مجلسِ عامہ
عہُود کے وسِیلے سے خُدا کی قُدرت تک رسائی پانا
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۳


عہُود کے وسِیلے سے خُدا کی قُدرت تک رسائی پانا

جب آپ عہد کے راستے پر چلتے ہیں، بپتِسما سے لے کر ہَیکل تک اور عُمر بھر، تو مَیں آپ سے فطرتی دُنیاوی دھارے کے خِلاف جانے کی ہمت کا وعدہ کرتا ہُوں۔

گُزشتہ نومبر میں، مجھے بیلیم برازیل ہَیکل کی تخصِیص کا اعزاز حاصل ہُوا۔ شمالی برازیل میں کلِیسیا کے عقِیدت مند اَرکان کے ساتھ ہونا باعثِ عِزت اور مُسرت تھا۔ اُس وقت، مَیں نے سِیکھا کہ بیلیم اُس خطے کا پھاٹک ہے جس میں دُنیا کا سب سے طاقت ور دریا، ایمیزون شامل ہے۔

دریا کی حشمت کے علاوہ، سال میں دو بار، کُچھ غیر فطری عوامل رُونما ہوتے ہیں۔ جب سُورج، چاند اور زمِین بالکُل ایک سِیدھ میں ہوتے ہیں، تو پانی کے قُدرتی بہاؤ کے خلاف شدِید طاقت ور مدُوجذر کی لہر دریا میں بہتی ہے۔ ۶ میٹر بُلند۱ ۵۰ کلومیٹر تک بہاؤ کی مُخالف سمت طویل سفر۲ طے کرنا درج کِیا جا چُکا ہے۔ اِس رُجحان کو، عام طور پر جوار بھاٹا کی شرارت کے نام سے جانا جاتا ہے، مقامی طور پر پورروکا، یا ”زور دار گرج“ کے نام سے جانا جاتا ہے کیوں کہ اُس کی آواز بُہت زیادہ گرج دار ہونے کے سبب سے۔ ہم ٹھیک ٹھیک طور پر یہ نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ پُرشُکوہ ایمیزون کو بھی آفاقی قُوّتوں کے سامنے جُھکنا پڑھتا ہے۔

ایمیزون کی طرح، ہماری زِندگی میں قُدرتی بہاؤ ہوتا ہے؛ ہم وہی کرتے ہیں جو قُدرتی طور پر رواں دواں ہوتا ہے۔ ایمیزون کی طرح، آسمانی مدد کے ساتھ ہم بظاہر خِلافِ فطرت فرائض انجام دے سکتے ہیں۔ آخِر کار، ہمارا فروتن ہونا، عاجز ہونا، یا اپنے اِرادوں کو خُوشی سے مَشیّتِ ایزدی کے سُپرد کرنا خِلافِ فطرت ہی تو ہے۔ پِھر بھی صِرف ایسا کرنے سے ہی ہماری کایا پلٹ سکتی ہے، لوٹ کر خُدا کی حُضُوری میں زِندگی بسر کر سکتے ہیں، اور اپنے اَبَدی مُقدر کو پا سکتے ہیں۔

دریاے ایمیزون کی طرح، ہم چُن سکتے ہیں کہ آیا آفاقی قُوّتوں کے تابع ہونا ہے یا ”دھارے کے ساتھ بہتے جانا ہے۔“۳ بہاؤ کی مُخالِف سمت میں جانا کٹھن ہو سکتا ہے۔ بلکہ جب ہم ”پاک رُوح کی ترغیبات کے“ تابع ہوتے اور نفسانی مرد یا عَورت کو ترک کرتے ہیں، تو ہم اپنی زِندگی میں سِیرت بدلنے والی نجات دہندہ کی قُدرت کو پا سکتے ہیں،۴ دُشوار کاموں کو انجام دینے والی قُدرت۔

