مجلسِ عامہ
خُدائے قادِر کوئی نا قابلِ تصوّر کام کرے گا
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۰


خُدائے قادِر کوئی نا قابلِ تصوّر کام کرے گا

خُدا نے اِس وقت کے لیے اپنے بچّوں اور اپنی کلِیسیا کو تیار کیا ہے۔

سالٹ لیک ویلی میں پہنچنے کے کچھ ہی عرصہ کے بعد، مُقدّسین نے اپنی مُقدّس ہَیکل کی تعمیر شروع کر دی۔ اُنھوں نے محسوس کیا کہ اُنھیں آخر کار ایک ایسی جگہ مل گئی ہے جہاں وہ بیرونی غلبے کی آمریت سے مبّرا سکون کے ساتھ خُدا کی عبادت کرسکیں گے۔

تاہم، جونہی ہَیکل کی نیو پایہ تکمیل کے قریب پہنچی تو، ریاستہائے متحدہ کی فوج زبردستی ایک نئے گورنر کو فائز کرنے کی غرض سے اُن کے درمیان آ کھڑی ہوئی۔

چونکہ کلِیسیائی رہنماؤں کو اندازہ نہیں تھا کہ فوج کتنی جارحیت کا مظاہرہ کرے گی، لہٰذا بریگھم ینگ نے مُقدّسین کو ہَیکل کی نیو خالی اور زمین میں تہ نشین کرنے کا حُکم دیا۔

مجھے یقین ہے کہ کلِیسیا کے کچھ اَرکان حیران ہوتے ہوں گے کہ خُدا کی بادشاہت کو تعمیر کرنے کی اُن کی کوششوں کی کیوں مستقل طور پر اکارت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

آخر کار، خطرہ ٹل گیا، اور ہَیکل کی بنیادیں کھدائی گئی اور اُن کی جانچ پڑتال کی گئی۔ تب ہی پیش رؤ معماروں نے یہ دریافت کیا کہ چند اصل رسوبی پتھر ٹوٹ پھوٹ گئے ہیں، جس کے باعث وہ نیو کے لیے نا مناسب ٹھہرے۔

نتیجاً، بریگھم نے اُن سے نیو کی مرمت کروائی تاکہ وہ سالٹ لیک ہَیکل کی عظیم الشان گرینائٹ۱ دیواروں کو سہارا دے سکے۔۲ بالآخر، مُقدّسین ”کتنی پُختہ ہے بنیاد“۳ گیت کانے اور یہ جاننے کے قابل ہوئے کہ اُن کی مُقدّس ہَیکل ایک مضبوط بنیاد پر قائم کی گئی تھی جو نسل در نسل قائم رہے گی۔

شبیہ
سالٹ لیک ہَیکل کی بنیاد

اِس کہانی سے ہم یہ درس حاصل کر سکتے ہیں کہ خُدا اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے کس طرح مصائب کا اِستعمال کرتا ہے۔

عالمی سطح پر پھیلی وبائی مرض

اگر آج ہم اپنے آپ کو اِسی طرح کے مانوس حالات میں مبتلا محسوس کرتے ہیں تو، بے شک ایسا ہی ہے۔

مجھے یقین نہیں کہ میری آواز سُننے یا میرا کلام پڑھنے والا کوئی شخص پوری دُنیا میں پھیلی وبائی مرض سے متاثر نہ ہوا ہو۔

اہل خانہ اور دوستوں کے ضیاع پر ماتم کرنے والوں کے ساتھ، ہم ماتم کرتے ہیں۔ ہم آسمانی باپ سے التجا کرتے ہیں کہ وہ آپ کو تسلی اور اِطمینان بخشے۔

