مجلسِ عامہ
مسِیح کو اپنی کہانی لکھنے کی دعوت دیں
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۱


مسِیح کو اپنی کہانی لکھنے کی دعوت دیں

اپنے مِثالی، نجات دہندہ یِسُوع مسِیح، کی پیروی کر کے، اپنی کہانی میں ایک اِیمان بھی ہونا چاہیے۔

مَیں چند سوالوں کو سامنے رکھتے ہُوئے آغاز کرتی ہے، مقصد غوروفکر کرنا ہے:

  • آپ اپنی زندگی کے لیے کس قسم کے ذاتی احوال لکھ رہے ہیں ؟

  • کیا آپ نے اپنی کہانی میں جو راستہ بیان کیا ہے وہ راست ہے؟

  • کیا آپ کی کہانی جہاں سے شروع ہوئی وہیں پر ختم ہوگئ آپ کے آسمانی گھر۔

  • کیا آپ کی کہانی میں کوئی مثالی نمونہ ہے—اور کیا یہ نجات دہندہ یِسُوع مسِیح ہے؟

مَیں گواہی دیتی ہُوں کہ نجات دہندہ ”ہمارے اِیمان کا مصنف اور تکمیل کرنے والا ہے۔“۱ کیا آپ اسے اپنی کہانی لکھنے اور مکمل کرنے کی دعوت دیں گے ؟

وہ آخر سے ابتدا کو جانتا ہے ۔. وہ انتہا کو ابتدا سے جانتا ہے۔۔ وہ آسمان اور زمین کا خالق تھا ۔. وہ چاہتا ہے کہ ہم اِس کے اور اپنے آسمانی والدین کے پاس گھر واپس لوٹیں۔ اس نے ہر چیز کی سرمایہ کاری ہم پر کی ہے اور چاہتا ہے کہ ہم کامیاب ہوں ۔.

آپ کے خیال میں ہمیں اپنی کہانیوں کو اس کی طرف موڑنے سے کیا چیز دور رکھتی ہے ؟

شاید یہ خاکہ آپ کی خود تشخیص میں مدد کرے گا ۔

قابِل وکِیلِ اِستغاثہ جانتا ہے کہ جرح میں آپ شاذ و نادر ہی کسی گواہ سے کوئی ایسا سوال پُوچھنا چاہیں گے جس کا جواب آپ نہیں جانتے۔ ایسا سوال پوچھنا آپ کو—اور منصف اور پنچ—ایسی شہادت کی دعوت دے رہا ہے جو آپ کو پہلے سے معلوم نہیں ہے ۔. آپ کو جواب مل سکتا ہے جو آپ کو حیران کردے اور اس بیانیے کے برعکس ہو جو آپ نے اپنے کیس کے لئے تیار کیا ہے ۔.

اگرچہ گواہ سے کوئی ایسا سوال پوچھنا جس کا جواب آپ نہیں جانتے عام طور پر آزمائشی وکیل کے لیے غیر دانشمندانہ ہے ، اس کے برعکس ہمارے لیے سچ ہے ۔. ہم اپنے پیارے آسمانی باپ ، اپنے رحیم نجات دہندہ کے نام سے پوچھ سکتے ہیں ، اور گواہ جو ہمارے سوالوں کا جواب دیتا ہے روح القدس ہے ، جو ہمیشہ سچائی کی گواہی دیتا ہے ،۔۲ کیوں کہ رُوحُ القُدس آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کے ساتھ کامِل یکتائی سے کارِ اِلہٰی انجام دیتا ہے، ہم جانتے ہیں کہ رُوحُ القُدس سرگوشِیاں قابل اعتماد ہوتی ہیں۔ پھر ، کیوں ، ہم بعض اوقات اس قسم کی آسمانی مدد مانگنے میں مزاحمت کرتے ہیں ، سچائی روح القدس سے ہم پر ظاہر ہوتی ہے ؟ ہم کوئی اَیسا سوال پُوچھنے سے گُریز کیوں کریں جِس کا جواب ہم نہیں جانتے جب کہ گواہ نہ صرف دوست ہے بلکہ ہمیشہ سچّ بتائے گا۔

