۲۰۱۰–۲۰۱۹
یِسُوع مسِیح کے ساتھ غیر متزلزل وفاداری
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۱۹


یِسُوع مسِیح کے ساتھ غیر متزلزل وفاداری

خُدا چاہتا ہے کہ ہم اپنی پُرانی روشیں ایسے چھوڑیں کہ وہ ہماری پہنچ سے باہر ہوجائیں اور مسِیح میں ایک نئی زِندگی شروع کریں۔

گزشتہ اپریل، مجھے کنشاسا عموامی جمہوریہ کانگو کی ہَیکل کی مخصوصیت کا اعزاز نصیب ہوا۔۱ اِلفاظ اُس خُوشی کو بیان نہیں کرسکتے جو میں نے کانگو کے دیندار لوگوں کو دیکھ کر اور اُن کی دھرتی پر ایک ہَیکل کو مخصوص کرتے ہوئے محسوس کی۔

شبیہ
کانگو آبشار کی تصویر

وہ جو کنشاسا کی ہَیکل میں داخل ہوتے ہیں کانگو آبشار کے عنوان سے اصلی مصوری کو دیکھ سکتے ہیں۔۲ یہ بڑی ندرت کے ساتھ ہَیکل جانے والوں کی غیر متزلزل وفاداری کو پیش کرتی ہے جویِسُوع مسِیح کے ساتھ مضبُوطی سے جڑے رہنے اور آسمانی باپ کے منصوبے کے عہد والے راستے کی پیروی کے لیے ضروری ہے۔ مصوری میں پیش کی گئی آبشاریں اُس روایت کی طرف توجہ دلاتی ہیں جو ایک صدی سے بھی پہلے کانگو میں مسِیحیت کی طرف رُجُوع لانے والوں میں عام تھی۔

شبیہ
انزونگو آبشار کی تصویر

اپنی تبدیلی سے قبل، وہ بے جان مورتیوں کی پوجا کرتے تھے، اور اعتقاد رکھتے تھے کہ وہ مورتیاں مافوق الفطرت طاقتوں کی حامل ہیں۔۳ تبدیلی کے بعد بہت سوں نے دریائے کانگو کے ساتھ گِرتی بے شمار آبشاروں کی طرف رُوحانی سفر کیا، جیسا کہ انزونگو آبشاریں۔۴ اُنھوں نے اُن مورتیوں کو خُدا اور دُوسروں کے سامنے اِس علامت کے طور پر آبشاروں میں پھینک دیا کہ وہ اپنی پرانی روایات کو ترک کر کے یِسُوع مسِیح میں نئے اِیمان کو قبول کر رہے ہیں۔ اُنھوں نے جان بوجھ کر مورتیوں کو ساکت کم گہرے پانیوں میں نہ پھینکا؛ اُنھوں نے اُن کو مہیب آبشار کے بپھرے ہوئے پانیوں میں پھینکا، جہاں اُن کا دوبارہ ملنا ناممکن تھا۔ یہ اعمال یِسُوع مسِیح کے ساتھ ایک نئی لیکن غیر متزلزل وفاداری کا نشان تھے۔

لوگوں نے دُوسری جگہوں اور زمانوں میں اِس طرح یِسُوع مسِیح سے اپنی وفا کا مظاہرہ کیا تھا۔۵ مورمن کی کتاب کے لوگ جو عنتی نیفی لحی کے نام سے جانے جاتے ہیں اُنھوں نے ”اپنی بغاوت کے ہتھیار ڈال دیئے تھے،“ اُنھیں ”زمِین کی گہرائی میں دفن کر دیا“ کہ ”خُدا کے سامنے اپنی گواہی کے طور پر … وہ پھر [اُن] ہتھیاروں کو کبھی استعمال نہ کریں گے۔“۶ اَیسا کرنے سے، اُنھوں نے خُدا کی تعلیمات پر چلنے اور اپنی وفاداری سے کبھی نہ پھِرنے کا وعدہ کیا۔ یہ وفاداری ”خُداوند میں تبدیل ہونے“ اور.کبھی نہ پھِرنے کا آغاز تھا۔۷