اِس وائرس کے طویل مدتی نتائج جسمانی صحت سے بالاتر ہیں۔ بہت سے خاندانوں کی آمدنی بند ہوگئی ہے اور وہ بھوک، بے یقینی اور خدشات جیسے خطرات میں مبتلا ہیں۔ ہم اِس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بہت سارے لوگوں کی بے لوث کوششوں کی تعریف کرتے ہیں۔ ہم اُن لوگوں کی حلیم قربانی اور عظیم کوششوں کے مشکور ہیں جنھوں نے ضرورت مند لوگوں کی معاونت، تندرستی اور مدد کے لیے اپنی حفاظت کا خطرہ مول لیا ہے۔ ہمارے دل آپ کی نیکی اور شفقت کے عوث تشکر سے معمور ہیں۔

ہماری قوی دُعا ہے کہ خُدا آسمان کے دریچے کھولے اور خُدا کی دائمی نعمتوں سے آپ کی زِندگیوں کو معمور کردے۔

ہم بیج کی مانند ہیں

اِس وائرس کے بارے میں ابھی بھی بہت سی لاعلمی موجود ہے۔ لیکن مجھے ایک بات کا علم ہے، وہ یہ ہے کہ آسمانی باپ اِس وائرس سے انجان نہ تھا۔ اُسے فرشتوں کی اضافی فوجیں اکٹھا کرنے، ہنگامی اجلاس بلانے یا غیر متوقع ضرورت سے نمٹنے کے لیے عالمی تخلیقی ڈویژن سے وسائل ہٹانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

میرا آج کا پیغام یہ ہے کہ اگرچہ یہ وبائی مرض غیر مطلوب یا غیر متوقع ہے، مگر خُدا نے اِس وقت کے لیے اپنے بچّوں اور اپنی کلِیسیا کو تیار کیا ہوا تھا۔

ہم اِسے جھیل لیں گے، جی ہاں۔ لیکن ہم محض دانت پیسنے، ثابت قدم رہنے، اور چیزوں کا پرانے معمول پر آنے کا انتظار کرنے سے کہیں زیادہ کام کریں گے۔ ہم آگے بڑھیں گے، اور نتیجاً بہتر ہوں گے۔

ایک طرح سے، ہم بیج کی مانند ہیں۔ اور بیجوں کو اپنے مقدور تک پہنچنے کے لیے، اپنے پھوٹنے سے قبل دفنانا ضروری ہوتا ہے۔ میری یہ گواہی ہے کہ اگرچہ بعض اوقات ہم خود کو زِندگی کی آزمائشوں میں دفن ہوا یا جذباتی اندھیروں میں گھرا ہوا محسوس کر سکتے ہیں، لیکن خُدا کی محبّت اور یِسُوع مسِیح کی بحال شدہ اِنجیل کی برکات سے کوئی نا قابلِ تصوّر چیز رونما ہوگی۔

مشکلات کے نتیجے میں برکات حاصل ہوتی ہیں

ہر دور کو آزمائش اور مصیبت کے اوقات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

حنوک اور اُس کے لوگ بدکاری، جنگوں اور خونریزی کے دور میں جی رہے تھے۔ ”لیکن خُداوند آیا اور اُس نے اپنے لوگوں کے ساتھ بسیرا کیا۔“ اُس کے ذہن میں اُن کے لیے کوئی ناقابلِ تصوّر کام تھا۔ صِیّون کو قائم کرنے میں اُس نے اُن کی مدد کی—”یک دل اور یک ذہن“ لوگ جو ”راست بازی میں رہتے تھے۔“۴

یعقُوب کے جوان بیٹے یُوسُؔف کو گڑھے میں پھینکا گیا، غُلامی میں بیچا گیا، اُسے دھوکا دیا گیا اور ترک کر دیا گیا۔۵ یُوسُؔف نے سوچا ہوگا کہ آیا خُدا اُسے بھول گیا ہے۔ خُدا کے ذہن میں یُوسُؔف کے لیے ایک ناقابلِ تصوّر کام تھا۔ اُس نے آزمائش کے اِس دور کو یُوسُؔف کے کردار کو تقویت بخشنے کے لیے اِستعمال کیا اور وہ اپنے خاندان کو بچانے کے قابل ہوا۔۶

