مجلسِ عامہ
ہر قَوم، قبِیلہ، اور اہلِ زبان
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۰


ہر قَوم، قبِیلہ، اور اہلِ زبان

ہم اپنے طریقے سے، خُداوند کی نبوتوں اور وعدوں کی تکمیل کا حصہ—دُنیا کو برکت دیتی ہوئی اِنجیل کا حصہ بن سکتے ہیں۔

عزیز بھائیو اور بہنو، میں نے حال ہی میں کووڈ ۱۹ کے رہنما اُصولوں کے مطابق، ہیکل کی سربمہری کے فرائض سرانجام دیے۔ دلہا اور دلہن دونوں مشن پر خدمت کر کے لوٹے تھے اور اُن کے ساتھ اُن کے والدین اور سب بہن بھائی تھے۔ یہ آسان نہیں تھا! دلہن دس بہن بھائیوں میں سے نویں نمبر پر تھی۔ اُس کے نو بہن بھائی بڑے سے چھوٹے کی ترتیب میں بیٹھے، ظاہر ہے سماجی فاصلے پر۔

یہ خاندان جہاں بھی رہا، اچھے پڑوسیوں کی طرح رہنے کی کوشش کی۔ لیکن ایک محلے میں اُنہیں پسند نہیں کیا جاتا تھا—دلہن کی ماں کہتی ہیں کہ ایسا اِس لیے تھا کیونکہ وہ کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کے رکن تھے۔

اِس خاندان نے دوست بنانے، اپنا حصہ ڈالنے اور قبول کیے جانے کے لیے سب کچھ کیا، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اُس خاندان نے بہت دعا کی کہ خُدا دِلوں کو نرم کرے۔

اُس خاندان نے محسوس کیا کہ ایک رات انتہائی غیر متوقع طور پر اُن کی دعا کا جواب ملا۔ اُن کا گھر جل کر خاکستر ہو گیا۔ لیکن کچھ اور بھی ہوا۔ آگ نے اُن کے پڑوسیوں کے دل موم کیے۔

اُن کے پڑوسیوں اور سکول والوں نے کپڑے جوتے اور ضرورت کی دیگر چیزیں اِس خاندان کے لیے اکٹھی کیں جو اپنا سب کچھ کھو چکے تھے۔ نرم دلی نے تفہیم کو جگہ دی۔ اِس خاندان کو یہ امید نہیں تھی کہ اُن کی دُعاوں کا جواب اِس طرح ملے گا۔ تاہم اُنہوں نے مشکل تجربات سے جو کچھ سیکھا اُس کا اور دِلی دُعاؤں کے غیر متوقع جواب کا شکر ادا کیا۔

سچ ہے کہ وہ جن کے دل پُر ایمان ہیں اور آنکھیں بصیرت رکھتی ہیں اُن کے لیے خُداوند کی گداز رحمتیں زندگی کی مشکلات میں عیاں ہوتی ہیں۔ جن مشکلات اور قربانیوں کا ایمان میں مقابلہ کیا جائے وہ آسمانی برکات لاتی ہیں۔ اِس فانی زندگی میں ممکن ہے کہ ہم کچھ کھوئیں اور کچھ کے لیے انتظار کرنا پڑے لیکن بالآخر ہم سب سے اہم چیزیں پا لیں گے۔۱ یہ اُس کا وعدہ ہے۔۲

ہمارا ۲۰۲۰ دو صدی کا اعلامیہ بڑے مشمولہ وعدہ سے شروع ہوتا ہے کہ ”خُدا دُنیا کی ہر قوم میں اپنے بچّوں سے محبّت رکھتا ہے۔“۳ ہم میں سے ہر ایک قوم، قبیلے اور اہلِ زبان اور لوگوں۴ سے وعدے کرتا، عہود باندھتا اور دعوت دیتا ہے کہ ہم آئیں اور اُس کی فراواں خوشی اور بھلائی میں شریک ہوں۔