صدر رسل ایم نیلسن نے ہمیں سِکھایا کہ اِس کو کیسے پانا ہے۔ اُس نے وعدہ کِیا، ”ہر وہ شخص جو بپتسما کے حوض میں اور ہَیکلوں میں عہُود باندھتا ہے—اور اُن کو برقرار رکھتا ہے—یِسُوع مسِیح کی قُدرت کی فراونی مُیسر ہوتی … ہمیں اِس زوال پذیر دُنیا کی حالت سے [اُوپر] اُٹھانے کے واسطے۔“۵ دُوسرے لفظوں میں، خُدا کی قُدرت ہمیں مُیّسر ہو سکتی ہے، صِرف اُسی صُورت میں جب ہم اُس کے ساتھ پاک عہُود کے وسِیلے سے سِلسِلہ جوڑتے ہیں۔

اِس سے پہلے کہ دُنیا کی تخلیق ہُوئی، خُدا نے عہُود کے نظام کو قائم کِیا جِن کی مدد سے ہم اُس کے ساتھ جوڑ سکیں۔ اَبَدی، لاتبدیل قانُون کی بُنیاد پر، اُس نے اَٹل شرائط مخصُوص کی ہیں، جِن کی بِنا پر، ہم تبدیل ہوتے، بچائے جاتے، اور سرفرازی پاتے ہیں۔ اِس زِندگی میں، ہم کہانتی رُسُوم میں شریک ہو کر یہ عہُود باندھتے ہیں اور وہی امُور انجام دینے کا وعدہ کرتے ہیں جو خُدا ہم سے کرنے کا حُکم دیتا ہے، اور بدلے میں، خُدا ہم سے خاص رحمتوں کا وعدہ کرتا ہے۔۶

عہد اَیسا حلف ہے جِس کے لیے ہمیں تیاری کرنی چاہیے، واضح طور پر سمجھنا چاہیے، اور قطعی طور پر تکریم و حریم کرنی چاہیے۔۷ خُدا کے ساتھ عہد باندھنا محض وعدہ کرنے سے مُختلف ہے۔ اَوّل، کہانتی اِختیار شرط ہے۔ دوم، کم زور وعدہ میں قُوّتِ مربُوط نہیں ہوتی جو ہمیں فطرتی بہاؤ کے دباؤ سے اُوپر کھینچ لے۔ ہم عہد اُسی وقت باندھیں جب ہم اِس کو پُورا کرنے کے لیے غیر معمُولی طور پر پُرعزم نِیّت باندھتے ہیں۔۸ ہم خُدا کے فرزندانِ عہد اور اُس کی بادِشاہی کے وارِث بن جاتے ہیں، بالخصُوص جب ہم خُود کو عہد کے ساتھ مکمل طور پر یک جان کر لیتے ہیں۔

اِصطلاح عہد کا راستا سے مُراد عہُود کا سِلسِلہ ہے جِس سے ہم مسِیح کے پاس آتے اور اُس سے تعلُق جوڑتے ہیں۔ اِس عہد کے بندھن سے، ہمیں اُس کی اَبَدی قُدرت تک رسائی ہوتی ہے۔ اِس راستے کا آغاز مسِیح پر اِیمان اور تَوبہ سے ہوتا ہے، اِس کے بعد بپتِسما اور رُوحُ القُدس پانے سے ہوتا ہے۔۹ یِسُوع مسِیح نے ہمیں دِکھایا ہے کہ اِس راستے پر کیسے چلنا ہے، جب اُس نے بپتِسما لِیا تھا۔۱۰ نئے عہد نامہ میں مرقس اور لُوقا کی اِنجِیل کے حوالوں کے مُطابق، آسمانی باپ نے یِسُوع کے بپتِسما کے موقع پر براہِ راست کلام کِیا، فرمایا، ”تُو میرا پیارا بیٹا ہے؛ تُجھ سے مَیں خُوش ہوں۔“ جب ہم بپتِسما کے ذریعے سے عہد کی راہ پر گامزن ہوتے ہیں، تو مَیں تصُّور کر سکتا ہُوں کہ آسمانی باپ ہم میں سے ہر ایک سے یہی بات کہہ رہا ہوتا ہے: ”تُو میرا پیارا بچّہ ہے؛ جِس سے مَیں خُوش ہوں۔ آگے بڑھتے رہو۔“۱۱