شبیہ
جوزف لبرٹی جیل میں

نبی جوزف سمتھ کے بارے میں سوچیں جب وہ لبرٹی جیل میں قید تھے، اُنھوں نے مصائب کے شکار مُقدّسین کی فلاح کے لیے کس طرح التجا کی۔ اُنھوں نے ضرور سوچا ہوگا کہ اِن حالات میں صِیّون کیسے قائم ہوسکتا ہے۔ لیکن خُداوند نے اُن کو تسلی بخشی، اور اِس کے بعد حاصل ہونے والا شاندار مُکاشفہ مُقدّسین کے لیے اِطمینان کا باعث بنا—اور آپ کے اور میرے لیے ابھی بھی اطمینان کا باعث ہے۔۷

کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مقدسینِ آخِری ایّام کے ابتدائی برسوں میں کتنی بار مُقدّسین نے مایوسی کا سامنا اور حیرت کا اظہار کیا کہ آیا خُدا نے اُنھیں فراموش کردیا ہے؟ لیکن ظلم و ستم، سخت خطرات اور استیصال کی دھمکیوں کے دوران، اِسؔرائیل کے خُداوند خُدا نے اپنے چھوٹے سے غلّے کے لیے کچھ اور ہی ذہن میں رکھا ہوا تھا۔ کوئی ناقابلِ تصوّر کام۔

صحائف کی اِن—اور سینکڑوں دیگر مثالوں سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟

اوّل: راست لوگ آزمائشوں اور مشکلات کا سامنا کرنے سے مستثنیٰ نہیں۔ ہم سب کو مشکل وقتوں سے گزرنا ہوگا، کیونکہ مشکلات کے اِن اوقات میں ہی ہم ایسے اُصول سیکھتے ہیں جو ہمارے کرداروں کو مضبوط بناتے ہیں اور ہمیں خُدا کے قریب لانے کا باعث بنتے ہیں۔

دوّم: ہمارا آسمانی باپ جانتا ہے کہ ہم تکلیف میں ہیں، اور چونکہ ہم اُس کے بچّے ہیں، لہٰذا وہ ہمیں اکیلا نہیں چھوڑے گا۔۸

اُس شفیق، نجات دہندہ کے بارے میں سوچیں، جس نے اپنی زِندگی کا بیشتر حصّہ بیماروں، غم زدوں، بے یقینی، مایوسی کی کیفیت میں مبتلا لوگوں کی خدمت میں صرف کیا۔۹ کیا آپ کو لگتا ہے کہ آج وہ آپ کے بارے میں کم فکر مند ہے؟

میرے عزیز دوستو، میرے پیارے بھائیو اور بہنو، اِن غیر یقینی اور خوفناک اوقات میں خُدا آپ کی نگرانی اور غلّہ بانی کرے گا۔ وہ آپ کو جانتا ہے۔ وہ آپ کی التجائیں سُنتا ہے۔ وہ وفادار اور قابلِ اعتماد ہے۔ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرے گا۔

آپ کے لیے ذاتی طور پر اور کلِیسیا کے لیے اجتماعی طور پر خُدا کے ذہن میں کوئی ناقابلِ تصوّر کام ہے—حَیرت انگیز اور تعُّجب خیز کام۔

مشکور ہیں، اَے خُدا، ہم نبی کے لیے

ہمارے بہترین دِن مستقبل میں ہیں، نہ کہ ماضی میں۔ اِسی واسطے خُدا ہمیں جدید مُکاشفہ عنایت فرماتا ہے! اِس کے بغیر، زِندگی ایسی محسوس ہوسکتی ہے کہ پرواز کے دوران ہوائی جہاز کو ایک مخصوص فضائی حدود میں ساکن رکھ کر، دھند کے ختم ہونے کا انتظار کیا جائے تاکہ ہم بحفاظت اتر سکیں۔ ہمارے لیے خُداوند کے مقاصد اِس سے کہیں زیادہ بلند و بالا ہیں۔ چونکہ یہ زِندہ مسِیح کی کلِیسیا ہے، اور کیونکہ وہ اپنے نبیوں کو ہدایت بخشتا ہے، تاہم ہم اُن مقامات کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں جہاں ہم پہلے کبھی نہیں گئے، اُن بلندیوں تک جن کا ہم شاید ہی تصوّر کرسکتے ہیں!

