۲۰۱۰–۲۰۱۹
اِنجیل کو بانٹنے سے خُوشی پانا
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۱۹


اِنجیل کو بانٹنے سے خُوشی پانا

ہمارا آسمانی باپ ایک محب باپ ہے، جو ہمارا انتظار کر رہا ہے کہ ہم اُس کی طرف مڑیں تاکہ وہ ہماری اور ہمارے اِرد گِرد کے لوگوں کی زِندگیوں کو بابرکت بنائے۔

میرے پسندیدہ پرائمری گیتوں میں سے ایک اِن الفاظ سے شروع ہوتا ہے۔

میرا تعلق کلیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مقدسین آخری ایام سے ہے۔

جانوں میں ہوں کون۔

جانوں خُدا کا منصوبہ۔

اِیمان سے کروں اُس کی پیروی۔

اِیمان رکھتا ہوں میں مُنّجی، یِسُوع مِسیح پر۔۱

ہم نہایت سادہ اور خوبصورت سچائی کے بیان پر ایمان رکھتے ہیں۔

کلیسیائے یِسُوع مِسیح برائے مقدسین آخری ایام کے اَرکان کی حیثیت سے، ہم جانتے ہیں کہ ہم کون ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ـ”خُدا ہماری رُوحوں کا باپ ہے۔ ہم … اُس کے بچے ہیں، اور وہ ہم سے پیار کرتا ہے۔ اِس زمین [پر آنے] سے پہلے ہم [اُس کے ساتھ آسمان] پر رہتے تھے۔“

ہم خُدا کے منصوبے کو جانتے ہیں۔ ہم اُس کے ساتھ موجود تھے جب اُس نے اـِ سے پیش کیا۔ ہمارے آسمانی باپ کا ”پورا مقصد—اُس کا کام اور اُس کا جلال—یہ ہے کہ وہ ہمیں اِس قابل بنائے کہ اُس کی تمام برکات کا ہم لطف اُٹھا سکیں۔ اُس نے … اپنا مقصد حاصل کرنے کے لیے ایک کامل منصوبہ فراہم کیا ہے۔ ہم نے زمین پر آنے سے پہلے اِس … خُوشی، … مخلصی، اور … نجات کے منصوبے“ کوسمجھا اور قبول کیا تھا۔

”یِسُوع مسِیح خُدا کے منصوبے کا مرکز ہے۔ یِسُوع مِسیح نے اپنے کفارے کے وسیلے سے، خُدا کے منصوبے کو پورا کیا اور ہم سب کے لیے یہ ممکن بنایا کہ ہم لافانیت اور سرفرازی سے لطف اندوز ہوسکیں۔ شیطان، یا اِبلیس، خُدا کے منصوبے کا دشمن ہے“ اور شروع سے ہی رہا ہے۔

”آزادیِ انتخاب، یا چننے کی صلاحیت، اُس کے بچوں کے لیے خُدا کے تحائف میں سے ایک عظیم تحفہ ہے۔ … ضرور ہے کہ ہم یسو ع مسیح یا ابلیس کی پیروی میں سے ایک کو چنیں۔۲

یہ سادہ سچائیاں ہم دوسرں کے ساتھ بانٹ سکتےہیں۔

میں آپ کو ایک ایسے وقت کے بارے میں بتاتی ہوں جب میری والدہ نے محض گفتگو کرنے اور موقع کو پہچاننے کے باعث اِس طرح کی سچائیوں کا اشتراک کیا۔

بہت سال پہلے، میری ماں میرے بھائی کے ساتھ ارجنٹینا واپس جا رہی تھی۔ میری ماں کو حقیقاً ہوائی سفر کبھی پسند نہ تھا، تاہم اُس نے میرے بَیٹوں میں سے ایک کو آرام اور حفاظت کی برکت دینےکے لیے کہا۔ اُس کو رُوحُ الُقدس سے یہ بھی ترغیب ملی کہ وہ اپنی نانی اماں کو خاص تلقین اور رہنمائی کی برکت دے تاکہ وہ اُن بہتوں کے دلوں کو مضبوط کرے اور چھو سکے جو اِنجیل کو جاننے کی خواہش رکھتے ہیں۔

شبیہ
پال خاندان

سالٹ لیک ایئر پورٹ پر، میری ماں اور بھائی ایک سات سالہ لڑکی سے ملے جو برف رانی کرنے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ گھر واپس جا رہی تھی۔ اُس کے والدین نے دیکھا کہ کافی دیر سے وہ میری ماں اور بھائی کے ساتھ بات کر رہی ہے،اور اُنھوں نے اپنی بیٹی کے ساتھ گفتگو میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے اپنا اور اپنی بیٹی کا تعارف ایڈوارڈو، ماریہ سوزانا اور جیاڈا پول کے طور پر کروایا۔ اِس پیارے خاندان کے ساتھ تعلق فطری اور پُر جوش تھا۔