سب لوگوں کے لیے خُدا کی محبت صحائف میں مستند ہے۔۵ اُس محبت میں ابرؔہامی عہود، خُدا کے پراگندہ بچوں کا اکٹھا کیا جانا۶ اور ہماری زندگیوں میں اُس کا خوشی کا منصوبہ شامل ہیں۔

پُر ایمان گھرانے میں کوئی اجنبی نہیں،۷ کوئی امیر اور غریب نہیں،۸ باہر سے آئے کوئی ”غیر“ نہیں ہیں۔ ”مقدسوں کے ہم وطن“۹ ہونے کی وجہ سے، ہمیں باری باری ایک شخص، ایک خاندان، ایک محلہ کر کے دنیا کو بہتر بنانے، اندر سے تبدیل کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔

یہ تب ہوتا ہے جب ہم انجیل کے مطابق زندگی گزارتے ہیں اور اِسے دوسروں کے ساتھ بانٹے ہیں۔ اِس زمانہ کے شروع میں ہی نبی جوزف سمتھ کو ایک انتہائی شاندار مکاشفہ ملا کہ آسمانی باپ چاہتا ہے کہ ہر کوئی ہر جگہ خُدا کی محبت جانے اور اُس کی قدرت کا تجربہ پائے اور بڑھے اور تبدیل ہو۔

شبیہ
سمتھ خاندان کا گھر

وہ مکاشفہ اُسے پالمائرہ، نیو یارک میں سمتھ خاندان کے لکڑی کے اِس گھر میں ملا۔۱۰

شبیہ
ایلڈر اور بہن گانگ سمتھ خاندان کے گھر پر۔

۱۹۹۸ میں تکمیل کو پہنچا، سمتھ گھرانہ اُس کی اصل بنیادوں پر دوباہ تعمیر کیا گیا۔ دوسری منزل پر خوابگاہ ۱۰x۳۰x۱۸ فٹ (۵.۵ بائی ۹ بائی ۳ میٹر) کی وہی جگہ ہے جہاں مرونی فرشتہ خُدا کے جلالی پیغام رساں کے طور پر ۲۱ ستمبر، ۱۸۲۳، کو نوجوان جوزف پر ظاہر ہوا۔۱۱

آپ کو یاد ہو گا کہ نبی جوزف نے اِس کے بارے میں کیا کہا:

”[مرونی نے] … کہا کہ خُدا نے میرے کرنے کے لیے ایک کام مقرر کیا ہے اور کہ میرا نام تمام قوموں، قبیلوں اور اہلِ زبان کے درمیان اچھے اور بُرے طور پر جانا جائے گا۔ …

”[مرونی] نے کہا کہ ایک کتاب مدفن ہے … کہ ابدی انجیل کی معموری اُس میں شامل ہے“۱۲

یہاں ہم رُکتے ہیں۔ ہم خُدا ابدی باپ اور اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح، کی عبادت کرتے ہیں نبی جوزف کی نہیں نہ ہی کسی اور مرد یا عورت کی۔

لیکن دیکھیں کہ خُدا کی اپنے خادموں کو دی ہوئی نبوتیں کیسے پوری ہوتی ہیں۔۱۳ کچھ جلدی پوری ہو جاتی ہیں، کچھ تاخیر سے، لیکن پوری سب ہوتی ہیں۔۱۴ جب ہم خُداوند کی نبوت کی رُوح کو سنتے ہیں تو ہم اپنے طور پر اُس کی نبوتوں اور وعدوں کے پورے ہونے کا حصہ بن جاتے ہیں—اُس انجیل کا حصہ جو دنیا کو برکت دیتی ہے۔

۱۸۲۳ میں، جوزف ۱۷ سالہ گمنام نوجوان لڑکا تھا جو ایک نئے آزاد ملک کے ایک گمنام گاؤں میں رہتا تھا۔ اگر یہ سچی نہ ہوتی، تو وہ یہ سوچ بھی کیسے سکتا تھا کہ وہ خُدا کے کام میں آلہِ کار ہو گا اور خُدا کی نعمت اور قُدرت سے مُقدّس صحائف کا ترجمہ کرے گا جو سب جگہ مشہور ہو جائیں گے۔

