مجلسِ عامہ
آپ کی بطریقی برکت—آسمانی باپ کی طرف سے اِلہامی ہدایت
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۳


آپ کی بطریقی برکت—آسمانی باپ کی طرف سے اِلہامی ہدایت

میری بطریقی برکت نے میری حقیقی اَبدی شناخت کو سمجھنے میں میری معاونت کی—کہ مَیں واقعی کون تھا اور مَیں کیا بن سکتا تھا۔

میری پرورش ایسے شان دار والدین نے کی جنھوں نے، اپنی اولاد، ہم سے محبّت رکھی اور وفاداری سے اُنھیں اِنجِیل کی تعلیم سے آراستا کِیا۔ بَد قِسمتی سے، میرے والدین اپنے اَزدواج میں برسوں مُشکلات کا سامنا کرتے رہے۔ مَیں پرائمری کا بچّہ تھا جب مُجھے بتایا گیا کہ وہ مُمکنہ طور پر کسی روز ایک دُوسرے سے طلاق لے لیں گے اور مُجھے اور میرے بہن بھائیوں کو چُناؤ کرنا ہوگا کہ دونوں میں سے کس کے ساتھ رہنا ہے۔ نتیجاً، برسوں تک، میں نے ایک بڑی بے چینی کا تجّربہ کِیا؛ تاہم، میرے آسمانی باپ کی طرف سے عطا کی گئی نعمت—میری بطریقی برکت نے بالآخر میرے واسطے سب کُچھ بدل دِیا۔

۱۱ برس کی عُمر میں، اپنے والدین کے تعلقات کے بارے میں انتہائی فکر مند، مَیں نے اپنی بطریقی برکت کی شدید آرزُو کی۔ میں جانتا تھا کہ میرا آسمانی باپ مجھے کامل طور پر جانتا تھا اور میرے خاص حالات سے واقف تھا ۔ اور مَیں یہ بھی جانتا تھا کہ مِیں اُس سے ہدایت پاؤں گا۔ میرے ۱۲ویں جنم دِن کے فوراً بعد، مَیں نے اپنی بطریقی برکت پائی۔ یہ نِصف صدی سے زائد کی بات ہے، مگر مُجھے اُس مُقدّس تجّربہ کی تفصیلات بڑی واضح طور پر یاد ہیں۔

شُکر ہے، ہمارے پاس کلِیسیا کی عمُومی راہ نُماے کِتاب میں بطریقی برکات کے بارے میں اِلہامی ہدایت موجود ہے:

”ہر اہل، بپتِسما یافتہ رُکن بطریقی برکت پانے کا حق دار ہے، جو آسمانی باپ کی طرف سے اِلہامی ہدایت مُہیا کرتی ہے۔“

ایک رُکن کو ”برکت کی اہمیت اور مُقدّس فِطرت کو سمجھنے کے لیے کافی پُختہ“ ہونا چاہیے اور ”اِنجِیل کے بُنیادی عقائد کو سمجھنا“ چاہیے۔

”مثالی طور پر رُکن کو اتنا جوان ہونا چاہیے کیوں کہ زندگی کے بہت سے اہم فیصلے ابھی آگے آنے ہیں … کہانتی قائدین کو رُکن کے لیے بطریقی برکت پانے کے لیے کم سے کم عُمر مُقرر نہیں کرنی چاہیے۔ …

”ہر بطریقی برکت مُقدّس، رازدارانہ، اور شخصی ہوتی ہے۔ …

”جو شخص بطریقی برکت پاتا ہے اُسے اِس کے الفاظ کی قدر کرنی چاہیے، اُن پر غور کرنا چاہیے، اور اِس زندگی اور اَبدیت میں موعُودہ برکات پانے کے واسطے اہل زندگی بسر کرنی چاہیے۔“۱

ہمارے محبوب صدر رسل ایم نیلسن نے بار ہا بطریقی برکت کی اہمیت کے بارے میں سِکھایا ہے،۲ کہ یہ ہر وصُول کُنندہ کو ”ابرہام، اضحاق، اور یعقُوب کی طرف واپس اَصل و نسب کا بیان “فراہم کرتی ہے۳ اور کہ ہر برکت ”آپ کے واسطے ذاتی صحیفہ ہے۔“۴