شاید یہ اس لئے ہے کیونکہ ہمارے پاس جواب قبول کرنے کا ایمان نہیں ہے جو ہم پا سکتے ہیں ۔ شاید یہ اس لئے ہے کہ ہم میں فطری مرد اور عورت ہونے کے ناطے چیزوں کو مکمل طور پر خداوند کی طرف موڑنے اورمکمل طور پر اس پر بھروسہ کرنے سے مزاحمت کرتے ہیں۔. شاید اسی وجہ سے ہم اس داستان کے ساتھ منسلک رہنا منتخب کرتے ہیں جو ہم نے خود سے لکھی ہے ، کہانی کا ایک آرام دہ ورژن جس کی ترمیم استاد مصنف نے نہیں کی ۔. ہم ایک سوال نہیں پوچھنا چاہتے اور جواب حاصل نہیں کرنا چاہتے جو اس کہانی میں کے لیے موزوں نہیں ہے جو ہم اپنے لیے لکھ رہے ہیں ۔.

واضح طورپر ، ہم میں سے صرف چند ایک ہی شاید ہماری کہانیوں میں ان آزمائشوں کو لکھیں گے جو ہمیں پاک صاف کرتی ہیں ۔. مگر کیا ہم اس کہانی کے شاندار اختتام سے پیار نہیں کرتے جو ہم پڑھتے ہیں جب کہانی کا مرکزی کردار جدوجہد میں کامیاب ہوتا ہے ؟ آزمائشیں اس کہانی کے عناصر ہیں جو ہماری پسندیدہ کہانیوں کو زبردست ، لازمان ، ایمان کو فروغ دینے ، اور بتانے کے قابل بناتی ہیں ۔. ہماری کہانیوں میں لکھی خوبصورت جدوجہدیں ہی ہیں جو ہمیں نجات دہندہ کے قریب لاتی اور ہمیں بہتر بناتی ہیں ، اور ہمیں مزید اس کی مانند بناتی ہیں ۔.

کیونکہ داؤد کو جولیت پر غالب آنے کے لیے ، لڑکے کو دیو قامت کا سامنا کرنا پڑا۔. داؤد کے لیے آرام دہ داستان یہ ہوتی کہ وہ واپس اپنی بھیڑوں کی دیکھ بھال کرنے چلا جاتا۔. بلکہ اِس کی بجائے، اُس نے شیر اور ریچھ سے برّوں کو بچانے کے اپنے تجربے پر غور کیا۔ اور ان دلیرانہ کارناموں کی تعمیر کرتے ہوئے، اس نے اِیمان کو یکجا کیا اور خُدا کو اپنی اپنی کہانی لکھنے کا کہا، یہ اعلان کرتے ہوئے کہا، ”خُداوند جس نے مجھے شیر کے پنجے سے، اور ریچھ کے پنجے سے رہائی دی، وہ مجھے اس فِلستی کے ہاتھ سے چھڑائے گا۔“۳ خُدا کو غالب آنے کی آرزو کے ساتھ، رُوحُ القُدس کی طرف کان لگانے، اور خُوشی سے کہ نجات دہندہ کو اپنی کہانی کا مصنف اور کامِل کرنے والا بنانے سے، لڑکے ڈیوڈ نے جولیت کو شکست دی اور اپنے لوگوں کو بچایا۔

بے شک ، مختاری کا ارفع اصول ہمیں اپنی کہانیاں لکھنے کی اجازت دیتا ہے—ڈیوڈ واپس اپنے گھراپنی بھیڑوں کی دیکھ بھال کے لیے جا سکتا تھا۔ ۔. بلکہیِسُوع مسِیح تراشی ہُوئی پنسِل ہاتھ میں لِیے، شاہکار لِکھنے کے لیے ہمیں اِلہٰی وسائل کے طور پر اِستعمال کرنے کے لیے تیار ہے! وہ رحم دلی سے مجھے ، حقیر پنسل کو، اپنے ہاتھوں میں آلہ کے طور پر استعمال کرنے پر راضی ہے ، اگر میرا ایمان سے اسے دوں ، اگر میں اسے اپنی کہانی کا مصنف ہونے دوں گا ۔.