”خُداوند میں تبدیل ہونے“ کا مطلب پرانے اعتقاد پر مبنی طرزِ عمل کو چھوڑنا، اور نئے کی طرف چلنا ہے، جو آسمانی باپ اور یِسُوع مِسیح کے منصوبے اور اُس کے کفارے پر اِیمان پر مبنی ہوتی ہے۔ یہ تبدیلی مخص اُن تعلیمات کو ذہنی طور پر قبول کرنا ہی نہیں۔ اِس سے شناخت کی صورت گری ہوتی ہے، یہ ادراک زِندگی کی کایا پلٹ دیتی ہے اور خُدا کی لاتبدیل اطاعت کی طرف راہنمائی کرتی ہے۔ ذاتی خواہشات جو مُنّجی کے ساتھ جڑے رہنے اور عہد کے راستے پر چلنے کے برعکس ہے ماند پڑ جاتی ہیں اور اُن کی جگہ آسمانی باپ کی مرضی کو قبول کرنے کا عزم لے لیتا ہے۔

خُداوند کی طرف رُجُوع لانا خُدا کے ساتھ غیر متزلزل وفاداری کے ساتھ شروع ہوتا ہے، اِس کے بعد ہم اُس وفاداری کو اپنی ذات کا حصّہ بنا لیتے ہیں۔ ایسی وفاداری کو اپنے اندرونی وجود کا حصہ بنانا عمر بھر کا سلسلہ ہے اور اس کے لیے صبر اور پیہم تَوبہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ آخر کار، یہ عہد ہماری ذات کا حصّہ بن جاتا ہے، جو ہمارے نفس کے احساس میں سرایت کر جاتا ہے، اور ہماری زِندگی میں ہمیشہ موجود رہتا ہے۔ لیکن جس طرح ہم اپنے نام کبھی نہیں بھولتے چاہے ہم کچھ بھی سوچ رہے ہوں، اِس طرح ہم اُس وفا کو نہیں بھولتے جو ہمارے دِلوں میں کنندہ کی گئی ہوتی ہے۔۸

خُدا چاہتا ہے کہ ہم اپنی پُرانی روشیں ایسے چھوڑ دیں کہ وہ ہماری پہنچ سے باہر ہوجائیں اور مسِیح میں ایک نئی زِندگی شروع کریں۔ یہ تب ہوتا ہے جب ہم مُنّجی میں اپنا اِیمان بڑھاتے ہیں، اِیمان کا آغاز اُن لوگوں کی گواہیوں کو سُننے سے ہوتاہے جو پہلے سے ہی اِیمان رکھتے ہوں۔۹ اِس کے بعد، اِیمان میں بڑھوتی اُن کاموں کو سرانجام دینے سے ہوتی ہے جو اُس پر اِیمان کی تعمیر کرتے ہیں۔۱۰

اب، کیا ہی اچھا ہو کہ ہم بڑھے ہو ئے اِیمان کو بھی ویسے ہی پھیلا دیں جیسے نزلہ اور زکام منتقل کر دیتے ہیں۔ پھر محض ایک ”رُوحانی چھینک“ کے ساتھ ہم دُوسروں میں اِیمان کی تعمیر کر سکیں گے۔ لیکن یہ اِس طرح نہیں ہوتا۔ کسی شَخص کا اِیمان صرف تب ہی بڑھتاہے جب وہ اِیمان سے عمل کرتاہے۔ یہ اعمال دُوسروں کی دعوت سے ترغیب پاتے ہیں، لیکن ہم کسی کے اِیمان کو ”بڑھا“ نہیں سکتے ہیں یا اپنے استحکام کے لیے دُوسروں پر مکمل انحصار نہیں کرسکتے ہیں۔ ہمارے اِیمان کی بڑھوتی کے لیے، ہمیں اِیمان کی تعمیر کرنے والے اعمال کا انتخاب کرنا چاہیے، جیسا کہ دُعا کرنا، کلامِ مُقدّس کا مُطالعہ کرنا، عشائے ربانی لینا اور دُوسروں کی خدمت کرنا۔

