مجلسِ عامہ
تبدیلی کو برقرار رکھیں
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۰


تبدیلی کو برقرار رکھیں

یِسُوع مسِیح کے وسیلے سے، ہمیں دیرپا تبدیلیاں لانے کی طاقت بخشی گئی ہے۔ جب ہم فروتنی سے اُس کی طرف رُجُوع کریں گے تو، وہ ہماری تبدیل ہونے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔

بہنو، میرے لیے یہ خُوشی کی بات ہے کہ میں آپ کے ساتھ ہوں۔

شبیہ
بازار میں ادائیگی کرنا

تصوّر کیجیے کہ کوئی لڑکی سامان کی خریداری کے لیے بازار گئی۔ اگر وہ کیشئر کو ایک چیز کی خریداری کے عوث زیادہ قیمت ادا کرے گی تو، کیشئر بقیہ رقم واپس کرے گا۔

شبیہ
بقیہ رقم وصول کرنا

بنیمین بادشاہ نے قدیم امریکہ میں اپنے لوگوں کو ہمارے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کی جانب سے حاصل ہونے والی نہایت عمدہ نعمتوں کا درس دیا۔ اُس نے آسمانوں، زمینوں اور اُس تمام خوبصورتی کو تخلیق کیا جس سے ہم لطف اندوز ہوتے ہیں۔۱ اپنے عظیم کفّارہ کے ذریعہ، وہ ہمارے لیے گُناہ اور موت سے مخلصی پانے کی راہ مہیا کرتا ہے۔۲ جب ہم پوری تندہی سے اُس کے احکام کی فرمانبرداری کرنے کے باعث اُس کا شکریہ ادا کرتے ہیں تو، وہ ہمیں فوری طور پر برکت بخشتا ہے، اور ہم ہمیشہ کے لیے اُس کے مقروض ہو جاتے ہیں۔

وہ ہمیں بہت کچھ عطا کرتا ہے، اُس قیمت سے کہیں زیادہ جو ہم کبھی چُکانے کے قابل نہیں ہو سکتے ہیں۔ تاہم، ہم اُس کو کیا دے سکتے ہیں، جس نے ہمارے گُناہوں کی انمول قیمت ادا کی؟ ہم اُسے تبدیلی کا تحفہ دے سکتے ہیں۔ ہم اُسے اپنی تبدیلی کا تحفہ دے سکتے ہیں۔ یہ سوچ کی تبدیلی، عادت کی تبدیلی، یا اُس سمت کی تبدیلی ہوسکتی ہے جس کی جانب ہم گامزن ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کے لیے اُس کی انمول ادائیگی کے بدلے، خُداوند ہم سے دِل کی تبدیلی کا مطالبہ کرتا ہے۔ جس تبدیلی کی وہ ہم سے درخواست کرتا ہے یہ اُس کے فائدے کے لیے نہیں بلکہ ہمارے فائدے کے لیے ہے۔ تاہم، بازار میں ایک خریدار کے غیر مشابہ جو ہمارے پیش کردہ بقایا جات کو واپس رکھ لے گا، ہمارا مہربان نجات دہندہ ہمیں تبدیلی برقرار رکھنے کا اشارہ کرتا ہے۔

بنیمین بادشاہ کی جانب سے بولے گئے اِلفاظ سُننے کے بعد، اُس کے لوگ چلائے، کہ اُن کے دِل بدل گئے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ ”خُداوند قادِر مطلق کے رُوح کے وسیلے سے، جو ہم میں بڑی تبدیلی لایا ہے، … کہ ہم پھر کوئی برائی نہیں، بلکہ مسلسل نیکی کرنے کی خواہش کرتے ہیں۔“۳ صحائف یہ نہیں کہتے ہیں کہ وہ فوری طور پر کامل ہو گئے؛ بلکہ کسی حد تک، اُن کی تبدیلی کی خواہش نے اُنھیں عمل پر مجبور کردیا۔ اُن کے دِل کی تبدیلی کا مطلب نفسانی مرد یا عورت کو ترک کر دینا اور یِسُوع مسِیح کی مانند بننے کی کوشش کرتے ہوئے رُوح کے مُوافِق چلنا تھا۔