لیکن، کیونکہ یہ سچی ہے، اِس لیے آپ اور میں جب اِس نبوت کی تکمیل میں معاون ہونے کے لیے بلائے جاتے ہیں تو ہم گواہی دیتے ہیں کہ نبوت پوری ہو رہی ہے۔

پوری دنیا میں، میرے بھائیو اور بہنو، ہم میں سے ہر ایک جو اِس اکتوبر ۲۰۲۰ کی مجلسِ عامہ میں شامل ہے اُس قوم، قبیلے اور اہلِ زبان میں سے ہے جس کا ذکر کیا گیا تھا۔

آج کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کے اَرکان دنیا کے ۱۹۶ ممالک اور علاقوں میں رہتے ہیں، اور اُن میں سے ۹۰ میں ۳۴۴۶ کلیسیائی حلقے موجود ہیں۔۱۵ ہم اُس کے جغرافیائی وسعت اور قوت کے مراکز کی نمائندگی کرتے ہیں۔

۱۸۲۳ میں، یہ کون تصور کر سکتا تھا کہ ۲۰۲۰ میں تین ممالک ہوں گے جہاں اِس کلیسیا کی رکنیت دس لاکھ سے زیادہ ہو گی—امریکہ، میکسیکو اور برازیل؟

یا ۲۳ ایسے ممالک جہاں کلیسیا کے ارکان ایک لاکھ سے زیادہ ہوں گے—تین شمالی امریکہ میں، چودہ مرکزی اور جنوبی امریکہ میں، ایک یورپ میں، چار ایشیا میں، ایک افریقہ میں؟۱۶

صدر رسل ایم نیلسن نے مورمن کی کتاب کو ”معجزانہ معجزہ“ کہا ہے۔۱۷ اِس کے گواہوں نے توثیق کی کہ ”تمام قومیں، قبیلے اور اہلِ زبان جان لیں۔“۱۸ آج مجلسِ عامہ ۱۰۰ زبانوں میں دستیاب ہے۔ صدر نیلسن نے یِسُوع مسِیح اور اُس کی بحال شدہ اِنجیل کی گواہی ۱۳۸ مُلکوں میں دی ہے، گنتی اور بھی بڑھے گی۔

۱۸۳۰ میں مورمن کی کتاب کی ۵۰۰۰ نقول کی چھپائی کے بعد سے لے کر مورمن کی کتاب کی کُلی یا جُزوی ۱۹۲ ملین نقول ۱۱۲ زبانوں میں شائع ہو چکی ہیں۔ مورمن کی کتاب ڈیجیٹل طور پر وسیع پیمانے پر دستیاب ہے۔ مورمن کی کتاب کا ترجمہ اِس وقت دنیا کی ۲۳ زبانوں میں موجود ہے جنہیں ۵۰ ملین یا اُس سے زیادہ لوگ بولتے ہیں، مجموعی طور پر یہ چار عشارئیہ ایک ارب لوگ بنتے ہیں۔۱۹

چھوٹے اور سادہ طریقوں سے—جن میں ہم سب کو انجیل کی دعوت دی گئی تھی—عظیم چیزیں رونما ہوتی ہیں۔

مثال کے طور پر، میں نے من رو، یوٹاہ، میں جس کی آبادی ۲۲۰۰ ہے، سٹیک کانفرنس کے دوران پوچھا کہ کتنے لوگ کُل وقتی کارِ تبلیغ سر انجام دے چکے ہیں۔ تقریباً ہر ہاتھ اُوپر اٹھا۔ حالیہ سالوں میں، ایک سٹیک سے، ۵۶۴ مشنریوں نے امریکہ کی تمام ۵۰ ریاستوں اور ۵۳ مُلکوں میں خدمت کی ہے—ہر براعظم میں سوائے انٹارکٹکا کے۔