بپتِسما کے دوران میں اور جب ہم عشائے ربانی میں شریک ہوتے ہیں،۱۲ تو ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہم یِسُوع مسِیح کا نام اپنے تئیں اپنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔۱۳ اِس سیاق و سباق میں، ہمیں عہد نامہِ قدیم کے حُکم پر توجہ دینی چاہیے، ”تُو خُداوند اپنے خُدا کا نام بے فائدہ نہ لینا۔“۱۴ ہمارے جدید کانوں میں، یہ خُداوند کے نام کو بے جا اِستعمال کرنے کی ممانعت کے خِلاف گُونج سُنائی دیتی ہے۔ حُکم میں یہ ممانعت شامِل ہے، اَلبتہ اِس کی تاکِید کی گہرائی اُس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ عِبرانی لفظ جِس کا ترجمہ نام ”لینا“ سے مُراد ”اوپراُٹھانا“ یا ”تھامنا،“کے طور پر کِیا گیا ہے جَیسے کوئی جھنڈا اُٹھائے کسی فرد یا فِرقے کے ساتھ اپنی وفاداری کا اِظہار کرتا ہے۔۱۵ لفظ کا ترجمہ”بے فائدہ“ کے طور پر کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے ”کھوکھلا“ یا ”دھوکا دینے والا“ ہے۱۶ خُداوند کا بے فائدہ نام نہ لینے کے حُکم کا مطلب یہ ہو سکتا ہے، ”آپ خُود کو اُس وقت تک یِسُوع مسِیح کے شاگرد کی حیثیت سے پہچان نہ کرائیں جب تک کہ آپ اُس کی صحیح طریقے سے نمایندگی کرنے کا اِرادہ نہ کر لیں۔“

ہم اُس کے شاگِرد بنتے ہیں اور اُس کی صحیح نمایندگی کرتے ہیں جب ہم دِیدہ و دانِستہ اور بتدریج عہُود کے ذریعے سے یِسُوع مسِیح کا نام خُود پر لیتے ہیں۔ ہمارے عہُود ہمیں عہد کے راستے پر قائم و دائم رہنے کی ہمت عطا کرتے ہیں کیوں کہ یِسُوع مسِیح اور ہمارے آسمانی باپ کے ساتھ ہمارا رِشتا بدل گیا ہے۔ ہم اُن کے ساتھ عہد کے بندھن سے تعلُق جوڑتے ہیں۔

عہد کا راستا ہَیکل کی رُسُوم کی طرف لے جاتا ہے، جیسا کہ ہَیکل کی ودیِعت۔۱۷ ودیعت خُدا کے پاک عہُود کا تحفہ ہے جو ہمیں اُس سے اور زیادہ کامِل طریقے سے جوڑتا ہے۔ ودیعت میں، ہم، پہلے، خُدا کے احکام پر عمل کرنے کی کوشش کا عہد کرتے ہیں؛ پھر شکستہ دل پشیمان روح کے ساتھ ہم توبہ کرتے ہیں؛ تیسرا، یِسُوع مسِیح کی انجیل کے مطابق زندگی بسر کرنا۔ ہم یہ اُس پر ایمان لا کر کرتے ہیں، خُدا کے ساتھ عہد باندھتے ہیں جب ہم نجات اور سرفرازی کی رُسوُم کو حاصل کرتے ہیں۔ اُن عہود پر اپنی ساری زندگی بھر کار بند ہو کر، جب ہم خُدا اور ہمسائے سے محبّت کرنے کے لیے دو بڑے احکامات کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ چوتھا، ہم پاک دامنی کے قانون پر عمل کرنے کا عہد کرتے ہیں اور پانچواں، اپنے آپ کو اور خداوند کی طرف سے وہ ہمیں جو کچھ بھی دیتا ہے اسے اپنی کلیسیا کی تعمیر کے لیے وقف کرنے کا عہد کرتے ہیں۔۱۸