صدر ہینری بی آئرنگ سِکھاتے ہیں: ”حقیقی تبدیلی کا دارومدار پوری کوشش اور تھوڑی تکلیف کے ساتھ، آزادانہ طور پر اِیمان کی تلاش پر ہوتا ہے۔ پھر خُداوند ہی … پاکیزگی اور تبدیلی کا مُعجزہ عطا کرتا ہے۔“۴ ہمیں تبدیل کرنے کی نجات دہندہ کی قابلیت کے ساتھ اور اپنی کوششوں کے باہم ملاپ کے باعث، ہم نئی مخلوق بن جاتے ہیں۔

جب میں کمسن تھی، تو میں اپنے آپ کو ابدی زِندگی کے اپنے مقصد کی جانب اوپر کی طرف، عمودی راستے پر جاتے تصوّر کرتی تھی۔ جب بھی میں کچھ غلط کرتی یا کہتی، تو مجھے لگتا کہ میں خود ہی راستے سے پھسل گئی ہوں، اور اب مجھے اپنے سفر کا آغاز دُوبارہ کرنا ہوگا۔ یہ بچوں کے کھیل سانپ اور سیڑھی میں اُس مربع پر پہنچنے کی طرح تھا جو آپ کو بورڈ کے اوپری حصّے سے نیچے کھیل کے آغاز تک لے جاتا ہے۔ یہ نہایت حوصلہ شکن بات تھی! لیکن جب میں نے مسِیح کے عقیدے۵ کو سمجھنا شروع کیا اور یہ کہ اپنی زِندگی میں اِس کا اطلاق روزانہ کیسے کرنا ہے تو، مجھے اُمید ملی۔

شبیہ
تبدیلی کے عمل میں برداشت کرنا شامل ہے

یِسُوع مسِیح نے ہمیں تبدیلی کا ایک مستقل نمونہ پیش کیا ہے۔ وہ ہمیں اِیمان کی مشق کرنے کی دعوت دیتا ہے، جس کی بدولت ہم توبہ کرنے کی طرف مائل ہوتے ہیں—”جو اِیمان اور توبہ اُن کے دِل میں ایک تبدیلی لایا۔“۶ جب ہم توبہ کرتے یا اپنے دِلوں کو اُس کی طرف مائل کرتے ہیں تو، ہم مُقدّس عہود باندھنے اور اِن کے مطابق زِندگی گزارنے کی زیادہ خواہش کے حامل ہوتے ہیں۔ آخِر تک برداشت کرنے کے لیے ہم اپنی زِندگیوں میں اِن اُصولوں کے اطلاق کو جاری رکھتے ہیں اور خُداوند کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمیں تبدیل کرے۔ آخِر تک برداشت کرنے کا مطلب آخِر تک تبدیل رہنا ہے۔ میں نے اب یہ فہم پایا ہے کہ ہر ناکام کوشش کے باعث میں دُوبارہ سے شروعات نہیں کرتی، بلکہ ہر کوشش کے ساتھ، میں اپنی تبدیلی کے عمل کو جاری رکھتی ہوں۔