جب مَیں نوجوان تھا تو میری بطریقی برکت مُتعدد وجُوہات کی بِنا پر میرے لیے نہایت اہم تھی: اوّل، رُوحُ القُدس کی قدرت سے، میری بطریقی برکت نے میری حقیقی اَبدی شناخت کو سمجھنے میں میری معاونت کی—کہ مَیں واقعی کون تھا اور مَیں کیا بن سکتا تھا۔ اُس نے مُجھے یہ جاننے میں مدد کی، جیسا کہ صدر نیلسن نے سِکھایا ہے، کہ مَیں ”طفلِ خُدا،“ ”فرزندِ عہد،“ اور ”یِسُوع مسِیح کا شاگرد ہُوں۔“۵ مَیں جانتا تھا کہ مُجھے میرا آسمانی باپ اور میرا مُنجّی جانتا اور پیار کرتا تھا اور وہ شخصی طور پر میری زندگی میں شامِل تھے۔ اِس نے مُجھے اُن کی قُربت میں آنے اور اُن پر اپنے ایمان اور توّکل کو بڑھانے کی میری آرزُو میں معاونت کی۔

ایک عزیز دوست جس نے بطور نوجوان بالغ کلِیسیا میں شمُولیت اِختیار کی تھی اُس نے بتایا کہ: ”جب بطریق نے اپنے ہاتھ میرے سر پر رکھے اور میرا نام پُکارا، تو سب کُچھ بدل گیا، … نہ صرف تب بلکہ میری باقی ماندہ زندگی کے لیے۔ مَیں نے فوراً محسُوس کِیا کہ—اُس قدرت کے وسیلہ سے جس سے وہ بات کر رہا تھا—وہ مُجھے بڑی گہرائی سے اور باطنی طور پر جانتا تھا۔ جو الفاظ اُس نے بولے وہ میرے پُورے وجُود میں سراہیت کر گئے۔ مَیں جانتا تھا کہ آسمانی باپ مُجھے باطنی اور ظاہری طور پر جانتا تھا۔“

یہ جاننا کہ مَیں واقعی کون تھا اِس بات نے میری مدد کی کہ مَیں وہ سمجھنے اور کرنے کی آرزُو کرُوں جس کی خُدا مُجھ سے توقع رکھتا تھا۔۶

اِس نے مُجھے اُن عہُود اور ابرہام کے ساتھ خُدا کے عہد میں موعُودہ برکات کا مُطالعہ کرنے کی راہ پر گامزن کِیا جو مَیں نے باندھے تھے ۔۷ اِس نے مُجھے اَبدی تناظر بخشا جس نے مُجھے مزید مُکمل طور پر اپنے عہُود پر قائم رہنے کی ترغیب دی۔

مَیں نے، بطور نوجوان، کثرت سے، اکثر ہر روز، اپنی بطریقی برکت کا مُطالعہ کِیا، جس نے مُجھے رُوحُ القُدس کے تسلّی بخش، ہدایت بخش اَثر کو محسُوس کرنے میں مدد کی، جس نے میری بے چینی کو کم کرنے میں معاونت کی جب مَیں نے اُس کی ترغیبات کی تقلید کی۔ اِس نے میرے صحائف کا مُطالعہ کرنے اور ہر روز دُعا کرنے، اور خُدا کے نبی اور رسُولوں کی تعلیمات کا مزید جانفشانی سے مُطالعہ کرنے اور اُن پر عمل پیرا ہونے کی بدولت نُّور، سچائی اور رُوحُ القُدس کو فعال طور پر دعوت دینے کی میری آرزُو میں اضافہ کِیا۔ میری بطریقی برکت نے مُجھے اپنے آسمانی باپ کی مرضی کے تابع ہونے کی تمنّا میں بھی معاونت کی، اور اِس توجّہ نے میرے ذاتی حالات کے باوجود، بڑی خُوشی کا تجّربہ حاصل کرنے میں میری مدد کی۔۸