آستر خدا کو غالب آنے کا ایک اور خوبصورت نمونہ ہے ۔. مُحتاط ذاتی بچاؤ کی کہانی سے جُڑے رہنے کی بجائے، اُس نے خُود کو مُکمل طور پر خُداوند کی طرف موڑ کراِیمان کا مُطاہرہ کیا۔ ہامن فارس میں تمام یہودیوں کی تباہی کی سازش کر رہا تھا ۔. موردیکی ، آستر کا رشتہ دار ، منصوبے سے آگاہ ہو گیا اور اس کو لکھا ، اس پر زور دیا کہ وہ اپنے لوگوں کی خاطر بادشاہ سے بات کرے ۔. اس نے اسے بتایا کہ جو کوئی بلاے بغیر بادشاہ کے پاس جاتا ہے وہ موت کے ماتحت ہے ۔. لیکن ایمان کے عظیم عمل کے طور پر ، اس نے موردیکی کو یہودیوں کو اکٹھا کرنے اور اس کے لئے روزہ رکھنے کو کہا ۔. ” میں اور میری خادمیں بھی اسی طرح روزہ رکھیں گی “ اس نے کہا ، ” اور اسی طرح میں اس بادشاہ کے پاس جاؤں گی جو شریعت کے اعتقاد کے مطابق نہیں ہے : اور اگر میں ہلاک ہو جاؤں تو میں ہلاک ہو جاؤں گی ۔ “۴

آستر نجات دہندہ کو اپنی کہانی لکھنے کے لئے تیار تھی اگرچہ ، فانیت کے عدسہ کے ذریعے ، آخرت افسوس ناک ہو سکتی تھی ۔. مبارک طور پر ، بادشاہ نے آستر حاصل کی ، اور فارس کے یہودی بچ گئے ۔.

بے شک ، آستر کے حوصلے کی سطح پر ہم سے شاذ و نادر ہی پوچھا جاتا ہے ۔. لیکن خدا کو غالب آنے دینا ، اسے اپنی کہانیوں کا مصنف اور کامل کرنے کرنے والا بنانا ، اس کا تقاضا کرتا ہے کہ ہم اس کے حکموں اور عہود پر عمل کریں جو ہم نے کیے ہیں ۔. یہ ہمارا حکم ماننا اور عہد پر قائم رہنا ہے جو روح القدس کے ذریعے مکاشفہ پانے کے لیے ابلاغ کی راہ کھولے گا ۔. اور یہ رُوح کے ظہور کے وسیلے سے ہے کہ ہم مالک کے ہاتھ کو ہمارے ساتھ ہماری کہانیاں لِکھتے ہُوئے محسوس کریں گے۔

اپریل ۲۰۲۱ میں، ہمارے نبی، صدر رسل ایم نیلسن، نے ہمیں غور کرنے کو کہا کہ اگر ہم یِسُوع مسِیح پر اور زِیادہ اِیمان لاتے ہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔ یِسُوع مسِیح پر اور زِیادہ ایمان کے ساتھ ، ہم اَیسا سوال پوچھ سکتے ہیں جس کا جواب ہم نہیں جانتے—اپنے آسمانی باپ سے، یِسُوع مسِیح کے نام پر، رُوح القُدس کے وسِیلے سے جواب پانے کو کہیں، جو سچّائی کی گواہی دیتا ہے۔ اگر ہمارا زیادہ ایمان ہوتا، تو ہم سوال پوچھتے اور پھر جواب قبول کرنے پر راضی ہوتے ، حتی کہ اگر یہ ہماری آرام دہ داستان کے مطابق نہ بھی ہو ۔. اور وعدہ کی گئی برکت جو یِسُوع مسِیح پر ایمان کے ساتھ عمل کرنے سے حاصل ہوگی وہ ہمارے مصنف اور تکمیل کار کے طور پر اس پر ایمان میں اضافہ ہے ۔. صدر نیلسن نے اعلان کیا کہ ہم ” کچھ ایسا کرنے سےزیادہ ایمان پاتے ہیں جس کے لیے زیادہ ایمان درکار ہوتا ہے ۔ “۵

لہذا، بانجھ پن میں مبتلا کوئی بھی بےاولاد جوڑا ایمان کے ساتھ پوچھ سکتا ہے کہ کیا اُنھیں کسینبچے کو گود لینا چاہیے اور جواب قبول کرنے پر رضامند ہونا چاہیے، اگرچہ اُنھوں نے جو بیانیہ اپنے لیے لکھا تھا اس میں معجزانہ پَیدایش شامِل تھی۔

ایک سینئر جوڑا پوچھ سکتا ہے کہ آیا ان کے لیے مشن کی خدمت کرنے اور جانے کے لئے تیار ہونے کا وقت ہے ، اگرچہ انہوں نے جو بیانیہ خود سے لکھا تھا اس میں افرادی قوت میں زیادہ وقت شامل تھا ۔. یا شاید جواب ہوگا ” ابھی نہیں “ اور وہ اپنی کہانی کے بعد کے ابواب میں سیکھیں گے کہ انہیں گھر میں تھوڑی دیر اور کیوں ضرورت تھی ۔.