دونوں خاندان بیونس آئرس، ارجنٹینا کے لیے ایک ہی فلائٹ میں اکٹھے سفر کرنے کے لیے بڑے پُرجو ش تھے۔ جونہی اُن کی گفتگو آگے بڑھی، تو میری ماں نے جانا کہ وہ اُس وقت تک، یِسُوع مسِیح کی بحال شدہ کلیسیا سے انجان تھے۔

سوزانا کے پہلے پوچھے جانے والےسوالوں میں سے ایک یہ تھا ”کیا آپ مجھے اُس عجائب گھر کے بارے میں بتائیں گے جس کے اوپر سنہری مجسمہ لگا ہوا ہے؟“

میری ماں نے واضح کیا کہ وہ خوبصورت عمارت عجائب گھر نہیں بلکہ خدا کی ہیکل ہے جہاں ہم خُدا کے ساتھ عہود باندھتے ہیں تاکہ ہم ایک دن اُس کے ساتھ رہنے کے لیے واپس لوٹ سکیں۔ سوزانا نےمیری ماں کے ساتھ اِس بات کا اعتراف کیا کہ، سالٹ لیک کے تفریحی سفر سے پہلے اُس نے کسی ایسی چیز کے لیے دُعا کی تھی جس سے اُس کی روح کو مضبوطی ملے۔

ہوائی سفر کے دوران میری ماں نے اِنجیل کے بارے میں اپنی سادہ لیکن مضبوط گواہی دی اور سوزانا کو دعوت دی کہ وہ اپنے آبائی شہر میں مبلغین کی تلاش کرے۔ سوزانا نے میری ماں سے پوچھا، ”میں اُن کو کیسے ڈھونڈوں گی؟“

میری ماں نے جواب دیا، ”اُن کو پہچاننا آسان ہے؛ یا تو وہ دو ایسے نوجوان آدمیوں کی صورت میں ہوں گے جنہوں نے سفید شرٹ اور ٹائی پہنی ہو گی یا دو اچھی طرح سے ملبوس نوجوان خواتین اور انہوں نے ہمیشہ ایک ٹیگ لگایا ہوتا ہے جس پر اُن کا نام اور ’کلیسیائے یِسُوع مِسیح برائے مقدسینِ آخِری ایّام لکھا ہوتا ہےـ۔‘“

خاندانوں نے فون نمبروں کا تبادلہ کیا اور ایک دوسرے کو بیونس آئرس ائیر پورٹ پر خُدا حافظ کیا۔ سوزانا جوتب سے میری اچھی دوست بن چکی ہے، اُس نے کئی دفعہ مجھے بتایا کہ اُسے میری ماں کو ایئر پورٹ پر خُدا حافظ کہتے وقت بہت دُکھ محسوس ہوا تھا۔ اُس نے کہا، ”تمھاری ماں بہت منور تھی۔ میں اِس کی وضاحت نہیں کر سکتی، لیکن اُس کی ایک اپنی چمک تھی جو میں پیچھے نہیں چھوڑنا چاہتی تھی۔“

جونہی سوزانا واپس اپنے آبائی شہر آئی، تو اُس نے اور اُس کی بیٹی، جیاڈا نے اِس تجربے کا اشتراک سوزانا کی ماں کے ساتھ کیا جو اُن کے گھر سے کچھ بلاک دور رہتی تھی۔ جب وہ گاڑی چلا رہے تھے، تو سوزانا نے دو نوجوان آدمیوں کو دیکھا جو گلی میں جا رہے تھے اور ویسے کپڑوں میں ملبوس تھے جس طرح میری ماں نے بیان کیا تھا۔ اُس نے اپنی کار کو سڑک کے درمیان کھڑا کیا، باہر نکلی، اور اِن دو نوجوانوں سے پوچھا، ”کیا آپ اتفاقاً کلیسیائے یِسُوع مسِیح سے تعلق رکھتے ہیں؟“

انہوں نے کہا، ”جی ہاں۔“

”مبلغین؟“ اُس نے پوچھا۔

اُن دونوں نے جواب دیا، ” جی ہاں، ہم ہیں!“

پھر اُس نے کہا، ” میری کار میں بیٹھ جاؤ؛ آپ مجھے تعلیم دینے کے لیے میرے ساتھ گھر چل رہے ہو۔“