جونہی یِسُوع مسِیح پر ہمارا اِیمان بڑھتا ہے، خُدا ہمیں دعوت دیتاہے کہ ہم اُس کے ساتھ وعدے کریں۔ یہ وعدے، جنہیں عہود کہا جاتا ہے، ہماری تبدیلی کا مظہر ہیں۔ عہود رُوحانی ترقی کی یقینی بنیاد بھی فراہم کرتے ہیں۔ جب ہم بپتسمہ لینے کا فیصلہ کرتے ہیں، ہم اپنے اوپر یِسُوع مسِیح کا نام لینا شروع کر دیتے ہیں۱۱ اور اپنی شناخت اُس کے ساتھ بناتے ہیں۔ ہم اُس جیسا بننے اور اُس کی صفات کو اپنانے کا عہد کرتے ہیں۔

عہود ہمیں نِجات دہندہ کے ساتھ جوڑتے ہیں اور ہمیں اُس راہ کی طرف کھینچتے ہیں جو ہمارے آسمانی گھر کو جاتا ہے۔ عہود کی طاقت تبدیلیِ دل کو قائم رکھنے، خُداوند میں تبدیلی کو اور گہرا کرنے، اور مسِیح کی شبیہہ کو مکمل طور پر اپنی صورت میں لینے میں ہماری مدد کرتی ہے۔۱۲ لیکن بے دلی سے باندھے گئے عہود کسی بھی چیز کی ضمانت نہیں دیں گے۔۱۳ ہم ابہام گوئی، پرانے طریقوں کو کم گہرے پانی میں پھینکنے، اور بغاوت کے اپنے ہتھیاروں کو زمِین کے اندر اَیسے دفن کرنے کی آزمائش میں پڑ سکتے ہیں کہ اُن کے دستے باہر نکلے ہوں۔ لیکن عہود کی جانب ہمارا دو جذبی رحجان آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کی پاک کرنے والی طاقت کے دروازے نہیں کھولے گا۔

شبیہ
کنشاسا ہَیکل

ہمارے عہود کو برقرار رکھنے کے لیے ہمارا عزم مشروط یا ہماری زِندگی کے بدلتے حالات کے مطابق نہیں ہونا چاہیے۔ خُدا کے ساتھ ہماری ثابت قدمی دریائے کانگو کی طرح قابلِ اعتماد ہونی چاہیے جو کنشاسا ہَیکل کے قریب بہتا ہے۔ یہ دریا، دُوسرے دریاؤں کی نسبت، پورا سال بہتا ہے۱۴ اور بحر اوقیانوس میں تقریبا گیارہ ملین گیلن (۴۱. ۵ ملین لیٹر) پانی فی سیکنڈ اُنڈیلتا ہے۔

مُنّجی نے دعوت دی کہ اُس کے شاگِرد قابلِ اعتماد اور غیر مذبذب بنیں۔ اُس نے کہا، ”پَس، اپنے دِل میں ٹھان رکھّو، کہ تم وہ کام کرو گے جن کی میں نے تمھیں تعلیم، اور حکم دیا ہے۔“۱۵ اپنے عہود پر قائم رہنے کے لیے ”ٹھان“ لیا جانے والا مضبُوط عزم ہمیں خُدا کے وعدے کا احساس دلائے گا تاکہ ہم نہ ختم ہونے والی خُوشی پاسکیں۔۱۶

بہت سارے مُقدّسینِ آخِری ایّام نے عہود پر قائم رہنے کے حوالے سے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے کے بارے میں ”ٹھان“ لیا ہے اور وہ لوگ ہمیشہ کے لیے تبدیل ہوگئے ہیں۔ مجھے ایسے ہی تین لوگوں کے بارے میں بتانے کا موقع دیجئے—بھائی بانزا موچیوکو، بہن بانزا رجین، اور بھائی امبوئی نکیٹابنگی۔

