صحائف
مضایاہ ۲۴


باب ۲۴

عملون ایلما اور اُس کے لوگوں کو سِتاتا ہے—اگر وہ دُعا کرتے ہیں تو وہ مار دیے جاتے ہیں—خُداوند اُن کے بوجھ کو ہلکا کرتا ہے—وہ اُنھیں غُلامی سے رہائی دِلاتا ہے اور وہ ضریملہ میں واپس آتے ہیں۔ قریباً ۱۴۵—۱۲۰ ق۔م۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ عملون، لامنوں کے بادِشاہ کا مقبُولِ نظر ہُوا؛ پَس لامنوں کے بادِشاہ نے اُسے اور اُس کے بھائیوں کو یہ اِختیار دِیا کہ وہ اُس کے لوگوں پر اُستاد مُقرّر کِیے جائیں، ہاں، حتیٰ کہ اُن لوگوں پر جو شملون کے مُلک، اور شلوم کے مُلک، اور عملون کے مُلک میں تھے۔

۲ چُوں کہ لامنوں نے اِن سارے مُلکوں پر قبضہ کر لِیا تھا؛ پَس لامنوں کے بادِشاہ نے اِن تمام مُلکوں پر بادِشاہ مُقرّر کِیے تھے۔

۳ اور اب لامنوں کے بادِشاہ کا نام اپنے باپ کے نام کی نسبت سے لامن تھا؛ اور پَس وہ لامن بادِشاہ کہلاتا تھا۔ اور وہ بے شُمار لوگوں پر بادِشاہ تھا۔

۴ اور اُس نے عملون کے بھائیوں کو ہر اُس مُلک میں اُستاد مُقرّر کِیا جِس پر اُس کے لوگوں کا قبضہ تھا؛ اور یُوں نیفی کی زبان لامنوں کے تمام لوگوں میں سِکھائی جانے لگی۔

۵ اور یہ لوگ ایک دُوسرے کے ہم درد تھے؛ باوُجود اِس کے اُنھیں خُدا کا عِلم نہ تھا؛ نہ عملون کے بھائیوں نے اُنھیں خُداوند اپنے خُدا کے مُتعلق کوئی بات بتائی تھی، نہ مُوسیٰ کی شریعت؛ نہ اُنھوں نے ابینادی کی باتوں کی تعلیم دی۔

۶ اَلبتہ اُنھوں نے اُنھیں یہ سِکھایا کہ وہ اپنی اپنی رُوداد لِکھیں اور یہ کہ وہ ایک دُوسرے کو لِکھا کریں۔

۷ اور یُوں لامنی نہایت مال و دولت میں بڑھنا اور ایک دُوسرے سے تجارت کرنا شُروع ہو گئے اور نہایت بڑھ گئے، اور دُنیاوی حیلہ گری کے لحاظ سے عیار اور مکار بننے لگے، ہاں، بڑے شاطر، اور اپنے بھائیوں کے علاوہ، دُوسروں کے ساتھ ہر قسم کی بدکاری اور قتل و غارت گری کر کے خُوش رہتے۔

۸ اور اب اَیسا ہُوا کہ عملون نے ایلما اور اُس کے بھائیوں پر اِختیار جتانا اور اُنھیں سِتانا شُروع کر دِیا، اور اپنے بچّوں کو اُکسایا کہ اُن کے بچّوں کو سِتائیں۔

۹ چُوں کہ عملون کو معلُوم تھا کہ ایلما بادِشاہ کے کاہنوں میں سے ایک تھا، اور یہ کہ وہ ابینادی کی باتوں پر اِیمان لے آیا تھا اور بادِشاہ کے حُضُور سے نِکال دِیا گیا تھا، اور پَس وہ اُس پر برہم تھا؛ اگرچہ خُود وہ لامن بادِشاہ کے تابع تھا، پھر بھی اُس نے اُن پر اِختیار جتایا، اور اُن پر بیگار لگائِیں اور اُن پر بیگار لینے والے مُقرّر کِیے۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ اُن کی مُصِیبتیں اِس قدر بڑھ گئیں تھِیں کہ وہ چِلا چِلا کر خُدا سے فریاد کرنے لگے۔

۱۱ اور عملون نے اُنھیں حُکم دِیا کہ وہ اپنا رونا بند کریں؛ اور اُس نے اُن پر نظر رکھنے کے لِیے پہرے دار بِٹھا دِیے تاکہ جو کوئی خُدا سے فریاد کرتا ہُوا پایا جائے وہ مار دِیا جائے۔