اب، اِس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم بشریت میں ہوتے ہوئے اپنی پرواز کے دوران ہنگامہ خیز تجربات کا سامنا نہیں کریں گے۔ اِس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہمیں غیر متوقع آلات کی خرابی، مکینیکل بگاڑ یا موسم کی سنگین دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ درحقیقت، حالات بہتر ہونے سے پہلے خراب ہو سکتے ہیں۔

لڑاکے طیارے کے پائلٹ اور ایئر لائن کے کپتان کی حیثیت سے، میں نے یہ سیکھا کہ اگرچہ میں پرواز کے دوران پیش آنے والی مشکلات کا انتخاب نہیں کرسکتا تھا، مگر میں یہ انتخاب میرے ہاتھ میں تھا کہ میں کس طرح کی تیاری کروں اور کیا ردّعمل دوں۔ خطرے کے وقت بے اضطرابی اور ذی فہم اعتماد درکار ہوتا ہے۔

ہم ایسا کس طرح سے کر سکتے ہیں؟

ہم حقائق کا سامنا کرتے اور، اہمیت کے حامل بنیادی اُصولوں، اِنجیل کے بنیادی اُصولوں کی طرف لوٹ جاتے ہیں۔ آپ اپنے ذاتی مذہبی طرزِ عمل کو تقویت بخشتے ہیں—جیسا کہ دُعا مانگنا اور صحائف کا مُطالعہ اور خُدا کے احکامات پر عمل کرنا ہے۔ آپ بہترین ثابت شدہ طریقوں پر مبنی فیصلے لیتے ہیں۔

اُن کاموں پر توجہ مرکوز کریں جو آپ کر سکتے ہیں نہ کہ اُن چیزوں پر جو آپ نہیں کر سکتے ہیں۔

آپ اپنے اِیمان کو اکٹھا کریں۔ اور آپ خُداوند اور اُس کے نبی کے رہنمائی بخشنے والے کلام کو سُنیں تاکہ آپ سلامتی کی طرف راغب ہوں۔

یاد رکھیں کہ، یہ یِسُوع مسِیح کی کلِیسیا ہے—وہ اِس کا رہبر ہے۔

پچھلی دہائی میں رونما ہونے والی اِلہامی پیش رفت کے بارے میں سوچیں۔ میں صرف چند ایک کا ذکر کرنا چاہتا ہوں:

  • سبت کی ہماری عبادت کے مرکز کے طور پر عشائے ربانی کو ایک نئی شکل دی گئی۔

  • افراد اور خاندانوں کی مضبوطی کے لیے آ، میرے پِیچھے ہو لے کو گھروں میں مرکوز، کلیسیائی معاونتی آلہ کے طور پر فراہم کیا گیا۔

  • ہم نے سب کی خدمت گزاری کرنے کی اعلیٰ اور زیادہ پاکیزہ حکمتِ عملی کا آغاز کیا۔

  • اِنجیل پھیلانے اور خُداوند کے کاموں کو سرانجام دینے کے لیے ٹیکنالوجی کا اِستعمال کلیسیا میں پھیل گیا ہے۔

یہاں تک کہ مجلسِ عامہ کی نشستوں کا انعقاد ٹیکنالوجی کے حیرت انگیز آلات کے بغیر ناممکن ہے۔

بھائیو اور بہنو، مسِیح کے رہبر ہونے کے باعث، معاملات صرف ٹھیک نہیں بلکہ؛ ناقابلِ تصوّر ہوں گے۔