ہر بار جب مَیں نے اپنی بطریقی برکت کا مُطالعہ کِیا تو مَیں نے رُوحانی مضبُوطی پائی۔ جب میرے والدین نے آخر کار ایک دُوسرے کو طلاق دے دی، تو میری بطریقی برکت، جیسا کہ صدر تھامس ایس مانسن نے سِکھایا ، میرے لیے، ”قیمتی اور بیش قیمت شخصی خزانہ بن چُکی تھی“ حتیٰ کہ ”ایک ذاتی لیحونا۔“۹

اب، براہِ کرم غلط مت سمجھیں۔ مَیں کامِل نہ تھا۔ مَیں نے ہر قسم کی غلطیاں کِیں۔ میری ابدی رفیق تصدیق کرے گی کہ میں اب بھی کرتا ہوں۔ مگر میری بطریقی برکت نے خُوب سے خُوب تر بننے کی میری خواہش میں معاونت کی اور میری مدد جاری رکھی۔۱۰ اپنی بطریقی برکت کا کثرت سے مُطالعہ کرنے سے آزمایش کا مقابلہ کرنے کی میری تمنّا میں اضافہ ہُوا۔ اِس نے توبہ کرنے کی آرزُو اور ہمت پیدا کرنے میں میری معاونت کی، اور توبہ تیزی سے میرے لیے خُوش گوار عمل بن گئی۔

جب مَیں نوجوان تھا اور جب میری گواہی ابھی فروغ پا رہی تھی تو اپنی بطریقی برکت پانا میرے لیے اہم تھا۔ اور مَیں ہمیشہ کے لیے شُکر گُزار ہُوں کہ میرے والدین اور اُسقف سمجھ گئے کہ میری آرزو ظاہر کرتی تھِی کہ مَیں تیار ہُوں۔

جب مَیں ۱۲ برس کا تھا، تو تب کی دُنیا دورِ حاضِر کی دُنیا سے بہت کم بھٹکی اور بدحواس تھی۔ صدر نیلسن نے دورِ حاضِر کو ”دُنیا کی تاریخ کا پیچیدہ ترین وقت“ قرار دِیا ہے، ایسی دنیا جو ”گناہ سے لبریز“ ہے اور ”خُود غرض“ ہے۔۱۱ خُوش قِسمتی سے آج ہمارے نوجوان نسبتاً جب مَیں ۱۲ سال کا تھا اُس سے کہیں زیادہ پُختہ ہیں، اور اُن کو نوجوان ہوتے ہُوئے انتہائی اہم فیصلے بھی کرنے ہوتے ہیں! اُنھیں یہ جاننے کی بھی ضرورت ہے کہ وہ واقعی کون ہیں اور کہ خُدا اُن سے پیار کرتا ہے اور اُن سے مُکمل طور پر با خبر ہے!

ہر کوئی اپنی بطریقی برکت کی تمنّا نہیں کرے گا جس وقت مَیں نے ایسا کِیا۔ مگر مَیں دُعا کرتا ہُوں کہ وہ اَرکان جنھوں نے تا حال اپنی بطریقی برکت نہیں پائی وہ دُعا گو ہو کر یہ جاننے کے خواہاں ہوں کہ وہ کب اِس کے لیے تیار ہیں۔ مَیں وعدہ کرتا ہُوں کہ اگر آپ رُوحانی طور پر تیار ہوں گے، تو میری طرح، آپ کا تجّربہ، آپ کے واسطے مُقدّس ہوگا۔ مَیں یہ بھی دُعا کرتا ہُوں کہ وہ جو پہلے سے ہی اپنی بطریقی برکت پا چُکے ہیں وہ اِس کا مُطالعہ کریں اور اِس سے فائدہ اُٹھائیں۔ جب مَیں نوجوان تھا اپنی بطریقی برکت کو عزیز رکھنے نے مُجھے حوصلہ بخشا جب میری حوصلہ شِکنی ہُوئی، تسلّی دی جب مَیں خوف زدہ تھا، اطمینان عطا کِیا جب مَیں نے بے چینی محسُوس کی، اُمید محسُوس کی جب مَیں نا اُمید تھا، اور شادمانی پائی جب مُجھے اِس کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔ میری بطریقی برکت نے میرے آسمانی باپ اور میرے مُنجّی پر میرے ایمان اور تُوکل کو تقویت دینے میں معاونت کی۔ اِس نے اُن کے لیے میری محبّت کو بڑھایا—اور اب بھی بڑھاتی ہے۔۱۲

مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ بطریقی برکات آسمانی باپ کی طرف سے اِلہامی ہدایت فراہم کرتی ہیں۔ مَیں اپنے آسمانی باپ اور اُس کے بیٹے—ہمارے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح، کی زندہ حقیقت کی گواہی دیتا ہُوں، جو ہمیں جانتے اور ہمیں پیار کرتے اور ہمیں برکت دینا چاہتے ہیں۔ مَیں یقین کے ساتھ یہ بھی جانتا ہُوں کہ صدر رسل ایم نیلسن آج زمین پر خُدا کے نبی ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. عمُومی راہ نُماے کِتاب: کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام میں خِدمت کرنا، 18.17، 18.17.1، ChurchofJesusChrist.org۔

  2. دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”عہد کا شُکریہ“ (بریگھم ینگ یونیورسٹی عِبادت، ۲۲ نومبر، ۱۹۸۸)،؛ speeches.byu.edu؛ ”زیادہ شان دار اُمید“ (بریگھم ینگ یونیورسٹی فائر سائیڈ، ۸ جنوری، ۱۹۹۵)، speeches.byu.edu؛ ”شناخت، ترجیح، اور برکات“ (بریگھم ینگ یونیورسٹی فائر سائیڈ، ۱۰ ستمبر، ۲۰۰۰)، speeches.byu.edu؛ ”جڑیں اور شاخیں،“ لیحونا، مئی ۲۰۰۴، ۲۷–۲۹؛ ”عہُود،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۱، ۸۶–۸۹؛ ”عظیم پیدائشی حق کے نوجوان: آپ کیا انتخاب کریں گے؟“ (بریگھم ینگ یونیورسٹی–ہوائِی عِبادت، ۶ ستمبر، ۲۰۱۳)، broadcasts.ChurchofJesusChrist.org؛ ”مورمن کی کِتاب، اجتماعِ اِسرائیل ، اور آمدِ ثانی،“ انزائن، جُولائی ۲۰۱۴، ۲۶–۳۱؛ لیحونا, جولائی۲۰۱۴، ۲۴–۲۹؛ ”خُدا کو غالِب آنے دو،“ لیحونا، نومبر۲۰۲۰، ۹۲–۹۵؛ ”اَبدی عہد،“ لیحونا، اکتوبر۲۰۲۲، ۱–۶۔

  3. رسل ایم نیلسن، ”عہُود،“ ۸۸۔

  4. رِسل ایم نیلسن، ”عہد کا شُکریہ،“ speeches.byu.edu.

  5. رسل ایم نیلسن، ”اَبَدیت کے لیے اِنتخابات“ (عالم گیر عِبادت برائے نوجوان بالغان، ۱۵ مئی، ۲۰۲۲)، ChurchofJesusChrist.org؛ اِضافی تاکید شامِل کی گئی ہے۔

  6. دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”عہُود،“ ۸۶–۸۹۔

  7. دیکھیے پیدایش ۱۷ :‏۱–۱۰؛ مزید دیکھیے رِسل ایم نیلسن، ”عہد کے فرزند،“ انزائن، مئی ۱۹۹۵، ۳۲–۳۴۔

  8. دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”خُوشی اور رُوحانی بقا،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۸۱–۸۴۔

  9. تھامس ایس مانسن، ”آپ کی بطریقی برکت: نُور کا لیحونا،“ انزائن، نومبر ۱۹۸۶، ۶۵–۶۶۔

  10. دیکھیں رسل ایم نیلسن، ”ہم بہتر بن اور کر سکتے ہیں،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۹، ۶۷–۶۹۔

  11. رسل ایم نیلسن، ”دُنیا پر غالب آئیں اور آرام پائیں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۲، ۹۵–۹۶۔

  12. جیمس ای فاؤسٹ سے اِلہام پا کر، ”کہانتی برکات،“ انزائن، نومبر ۱۹۹۵، ۶۲–۶۴۔