّے میں تکرار اور جھگڑے بھی آئے۔ صحائف میں ایک خاندان کے اِنجِیل پر عمل پیرا ہونے کی کاوش کا اتنا طویل احوال شازو نادر ہی ملتا ہے: ایک والد اپنے خاندان، میں ایمان کو تحریک دینے کی جدو جہد کر رہا ہے، بیٹے فیصلہ کر رہے ہیں کہ آیا وہ اُس کا یقین کریں یا نہ کریں، ایک ماں اپنے بچّوں کی حفاظت کے لیے خوف زدہ ہے، اور بھائی حسد اور جھگڑوں سے نبرد آزما ہوتے ہیں—اور بعض اوقات ایک دُوسرے کو معاف کرتے ہیں۔ مجمُوعی طور پر، اِس ناکامل خاندان کے ایمان کی مثالوں میں قوت ہے۔

گھر اور کلِیسیا میں سِیکھنے کے لیے تجاویز

۱ نِیفی ۱–۵

میرے لیے کلامِ خُدا ”بیش قیمت“ ہے۔

مورمن کی کِتاب کا ایک نمایاں پیغام ہے کہ کلامِ خُدا ”بیش قیمت“ ہے (۱ نِیفی ۵:‏۲۱)۔ جیسے کہ آپ ۱ نِیفی ۱–۵ پڑھتے ہیں، اُن طریقوں پر غور کریں جن سے کلامِ خُدا نے لِحی کے خاندان کو واسطہ یا بلاواسطہ برکت دی (مثلاً، دیکھیے ۱:‏۱۱–۱۵؛ ۳:‏۱۹–۲۰؛ ۵:‏۱۰–۲۲)۔ یہ ابواب آپ کو کلامِ خُدا کے بارے میں کیا سِکھاتے ہیں؟ آپ کو ایسا کیا ملتا ہے جو آپ کو صحائف میں سے تلاش کرنے کی ترغیب دیتا ہے؟

مزید دیکھیں،”جب مَیں پاک نوشتوں میں سے ڈُھونڈھتا ہُوں،“ گیت، نمبر ۲۷۷؛ ”صحیفائی ورثہ“(ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔

۱ نِیفی ۲

مَیں گواہی پاتا/پاتی اور مضبُوط ہوتا/ہوتی ہُوں جب مَیں خُداوند کی طرف مائل ہوتا/ہوتی ہُوں۔

نِیفی خُداوند پر اپنے قوی ایمان کی بدولت جانا جاتا ہے، مگر اُسے اپنی گواہی پانے کے لیے کام کرنا پڑا—جیسے ہم سب کرتے ہیں۔ آپ ۱ نِیفی ۲ میں کیا پڑھتے ہیں جو ظاہر کرتا ہے نِیفی کیوں شہادت پانے کے قابل ہُوا کہ اُس کے باپ کا کلام سچّا تھا؟ لامن اور لیموئیل نے یہ شہادت کیوں نہ پائی؟ (مزید یکھیں ۱ نِیفی ۱۵:‏۲–۱۱)۔ آپ نے کب محسُوس کیا خُداوند نے آپ کے دِل کو موم کِیا ہے؟

مزید دیکھیں ”خُداوند لِحی کے خاندان کو یروشلیم کو چھوڑنے کا حُکم دیتا ہے،“( ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔

شبیہ
سیمینری کا آئکن

۱ نِیفی ۳–۴

خُدا اپنی مرضی پوری کرنے کے لیے میرے واسطے راہ تیار کرے گا۔

جب خُداوند نے لِحی اور اُس کے خاندان کو لابن سے پیتل کے اوراق حاصل کرنے کا حُکم دیا، اُس نے خاص ہدایات فراہم نہیں کیں کہ اِس حُکم کی تعمیل کیسے کرنی تھی۔ یہ بات اُن ہدایات پر صادق آتی ہے جو ہم خُدا سے پاتے ہیں اور ایسا محسُوس ہوتا ہے کہ اُس نے ہم سے ”مُشکل کام“ کا تقاضا کیا ہے (۱ نِیفی ۳:‏۵۱ نِیفی ۳:‏۷، ۱۵–۱۶ میں پائے جانے والے خُداوند کے حُکم پر نِیفی کے ردِ عمل کے بارے میں کون سی بات آپ کو تحریک دیتی ہے؟

جب آپ ۱ نیفی ۳–۴ پڑھتے ہیں، تو جِن مُشکلات کا سامنا نِیفی نے کِیا اُن پر غور کریں۔ خُداوند نے نِیفی کے لیے کیسے ”راہ تیار“ کی تاکہ وہ ”اُس فرض کو پُورا کر سکے جِس کا وہ [حُکم] دیتا ہے“؟ خُداوند نے نِیفی کے لیے جو کیا آپ کے لیے جاننا کیوں ضرُوری ہے؟