ہَیکل کے عہُود باندھنے اور قائم رکھنے سے، ہم اُس کے اِرادوں کی بابت اور زیادہ جانتے ہیں اور رُوحُ القُدس کی معمُوری پاتے ہیں۔۱۹ ہم اپنی زندگیوں کے لیے ہدایت پاتے ہیں۔ ہم اپنی شاگِردی میں بالِغ ہوتے ہیں تاکہ ہم مُسلسل، جاہِل اُمّت نہ بنے رہیں۔۲۰ بلکہ، ہم اَبَدی تناظُر کے ساتھ زِندگی بسر کریں نِیز خُدا اور دُوسروں کی خِدمت کرنے کے لیے زیادہ پُرجوش ہوں۔ فانی زِندگی میں اپنے نیک اِرادوں کو پُورا کرنے کے واسطے ہمیں مزید صلاحیت عطا کی جاتی ہے۔ ہمیں بُرائی سے محفُوظ رکھا جاتا ہے،۲۱ اور آزمایش کا مُقابلہ کرنے اور ڈگمگانے پر تائب ہونے کے واسطے ہمیں زیادہ زورآور قُدرت عطا ہوتی ہے۔۲۲ جب ہم لُڑکھڑاتے ہیں، تو خُدا کے ساتھ ہمارے عہُود کی یاد ہمیں شاہراہ پر واپس گامزن ہونے میں مدد دیتی ہے۔ خُدا کی قُدرت کے ساتھ ناطا جوڑنے سے، ہم خُود اپنے پوروروکا بنتے ہیں، دُنیا کے بہاؤ کی مُخالِف سمت میں جانے کے لائق ہوتے ہیں، اپنی ساری زِندگیوں اور اَبَدیّتوں میں۔ بالآخر، ہماری تقدیریں بدل جاتی ہیں کیونکہ عہد کا راستا سرفرازی اور اَبَدی زِندگی کی طرف لے جاتا ہے۔۲۳

بپتِسما کے پانیوں میں اور ہَیکلوں میں کیے گئے عہُود پر چلنے سے ہمیں فانی زِندگی کی آزمایشوں اور دِلی صدموں کا مقابلہ کرنے کی ہمت بھی مُیّسر ہوتی ہے۔۲۴ اِن عہُود سے جُڑی تعلیِم ہمارے راستے کو آسان بناتی ہے اور اُمِّید، اِطمِینان اور تسلّی عطا کرتی ہے۔

میرے دادا دادی لیؔنا صوفیہ اور میٹؔس لی انڈر رینلنڈ نے اپنے بپتِسما کے عہد کے وسِیلے سے خُدا کی قُدرت پائی تھی جب وہ فن لینڈ میں ۱۹۱۲ میں کلِیسیا میں شامِل ہُوئے تھے۔ فن لینڈ میں کلِیسیا کی پہلی شاخ کا حِصّہ بننے پر اُنھیں بڑی خُوشی تھی۔

لی انڈر کی تپ دق سے پانچ سال بعد وفات ہوگئی جب لیؔنا اپنے دسویں بچّے کے ساتھ حاملہ تھیں۔ وہ بچّہ، میرا والد، لی انڈر کی وفات کے دو ماہ بعد پَیدا ہُوا تھا۔ لیؔنا نے بالآخر نہ صِرف اپنے شوہر بلکہ اپنے دس بچّوں میں سے سات کو سپُردِ خاک کِیا۔ غریب بیوہ کی حیثیت سے، اُس کو بڑی مُشکلات پیش آئیں۔ ۲۰ برس تک، اُس نے راتوں کو مُناسب آرام نہ کِیا۔ دن کے وقت، وہ اپنی فیملی کے لیے کھانا فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کرتی تھی۔ رات کو وہ قریب المرگ خاندان کے افراد کی دیکھ بھال کرتی۔ اِس بات کا تصُّور کرنا مُشکل ہے کہ اُس نے کیسے قابُو پایا۔