شبیہ
پال خاندان

دو مہینے بعد، ماریہ سوزانا کا بپتسمہ ہو گیا۔ اُس کی بیٹی، جیاڈا، کا بھی بپتسمہ ہو گیا جب وہ نو سال کی ہوئی۔ ہم اب بھی ایڈوارڈو پر کام کر رہے ہیں، جسے ہم ہر صورت پیار کرتے ہیں۔

تب سے، سوزانا اُن عظیم مبلغین میں سے ایک ہے جس سے میں کبھی ملی ہوں۔ وہ مضایاہ کے بیٹوں کی طرح، بہت سی جانوں کو مسِیح کے پاس لے کر آئی ہے۔

ہماری ایک گفتگو کے دوران، میں نے اُس سے پوچھا، ”تمھارا کیا راز ہے؟ تم دوسروں کے ساتھ اِنجیل کا اشتراک کیسے کرتی ہو؟“

اُس نے مجھے بتایا، ”یہ نہایت آسان ہے۔ ہر روز گھر سے نکلنے سے پہلے، میں آسمانی باپ سے یہ پوچھتے ہوئے دُعا کرتی ہوں کہ وہ میری ایسے لوگوں کی طرف رہنمائی کرے کہ جنہیں اپنی زندگی میں اِنجیل کی ضرورت ہے۔ میں بعض اوقات ان کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے مورمن کی کتاب اپنے ساتھ رکھتی ہوں یا مبلغین سے تعارفی کارڈرز لیتی ہوں—اور جب میں کسی سے بات شروع کرتی ہوں، تو میں بس اُن سے یہ پوچھتی ہوں کہ کیا وہ کلیسیا کے بارے میں علم رکھتے ہیں۔“

سوزانا نےیہ بھی کہا، ”دوسرے اوقات میں میں ٹرین کا انتظار کرتے ہوئے صرف مسکراتی ہوں۔ ایک دن ایک آدمی نے میری طرف دیکھا اور کہا، ’آپ کس وجہ سے مسکرا رہی ہیں؟‘ اُس نے مجھے اچانک سے پوچھا۔

”میں نے جواب دیا، ’میں اِس لیے مُسکرا رہی ہوں کیونکہ میں خوش ہوں!‘

”پھر اُس نے کہا، ’اور آ پ کس وجہ سے اتنی خوش ہیں؟‘

”میں نے جواب دیا، ’میں کلیسیائے یِسُوع مِسیح برائے مقدسینِ آخری ایام کی رکن ہوں، اور اُس سے مجھے خوشی حاصل ہوتی ہے۔ کیا آپ نے اُس کے بارے میں سُنا ہےـ؟‘“

جب اُس نے کہا نہیں، تو اُس نے اُسےتعارفی کارڈ دیا اور آنے والے اِتوار کی عبادات میں شریک ہونے کی دعوت دی۔ اگلے اتوار، اُس نے اُسے دروازے پر خوش آمدید کیا۔

صدر ڈیلن ایچ اوکس نے سکھایا ہے:

”اِنجیل کے اشتراک میں مدد کے لیے سب ارکان تین چیزیں کر سکتے ہیں۔ …

پہلا، ہم سب لوگ نجات کے کام کے اِس اہم حصے میں مدد کی خواہش کے لیے دُعا کر سکتے ہیں۔ …

دوسرا، ہم احکامات پر عمل کر سکتے ہیں۔ … جب وہ یِسُوع مِسیح کی بحال شدہ اِنجیل کے اشتراک جیسے عظیم کام میں حصہ لینے کے خواہاں ہوتے ہیں تو اپنی راہنمائی کے لیے اِیماندار اَرکان ہمیشہ مُنّجی کا رُوح … پاتے ہیں۔

تیسرا، ہم اِلہام کے لیے دُعا کر سکتے ہیں کہ ہم … دُوسروں کے ساتھ اِنجیل کے اشتراک کے لیے [ہم] کیا کرسکتے ہیں … [اور] حاصل کردہ اِلہام پر عمل کرنے کے عہد کے ساتھ دُعا کریں۔“۳

