مجلسِ عامہ
یِسُوع مسِیح میں اپنی تبدیلی کو گہرا کرنا
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۱


یِسُوع مسِیح میں اپنی تبدیلی کو گہرا کرنا

صحائف اور خدا کے بارے میں ہمارا علم نعمتیں ہیں—نعمتیں جن کی ہم اکثر قدر نہیں کرتے ہیں۔ آئیں ان برکات کو عزیز جانیں۔

بھائی نِیلسن، آپ کے خُوبصورت پیغام کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔ ہمیں اِس کی ضرورت تھی۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو ، صدر رسل ایم نیلسن نے حال ہی میں ہمیں سکھایا ہے ، ” کسی بھی کام کو بہتر طور پر کرنے کے لیے کوشش درکار ہوتی ہے۔ یِسُوع مسِیح کا سچّا شاگِرد بننے میں کوئی اِستثنا نہیں ہے۔ اُس پر ایمان اور توکل کو بڑھانے میں کوشش درکار ہے۔ ان سفارشات میں سے جو اس نے ہمیں یِسُوع مسِیح پر ہمارے ایمان کو بڑھانے کے لیے دی ہیں یہ ہے کہ ہم سیکھنے میں مصروف رہنے والے بنیں، کہ ہم مسِیح کے مشن اور خدمت گزاری کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے خود کو صحائف میں غرق کردیں۔ ( دیکھیں ”مسِیح جی اٹھا ہے ؛ اس پر ایمان پہاڑوں کو سرکا دے گالیحونا ، مئی ۲۰۲۱۔)

ہم مورمن کی کتاب میں سے سیکھتے ہیں کہ صحائف لحی کے خاندان کا اہم حصہ تھے—اتنے زیادہ کہ نیفی اور اُس کے بھائی پیتل کے اوراق لینے کے لیے یروشلیم کو واپس گئے (دیکھئے ۱ نیفی ۳—۴

صحائف ہمارے لیے خدا کی مرضی آشکارا کرتے ہیں جیسا کہ لیحونا نے نیفی اور اُس کے باپ کے لیے کیا تھا۔ اپنی کمان توٰڑ لینے کے بعد، نیفی کو یہ جاننے کی ضرورت تھی کہ اسے خوراک حاصل کرنے کے لیے کہاں جانا چاہیے ۔ اُس کے باپ، لحی، نے لیحونا کی طرف دیکھا اور لکھی ہوئی باتیں دیکھیں۔ نیفی نے دیکھا کہ تکلے اُن پر دیے گئے ایمان ، جانفشانی ، اور توجہ کے مطابق کام کرتے تھے۔ اس نے تحریر بھی دیکھی جس کو پڑھنا آسان تھا اور جس نے اُنہیں خداوند کی راہوں کے بارے میں فہم بخشا۔ اُس نے جانا کہ خداوند چھوٹے ذرائع سے کارِ عظیم وقوع پذیر کرواتا ہے۔ وہ لیحونا پر دی گئی ہدایات کا فرمان بردار تھا۔ وہ پہاڑی پر گیا اور اپنے خاندان کے لیے خوراک حاصل کی ، جنہوں نے اِس کی کمی سےشدید تکلیف اٹھائی تھی۔ (دیکھئے ۱ نیفی ۱۶: ۲۳-۳۱ ۔

مجھے ایسا لگتا ہے کہ نیفی صحائف کا وقف طالب علم تھا۔ ہم پڑھتے ہیں کہ نیفی صحائف میں خوش ہوا ، اپنے دِل میں اُن پر غور کیا ، اور انھیں اپنے بچوں کے سیکھنے اور نفع کے لیے لکھا ( دیکھئے ۲ نیفی ۴: ۱۵ –۱۶

صدر رسل ایم نیلسن نے فرمایا:

”اگر ہم’ مسِیح کے کلام پر ضیافت کرتے ہوئے آگے بڑھتے رہیں، اور آخر تک برداشت کریں، … [ہم] ابدی زندگی پائیں گے‘ [۲ نیفی ۳۱: ۲۰

”ضیافت کرنے کا مطلب چکھنے سے کہیں زیادہ ہے۔ ضیافت کرنے کا مطلب ہے لطف اندوز ہونا ہے۔ ہم خوشگوار دریافت اور وفادار فرمان برداری کے رُوح سے صحیفوں کا مطالعہ کر کے اِن سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ جب ہم مسِیح کے کلام کی ضیافت کرتے ہیں، تو وہ کلام ہمارے ’گوشت کی یعنی دِل کی تختیوں‘ میں سرایت کر جاتا ہے [۲ کرنتھیوں ۳:۳]۔ وہ ہماری فطرت کا لازمی حصہ بن جاتا ہے“ (”Living by Scriptural Guidance،“ لیحونا، جنوری ۲۰۰۱، ۲۱)۔