اِسؔرائیل کو اکٹھا کرنے کا کام آگے بڑھتا ہے

پہلے تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پوری دُنیا میں پھیلی وبائی مرض خُداوند کے کام میں رکاوٹ کا سبب بنے گی۔ مثال کے طور پر، اِنجیل کے اشتراک کے روایتی طریقے ممکن نہیں ہیں۔ البتہ، یہ وبائی مرض نیک دِل لوگوں تک پہنچنے کے نئے اور زیادہ تخلیقی طریقوں کو منکشف کررہی ہے۔ اِسؔرائیل کو اکٹھا کرنے کی قُدرت اور جوش و جذبہ بڑھ رہا ہے۔ سینکڑوں اور ہزاروں کہانیاں اِس امر کی تصدیق کرتی ہیں۔

خوبصورت ناروے میں رہنے والی ایک اچھی دوست نے بپتسمہ لینے والوں کی تعداد میں حالیہ اضافے کے بارے میں مجھے اور ہیریئٹ کو ایک خط لکھا۔ ”اُن جگہوں پر جہاں کلِیسیا چھوٹی ہے،“ وہ لکھتی ہے، ”ٹہنیاں شاخوں میں، اور شاخیں حلقوں میں تبدیل ہو جائیں گی!!“

لٹویا میں، ایک ایسی خاتون جس نے کلِیسیا کو انٹرنیٹ کے ایک اشتہار پر کلک کرنے سے دریافت کیا تھا، وہ یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کے بارے میں جاننے کے لیے اِس قدر پُرجوش تھی کہ مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ قبل ہی مبلغین کے پاس پہنچ گئی، اور پہلے سبق کے اختتام پر، اُس نے بپتسمہ لینے کی تاریخ کا پوچھا۔

مشرقی یورپ میں، ایک عورت جس کو مبلغین نے فون کیا وہ پکار اٹھی، ”بہنو، آپ نے پہلے فون کیوں نہیں کیا؟ میں انتظار کر رہی تھی!“

ہمارے بہت سے مبلغین پہلے سے کہیں زیادہ مصروف ہو گئے ہیں۔ بہت سے مبلغین پہلے سے زیادہ لوگوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔ اَرکان اور مبلغین کے درمیان رابطے میں اضافہ ہوا ہے۔

ماضی میں، ہم روایتی طریقوں سے اِس قدر بندھے ہوئے تھے کہ ہماری آنکھیں کھولنے کے لیے ایک وبائی مرض کی ضرورت پڑی۔ اگرچہ گرینائٹ پہلے سے ہی دستیاب تھا پھر بھی ہم رسوبی پتھر سے عمارت بنا رہے تھے۔ ضرورت کے موافق، اب ہم لوگوں کو دعوت دینے کے لیے ٹیکنالوجی سمیت مختلف طریقوں کو اِستعمال کرنے کا ہنر سیکھ رہے ہیں—عام اور قدرتی طریقوں سے—آئیں اور دیکھیں، آئیں اور مدد کریں، اور آئیں اور حصّہ بنیں۔

اُس کا کام، اُس کا طریق

یہ کار خُداوندی ہے۔ وہ ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اُس کے کام کرنے کے طریقوں کو تلاش کریں، اور وہ طریقے ہمارے گذشتہ تجربات سے مختلف ہوسکتے ہیں۔

ایسا شمعُون پطرس اور دُوسرے شاگردوں کے ساتھ ہوا جوتبِریاس کی جھِیل میں مَچھلی کے شِکار کو گئے تھے۔

”مگر اُس رات کُچھ نہ پکڑا۔

”اور صُبح [ہوتے ہی]، یِسُوع کِنارے پر آ کھڑا ہُؤا۔ …

”اُس نے اُن سے کہا، کَشتی کی [دُوسری] طرف جال ڈالو، تو پکڑوگے۔“

پَس اُنہوں نے دُوسری طرف جال ڈالا اور ”مَچھلِیوں کی کثرت سے پِھر کھینچ نہ سکے۔“۱۰