اپنے حُکموں کی بجا آوری کے لیے خُدا نے ہمارے لیے جو قوی راہ تیار کی وہ یِسُوع مسِیح کو ہمارے واسطے نجات دہندہ بھیجنا ہے۔ صدر ڈیلن ایچ اوکس کے پیغام ”ہمارے نجات دہندہ نے ہمارے واسطے کیا کِیا ہے؟“ کو پڑھنے پر غور کریں۔ (لیحونا، ، مئی ۲۰۲۱، ۷۵-۷۷)۔ یِسُوع مسِیح نے ہم میں سے ہر ایک کے لیے کیسے راہ تیار کی ہے؟ اِس بات کا علم رکھتے ہُوئے کہ وہ آپ کے لیے سب چیزوں پر غالب آیا ہے، آپ کیا ”جانے اور کرنے“ کی ترغیب پاتے ہیں؟

مزید دیکھیں ”پیتل کے اوراق حاصل کرنے کے لیے رُوح نِیفی کی راہ نُمائی کرتا ہے“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری؛ اِنجِیلی موضوعات،”فرماںبرداری، “گاسپل لائبریری۔

اِنجِیلی اُصُولوں کو سِکھانے کے لیے کہانیوں اور مثالوں کو اِستعمال کریں۔ جیسے کہ آپ سِکھانے کے لیے تیار ہوتے ہیں، ذاتی تجربات کے متعلق سوچیں جو صحیفاِئی احوال کے لیے شہادتِ ثانی کا اضافہ کر سکیں۔ مثلاً، خُداوند نے اپنی مرضی پُوری کرنے کے لیے کب آپ کے واسطے راہ تیار کی ہے؟

شبیہ
لِحی اور سارہ نِیفی اور اُس کے بھائیوں کا خیر مقدم کرتے ہُوئے

وہ خُوشی سے معمُور تھے، از والٹر رین

۱ نِیفی ۴:‏۱–۳؛ ۵:‏۱–۸

کارِ خُدا کو یاد رکھنا مُجھے اُس کے احکام کی فرماں برداری کرنے کا ایمان بخش سکتے ہیں۔

جب لامن اور لیموئیل بُڑبُڑاتے یا شکایت کرتے تھے تو، عموماً نِیفی اور لِحی اُن کی حوصلہ افزائی اور نصیحت کرنے کے لیے اُن کے پاس ہوتے تھے۔ جب آپ کا دِل بُڑبُڑانے پر مائل ہو، نِیفی اور لِحی کے الفاظ پڑھنا قابلِ قدر مدد گار ہو سکتا ہے۔ لِحی اور نِیفی نے اپنے خاندان کی خُدا پر ایمان اُستوار کرنے میں کیسے مدد کرنے کی کوشش کی؟ (دیکھیے ۱ نِیفی ۴:‏۱–۳؛ ۵:‏۱–۸؛ مزید دیکھیں ۱ نِیفی ۷:‏۶–۲۱)۔ آپ نے کیا سِیکھا ہے جو آپ کی مدد کرسکتا ہے جب آپ بُڑبُڑانے یا سرکشی کی آزمائش میں مُبتلا ہوتے ہیں۔

۱ نِیفی ۴:‏۵–۱۸

”رُوح میری راہ نُمائی کرتا تھا۔“

۱ نِیفی ۴:‏۵–۱۸ میں، نِیفی کی رُوح کو پہچاننے اور پیروی کرنے کی قابلیت کے متعلق آپ کو کیا بات متاثرکرتی ہے۔ خُداوند سے مُکاشفہ پانے کے متعلق مزید جاننے کے لیے آپ صدر رسل ایم نیلسن کے پیغام، ”کلِیسیا کے لیے مُکاشفہ، ہماری زندگیوں کے لیے اِلہام،“ کا مُطالعہ کر سکتے ہیں (لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۹۳–۹۶)۔

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کا لیحونا کا شمارہ اور برائے مضبوطیِ نوجوانان کا رسالہ دیکھیں۔

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

۱ نِیفی ۲:‏۱۶

مَیں اپنی گواہی پا سکتا/سکتی ہُوں۔

  • نِیفی نے کیسے جانا کہ اُس کے باپ نے جو سِکھایا سچ تھا؟ اپنے بچّوں کی ۱ نِیفی ۲:‏۱۶، ۱۹ میں سوال کے جواب ڈھونڈنے میں مدد کریں۔ وہ کِن دیگر اشیا پر نِیفی کے اعمال کو تحریر کرنے اور اشیا سے کُچھ تعمیر کرنے سے لُطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ یہ اِس بات سے متعلق گُفتگُو کا باعث بن سکتا ہے کہ اعمال گواہی کو مضبُوط کرنے میں کِس طرح ہماری مدد کرتے ہیں۔