انٹارکٹکا کی بات کریں تو، میں نے ارجنٹینا کی جنوبی سرے، اُشوایا میں بھی نبوت کو پورا ہوتے دیکھا جب ہمارے مشنری یِسُوع مسِیح کی بحال شدہ اِنجیل کی ”دنیا کی انتہا“ نامی جگہ پر منادی کر رہے تھے۔۲۰

شبیہ
مقدسین کی جِلدوں سے بنی ہوئی تصویر

مُقدّسین نامی کتاب کی چار جلدوں سے بنی تصویر ۲۱ ہر جگہ پر موجود وفادار مُقدّسین کی اِنجیل پر عمل کرنے والی زندگیوں سے ملنے والے پھلوں کی عاملی نقش کاری کی منظر کشی کرتی ہے۔ ہماری کلیسیا کی تاریخ ہر رکن کی عملی گواہی اور انجیلی سفر میں لنگر انداز ہے، اِن میں وفا دار بہن میری وٹمر بھی شامل ہیں جنہیں مرونی نے مورمن کی کتاب کے اوراق دکھائے۔۲۲

شبیہ
کلیسیا کے نئے رسالہ جات

جنوری ۲۰۲۱ میں، ہمارے تین عالمی کلیسیائی رسائل—دوست، مضبوطی برائے نوجوانان، اور لیحونا—سب کو دعوت دیتے ہیں کہ ہمارا حصہ بنیں اور ہمارے پُر ایمان عالم گیر گروہ میں اپنے تجربات اور گواہیاں بیان کریں۔۲۳

بھائیو اور بہنو، جب ہم آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح میں اپنا ایمان بڑھاتے ہیں، بحال شدہ اِنجیل کی سچائیوں اور عہود پر عمل کرنے سے برکات پاتے ہیں، اور جاری بحالی کا مطالعہ کرتے، اُس پر غور کرتے، اور اُس کے بارے میں لوگوں کو بتاتے ہیں، تو ہم بنوت کی تکمیل میں حصہ لیتے ہیں۔

ہم اپنے آپ اور دنیا کو انجیلی نمونے میں ڈھال رہے ہیں جو ہر جگہ پر زندگیوں کو بابرکت بناتا ہے۔

افریقہ سے ایک بہن کہتی ہیں ”کہانت میں خدمت کرنے نے میرے خاوند کو مزید صابر اور مہربان بنا دیا ہے۔ اور میں اچھی بیوی اور ماں بن رہی ہوں۔“

بین الاقوامی طور پر مانا ہوا مرکزی امریکہ سے کاروباری صلاح کار کہتا ہے کہ خُدا کی بحال شدہ اِنجیل پانے سے پہلے، وہ گلیوں میں بے مقصد جیا کرتا تھا۔ اب اُس نے اور اُس نے خاندان نے شناخت، مقصد اور قوت پائی ہے۔

جنوبی امریکہ میں ایک کم سن لڑکا مرغیاں پالتا اور اُن کے انڈے بیچتا ہے تاکہ وہ اُس گھر کے لیے کھڑکیاں خرید سکے جو اُس کا خاندان تعمیر کر رہا ہے۔ سب سے پہلے وہ اپنی دہ یکی ادا کرتا ہے۔ وہ حقیقت میں آسمان کے دریچوں کو کُھلتا دیکھے گا۔

فور کارنر، جو ریاست ہائے متحدہ کے جنوب مغرب میں ہے، وہاں ایک ریڈ انڈین خاندان صحرا میں گلاب کے پھول اُگاتا ہے جو انجیلی ایمان اور خود انحصاری کا نشان ہے۔

جنوب مشرقی ایشیا میں شدید خانہ جنگی میں بچ جانے والا، ایک بھائی مایوس تھا کہ زندگی کا کوئی مقصد نہیں رہا تھا۔ اُسے ایک خواب میں امید ملی جس میں اُس کا ایک سابقہ ہم جماعت عشائے ربانی کی ٹرے لیے نجات بخش رسوم اور یِسُوع مسِیح کے کفارے کی گواہی دیتا ہے۔

