مجلسِ عامہ
وہ مُجھے شِفا دے سکتا ہے!
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۳


وہ مُجھے شِفا دے سکتا ہے!

مُنجّی کی شِفا بخش اور مُخلصی دینے والی قدرت کا اطلاق حادثاتی غلطیوں، غلط فیصلوں، چنوتیوں، اور ہر قسم کی آزمائشوں—اِس کے ساتھ ساتھ ہمارے گناہوں پر ہوتا ہے۔

مرونی وعدہ فرماتا ہے کہ اگر ہم مورمن کی کتاب کو پڑھیں اور پھر خُدا ابدی باپ سے، سچے دِل، اور نیک نیتی سے، مسِیح پر اِیمان رکھ کر مانگیں، خُدا اِس کی سچائی رُوحُ القُدس کی قدرت سے ظاہر کرے گا۔“۱ لاکھوں لوگوں نے اِس وعدے کا اطلاق کیا ہے اور یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کی معموری کی بحالی کی یقینی شہادت پائی ہے۔

مرونی ہمیں تاکید کرتا ہے، کہ مورمن کی کتاب کو پڑھتے وقت، ”یاد رکھو کہ خُداوند آدم کی تخلیق سے لے کر [اِس] وقت تک جب تُم اِن چیزوں کو پاؤ، … بنی آدم پر کتنا رحیم ہے اور [اپنے] دِلوں میں اِس پر غور [کرو]۔“۲ مورمن کی کتاب کی کہانیاں اور تعلیمات ہمیں یاد دِلاتی اور مُنجّی کی محبّت، ہمدردی اور رحم کی گواہی دیتی ہیں۔

اپریل ۲۰۱۳ میں میرے والد رحلت فرما گئے۔ جب مَیں اُن کے جنازے پر اظہارِ خیال کرنے کی تیاری کر رہا تھا، تو اُن کے دِل پسند صحیفائی حوالوں کو جان کر اور پسند کر کے مَیں نے خود کو نہایت خُوش قسمت محسُوس کیا۔ اُنھوں نے اِنھیں خاندانی اجتماعات میں بتایا، اور اِنھیں میرے ساتھ پڑھا جب مُجھے مشورت، راہ نمائی، یا میرے ایمان کو مُستَحکَم کرنے کی ضرورت تھی۔ مَیں نے اِنھیں اِن کو خطابات اور ذمہ داریوں میں بتاتے ہوئے سُنا۔ مَیں نہ صرف اِنھیں جانتا تھا، بلکہ مُجھے اُن کی آواز کی کھنک اور وہ رُوحانی احساسات اب بھی یاد ہیں جو مُجھے ملے جب وہ اِنھیں بتاتے تھے۔ صحائف اور احساسات کے اشتراک کے ذریعے، میرے والد نے خُداوند یِسُوع مسیِح پر ایمان کی مُستحکم بُنیاد استوارکرنے میں میری مدد کی۔

میرے والد کو خاص طور پر نیفی کے لوگوں میں نجات دہندہ کے ظہُور والا واقعہ بہت پسند تھا۔۳ یہ مُقدس واقعہ جی اُٹھے اور سرفراز ہوئے خُداوند یِسُوع مسِیح کا ہے۔ اُس نے کڑوا پیالہ پیا اور سب چیزیں جھیلیں تاکہ ہمیں اِنھیں نہ جھلینا پڑے اگر ہم توبہ کرتے ہیں۔۴ وہ عالمِ ارواح کا دورہ کر چُکا تھا اور وہاں اِنجیل کی مُنادی کا انتظام کر چُکا تھا۔۵ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تھا، اور باپ کے پاس جا چُکا تھا اور نیفیوں کے ساتھ صحائف کا اشتراک کرنے کے احکام پا چُکا تھا جو مُستقبل کی نسلوں کو برکت دیں گے۔۶ وہ سرفراز ہو چُکا تھا اور اپنی تمام تر ابدی قدرت اور صلاحیت پا چُکا تھا۔ ہم اُس کی تعلیمات کی ہر تفصیل سے آموزش پا سکتے ہیں۔

۳ نیفی ۱۱ میں، ہم پڑھتے ہیں کہ مُنجّی نیفیوں کو سِکھانے کے لیے آسمان سے نیچے اُترا کہ وہ یِسُوع مسِیح تھا، جس کی بابت نبیوں نے گواہی دی تھی کہ دُنیا میں آئے گا۔ اُس نے اعلان کیا کہ وہ دُنیا کا نور ہے اور کہ وہ دُنیا کے گُناہوں کو اُٹھا کر باپ کو جلال دے چُکا ہے۔ پھر اُس نے لوگوں کو آگے آنے اور اپنے ہاتھ اُس کی پسلی میں ڈالنے اور اُس کے ہاتھوں اور پیروں میں کیلوں کے نشانوں کو محسُوس کرنے کی دعوت دی۔ وہ اُنھیں باور کرانا چاہتا تھا کہ وہ اسرائیل کا خُدا ہے، جو جہان کے گُناہوں کی خاطر مصلُوب ہُوا تھا۔ لوگوں نے خُوشی سے جواب دیا، ایک ایک کر کے آگے بڑھے جب تک اُن سب نے دیکھ اور محسُوس نہ کر لیا کہ حقیقتاً وہ ہی تھا جس کی بابت بنیوں نے لکھا تھا کہ وہ آئے گا۔۷