  • آپ اپنے بچّوں کو تصاویر یا اشیا دِکھا سکتے ہیں جو اُن چیزوں کی نمایندگی کرتی ہیں جِس کی گواہی پانے کے وہ طلب گار ہُوں، جیسے کہ مورمن کی کِتاب کی جِلد یا یِسُوع مسِیح، ہَیکَل، یا زندہ نبی کی تصویر۔ اُنھیں ایک چیز چُننے اور اُن کی بابت اپنی گواہیاں دینے کو کہہ سکتے ہیں۔ آپ اپنے بچّوں کو بتا سکتے ہیں آپ نے اپنی گواہی کیسے پائی۔ ہمیں اپنی ذاتی گواہی پانے کی ضرورت کیوں ہے؟

۱ نِیفی ۳–۴

خُدا اپنے احکام ماننے میں میری مدد کرے گا۔

  • اپنے بچّوں کی مدد کرنے کے لیے اُن میں سے ایک یا زائد وسائل اِستعمال کرنے پر غور کریں کہ کیسے خُدا نے نِیفی کی پیتل کے اوراق حاصل کرنے میں مدد کی: ۱ نِیفی ۳-۴؛ اِس ہفتہ کی عملی سرگرمی کے صفحے؛” نِیفی کی دلیری“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۲۰–۲۱)؛ اور ”باب ۴:پیتل کے اوراق“ (مورمن کی کِتاب کی کہانیاں، ۸–۱۲)۔

  • آپ اور آپ کے بچّے ۱ نِیفی ۳:‏۲–۷ کی کردار نگاری کرنے سے لُطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ آپ فرض کر سکتے ہیں کہ آپ لِحی ہیں اور اپنے بچّوں کو پیتل کے اوراق حاصل کرنے کے لیے یروشلیم لوٹنے کو کہہ سکتے ہیں۔ اُنھیں اپنے الفاظ میں جواب دینے دیں جیسے کہ وہ لامن اور لیموئیل یا نِیفی ہیں۔ کون سے ایسے چند ایک کام ہیں جو خُدا نے ہمیں کرنے کا حُکم دیا ہے؟(مزید تجاویز کے لیے دیکھِیے تصاویر ۱۰۳–۱۵ اِنجِیلی فن پاروں کی کِتاب میں یا مضایاہ ۱۸:‏۸–۱۰)۔ ہم کیسے نِیفی کی مانند بن سکتے ہیں؟

۱ نِیفی ۳:‏۱۹–۲۱؛ ۵:‏۱۹–۲۲

صحائف گراں قدر خزانہ ہیں۔

  • لِحی کے خاندان کے لیے صحائف نہایت اہم تھے۔ یہ ظاہر کرنے کے لیے، آپ اپنے بچّوں کو یہ بتانے یا کردار نگاری کرنے میں مدد کرنے کے لیے مدعو کر سکتے ہیں کہ نِیفی اور اُس کے بھائیوں نے پیتل کے اوراق حاصل کرنے کے لیے کیا کِیا: اُنھوں نے طویل سفر کِیا، اپنا سونا اور چاندی ترک کر دیا، اور اپنی جانوں کو بچّانے کے لیے ایک غار میں چُھپ گئے۔ پھر آپ ۱ نِیفی ۵:‏۲۱ پڑھ سکتے اور گُفتگُو کر سکتے ہیں کہ لِحی کے خاندان کے لیے صحائف کیوں اہم تھے۔ یہ ہمارے لیے کیوں اہم ہیں؟ ہم صحیفوں کو کِسی خزانہ کی طرح کیسے سمجھ سکتے ہیں؟

شبیہ
نِیفی اور اُس کا خاندان اوراق کا مُطالعہ کرتے ہُوئے

نِیفی اور اُس کے خاندان نے صحائف کی قدر کی۔

۱ نِیفی۴:‏۶

جب مَیں خُداوند کی مرضی پُوری کرنے کا خواہاں ہُوں گا تو رُوحُ القُدس میری راہ نُمائی کرے گا۔

  • ۱ نیفی ۳ میں سے اکٹھے جائزہ لینے کے بعد کہ نِیفی اور اُس کے بھائیوں نے پیتل کے اوراق پانے کے لیے کیسے کوشش کی، اپنے بچّوں کے ساتھ یہ جاننے کے لیے ۱ نِیفی ۴:‏۶ کو پڑھیں نِیفی نے کیا کِیا جِس نے آخرکار اُس کو کامیاب ہونے میں مدد کی۔ پھر آپ کے بچّے اُن کاموں کی فہرست بنا سکتے ہیں جو خُدا اُن سے کروانا چاہتا ہے۔ ایسی صورتِ حالوں میں رُوحُ القُدس کِیسے ہماری مدد کر سکتا ہے؟

مزید تجاویز کے لیے، آپ فرینڈ رسالہ کے اِس ماہ کا شمارہ بھی دیکھ سکتے ہیں۔

شبیہ
نِیفی مدہوش لابن کے پاس کھڑا ہے

مَیں نے رُوح کی آواز کو مانا، از والٹر رین