آسمانی باپ ہمیں ہر جگہ اپنی محبت کو محسوس کرنے، تعلیم، واجب التعظیم کام، خود انحصار خدمت، اور بھلائی اور خوشی کے نمونوں کے ذریعے سیکھنے اور بڑھنے کی دعوت دیتا ہے جو ہمیں اُس کی بحال شدہ کلیسیا میں ملتے ہیں۔

جب ہم خُدا پر بھروسہ رکھتے ہیں تو بعض اوقات ہمارے تاریک اور تنہا ترین اور غیر یقینی لمحوں کی التجاوں سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ ہمیں ہم سے زیادہ بڑھ کر جانتا اور پیار کرتا ہے۔

اِسی لیے اپنے گھروں اور محلوں میں تا دیر قائم رہنے والا انصاف، مساوات، منصف مزاجی اور سلامتی قائم کرنے کے لیے ہمیں خُدا کی مدد کی ضرورت ہے۔ ہماری سچی، گہری، انتہائی مستند داستان، مقام اور وابستگی تب حاصل ہوتی ہے جب ہم خُدا کی مخلصی دینے والی محبّت کو محسوس کرتے ہیں، اُس کے بیٹے کے کفّارہ کے ذریعہ فضل اور معجزوں کے ،تلاشی ہوتے ہیں اور مُقدّس عہود سے پائیدار تعلقات قائم کرتے ہیں۔

آج کی بوکھلائی، پُر ہنگم اور آلودہ دنیا میں مذہبی بھلائی اور دانش کی ضرورت ہے۔ اِس کے سوا ہم انسانی روح کو کیونکر تازہ، متاثر اور روحانی استفادہ دے سکتے ہیں؟۲۴

شبیہ
ہیٹی میں شجر کاری
شبیہ
ہیٹی میں شجر کاری
شبیہ
ہیٹی میں شجر کاری

اچھائی کے لیے لوگوں کے اکٹھے ہونے کی سینکڑوں مثالوں میں سے ایک ہیٹی میں شجر کاری ہے۔ مقامی آبادی، بشمول ہماری کلیسیا کے ۱۸۰۰ ارکان، جنہوں نے درخت عطیہ کیے، ۲۵۰۰۰ درخت لگانے کے لیے اکٹھے ہوئے۔۲۵ کئی سال پر محیط شجر کاری کی یہ مہم پہلے ہی ۱۲۱،۰۰۰ درخت لگا چکی ہے۔ اور کئی ہزار مزید درخت لگانے کی امید رکھتی ہے۔

یہ مشترکہ کوشش سایہ مہیا، مٹی کو محفوظ اور مستقبل کے سیلابوں کی تخفیف کرتی ہے۔ یہ کوچوں کی حُسن آرائی، سماج کی تعمیر، ذوق کی تسکین اور روح کو تقویت بخشتی ہے۔ اگر آپ ہیٹی کے رہائشیوں سے دریافت کریں کہ اِن درختوں کا پھل کون کھائے گا تو وہ کہتے ہیں ”جو بھی بھوکا ہو۔“

دنیا کی ۸۰ فیصد آبادی کسی مذہب سے منسلک ہے۔۲۶ مذہبی لوگ، قدرتی آفات کے بعد کی فوری ضروریات اور خوراک، مکان، تعلیم، خواندگی اور ملازمت کی مزمن ضروریات پر جواباً عمل کرتے ہیں۔ پوری دنیا میں، ہمارے ارکان، دوست اور کلیسیا پناہ گزینوں کی حمایت کے لیے لوگوں کی مدد کرتے، پانی، صفائی، معذوروں میں حرکت کی صلاحیت اور نظر کے لیے طبعی امداد فراہم کرتے ہیں—ایک کے بعد ایک شخص، ایک گاؤں، ایک درخت کر کے۔۲۷ ہر جگہ، ہم کوشش کرتے ہیں کہ ہم اچھے والدین اور اچھے شہری بنیں، تاکہ اپنے محلّوں اور سماج میں حصّہ ڈالیں، جس میں لیٹر ڈے سینٹ چیریٹی بھی شامل ہے۔۲۸