شبیہ
بانزا خاندان

۱۹۷۷ میں بانزا خاندان ملک زائر کے کنشاسا میں رہتے تھے، جو اب عموامی جمہوریہ کانگو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پروٹیسٹنٹ کلیسیا کی کمیونٹی میں اِن کا بہت احترام کیا جاتا تھا۔ اُن کی اہلیتوں کی وجہ سے، اُن کے چرچ نے یونیورسٹی کے سکالرشپ کا انتظام کیا کہ سوئٹزرلینڈ جا کر اپنے دو بچّوں کے ساتھ تعلیم حاصل کریں۔

جب وہ جنیوا میں تھے، تو بس پر سکول جاتے ہوئے، اکثر بھائی بانزا کی نظر ایک چھوٹی کلیسیا پر پڑتی تھی جس کا نام تھا ”کلیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام۔“ وہ حیران ہوتا تھا کہ، ”کیا یِسُوع مسِیح کے مُقدّسین اِن آخری ایّام میں اب بھی موجود ہیں؟“ آخر کار، اُس نے فیصلہ کیا کہ وہ ادھر جائے گا۔

شاخ میں بھائی اور بہن بانزا کا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا۔ خُدا کی فطرت کے حوالے سے بانزا خاندان کو مطمئن کرنے والے جواب پہلے کبھی نہ ملے تھے، سوال اِس طرح کے تھے کہ، ”اگر خُدا ہوا کی طرح ایک رُوح ہے تو ہم اُس کی شبیہہ پر کیسے بنائے گئے ہیں؟ وہ اپنے تخت پر کیسے بیٹھتا ہے؟“ بانزا خاندان نے یہ سوالات مبلغین کے سامنے رکھے جنھوں نے مختصر وقت میں بحال شدہ تعلیم کی وضاحت کی۔ مبلغین کے جانے کے بعد، بانزا خاندان کے افراد نے ایک دُوسرے کی طرف دیکھا اور کہا،”کیا یہ سَچّ نہیں جو ابھی ہم نے سُنا ہے؟“ وہ کلیسیا میں آتے اور مبلغین سے مِلتے رہے۔ وہ جانتے تھے کہ اگر وہ یِسُوع مسِیح کی بحال کی گئی کلیسیا میں بپتسمہ لیں گے تو اُنھیں اِس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ اپنا سکالرشپ اور اپنا ویزا کھو بیٹھیں گے اور اُنھیں اور اُن کے دو چھوٹے بچّوں کو سوئٹزرلینڈ بھی چھوڑنا ہوگا۔ اِس کے باوجود اکتوبر ۱۹۷۹ میں اُنھوں نے بپتسمہ اور استحکام لینے کا انتخاب کیا۔

اُن کے بپتسمہ کے دو ہفتوں کے بعد، بھائی اور بہن بانزا اپنے ملک میں کلیسیا کے پہلے اور دُوسرے رکن کی حیثیت سے کنشاسا لوٹے۔ جنیوا برانچ کے ارکان اُن سے رابطے میں رہے اور کلیسیائی راہنماؤں سے رابطہ قائم کرنے میں اُن کی مدد کی۔ بانزا خاندان کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وفاداری سے خُدا کے وعدے کا انتظار کریں جب وہ زائر میں اپنی کلیسیا قائم کرے گا۔

شبیہ
بزرگ امبوئی

اُسی دوران، بھائی امبوئی، زائر سے بطور مبادلہ طالب علم، بیلجیم میں تعلیم حاصل کررہا تھا۔ اُس نے ۱۹۸۰ میں برسلز وارڈ میں بپتسمہ لیا۔ اِس کے بعد جلد ہی، اُس نے انگلستان میں کُل وقتی مشن کی خدمت سر انجام دی۔ اور خُدا نے اپنے مُعجِزات دیکھائے۔ بھائی امبوئی اپنے ملک میں کلیسیا کے تیسرے رکن کی حیثیت سے زائر واپس لوٹا۔ والدین کی اجازت سے، اُس کے گھر میں کلیسیائی اجلاس منقعد ہوئے۔ فروری ۱۹۸۶ میں کلیسیا کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی۔ زائر کے تین شہریوں کے دستخط کی ضرورت تھی۔ اِس درخواست پر خوشی کے ساتھ تین دستخط کرنے والے لوگ بھائی بانزا، بہن بانزا اور بھائی امبوئی تھے۔