یِسُوع نے نیفیوں کو توبہ کرنے کی اہمیت کے متعلق، چھوٹے بچّے کی مانند بننے کے متعلق، اور کسی اختیار والے سے بپتسما پانے کی ضرورت کے متعلق تعلیم دی۔ پھر اُس نے وہ سب کچھ سِکھایا جس کا مطالعہ ہم اِس سال نئے عہد نامہ میں کر رہے ہیں۔

۳ نیفی ۱۷ میں، ہم پڑھتے ہیں کہ یِسُوع نے لوگوں کو بتایا کہ اب اُس کے باپ کے پاس واپس جانے اور خُود کو اسرائیل کے کھوئے ہوئے قبائل پر ظاہر کرنے کا وقت تھا۔۸ جب اُس نے ہجوم پر نظر ڈالی، اُس نے دیکھا کہ وہ اَشک بار، بسمُسلسل اُس کو دیکھ رہے تھے گویا جَیسے وہ تھوڑی دیر اور اُس کو اپنے پاس ٹھہرنے کے لیے کہہ رہے ہوں۔۹

نیفیوں کے لیے نجات دہندہ کا ردِ عمل دونوں دِلوں کو چھُو لینے والا اور سبق آموز تھا۔ اُس نے فرمایا، ’’دیکھو تُمھارے لیے میرے پیالے ہمدردی سے بھرے ہیں۔‘‘۱۰

میرا ایمان ہے کہ اُس کی ہمدردی لوگوں کے آنسوؤں کے ردِ عمل سے کہیں زیادہ تھی۔ یوں محسُوس ہوتا ہے کہ جیسے وہ اُنھیں اپنی کَفَارہ کی قربانی کی نظر سے دیکھ سکتا تھا۔ اُس نے اُن کے ہر درد، تکلیف، اور آزمائش کو دیکھا۔ اُس نے اُن کے روگوں کو دیکھا۔ اُس نے اُن کی کمزوریوں کو دیکھا، اور وہ گتسمنی اور گلگتہ میں اپنی اذیت ناک تکالیف کی بدولت جان پایا تھا کہ اُن کی کمزوریوں میں کیسے اُن کی دستگیری کرنی ہے۔۱۱

اِسی طرح، جب ہمارا نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح، ہم پر نظر ڈالتا ہے، تو وہ ہمارے گناہوں کے درد اور بوجھ کو دیکھتا اور سمجھتا ہے۔ وہ ہماری علتوں اور مسائل کو دیکھتا ہے۔ وہ ہماری کسی بھی قسم کی جدو جہد اور مصیبتوں کو دیکھتا ہے—اوروہ ہمارے لیے ہمدردی سے لبریز ہوتا ہے۔

نیفیوں کو اُس کی شفیق دعوت کے بعد: ”تُمھارے درمیان میں کوئی بیمار ہے؟ اُنھیں یہاں لاؤ۔ کیا تُم میں کوئی کم زور یا لنگڑا، یا ٹُنڈا، یا کوڑھی ، یا وہ جو سوکھے پن میں یا وہ جو بہرے ہیں یا وہ جو کسی قسم کی مصیبت میں ہیں؟ اُنھیں یہاں لاؤ اور مَیں اُنھیں شِفا دوں گا، کیوں کہ مُجھے تُم سے ہمدردی ہے؛ میرے پیالے رحم سے بھرے ہیں۔“۱۲

اور لوگ ”اُن تمام کو جو کسی بھی قسم کی تکلیف میں تھے، اُس کے پاس لائے؛ اور اُس نے اُنھیں شِفا دی، جو اُس کے پاس لائے گئے تھے۔“۱۳

۱۹۹۰میں ہم آسٹریلیا، وکٹوریہ، کے چھوٹے سے قصبے سیل میں رہ رہے تھے۔ ہم خُوشی سے خاندان، کلیسِیا اور کام کی ذمہ داریوں میں مصروف تھے۔ کرسمس سے تھوڑا پہلے گرمیوں کی ایک حسین صُبح کو، ہم نے کچھ پارکوں اور پسندیدہ ساحل سمندر پر جانے کا فیصلہ کیا۔ بطورِ خاندان ایک دِن کھیل سے لُطف اندوز ہونے کے بعد، ہم نے سب کو کار میں بیٹھایا اور گھر کی طرف روانہ ہوئے۔ گاڑی چلاتے ہوئے، مَیں لمحہ بھر کے لیے سو گیا اور سامنے سے حادثہ کا موجب بنا۔ چند لمحوں کی بحالی کے بعد، مَیں نے گاڑی میں نظر دوڑائی۔ میری بیوی، میکسین، کی ٹانگ بری طرح سے ٹوٹ چُکی تھی اور وہ سانس لینے میں دشواری محسُوس کر رہی تھی۔ اُس کے سینے کی ہڈی ٹوٹ چُکی تھی۔ ہماری تینوں بیٹیاں صدمے میں تھیں مگر شُکر ہے ٹھیک لگ رہی تھیں۔ مُجھے چند معمولی خراشیں آئیں تھیں۔ مگر ہمارا پانچ ماہ کا بیٹا بے حس تھا۔