خُدا نے ہمیں اخلاقی آزادی کے ساتھ ساتھ—اخلاقی جوابدہی بھی دی ہے۔ خُداوند فرماتا ہے ”میں، خُداوند خُدا تمہیں آزاد کرتا ہوں، اس لیے، [تم] آزاد ہو۔“۲۹ ”قیدیوں کو رہائی“۳۰ دینے کے بارے میں اعلان کرتے ہوئے خُداوند وعدہ کرتا ہے کہ اُس کا کفارہ اور انجیل فانی اور روحانی بندھن توڑ سکتے ہیں۔۳۱ کریمانہ انداز میں، اِس آزادی کا اطلاق اُن پر بھی ہوتا ہے جو فانیت سے کوچ کر چکے ہیں۔

کچھ سال پہلے، مرکزی امریکہ میں ایک پادری نے مجھے بتایا کہ وہ مُقدّسینِ آخِری ایّام کے ”مردہ اشخاص کے بپتسمے“ کے بارے میں مطالعہ کر رہا تھا۔ پادری نے کہا ”یہ بات انصاف کی لگتی ہے کہ خُدا ہر شخص کو بپتسمہ پانے کا موقعہ فراہم کرے، چاہے وہ کہیں بھی رہتے ہوں، سوائے بچوں کے جو مسِیح میں زندہ ہیں۔“۳۲ پادری نے کہا کہ پولُس رسُول ”مُردوں کے بپتسمہ اور قیامت کا منتظر ہونے“ کا ذکر کرتا ہے۔۳۳ ہیکل کی نیابتی رسومات تمام قوم، اور قبیلہ اور اہلِ زبان سے وعدہ کرتی ہیں کہ کسی کو بھی ”موت، دوزخ اور قبر کا غلام رہنے کی ضرورت نہیں۔“۳۴

جب ہم خُدا کو پا لیتے ہیں تو، بعض اوقات دعاؤں کے غیر متوقع جواب ہمیں گلی سے اٹھاتے، لوگوں تک لاتے، ہماری جانوں سے تاریکی کو رفع کرتے ہیں، اور روحانی جائے پناہ اور اُس کے عہود اور ابدی محبت تک جانے میں ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔

عظیم چیزوں کا آغاز اکثر معمولی ہی ہوتا ہے لیکن خُدا کے معجزے ہر روز رونما ہوتے ہیں۔ ہم رُوحُ اُلقدس کے افلاکی تحفے کے لیے، یِسُوع مسِیح کے کفارے اور اُس کی منکشف تعلیم اور رسوم اور عہود کے لیے شکر گزار ہیں جو اُس کی بحال شدہ کلیسیا میں ملتے ہیں اور جو کلیسیا اُسی کے نام سے کہلاتی ہے۔

آئیں ہم بخوشی خُدا کی دعوت قبول کرتے ہوئے تمام قوموں، قبیلوں اور اہلِ زبان میں اُس کی موعودہ اور نبوت کیے ہوئے وعدوں اور برکات کی تکمیل میں مدد کریں، میں یِسُوع مسِیح کے مقدس اور پاک نام میں دعا گو ہوں، آمین۔

حوالہ جات

  1. “All your losses will be made up to you in the resurrection, provided you continue faithful” ( Teachings of Presidents of the Church: Joseph Smith [2007], 51).