شبیہ
بھائی امبوئی اور بانزا خاندان

یہ پُر عزم اَرکان سَچّ کو جان گئے تھے جب اُنھوں نے اُسے سُنا تھا؛ اُنھوں نے بپتسمہ کے وقت ایک عہد کیا جس نے اُنھیں مُنّجی کے ساتھ جوڑ دیا تھا۔ علامتی طور پر اُنھوں نے واپس نہ پھِرنے کے ارادہ سے اپنی پرانی روشوں کو بپھری ہوئی آبشار میں پھینک دیا تھا۔ عہد کا راستہ کبھی بھی آسان نہ تھا۔ ملک میں سیاسی بے چینی تھی، کلیسیائی راہنماؤں کے ساتھ رابطہ کم تھا اور مُقدّسین کی کمیونٹی غیر وفاداری کی وجہ سے بنانا خاصہ مشکل تھا۔ لیکن بھائی اور بہن بانزا اور بھائی امبوئی نے اِیمان کو قائم رکھا۔ زائر میں کلیسیا کے لیے سرکاری درخواست دینے کے ۳۳ سال بعد، وہ کنشاسا ہیکل کی مخصوصیت پر ادھر موجود تھے۔

شبیہ
بھائی اور بہن بانزا

بانزا خاندان آج کانفرنس سینٹر میں موجود ہیں۔ اُن کے ہمراہ اُن کے دو بَیٹے جونیئر اور فل، اور بہوئیں، اینی اور یویو بھی موجود ہیں۔ ۱۹۸۶ میں، جونیئر اور فل پہلے دو افراد تھے جنھوں نے زائر میں کلیسیا میں بپتسمہ لیا۔ بھائی امبوئی کنشاسا سے اپنی اہلیہ، ماگوئی اور اپنے پانچ بچوں کے ساتھ یہ نشریات دیکھ رہے ہیں۔

شبیہ
بہن اور بھائی امبوئی

یہ پیش رؤ عہود کے معنی اور نتائج کو سمجھ گئے تھے جن کے ذریعے ”اُن کو خُداوند اپنے خُدا اور یِسُوع مِسیح اُن کے مخلصی دینے والے کے سبب شادمان ہونے کے علم کی طرف لایا گیا۔“۱۷

ہم اُن کی مانند اور لاکھوں کانگو کے مُقدّسین کی مانند کہ جنہوں نے اُن کی پیروی کی اور پوری دُنیا میں لاکھوں دُوسروں کی مانند کیسے نِجات دہندہ سے جڑے اور وفادار رہ سکتے ہیں؟ نِجات دہندہ نے ہمیں سِکھایا ہے کہ کیسے۔ ہر ہفتے ہم عشائے ربانی لیتے اور اپنے آسمانی باپ کیساتھ عہد باندھتے ہیں۔ ہم اپنی شناخت نِجات دہندہ کے ساتھ بناتے ہیں سنجیدگی سے عہد کرتے ہوئے کہ ہم اپنی مرضی سے مُنّجی کا نام اپنے پر لیں گے، ہمیشہ اُسے یاد رکھنے گے، اور اُس کے احکامات کو مانیں گے۔۱۸ باشعور اور اہل ہو کر ہر ہفتے یہ عہد باندھنا، ہمیں نِجات دہندہ کی مضبُوط بنیاد کے ساتھ منسلک رکھے گا،۱۹ اور عہد کے راستے پر ہم خود کو چلا پائیں گے۔

میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ شاگِردی کے عمر بھر کے راستے پرچلیں۔ عہود باندھیں اور اُن پر قائم رہیں۔ اپنی پرانی روشوں کو گہرے، بپھرے ہوئے پانیوں میں پھینک دیں۔ بغاوت کے اپنے ہتھیاروں کو زمِین کے اندر اَیسے دفن کریں کہ اُن کے دستے باہر نکلے نہ ہوں۔ یِسُوع مسِیح کے کفارہ کے باعِث، سَچّے ارادے کے ساتھ عہد باندھیں اور اُن کو قابلِ اعتماد طریقے سے اعزاز بخشنے سے آپ کی زِندگی ہمیشہ کے لیے بابرکت ہو جائے گی۔ آپ اور زیادہ نِجات دہندہ کی مانند بن جائیں گے جب آپ ہمیشہ اُسے یاد رکھیں گے، اُس کی پیروی کریں گے، اور اُس سے پیار کریں گے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ مضبُوط بنیاد ہے۔ وہ قابلِ اعتماد ہے اور اُس کے وعدے سَچّے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام میں، آمین۔

حوالہ جات

  1. یہ تقدیس کھجوروں کے اِتوار، ۱۴ اپریل، ۲۰۱۹ کو ہوئی، جیسا کہ صدر رسل ایم نیلسن نے تفویض کیا تھا۔

  2. ڈیوڈ میکل، نامی فنکار نے، کیوبو آبشاروں کی تصاویر پر کام کرتے ہوئے کانگو آبشار کی تصویر بنائی۔ کیوبو آبشار عوامی جمہوریہ کانگو کے جنوب مشرقی حصّے میں لبنباشی کے شمال میں تقریباً ۲۴۹ میل (۴۰۰ کلومیٹر) شمال میں واقع ہے۔

  3. یہ چِیزیں کیکوگو میں اِنکسی اور فرانسیسی میں فیئشس کے نام سے مشہور تھیں۔ انگریزی میں اِس لفظ کا ترجمہ ”تعویذ،“ ”تنتر،“ یا ”طلسماتی شے“ کے طور پر ہوتا ہے۔

  4. ڈیوڈ میکل نے آبشاروں کی تصاویر پر کام کرتے ہوئے انزونگو آبشار کی تصویر بھی بنائی۔ انزونگو آبشار کنساس، عوامی جمہوریہ کانگو سے تقریباً ۸۱ میل (۱۳۰ کلومیٹر) دور واقع ہے۔ اِن آبشاروں کا دریا زادی اِنکسی، یا ”دریائے فیئشس“ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نام متن میں بیان کردہ مشق کی عکاسی کرتا ہے۔

  5. سن ۱۰۰۰ء میں، آئس لینڈ کے قبیلوں کے سربراہان اپنے سالانہ، دو ہفتے کی Allting، کے لیے اکٹھے ہوئے، ایک غیر رسمی اسمبلی جو ایسے قوانین مرتب دیتی جو سب پر لاگو ہوتے تھے۔ تھورگیر نامی شَخص کو مسِیحیت قبول کرنے یا نورس دیوتاؤں کی عبادت جاری رکھنے کے بارے میں ہر ایک کے لیے فیصلہ کرنے کا کہا گیا تھا۔ تین دن اپنے خیمے میں عزلت کے بعد، تھورگیر نے اپنے فیصلے کا اعلان کیا: قبیلہ مسِیحی ہوجائے گا۔ جب تھورگیر اپنے گاؤں واپس آرہا تھا، تو اُس نے اپنے پیارے نورس دیوتاؤں کے بتوں کو لیا اور اُنھیں ایک آبشار میں ڈال پھینک دیا، جسے اب گودافوس یا ”خداؤں کی آبشار“ کہا جاتا ہے۔ یہ عمل تھورگیر کا مسِیحیت کی طرف مکمل طور پر رُجُوع لانے کی علامت ہے۔