۱۲ اور ایلما اور اُس کے ساتھیوں نے خُداوند اپنے خُدا کے حُضُور اپنی صدائیں بُلند نہ کیں، بلکہ اپنے دِل اُس کے حُضُور اُنڈیل دیے؛ اور وہ اُن کے دِلوں کے خیالات جانتا تھا۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ اُن کی مُصِیبتوں میں اُنھیں خُداوند کی آواز یہ کہتے ہُوئے آئی: اپنے سر اُٹھاؤ اور خاطر جمع رکھو کیوں کہ مَیں اُس عہد کو جانتا ہُوں جو تُم نے مُجھ سے باندھا ہے؛ اور مَیں اپنے لوگوں کے ساتھ عہد باندھُوں گا اور اُنھیں غُلامی سے رہائی دِلاؤں گا۔

۱۴ اور مَیں تُمھارے کندھوں کے بوجھ بھی اِتنے ہلکے کر دُوں گا، کہ تُم غُلامی میں ہوتے ہُوئے اُنھیں اپنی پِیٹھ پر محسُوس تک نہ کر سکو گے؛ اور مَیں اَیسا کرُوں گا تاکہ تُم اِس کے بعد میرے گواہ ٹھہرو، اور تُم وثُوق سے جان لو، کہ مَیں، خُداوند خُدا، اپنے لوگوں کے دُکھوں میں اُن کی خبر گِیری کرتا ہُوں۔

۱۵ اور اب اَیسا ہُوا کہ وہ بوجھ جو ایلما اور اُس کے بھائیوں پر ڈالا گیا تھا ہلکا کر دِیا گیا؛ ہاں، خُداوند نے اُنھیں اِتنا قَوی بنا دِیا کہ وہ اپنے اپنے بوجھ آسانی سے اُٹھا سکیں، اور وہ خُوشی اور صبر سے خُدا کی ساری مرضی کے تابع ہُوئے۔

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ اُن کا اِیمان اور صبر اِس قدر پُختہ تھا کہ خُداوند کی آواز پھر یہ کہتے ہُوئے آئی: خاطر جمع رکھو، پَس کل مَیں تُمھیں غُلامی سے رہائی دُوں گا۔

۱۷ اور اُس نے ایلما سے کہا: تُو اِن لوگوں کے آگے آگے چلنا اور مَیں تیرے ساتھ چلُوں گا اور اِن لوگوں کو غُلامی سے رہائی دِلاؤں گا۔

۱۸ اب اَیسا ہُوا کہ ایلما اور اُس کے لوگوں نے رات کے وقت اپنے ریوڑ اِکٹھے کِیے، اور اپنا اَناج بھی جمع کِیا؛ ہاں، یعنی ساری رات وہ اپنے ریوڑ اِکٹھے کرتے رہے۔

۱۹ اور صبح خُداوند نے لامنوں پر گہری نیند بھیجی، ہاں، اور اُن کے تمام بیگار لینے والے گہری نیند سوتے رہے۔

۲۰ اور ایلما اور اُس کے لوگ بیابان میں نِکل گئے؛ اور جب وہ سارا دِن سفر کر چُکے تو اُنھوں نے ایک وادی میں خیمے لگائے اور اِس وادی کو اُنھوں نے ایلما کا نام دِیا کیوں کہ اُس نے بیابان میں اُن کی راہ نمائی کی تھی۔

۲۱ ہاں، اور ایلما کی وادی میں اُنھوں نے خلُوصِ نِیّت سے خُدا کا شُکر ادا کِیا کیوں کہ اُس نے اُن پر رحم کِیا تھا، اور اُن کا بوجھ ہلکا کِیا تھا، اور اُن کو غُلامی سے چُھڑایا تھا؛ پَس وہ غلامی میں تھے، اور خُداوند اُن کے خُدا کے سِوا اُنھیں کوئی چھُڑا نہیں سکتا تھا۔

۲۲ اور وہ خُدا کا شُکر بجا لائے، ہاں، اُن کے سب مردوں اور اُن کی ساری عورتوں اور اُن کے تمام بچّوں نے جو بول سکتے تھے، اپنے خُدا کی حمدوثنا میں اپنی صداؤں کو بُلند کِیا۔

۲۳ اور اب خُدا وند نے ایلما سے فرمایا: جلدی کر اور تُو اور یہ لوگ اِس مُلک سے باہر نِکل جائیں کیوں کہ لامنی جاگ گئے ہیں اور تیرا پِیچھا کرتے ہیں؛ پَس تُو اِس مُلک سے باہر نِکل جا اور مَیں لامنوں کو اِس وادی میں روکُوں گا، کہ وہ اِن لوگوں کے تعاقب میں اِس سے آگے نہ آنے پائیں۔

۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ وہ وادی سے نِکل گئے اور بیابان میں اپنی راہ لی۔

۲۵ اور بیابان میں بارہ دِن کی مسافت طے کرنے کے بعد وہ ضریملہ کے مُلک میں پہنچے؛ اور مضایاہ بادِشاہ نے بھی خُوشی کے ساتھ اُن کا استقبال کِیا۔