خُدا نے اپنا قوی ہاتھ ظاہر کیا ہے اور وہ یہ سلسلہ جاری رکھے گا۔ وہ دن آئے گا جب ہم پیچھے مڑ کر دیکھیں گے اور جانیں گے کہ مشکلات کے اِس دور میں—اُس کی طریق پر—ایک پختہ بنیاد پر اُس کی بادشاہی کی تعمیر کے واسطے، خُدا بہتر طریقے تلاش کرنے میں ہماری مدد کر رہا تھا۔

میں اپنی گواہی دیتا ہوں کہ یہ خُدا کا کام ہے اور وہ اپنے بچّوں، اپنے لوگوں کے درمیان بہت سے ناقابلِ تصوّر کام کرتا رہے گا۔ خُدا اپنے محفوظ اور شفیق ہاتھوں کی ہتھیلیوں میں ہمیں تھام لیتا ہے۔

میں گواہی دیتا ہوں کہ صدر رسل ایم نیلسن ہمارے دور کے لیے بھیجے گئے خُدا کے نبی ہیں۔

خداوند کے ایک رسُول ہونے کی حیثیت سے، میں آپ کو دعوت اور برکت دیتا ہوں کہ آپ ”خُوشی سے وہ تمام چیزیں کریں جو [آپ کے] اِختیار میں ہیں، اور پھر [آپ] بے حد یقین سے پُرسکون رہ سکتے ہیں، کہ خُدا کی نجات دیکھیں اور اُس کے بازو کا ظہور ہو۔“۱۱ اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ خُداوند کے وسیلہ سے آپ کے راست کاموں کے بدلے ناقابلِ تصوّر چیزیں رونما ہوں گی۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر آمین۔

حوالہ جات

  1. کوارٹز مونزونائٹ جو گرینائٹ کی طرح دکھائی دیتی تھی، شہر کے ۲۰ میل (۳۲ کلومیٹر) جنوب مشرق میں، لٹل کاٹن ووڈ وادی کے غار پر کسی کان سے لی گئی تھی۔

  2. تاریخ کے اِس دور کو مزید گہرائی سے دیکھنے کے لیے، دیکھیں Saints: The Story of the Church of Jesus Christ in the Latter Days, vol. 2, No Unhallowed Hand, ۱۸۴۶–۱۸۹۳ (۲۰۲۰)، ابواب ۱۷، ۱۹، اور ۲۱۔

  3. دیکھیں ”کتنی پختہ ہے بنیاد،“ گیت، نمبر ۸۵۔

    اِس عظیم ترانے کی آیات ہمارے اوقات کے لیے ایک مرکزی خیال کی حیثیت رکھ سکتی ہیں، اور جب ہم نئے کانوں سے اِس کے غن سنتے ہیں تو، اِس کے باعث ہمیں درپیش چنوتیوں سے متعلق بصیرت فراہم ہوتی ہے:

    ہر حالت میں—بیماری میں، صحت میں،

    مفلسی کی وادی میں یا دولت کی فراوانی میں،

    گھر میں ہو یا باہر، خشکی پہ ہو یا سمندر میں—

    جیسے تیرے دن کی طلب، … ویسے تیری دستگیری ہو۔

    خوف نہ کھا، گھبرا نہ، میں تیرے ساتھ ہوں،

    میں ہوں تیرا خُدا اور مددگار ہوں۔

    تجھے مضبوط کروں، تیری مدد کروں اور قائم رہنے دوں،

    بلند کیے گئے میرے راست، … قادرِ مطلق ہاتھ سے۔

    جب گہرے پانیوں سے میں تم کو گزاروں،

    تو غم کے دریا میں نہیں بہنے نہ دوں،

    کیونکہ میں تیری مشکل میں تمھیں فضل بخشوں،

    اور تمھیں پاک صاف کر دوں … تیری گہری مصیبت سے۔

    جب تیری راہ میں، ہوں شعلہ زن آزمائشیں،

    میرا فضل، تیری رسد کے لیے کافی ہے۔

    کوئی شعلہ نقصان نہ دے؛ بنایا اِس لیے

    تیرے زنگ کو بھسم کرے … اور تیرے سونے کو کندن۔ …

    وہ رُوح جو یِسُوع کی طرف جھکتی ہے آرام کے لیے

    چھوڑوں گا، نہ چھوڑ سکتا ہوں، اُسے دشمنوں کے لیے؛

    اِس رُوح کے لیے شیطان جتنی بھی کوشش کر لے،

    میں کبھی نہیں، نہ کبھی، … نہ کبھی اُسے چھوڑوں گا!

  4. دیکھیں موسیٰ ۷: ۱۳–۱۸۔

  5. یُوسُؔف شاید سترہ برس کی عُمر کا نوجوان تھا جب اُس کے بھائیوں نے اُسے غُلامی میں بیچ دیا (دیکھیں پیَدایش ۳۷: ۲)۔ یُوسُؔف تِیس برس کا تھا جب اُس نے فرؔعون کی خدمت کرنا شروع کی (دیکھیں پیَدایش ۴۱: ۴۶)۔ کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اپنی جوانی کے عروج پہ غداری سہنا، غلامی میں بیچے جانا، جھوٹا الزام لگایا جانا، اور پھر قید خانہ میں ڈالا جانا ایک نوجوان کے لیے برداشت کرنا کتنا مشکل تھا؟ یُوسُؔف یقینی طور پر نہ صرف کلِیسیائی نوجوانوں کے لیے بلکہ ہر اُس مرد، عورت اور بچّے کے لیے بھی ایک نمونہ ہے جو اپنی صلیب اُٹھانا اور نجات دہندہ کی پیروی کرنا چاہتا ہے۔

  6. دیکھیں پیَدایش ۴۵: ۴–۱۱؛ ۵۰: ۲۰–۲۱۔ زبُور ۱۰۵: ۱۷–۱۸ میں، ہم پڑھتے ہیں، ”اُس نے اُن سے پہلے ایک آدمی کو بھیجا، یُوسُؔف، غُلامی میں بیچِا گیا: اُنہوں نے اُس کے پاؤں کو بَیڑیوں سے دُکھ دیا: وہ لوہے کی زنجیروں میں جکڑا رہا۔“ ایک اور ترجمے کے مطابق، آیت ۱۸ میں درج ہے، ”اُنہوں نے اُس کے پاؤں کو بَیڑیوں سے دُکھ دیا: لوہے کی زنجیریں اُس کی رُوح میں چبھ گئیں“ (Young’s Literal Translation)۔ میرے نزدیک، یہ تجویز کرتا ہے کہ یُوسُؔف کے مصائب نے اُسے لوہے کی مانند مضبوط اور لچکدار رُوح عطا کی—ایک ایسی خوبی جو خُداوند کی جانب سے بخشے گئے عظیم اور ناقابلِ تصوّر مستقبل کے لیے نہایت ضروری تھی۔

  7. دیکھیں عقائد اور عہود ۱۲۱–۲۳۔

  8. اگر خُدا اپنے بچّوں کو بھوکوں، محتاجوں، ننگوں، بیماروں، اور مصیبت زدوں کے بارے میں آگاہی رکھنے اور اُن کے ساتھ ہمدردی کرنے کا حُکم دیتا ہے تو یقیناً وہ ہمارے بارے میں بھی باخبر اور رحیم ہوگا، چونکہ ہم اُس کے بچّے ہیں (دیکھیں مورمن ۸: ۳۹

  9. دیکھیں لُوقا ۷: ۱۱–۱۷۔

  10. دیکھیں یُوحنّا ۲۱: ۱–۶۔

  11. عقائداور عہود ۱۲۳: ۱۷۔