لیؔنا ثابت قدم رہی کیوں کہ اُس کو معلُوم تھا کہ اُس کا مرحُوم شوہر اور بچّے اَبَد سے اَبَد تک اُس کے ہو سکتے ہیں۔ ہَیکل کی تعلِیم کی رحمتوں نے، بشمول اَبَدی خاندان، اُس کو اِطمِینان بخشا کیوں کہ اُس کو مُہر بندی کی قُدرت پر بھروسا تھا۔ فانی زِندگی کے دوران میں، نہ اُس کو ودیعت نصِیب ہُوئی نہ اُس کی لی انڈر کے ساتھ مُہر بندی ہُوئی، لیکن لی انڈر اُس کی زِندگی میں اہم اَثر و رُسوخ اور مُستقبل کے لیے اُس کی بڑی آس کا محوّر رہا۔

۱۹۳۸ میں، لیؔنا نے ریکارڈز جمع کرائے تاکہ اُس کے مرحُوم خاندان کے اَرکان کے لیے ہَیکل کی رُسُوم ادا کی جا سکیں، جو فن لینڈ سے جمع کرائے گئے اَوائل ریکارڈز میں سے تھے۔ اُس کی وفات کے بعد، اُس کے مرحُوم بچّوں، اور لی اندڑ، اُس کے لیے ہَیکل کی نیابتی رُسُوم دُوسروں نے انجام دی تھیں۔ نیابت کے ذریعے سے، اُس نے ودیعت پائی، لیؔنا اور لیؔ انڈر کی ایک دُوسرے سے مُہر بندی ہُوئی، اور اُن کے مرحُوم بچّوں کی اور میرے والِد کی اُن کے ساتھ مُہر بندی ہُوئی تھی۔ دُوسروں کی طرح، لیؔنا نے ”اِیمان کی حالت میں وفات پائی، وعدہ کی ہُوئی چِیزیں تو نہ پائیں، مگر دُور ہی سے اُنھیں … [دیکھ] کر خُوش ہُوئی، اور اُن کا اِقرار کِیا۔“۲۵

لیؔنا نے اِس طرح زِندگی گُزاری جیسے اُس نے یہ عہُود اپنی زِندگی میں پہلے ہی باندھ لیے تھے۔ وہ جانتی تھی کہ اُس کے بپتِسما اور مُقدّس عہُود نے اُس کو نجات دہندہ سے جوڑ دیا ہے۔ اُس نے ”[فدِیہ دینے والے] کے مُقدّس مقام کی شِیریں اُلفت کے سبب سے [اپنے] ویران دِل میں اُمِّید جگنے دی ہے۔“۲۶ لیؔنا نے اِس کو خُدا کی عظیم رحمتوں میں سے ایک سمجھا جو اُس نے اپنی زِندگی کی الم ناکیوں کا سامنا کرنے سے پہلے اَبَدی خاندانوں کی بابت سیکھا۔ عہد کے ذریعے سے اُس کو خُدا کی قُدرت نصِیب ہُوئی کہ وہ اپنے مسائل اور مُصائب کو برداشت کرنے اور اِس کی افسردگی کے چُنگل سے اُوپر اُٹھی۔

جب آپ عہد کے راستے پر چلتے ہیں، بپتِسما سے لے کر ہَیکل تک اور عُمر بھر، تو مَیں آپ سے فطرتی دُنیاوی دھارے کے خِلاف —سیکھنے کی ہمت، تَوبہ کرنے کی ہمت، اور تقدِیس کی ہمت کیے جانے کی ہمت کا وعدہ کرتا ہُوں یہاں تک کہ خُوشی کا جب آپ زندگی کی مُشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ مَیں آپ کو اور آپ کے خاندان کو شَیطان کے غلبہ سے محفُوظ رہنے کا وعدہ کرتا ہُوں، خاص طور پر جب آپ ہَیکل کو اپنی زِندگی کا بڑا مرکز بناتے ہیں۔