ایک نوجوان لڑکے یا نوجوان خاتون ایمان کے ساتھ پوچھ سکتے ہیں کہ آیا کھیلوں یا ماہرین تعلیم یا موسیقی کی جستغا سب سے زیادہ قدر ہے اور کامل گواہی ، روح القدس کی سعادتوں پر عمل کرنے پر راضی ہو سکتی ہے ۔.

ہم کیوں چاہتے ہیں کہ نجات دہندہ ہماری کہانیوں کا مصنف اور تکمیل کرنے والے بنے ؟ کیوں کہ وہ ہماری صلاحیتوں کو کامل طور پر جانتا ہے ، وہ ہمیں ان مقامات پر لے جائے گا جن کا ہم نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ۔. وہ ہمیں داؤد یا آستر بنا سکتا ہے ۔. وہ ہمیں بڑھا دے گا اور مزید اس کی مانند بننے کے لیے ہمیں بہتر کرے گا ۔. جب ہم اور زیادہ ایمان کے ساتھ عمل کرتے ہیں تو جو چیزیں ہم حاصل کریں گے وہ یِسُوع مسِیح پر ہمارے ایمان کو بڑھائیں گی۔

بھائیو اور بہنو ، صرف ایک سال پہلے ہمارے پیارے نبی نے پوچھا : ” آپ کیاخدا کو اپنی زندگی پر غالب آنے دینے کے مشتاق ہیں ؟ … کیا آپ تمام دُوسرے عزائم سے بالاتر ہو کر وہ سب کچھ کرنے کے مُشتاق ہیں جو وہ چاہتاہے؟“ میں فروتنی سے ان پیغمبرانہ تحقیق میں اضافہ کرتا ہوں : ” کیا آپ خدا کو اپنی کہانی کا مصنف اور تکمیل کار بننے دیں گے ؟ “

مکاشفہ میں ہم سیکھتے ہیں کہ ہم خدا کے حضور کھڑے ہوں گے اور اپنے اعمال کے مطابق ، زندگی کی کتابوں سے پرکھے جائیں گے ۔۷

ہمارا انصاف ہماری زندکی کی کتاب کے مطاابق ہوگا۔. ہم اپنے لیے ایک آرام دہ داستان لکھنے کا انتخاب کر سکتے ہیں ۔. یا ہم مالک مصنف اور پوراکرنے واے کو اپنے ساتھ اپنی کہانی لکھنے کی اجازت دے سکتے ہیں ، اس کردار کو بتاتے ہوئے جو وہ ہمیں ادا کرنے کی ضرورت ہے دوسرے عزائم پر ترجیح دیں ۔.

مسِیح کو اپنی کہانی کا مصنف اور تکمیل کرنے والا ہونے دیں!

روح القدس کو اپنی گواہی دینے دیں !

ایک کہانی لکھیں جس میں آپ جس راہ پر ہیں وہ سیدھا ہے ، ایک راستے پر آپ کو خدا کی حضوری میں رہنے کے لیے اپنے آسمانی گھر کی طرف لے جا رہے ہیں ۔.

مصیبت اور آزمائش جو ہر اچھی کہانی کا حصہ ہے اس کو ذریعہ بننے دیں جس کی بدولت آپ قریب آتے ہیں، اور مزید یِسُوع مسِیح کی مانند بنتے ہیں۔

ایک کہانی بتائیں جس میں آپ آسمانوں کو پہچانتے ہیں کہ وہ کُھلے ہیں۔. ایسے سوالات پوچھیں جن کا جواب آپ نہیں جانتے ، یہ جانتے ہوئے کہ خدا روح القدس کے ذریعے آپ کو اپنی مرضی بتانے پر راضی ہے ۔.

اپنے مِثالی، نجات دہندہ یِسُوع مسِیح، کی پیروی کر کے، اپنی کہانی میں ایک اِیمان بھی ہونا چاہیے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