بھائیو، بہنو، بچو، اور نوجوانو، کیا ہم میری دوست سوزانا کی طرح بن سکتے ہیں اور دوسروں کے ساتھ اِنجیل کا پرچار کر سکتے ہیں؟ کیا ہم ایک دوست کو اِس اتوار ہمارے ساتھ چرچ آنے کی دعوت دے سکتے ہیں جو ہمارے ایمان کا نہیں ہے؟ یا کیا ہم شاید مورمن کی کتاب کسی رشتہ دار یا دوست کو دے سکتے ہیں؟ کیا ہم دوسروں کی اُن کے آباؤ اجداد کو فیملی سرچ میں ڈھونڈنے میں مدد کر سکتے ہیں یا ہفتہ کے دوران آ، میرے پِیچھے ہو لے کے مطالعہ سے حاصل کردہ علم کا اشتراک دوسرے کے ساتھ کرسکتے ہیں؟ کیا ہم مزید اپنے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح، کی مانند بن سکتے ہیں اور جس چیز سے ہمیں خوشی حاصل ہوتی ہے اُس کا اشتراک دوسروں کے ساتھ بھی کرسکتے ہیں؟ اِن سب سوالوں کا جواب ہاں ہے! ہم ایسا کرسکتے ہیں!

صحائف میں ہم پڑھتے ہیں کہ ”کلیسیائے یِسُوع مسِیح کے اَرکان کو اِس لیے بھیجا گیا ہے تاکہ وہ اُس کے ’تاکستان میں آدمیوں کی رُوحوں کی نجات کا کام کر سکیں‘(عقائد اور عہود ۱۳۸: ۵۶)۔ اِس نجات کے کام میں اراکین کی مشنری خدمت،نئے تبدیل شدہ ارکان کو سرگرم رکھنا، کم متحرک ارکان کو متحرک کرنا، ہیکل اور خاندانی تاریخ کا کام کرنا، اور اِنجیل کی تعلیم دینا شامل ہیں۔“۴

میرے عزیز دوستو، خُداوند چاہتا ہے کہ ہم اِسرائیل کو اکٹھا کریں۔ عقائد اور عہود میں اُس نے کہا ہے، ”نہ ہی پہلے سے فکر کرنا کہ تم کیا کہو گے؛ مگر متواتر اپنے ذہنوں میں زِندگی کے کلام کو محفوظ کرتے رہنا، اور تمھیں اُس گھڑی وہ حصّہ عطا کیاجائے گا جو ہر آدمی کے لیے ناپا گیاہو۔“۵

مزید، اُس نے ہم وعدہ کیا ہے:

”اور اگر ایسا ہو کہ تم اپنے تمام اَیام میں اِن لوگوں میں توبہ کی منادی کرتے ہو، اور، چاہے ایک ہی جان کو میرے پاس لاتے ہو، تو میرے باپ کی بادشاہی میں اُس کے ساتھ تمھاری خوشی کتنی زیادہ ہو گی!

”اور اب، اگر میرے باپ کی بادشاہی میں ایک جان میرے پاس لانے میں تجھے اتنی بڑی خوشی ہوگی، تو تمھاری خوشی کتنی زیادہ ہوگی اگر تم کئی جانیں میرے پاس لاتے ہو!“۷

پرائمری کا گیت جس سے میں نے شروعات کی اِس گہرے بیان کے ساتھ اختتام پذیر ہوتا ہے۔

اِیمان رکھتا ہوں میں مُنّجی، یِسُوع مِسیح پر۔

کروں اُس کے نام کی تعظیم۔

کروں جو کام ہیں صحیح؛

اُس کے نُور کی کروں پیروی۔

کروں اُس کی سچائی کا اعلان۔۷

میں گواہی دیتی ہوں کہ یہ اِلفاظ سَچّے ہیں اور ہمارا آسمانی باپ ایک محب باپ ہے، جو ہمارا انتظار کر رہا ہے کہ ہم اُس کی طرف مڑیں تاکہ وہ ہماری اور ہمارے ارد گرد کے لوگوں کی زِندگیوں کو بابرکت بنائے۔ کاش ہم اپنے بھائیو اور بہنوں کو مسِیح کے پاس لانے کی خواہش رکھیں، یِسُوع مسِیح کے نام میں، آمین۔

حوالہ جات

  1. ”The Church of Jesus Christ،“ بچوں کی گیت کی کتاب، ۷۷۔

  2. Preach My Gospel: A Guide to Missionary Service، ترمیم شدہ شمارہ (۲۰۱۸)، ۴۸۔

  3. ڈیلن ایچ اوکس، ”Sharing the Restored Gospel،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۵۸۔

  4. Handbook 2: Administering the Church, 5.0، ChurchofJesusChrist.org؛ مزید دیکھیں ایل وٹنی کلے ٹن، ”The Work of Salvation: Then and Now،“ لیحونا، ستمبر ۲۰۱۴، ۲۳۔

  5. عقائداور عہود ۸۴: ۸۵۔

  6. عقائد اور عہود ۱۸: ۱۵–۱۶۔

  7. ”The Church of Jesus Christ،“ ۷۷۔