انجمنِ دختران کے خاص موضوع میں ایک اِلہامی جملہ بڑی پختگی سے بیان کرتا ہے، ”میں توبہ کی نعمت کو عزیز رکھتی ہوں اور ہر روز بہتر ہونے کی خواہش مند ہوں۔“۷ میری دُعا ہے کہ ہم اِس خوبصورت تحفے کو عزیز رکھیں اور دانستہ طور پر تبدیلی کے متلاشی ہوں۔ بعض اوقات جو تبدیلیاں ہمیں کرنے کی ضرورت ہوتی ہیں وہ سنگین گُناہ سے وابستہ ہوتی ہیں۔ لیکن بیشتر اوقات، ہم خُود کو یِسُوع مسِیح کی صفات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اپنے کردار کو زیادہ نفیس بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمارے روز مرہ کے انتخابات ہماری ترقی میں معاونت یا رکاوٹ کا باعث ثابت ہوں گے۔ چھوٹی لیکن مستحکم، دانستہ طور پر کی جانے والی تبدیلیاں ہماری بہتری میں مددگار ثابت ہوں گی۔ حوصلہ شکن نہ ہوں۔ تبدیلی زِندگی بھر جاری رہنے والا عمل ہے۔ میں شُکرگُزار ہوں کہ تبدیل ہونے کی ہماری جدوجہد میں، خُداوند ہمارے ساتھ تحمُّل کا مظاہرہ کرتا ہے۔

یِسُوع مسِیح کے وسیلے سے، ہمیں دیرپا تبدیلیوں کی طاقت بخشی گئی ہے۔ جب ہم فروتنی سے اُس کی طرف رُجُوع کریں گے تو، وہ ہماری تبدیلی کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔

ہمارے نجات دہندہ کے کفّارہ کی یکسر تبدیل کرنے والی قوت کے علاوہ، رُوحُ الُقدس ہماری تائید کرتے ہوئے ہماری رہنمائی کرے گا۔ یہاں تک کہ وہ ہمیں یہ جاننے میں بھی مدد دے سکتا ہے کہ ہمیں کیا بدلنے کی ضرورت ہے۔ کہانتی برکات، دُعا، روزہ، اور ہَیکل میں شرکت کے ذریعہ بھی ہم مدد اور حوصلہ افزائی پا سکتے ہیں۔

اِسی طرح، خاندان کے قابلِ اعتماد افراد، رہنما،​اور دوست تبدیلی کی ہماری کوششوں میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ جب میں آٹھ سال کی تھی، تو میرا بڑا بھائی، لی، اور میں اپنے دوستوں کے ساتھ پڑوس کے درخت کی شاخوں میں کھیلتے ہوئے وقت گزارا کرتے تھے۔ ہمیں اُس درخت کے سائے میں اپنے دوستوں کی رفاقت میں اکٹھا ہونا پسند تھا۔ ایک دن، لی درخت سے نیچے گر گیا اور اُس کا بازو ٹوٹ گیا۔ ٹوٹے ہوئے بازو کے باعث خود سے درخت پر چڑھنا اُس کے لیے مشکل ہوگیا تھا۔ لیکن اُس کے بغیر درخت پہ کھیلنا فقط پہلے جیسا نہیں تھا۔ لہٰذا ہم میں سے کچھ نے اُسے پیچھے سے مضبوطی کے ساتھ پکڑا جبکہ دُوسروں نے آگے سے اُس کے ٹھیک بازو کو کھینچا، اور ذرا سی کوشش سے، لی واپس درخت پر چڑھ گیا۔ اُس کا بازو ابھی بھی ٹوٹا ہوا تھا، لیکن وہ دُوبارہ ہمارے ساتھ ہماری صحبت سے لطف اندوز ہوتے ہوئے شفا یاب ہو رہا تھا۔

میں نے اکثر درخت میں کھیلنے کے اپنے تجربے کے بارے میں سوچا ہے کہ یہ یِسُوع مسِیح کی اِنجیل میں ہماری سرگرمی کے مشابہ ہے۔ اِنجیلی شاخوں کے سائے میں، ہم اپنے عہد سے وابستہ بہت ساری نعمتوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ممکن ہے کہ کچھ اپنے عہود کی حفاظتی دسترس سے دور جا گریں اور اِنجیلی شاخوں کی سلامتی واپس پانے کے لیے اُنھیں ہماری مدد کی ضرورت ہو۔ اُن کے لیے بذاتِ خود واپس آنا مشکل ہو۔ ہماری دوستی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اُن کی شفا یابی میں مدد کے واسطے کیا ہم آہستہ سے اُنھیں تھوڑا اِدھر اور تھوڑا سا اُدھر کھینچ سکتے ہیں؟