جب آپ مسِیح کے پاس آتے ہیں اور اُس سے اور ہمارے آسمانی باپ سے عہد کے تحت تعلُق جوڑتے ہیں، بظاہر کُوئی نہ کوئی غیر فطری امر رُونما ہوتا ہے۔ آپ کی کایا پلٹ جاتی ہے اور یِسُوع مسِیح میں کامِل بنتے ہیں۔۲۷ آپ خُدا کے فرزندانِ عہد بنتے ہیں اور اُس کی بادِشاہی میں وارِث۔۲۸ مَیں تصُّور کر سکتا ہُوں کہ وہ آپ سے کہے گا، ”تُو میرا پیارا بچّہ ہے؛ جِس سے مَیں خُوش ہوں۔ گھر آنے پر خُوش آمدِید۔“ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. تقریباً ۲۰ فُٹ۔

  2. تقریباً ۳۰ میل۔

  3. ہمارے پاس اِرادہ ہے کیوں کہ خُدا نے ہمیں اپنے واسطے فیصلے کرنے اور عمل کرنے کا حق دِیا ہے۔ دیکھیں راہ نمائے صحائف، ”اِرادت،“ ۲ نِیفی ۲:‏۲۷؛ مُوسیٰ ۷:‏۳۲۔

  4. دیکھیں مضایاہ ۳:‏۱۹۔

  5. رسل ایم نیلسن، ”دُنیا پر غالب آئیں اور آرام پائیں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۲، ۹۶، ۹۷۔

  6. دیکھیے راہ نمائے صحائف، ”عہد،“ scriptures.ChurchofJesusChrist.org۔

  7. ہر کوئی بعض اوقات ٹھوکر کھاتا ہے، اَلبتہ خُدا نے ہمارے ٹھوکر کھانے پر صبر کیا اور عہد شکنی کے بعد بھی ہمیں تَوبہ کی نعمت عطا کی ہے۔ مثلاً بُزرگ رچرڈ جی سکاٹ نے سکھایا، ”خُداوند کمزوریوں کو بغاوت سے مخُتلف طور پر دیکھتا ہے … [کیوں کہ] جب خُداوند کمزوریوں کی بات کرتا ہے، تو یہ ہمیشہ رحم کے ساتھ ہوتا ہے“(”یِسُوع مسِیح کے کَفارہ کے وسِیلے سے اِنفرادی ہمت،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۳، ۸۳)۔ یُوں، ہمیں اپنی کمزوریوں میں ہماری مدد کرنے کے لیے نجات دہندہ کی صلاحیت پر شک نہیں کرنا چاہیے۔ دانستہ طور پر گُناہ کی منصوبہ سازی کرنا، تاکہ بعد میں توبہ کر لی جائے گی—بصُورتِ دیگر پہلے سے منصوبہ بند تَوبہ—خُداوند کے حُضُور نفرت انگیز ہے (دیکھیے عِبرانیوں ۶:‏۴–۶

  8. دیکھیے رابرٹ بولٹ، اے مین فار آل سیزن: اے پلے ان ٹو ایکٹس (۱۹۹۰)، xiii–xiv, ۱۴۰۔