  2. دیکھیں مضایاہ ۲: ۴۱۔

  3. یِسُوع مسِیح کی معموریِ اِنجیل کی بحالی: دُنیا کے لیے دو صد سالہ فرمان،“ ChurchofJesusChrist.org؛ مزید دیکھیں، مثال کے طور پر، ایلما ۲۶: ۳۷۔

  4. دیکھیں مکاشفہ ۱۴: ۶؛ ۱ نیفی ۱۹: ۱۷؛ ۲۲: ۲۸؛ ۲ نیفی ۳۰: ۸؛ مضایاہ ۳: ۲۰؛ ۱۵: ۲۸؛ ایلما ۳۷: ۴–۶؛ ۳ نیفی ۲۸: ۲۹؛ عقائد اور عہود ۴۲: ۵۸؛ ۱۳۳: ۳۷۔

  5. دیکھیں یوحنا ۳: ۱۶–۱۷؛ ۱۵: ۱۲؛ رومیوں ۸: ۳۵، ۳۸–۳۹۔

  6. دیکھیں ۱ نیفی ۲۲: ۳، ۹؛ عقائد اور عہود ۴۵: ۲۴–۲۵، ۶۹، ۷۱؛ ۶۴: ۴۲۔

  7. دیکھیں اِفسِیوں ۲: ۱۹۔

  8. دیکھیں عقائد اور عہود ۱۰۴: ۱۴–۱۷۔

  9. اِفسِیوں ۲: ۱۹۔

  10. سمتھ کے مکان سے کچھ سو گز دور درختوں کا ایک جھُنڈ ہے، جو بعد میں ہمارے لیے مقدس جھُنڈ قرار پایا ”اٹھارہ سو بیس میں بہار کی ابتدا کی وہ صبح خوبصورت اور صاف دن تھا۔ (جوزف سمتھ کی تاریخ ۱: ۱۴.

  11. کسی جانے پہچانے تاریخی واقعے والے مقام پر موجود ہونا بڑے قوی طور پر وقت اور مقام کو ملا دیتا ہے۔ پھر بھی، جوزف سمتھ پر مرونی کے ظہور کے مقدس واقعات کے بارے میں ہماری گواہی روحانی ہے۔

  12. جوزف سمتھ—تاریخ ۱: ۳۳–۳۴۔

  13. دیکھیں عاموس ۳: ۷؛ عقائد اور عہود ۱: ۳۸۔

  14. دیکھیں ایلما ۳۷ :۶؛ عقائد اور عہود ۶۴: ۳۳۔

  15. ۳ ستمبر، ۲۰۲۰ کی کلیسیائی شماریات، ”قوموں اور علاقوں“ میں گوّام، پورتو ریِکو اور امریکن ساموّا شامل ہیں۔

  16. ۲۳ ممالک، امریکہ، میکسیکو، برازیل، فلپائن، پیروُ، چیلی، ارجنٹینا، گواتے مالا، ایکوادور، بولیویا، کولمبیا، کینیڈا، برطانیہ، ہونڈورس، نائجیریاہ، وینزویلا، آسٹریلیا، دومینیکن ریپبلک، جاپان، ایل سلوادور، نیو ذیلینڈ، اور گوائے اور نِکاراگوا ہیں۔ ایشیا میں ایک لاکھ سے زیادہ ممالک کی فہرست میں آسٹریلیا اور نیو ذی لینڈ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ پاراگوائے میں ۹۶۰۰۰ ارکان ہیں اور ۱۰۰،۰۰۰ ارکان والا اگلا مُلک ہو سکتا ہے۔

  17. دیکھیں رسل ایم نیلسن ”مورمن کی کتاب: ایک معجزانہ معجزہ“ (مشن کے نئے صدور کے سیمینار میں دیا ہوا خطاب، ۲۳ جون، ۲۰۱۶)۔

  18. تین گواہوں کی شہادت“ اور ”آٹھ گواہوں کی شہادت“، مورمن کی کتاب۔

  19. اضافی ترجمے اِس وعدے کو جاری رکھے ہیں کہ ”ہر مرد اور عورت انجیل کی معموری کو اپنی ہی زبان اور بولی میں سنے گا (یا گی)“ (عقائد اور عہود ۹۰: ۱۱۔

  20. دیکھیں عقائد اور عہود ۱۲۲: ۱۔

  21. مقدسین کی چار جلدوں کے سرورق وینٹ ورتھ لیٹر میں لکھی جوزف سمتھ کی گواہی کے بیان سے لیے گئے ہیں— عَلمِ صداقت؛ کوئی ناپاک ہاتھ بھی نہیں؛ دلیرانہ، عالیٰ ظرفی اور خود مختار؛ اور ہر کان میں گونجے۔

  22. See Saints: The Story of the Church of Jesus Christ in the Latter Days, vol. 1, The Standard of Truth, 1815–1846 (2018), 70–71.