اگر آپ زوال کے باعث کسی چوٹ کا شکار ہیں تو، اپنے عہود اور اُن کی پیش کردہ نعمتوں تک دُوبارہ دسترس پانے کے لیے براہ کرم دُوسروں کو اپنی مدد کرنے کی اجازت دیں۔ اپنے پیاروں کی موجودگی میں، نجات دہندہ آپ کو شفا بخش سکتا ہے اور تبدیل ہونے میں آپ کی مدد کرسکتا ہے۔

میں اکثر اوقات کہیں راہ چلتے ایسے دوستوں سے ٹکرا جاتی ہوں جنہیں میں کئی سالوں سے نہیں ملی تھی۔ بعض اوقات وہ کہتے ہیں، ”آپ بالکل نہیں بدلی!“ ہر بار جب میں یہ بات سُنتی ہوں تو، میں تھوڑی سی چکرا جاتی ہوں، کیونکہ مجھے اُمید ہے کہ میں برسوں بعد کافی تبدیل ہوگئی ہوں۔ مجھے اُمید ہے کہ میں کل کے مقابلے میں آج زیادہ بہتر ہوئی ہوں! مجھے اُمید ہے کہ میں تھوڑی زیادہ مہربان، کم پرکھنے والی اور مزید شفیق ہو گئی ہوں۔ مجھے اُمید ہے کہ میں دُوسروں کی ضروریات کو مدنظر رکھنے میں جلدی کرتی ہوں، اور میں اُمید کرتی ہوں کہ میں تھوڑی زیادہ صابر ہو جاؤں۔

مجھے اپنے گھر کے قریب پہاڑوں پہ جانا بہت پسند ہے۔ جب میں پگڈنڈی کے ساتھ ساتھ چلتی ہوں تو اکثر، میرے جوتوں کے اندر چھوٹا سا پتھر چلا جاتا ہے۔ آخر کار، میں رکتی ہوں اور اپنے جوتے کو ہلاتی جلاتی ہوں۔ لیکن میں اِس بات سے حیران ہوتی ہوں کہ اِس سے قبل کہ میں رک جاؤں اور خود کو خراش سے نجات بخشوں، میں اپنے آپ کو کتنی دیر تک درد میں چلنے کی اجازت دے سکتی ہوں۔

عہد کی راہ پر سفر کرنے کے دوران، ہم کبھی کبھار نامعقول عادات، گُناہوں، یا برے رویوں کی شکل میں اپنے جوتوں میں پتھر ڈال لیتے ہیں۔ جتنی جلدی ہم اِنھیں اپنی زِندگیوں سے ہٹائیں گے، ہمارا فانی سفر اتنا ہی تشفی بخش ہوگا۔

تبدیلی کو برقرار رکھنے کے لیے کوشش کرنی پڑتی ہے۔ میں صرف اپنے جوتے میں واپس کنکر ڈالنے کے لیے پگڈنڈی پر رکنے کا تصوّر نہیں کرسکتی۔ جیسے ایک خوبصورت تتلی اپنے نرم ریشمی خول میں واپس جانے کا انتخاب نہیں کرتی ویسے ہی میں بھی ایسا نہیں کرنا چاہتی۔

میں گواہی دیتی ہوں کہ یِسُوع مسِیح کی وجہ سے، ہم تبدیل ہو سکتے ہیں۔ اُس کی مانند بننے کے لیے ہم اپنی عادات کو سنوار سکتے ہیں، اپنے خیالات کو تبدیل کرسکتے ہیں، اور اپنے کردار کو نہایت نفیس بناسکتے ہیں۔ اور اُس کی مدد کے وسیلہ سے، ہم تبدیلی کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر آمین۔