  9. دیکھیں ۲ نیفی ۳۱:‏۱۷–۱۸۔

  10. دیکھیں ۲ نیفی ۳۱:‏۴–۱۵۔

  11. لُوقا بیان کرتا ہے، ”اور رُوحُ القُدس جِسمانی صُورت میں کبُوتر کی مانِند اُس پر نازِل ہُوا اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے، تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں“ (لُوقا ۳:‏۲۲)۔ مرقس بیان کرتا ہے، ”اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے، تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں۔“ (مرقس ۱:‏۱۱)۔ ولیم ٹنڈیل کا ترجمہ کنگ جیمز ورژن سے بھی زیادہ واضح اور گہرا ہے۔ اِس کے ترجمہ میں، آسمانی باپ کی آواز فرماتی ہے، ”تُو میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں“ (برائن موئے نہان، خُدا کی پسندِیدہ کِتاب: ولیم ٹنڈل، تھامس مور، اور انگریزی بائِبل کو قلم بند کرنا—شہادت اور دھوکے بازی کی کہانی [۲۰۰۲]، ۵۸)۔ صِرف متّی بیان کرتا ہے کہ، آواز زیادہ تر عوام سے مُخاطب تھی، کہا، ”اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔“ (متّی ۳:‏۱۷)۔ یُوحنّا کی اِنجِیل صِرف یُوحنّا اِصطباغی سے بپتِسما پانے کی بابت بیان کرتی ہے: ”چُناں چہ مَیں نے دیکھا، اور گواہی دی ہے کہ یہ خُدا کا بیٹا ہے“ (یُوحنّا ۱:‏۳۴

  12. دیکھیں ۲ نیفی ۳۱:‏۱۳؛ عقائد اور عہُود ۲۰:‏۷۷۔

  13. صدر ڈیلن ایچ اوکس نے ”رضا مندی“ کی اہمیت کی وضاحت یُوں فرمائی جب ہم بپتِسما کے عہد کی تجدید عِشائے ربانی کے ساتھ کرتے ہیں: ”تعجب کی بات یہ ہے کہ ہم جب عِشائے ربانی میں شریک ہوتے ہیں تو ہم یہ گواہی نہیں دیتے کہ ہم خُود پر یِسُوع مسِیح کا نام اپناتے ہیں۔ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اَیسا کرنے کے لیے رضا مند ہیں۔ [دیکھیں عقائد اور عہُود ۲۰:‏۷۷۔] دراصل ہم صِرف اپنی رضا مندی کی بابت گواہی دیتے ہیں کہ اِس سے پہلے کہ ہم بڑی سنجیدگی سے اُس مُقدّس نام کو اپنائیں کسی اور امر کا رُونما ہونا لازم ہے(”اپنے تئیں یِسُوع مسِیح کے نام کو اپنانا،“ انزائن، مئی ۱۹۸۵، ۸۱)۔ یہ ”کسی اور امر“ سے مُراد ہَیکل کی برکات اور آیندہ کی سرفرازی ہے۔

  14. خُروج ۲۰:‏۷۔

  15. دیکھیے جیمس اسڑونگ، اسٹرونگ کی بائِبل کے حوالے سے نئی جامع ہم آہنگی (۲۰۱۰)، عِبرانی لُغت کا حِصّہ، صفحہ ۱۹۲، نمبر ۵۳۷۵۔

  16. دیکھیے جیمس اسڑونگ، اسٹرونگ کی بائِبل کے حوالے سے نئی جامع ہم آہنگی، عِبرانی لُغت کا حِصّہ، صفحہ ۲۷۳، نمبر ۷۷۲۳۔

  17. بُزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار نے سِکھایا ”بپتِسما کا عہد واضح طور آیندہ کے واقعہ یا واقعات پر غور و فکر کرتا ہے اور ہَیکل کی طرف دیکھتا ہے۔ … یِسُوع مسِیح کے نام کو اپنے اُوپر لینے کا سِلسِلہ جو بپتسما کے پانیوں میں شُروع ہوتا ہے خُداوند کے گھر میں جاری رہتا اور پرورش پاتا ہے۔ جب ہم بپتسما کے پانیوں میں کھڑے ہوتے ہیں، تو ہم ہَیکل کی طرف دیکھتے ہیں۔ جب ہم عِشائے ربانی میں شریک ہوتے ہیں، تو ہم ہَیکل کی طرف دیکھتے ہیں۔ ہم نجات دہندہ کو ہمیشہ یاد رکھنے کا حلف اُٹھاتے ہیں اور ہَیکل کی پاک رُسُوم میں شریک ہونے کے لیے تیاری کے طور پر اُس کے حُکموں کو ماننے اور خُداوند یِسُوع مسِیح کے اِختیار سے اور اُس کے نام کے وسِیلے سے عطا ہونے والی افضل ترین برکات کو پانے کا عہد کرتے ہیں۔ یُوں، مُقدّس ہَیکل کی رُسُوم میں ہم مزید کامِل طریقے سے اور پُورے طور پر اپنے اُوپر یِسُوع مسِیح کا نام لیتے ہیں“ (”Honorably Hold a Name and Standing،“ لیحونا، مئی ۲۰۰۹، ۹۸)۔ یہ عمل اُس وقت تک مُکمل نہیں ہوتا جب تک ”ہم اُس کی مانِند کامِل نہیں بن جاتے“ (مرونی ۷:‏۴۸)، جب ہم پُورے طور سے تبدیل ہو جاتے ہیں۔