اُس حادثاتی منظر کے دباؤ اور پریشانی کے دوران میں، ہماری سب سے بڑی بیٹی، ۱۱ سالہ کیٹ، نے عُجلت سے کہا، ”ابو، آپ کو جیروم کو برکت دینے کی ضرورت ہے۔“ تھوڑی کوشش کے بعد، میری بیٹیاں اور مَیں کار سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ میکسین کو ہلایا نہیں کیا جا سکتا تھا۔ مَیں نے احتیاط سے جیروم کو اُٹھایا؛ پھر، زمین پر اپنی پشت کے بل لیٹے ہوئے، مَیں نے دھیرے سے اُسے اپنے سینے پر رکھا اور اُسے کہانتی برکت دی۔ تقریباً ۴۰ منٹ بعد جب ایمبولینس پہنچی، تو جیروم ہوش میں آچکا تھا۔

اُس رات مَیں نے خاندان کے تین افراد کو ہسپتال میں چھوڑا اور اپنی دو بیٹیوں کو ٹیکسی میں خاموشی سے گھر لے گیا۔ طویل رات کے دوران میں، مَیں نے آسمانی باپ سے التجا کی کہ میرا خاندان اور دوسری گاڑی میں زخمی ہونے والے لوگ صحت یاب ہو جائیں۔ مہربانی سے، میری دُعائیں اور بہت سے دوسرے لوگوں کی دلجوئی سے ادا کی گئی دُعائیں قبول ہوئیں۔ وقت کے ساتھ سب ہی صحت یاب ہو گئے، جوعظیم برکت اور شفیق رحم تھا۔

تاہم مَیں ایسے خُوفناک حادثہ کا سبب بننے پر قصور اور پچھتاوے کے گہرے جذبات محسُوس کرتا رہا۔ مَیں رات کو جاگ اُٹھتا اور پھر سے اُس خوفناک حادثے سے گزرتا۔ مَیں سالوں تک خُود کو معاف کرنے اور اطمینان پانے سے نبردآزما رہا۔ تب، ایک کہانتی راہ نُما کی حیثیت سے دُوسروں کی توبہ کرنے میں معاونت کرنے اور اُنہیں مُنجّی کی ہمدردی، رحم، اور مُحبّت کو محسُوس کرنے میں مدد دینے کے دوران مَیں، مُجھے احساس ہوا کہ وہ مُجھے شِفا دے سکتا ہے۔

مُنجّی کی شِفا بخش اور مُخلصی دینے والی قدرت کا اطلاق حادثاتی غلطیوں، غلط فیصلوں، چنوتیوں، اور ہر قسم کی آزمائشوں—اِس کے ساتھ ساتھ ہمارے گناہوں پر ہوتا ہے۔ جب مَیں اُس کی طرف مائل ہوا، میرے قصور اور پچھتاوے کے جذبات بتدریج اطمینان اور آرام سے بدل گئے تھے۔

صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا ہے: ”جب نجات دہندہ نے کُل بنی نوع اِنسان کے لیے کَفّارہ ادا کِیا تو، اُس نے اَیسا راستا کھول دیا کہ جو لوگ خُداوند کی تقلِید کرتے ہیں وہ اُس کی شِفا، تقویت، اور رہائی کی قُدرت تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ رُوحانی فضائل اُن سب لوگوں کو مُیسر ہیں جو اُس کی آواز کو سُنتے ہیں اور اُس کی تقلید کرتے ہیں۔“۱۴

بھائیو اور بہنو، چاہے آپ حل طلب گُناہوں کا بوجھ اُٹھائے پھرتے ہیں، بہت عرصہ پہلے آپ کے خلاف کیے گئے جُرم کی وجہ سے تکلیف مَیں ہیں، یا کسی حادثاتی غلطی کے لیے خُود کو معاف کرنے سے نبرد آزما ہیں، آپ کو نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کی شِفا بخش اور مُخلصی دینے والی قدرت تک رسائی حاصل ہے۔

میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ زندہ ہے۔ وہ ہمارا مُنجّی اور مُخلصی دینے والا ہے۔ وہ ہمیں پیار کرتا ہے۔ وہ ہمارے لیے ہمدردی رکھتا ہے، وہ رحم سے معمُور ہے، اور وہ آپ کو شفا بخش سکتا ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