  23. دیکھیں مراسلہ صدارتِ اَوّل، ۱۴ اگست، ۲۰۲۰۔

  24. دیکھیں گیرٹ ڈبلیو گانگ، ”Seven Ways Religious Inputs and Values Contribute to Practical, Principle-Based Policy Approaches“ (G20 Interfaith Forumفورم پر دیا گیا خطاب، ۸ جون ۲۰۱۹)، newsroom.ChurchofJesusChrist.org۔

  25. دیکھیں، جیسن سوِن سن، ”LDS Church Celebrates 30 Years in Haiti by Planting Thousands of Trees,” Deseret News، مئی ۱، ۲۰۱۳، deseretnews.com.

  26. دیکھیں،Pew Research Center, “The Future of World Religions: Population Growth Projections, 2010–2050,” Apr. ادیاتی مطالعے … سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ دُنیا بھر میں پانچ عشاریئہ آٹھ بلین مذہبی وابستگی بالغ اور بچوں پر مشتمل ہے، جو ۲۰۱۰ کی چھے عشارئیہ نو بلین کی عالمی آبادی کی ۸۴ فیصد نمائندگی کرتے ہیں۔

  27. مذہبی اخلاق و اقدار معاشرے کو بنیاد بخشتی اور بہتر بناتی ہے، سماج کو تحریک دیتی ہے، معاشرتی نسبتیں بناتی ہیں، سماجی اتصال، خدمت کا جذبہ اور رضاکار کاموں کو پروان چڑھاتی ہیں اور انصاف، مصالحت اور معافی کی نشو نما کرتی ہیں، جس میں یہ بھی جاننا شامل ہے کہ ہم کس کا دامن پکڑے رکھیں اور کب جانے دیں، اور جانیں کہ کب بھولنا اور کب یاد رکھنا ہے۔

  28. چندے کے ساتھ ساتھ لیٹر ڈے سینٹ چیرٹی (دیکھیں atterdaysaintcharities.org)، جو کلیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کے ارکان کی جانب سے امدادی شاخ کے طور پر کام کرتی ہے، اپنے پڑوسیوں اور لوگوں کے ساتھ مل کر وقت اور وسائل کی امداد جسٹ سروّ یا ہیلپنگ ہینڈز پراجکٹ کے ذریعے بہم پہنچاتی ہے (دیکھیں justserve.org اور ChurchofJesusChrist.org/topics/humanitarian-service/helping-hands) اور روزے کے ہدیے کے ذریعے (دیکھیں ”Fasting and Fast Offerings“، انجیلی عنوانات؛ topics.ChurchofJesusChrist.org)۔ دنیا میں ہزاروں کو برکت دینے کی اِس کوشش کے لیے کلیسیا کے ارکان و احباب کی فراخدلی کی ضرورت ہوتی ہے۔

  29. عقائداور عہود ۹۸: ۸۔

  30. یسعیاہ ۶۱: ۱؛ مزید دیکھیں یوحنا ۸: ۳۶؛ گلتیوں ۵: ۱؛ عقائد اور عہُود ۸۸: ۸۶۔

  31. آزادی کی امید میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو کمزور کر دینے والی عادات یا نشوں میں، خود شکستہ روئیوں، پشتوں پر محیط احساسِ خطا یا کسی بھی قسم کے غم میں مبتلا ہیں۔

  32. مرونی ۸: ۱۲؛ مزید دیکھیں عقائد اور عہود ۱۳۷: ۱۰۔

  33. دیکھیں ۱ کرنتھیوں۱۵: ۲۹۔

  34. ”While of These Emblems We Partake،“ گیت، نمبر ۱۷۳، بند نمبر ۳۔