  18. جِس کی وضاحت عمُومی راہ نُماے کِتاب: کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام میں خِدمت کرنا میں کی گئی ہے، ۲۔۲۷ عہُود فرمان برداری کے قانُون پر عمل کرنے، قُربانی کے قانُون کی اطاعت کرنے، یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کے قانُون کی تابع داری کرنے، پاک دامنی کے قانُون پر چلنے، اور تقدیس کے قانُون کو ماننے کے لیے ہیں؛ مزید دیکھیے ڈیوڈ اے بیڈنار، ”اِس گھر کو میرے نام پر تعمیر کرو،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۸۴–۸۷۔

  19. دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۰۹:‏۱۴–۱۵۔ بُزرگ ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن نے سِکھایا، ”رُوحُ القُدس کی معمُوری میں وہ باتیں شامِل ہیں جو یِسُوع نے بیان کی ہیں مثلاً یہ مددگار اَبَدی زِندگی کا وعدہ ہے جو مَیں تُمھیں دیتا ہُوں، یعنی سیلیسٹیئل بادِشاہی کا جلال؛ جو جلال پہلوٹھے کی کلِیسیا کا جلال ہے، یعنی خُدا کا، جو سب سے زیادہ پاک ترین ہے، یِسُوع مسِیح اُس کے بیٹے کے وسِیلے سے (عقائد&اور عہُود ۸۸:‏۴–۵)“ (”عہُود کی قُدرت،“ لیحونا، مئی ۲۰۰۹، ۲۳، نوٹ ۵)۔

  20. دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۰۹:‏۱۵۔

  21. دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۰۹:‏۲۲، ۲۵–۲۶۔

  22. دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۰۹:‏۲۱۔

  23. دیکھیے عقائد اور عہُود ۱۰۹:‏۱۵، ۲۲؛ رسل ایم نیلسن، ”رُوحانی جوش کی طاقت،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۲، ۹۸۔

  24. دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”دُنیا پر غالب آئیں اور آرام پائیں،“ ۹۶؛ عقائد اور عہُود ۸۴:‏۲۰۔ ممتاز طور پر، صدر نیلسن نے فرمایا، ”ہر بار جب آپ رُوح کی سرگوشیوں کے مُشتاق ہوتے ہیں اور اُس کی تقلِید کرتے ہیں، ہر بار جب آپ کوئی نیکی کا کام کرتے ہیں—اَیسے اعمال جو ”نفسانی اِنسان“ انجام نہیں دے سکتا، تو آپ دُنیا پر غالِب آ تے ہیں“ (”دُنیا پر غالب آئیں اور آرام پائیں،“ ۹۷)۔

  25. عِبرانیوں ۱۱:‏۱۳۔

  26. ”مُنّجیِ اسرائیل،“ گِیت، نمبر ۶، آیت ۵۔ یہ لیؔنا صوفیہ رینلنڈ کا پسندیدہ گِیت تھا۔

  27. دیکھیں مرونی ۱۰:‏۳۰–۳۳۔

  28. دیکھیں عقائد اور عہود ۱۳۲:‏۱۹—۲۰۔