  6. ایلما ۲۳: ۱۳؛ ۲۴: ۱۷–۱۸۔

  7. دیکھیں ایلما ۲۳: ۶؛ ڈیوڈ اے بیڈنار، ”Converted unto the Lord،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۲، ۱۰۶–۹۔

  8. دیکھیں حزقی ایل ۱۱: ۱۹–۲۰؛ ۲ کُرنتھِیوں ۳:۳۔

  9. دیکھیں رُومیوں ۱۰: ۱۴، ۱۷۔

  10. دیکھیں میری اِنجیل کی مُنادی کرو: رانما برائے تبلیغی خدمت، ترمیم شدہ شمارہ (۲۰۱۸)، ۲۰۳۔

  11. دیکھیں ڈیلن ایچ اوکس، ”Taking upon Us the Name of Jesus Christ،“ انزائن، مئی ۱۹۸۵، ۸۰–۸۳۔

  12. دیکھیں ایلما ۵: ۱۲–۱۴۔

  13. دیکھیں عقائد اور عہود ۸۲: ۱۰۔

  14. دریائے کانگو دُنیا کا سب سے گہرا، دُوسرا طاقتور، اور نوواں لمبا دریا ہے۔ چونکہ یہ خط استوا کو دو بار عبور کرتا ہے، لہذا ندی کا کم سے کم ایک حصّہ ہمیشہ بارش کی زد میں رہتا ہے، جس کے نتیجے میں پانی کا باقاعدگی سے بہاؤ ہوتا ہے۔ بہاؤ پورے سال نسبتاً مستقل رہتا ہے، جس میں اوسطاً ۴۱،۰۰۰ مکعب میٹر فی سیکنڈ پانی ہوتا ہے، حالانکہ بہاؤ کی شرح کئی سالوں میں مختلف ہوسکتی ہے (فی سیکنڈ ۲۳،۰۰۰–۷۵،۰۰۰ مکعب میٹر)۔

  15. ترجمہ برائے جوزف سمتھ، لُوقا ۱۴: ۲۸ (لُوقا ۱۴: ۲۷، زیریں حاشیہ بی میں)۔

  16. دیکھیں ۲ نیفی ۹: ۱۸؛ رسل ایم نیلسن، ”خُوشی اور رُوحانی بقا،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۸۱–۸۴۔ صدر نیلسن نے کہا، ”خُوشی دینداروں کے لیے ایک تحفہ ہے“ (صفحہ) ۸۴)۔

  17. ایلما ۳۷: ۹۔

  18. دیکھیں عقائد اور عہود ۲۰: ۷۷۔ جون ۲۰۱۹ میں مشن کی قیادت کے سیمینار میں، عشائے ربانی لینے کے بعد، اپنے باضابطہ پیغام کو شروع کرنے سے پہلے، صدر رسل ایم نیلسن نے کہا: ”مجھے یہ خیال آیا ہے کہ آج میرا عہد باندھنا اُس پیغام سے کہیں زیادہ اہم تھا جو میں نے تیار کیا تھا۔ عشائے ربانی میں حصّہ لیتے ہوئے میں نے ایک عہد باندھا کہ میں خُوشی سے یِسُوع مسِیح کا نام اپنے پر لینا چاہتا ہوں اور میں اُس کے احکامات پر عمل کرنے کے لیے راضی ہوں۔ اکثر، میں یہ بیان سُنتا ہوں کہ ہم بپتسمہ لیتے وقت باندھے گئے عہود کی تجدید کے لیے عشائے ربانی میں حصّہ لیتے ہیں۔ اگرچہ یہ بات سَچّ ہے، مگر یہ کہیں زیادہ عظیم چیز ہے۔ میں نے ایک نیا عہد باندھا ہے۔ آپ نے نئے عہود باندھیں ہیں۔ … بدلے میں وہ بیان کرتا ہے کہ ہمارے ساتھ اُس کا رُوحُ ہمیشہ رہے گا۔ کیا ہی شاندار برکت ہے!“

  19. دیکھیں ۳ نیفی ۱۸: ۱۲۔