صحائف
مضایاہ ۲۲


باب ۲۲

لوگوں کے لِیے لامنوں کی غُلامی سے فرار کے منصُوبے بنائے جاتے ہیں—لامنوں کو شراب سے متوالا بنایا جاتا ہے—لوگ فرار ہو کر ضریملہ کو لوٹ آتے ہیں اور مضایاہ بادِشاہ کی رعایا بن جاتے ہیں—قریباً ۱۲۱—۱۲۰ ق۔م۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ عمون اور لمحی بادِشاہ، لوگوں سے صلاح لینے لگے کہ کیسے اپنے آپ کو غُلامی سے رہائی دِلائیں؛ اور بلکہ اُنھوں نے کہلوا بھیجا کہ لوگ خُود کو اِکٹھا کریں؛ اور اَیسا اُنھوں نے اِس لِیے کِیا تاکہ وہ اِس مُعاملے میں لوگوں کی رائے لیں۔

۲ اور اَیسا ہُوا کہ وہ خُود کو غُلامی سے چُھڑانے کے لِیے کوئی راہ نہ نِکال سکے سِوا اِس کے کہ وہ اپنی عورتیں اور بچّے اور گلّے اور اپنے ریوڑ اور اپنے خیمے لیں اور بیابان میں چلے جائیں؛ کیوں کہ لامنی شُمار میں بُہت زیادہ تھے، لمحی کے لوگوں کے لِیے اِس خیال سے اُن کے ساتھ لڑائی کرنا کہ وہ خُود کو تلوار کے ذریعے غُلامی سے رہائی دِلائیں گے ممکن نہ تھا۔

۳ اب اَیسا ہُوا کہ جدعون آگے بڑھا اور بادِشاہ کے سامنے کھڑا ہو گیا، اور اُس سے کہا: اب اَے بادِشاہ جب ہم اپنے بھائی، لامنوں، سے لڑ رہے تھے، تُو نے اُس وقت سے لے کر اب تک کئی مرتبہ میری باتوں کو سُنا ہے۔

۴ اور اب اَے بادِشاہ اگر تُو نے مُجھے نکّما خادِم نہیں پایا، یا اگر تُو نے کسی حد تک میری باتوں کو سُنا ہے اور یہ تیرے لِیے فائدہ مند تھیں، ویسے ہی مَیں خواہش کرتا ہُوں کہ اِس وقت بھی تُو میری بات سُن اور مَیں تیرا خادِم ہُوں گا اور اِن لوگوں کو غُلامی سے چُھڑاؤں گا۔

۵ اور بادِشاہ نے اُسے بولنے کی اِجازت دی۔ اور جدعون نے اُس سے کہا:

۶ شہر کے پِچھلے حِصّے کی عقبی دِیوار کے ساتھ، پِچھلے دروازے کو دیکھ۔ جہاں لامنی یا لامنوں کے مُحافظ رات کو متوالے ہو رہتے ہیں؛ پَس، ہم اَیسا کریں کہ اِن تمام لوگوں میں یہ اِعلان کرا دیں کہ وہ اپنے گلّوں اور ریوڑوں کو جمع کریں تاکہ رات کے وقت اُنھیں بیابان میں لے جائیں۔

۷ اور مَیں تیرے حُکم کے مُطابق جاؤں گا اور لامنوں کو آخِری مرتبہ مَے کا خراج دُوں گا اور وہ نشے میں ہوں گے؛ اور جب وہ متوالے ہو جائیں گے اور سو جائیں گے تو ہم اُن کے ڈیرے کے بائیں جانب خُفیہ راستے سے نِکل جائیں گے۔

۸ یُوں ہم اپنی عورتوں اور اپنے بچّوں اپنے گلّوں اور ریوڑوں سمیت بیابان میں نِکل جائیں گے؛ اور ہم شلوم کے مُلک کی سرحد کے ساتھ ساتھ سفر کریں گے۔

۹ اور اَیسا ہُوا کہ بادِشاہ نے جدعون کی باتوں پر کان لگایا۔

۱۰ اور لمحی بادِشاہ نے حُکم دِیا کہ اُس کے لوگ اپنے گلّے اِکٹھے کریں؛ اور اُس نے لامنوں کو مَے کا خراج بھیجا اور اُس نے اُن کو تحفے کے طور پر بھی مزید مَے بھیجی؛ اور اُنھوں نے بُہت زیادہ مَے پی لی جو لمحی بادِشاہ نے اُنھیں بھیجی تھی۔

۱۱ اور اَیسا ہُوا کہ لمحی بادِشاہ کے لوگ رات کو اپنے گلّوں اور ریوڑوں سمیت بیابان میں گئے، اور وہ شلوم کے مُلک کی سرحد کے ساتھ ساتھ بیابان میں نِکلے، اور عمون اور اُس کے بھائیوں کی راہ نمائی میں ضریملہ کے مُلک کی جانب اپنی راہ پھیری۔

۱۲ اور وہ اپنا سارا سونا اور چاندی اور اپنی قِیمتی چِیزیں، جو وہ اُٹھا سکتے تھے اور اپنا مال و اسباب بھی اپنے ساتھ بیابان میں لے گئے؛ اور اُنھوں نے اپنا سفر جاری رکھا۔

۱۳ اور بیابان میں کئی دِنوں کے سفر کے بعد وہ ضریملہ کے مُلک میں پُہنچے اور مضایاہ کے لوگوں میں شامِل ہو گئے اور اُس کی رعایا بن گئے۔

۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ مضایاہ نے خُوشی سے اُن کا اِستقبال کِیا؛ اور اُس نے اُن کی رُوداد اور وہ سرگُزشت بھی جو لمحی کے لوگوں کو مِلی تھی، اپنے پاس رکھ لی۔

۱۵ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب لامنوں کو معلُوم ہو گیا کہ لمحی کے لوگ راتوں رات مُلک سے نِکل گئے ہیں تو اُنھوں نے بیابان میں اُن کا پِیچھا کرنے کے لِیے فَوج بھیجی؛

۱۶ اور دو دِن اُن کا تعاقب کرنے کے بعد بھی وہ اُن کے قدموں کے نِشانوں کا مزید کھوج نہ لگا سکے؛ پَس وہ بیابان میں کھو گئے۔