اگر ہماری جانیں صحائف میں مسرور ہوتی ہیں تو ہم کون سے چند ایک کام کریں گے؟

پردے کے دونوں اطراف اسرائیل کو اکٹھا کرنے کی ہماری خواہش بڑھے گی۔ ہمارے لیے اپنے خاندان اور دوستوں کو مبلغین کو سننے کی دعوت دینا عام اور فطری ہوگا۔ ہم اہل ہوں گے، اور جتنی کثرت سے ممکن ہو ہیکل میں جانے کے لیے ہمارے پاس موجودہ اجازت نامہ برائے ہیکل ہو گا۔ ہم اپنے آباواجداد کے نام ڈھونڈنے ، تیار کرنے اور ہیکل میں جمع کروانے کے لیے کام کریں گے۔ ہم سبت کے دن کو ماننے میں وفادار رہیں گے، ہر اتوار کو کلیِسیا میں شرکت کرتے ہوئے خداوند کے ساتھ اپنے عہود کی تجدید کریں گے جب ہم عشائے ربانی لینے میں اہل طور پر حصہ لیتے ہیں۔ ہم عہد کی راہ پر گامزن رہنے کا عزم کریں گے، ہر اُس بات پر عمل کرتے ہوئے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے(دیکھیں عقائد اور عہود ۸۴ : ۴۴

آپ کے لیے خُداوند کے کاموں میں مسرور ہونےسے کیا مُراد ہے؟

صحائف میں مسرور ہونا علم کے بھوکے اور پیاسے ہونے سے کہیں زیادہ ہے۔ نیفی نے اپنی زندگی میں بڑی خوشی کا تجربہ کیا۔ تاہم ، اس نے مشکلات اور غمگینی کا بھی سامنا کیا (دیکھئے ۲ نیفی ۴ :۱۲- ۱۳)۔ ”اس کے باوجود،“ اس نے کہا، ”میں اُسے جانتا ہوں جس پر میرا توکل ہے“ (۲ نیفی۴ : ۱۹)۔ جب ہم صحائف کا مطالعہ کرتے ہیں ، تو ہم خدا کے نجات اور سرفرازی کے منصوبہ کو بہتر طور پر سمجھیں گے ،اور ہم ان وعدوں پر بھروسہ کریں گے جو اس نے صحائف میں ، اس کے ساتھ ساتھ جدید انبیاء کے وعدوں اور برکات میں ہم سے کیے ہیں۔

شبیہ
داوئود اور جولیت

ایک دوپہر ، میں اورمیری بیوی ایک دوست کے گھر مدعو تھے۔ ان کے سات سالہ بیٹے ، ڈیوڈ ، نے داؤد اور جولیت کی بائبل کی کہانی کبھی نہیں سنی تھی ، اور وہ اسے سننا چاہتا تھا۔ جب میں نے کہانی سنانا شروع کی ، تو وہ داؤد کے ایمان، اور اسرائیل کے خدا کے نام پر ، فلسطینی کو فلاخن اور پتھر سے زخمی اور ہلاک کے طریقہ سے متاثرہوا، اُس کے ہاتھ میں تلوار نہ تھی( دیکھئے ۱ سموئیل ۱۷

اپنی بے پناہ سیاہ آنکھوں سے میری طرف دیکھتے ہوئے، اس نے مضبوطی سے پوچھا ،”خدا کون ہے؟“ میں نے اُسے وضاحت کی کہ خُدا ہمارا آسمانی باپ ہے اور کہ ہم اُس کے متعلق صحائف میں سے سیکھتے ہیں۔

پھر اُس نے مجھ سے پوچھا ، ”صحائف کیا ہیں؟“ میں نے اُسے بتایا کہ صحائف خدا کا کلام ہیں اور کہ اُن میں وہ خوبصورت کہانیاں پائے گا جو خدا کو بہتر طور پر جاننے میں اس کی مدد کریں گی۔ میں نے اس کی ماں کو بائبل کا استعمال کرنے کو کہا جو اس کے گھر میں تھی اور کہ وہ ڈیوڈ کو ساری کہانی پڑھے بغیر سونے نہ دے۔ جب اُس نے یہ سنا تو وہ بہت خوش ہوا۔ صحائف اور خدا کے بارے میں ہمارا علم نعمتیں ہیں—نعمتیں جن کی ہم اکثر قدر نہیں کرتے ہیں۔ آئیں ان برکات کو عزیز جانیں۔

بطور نوجوان مشن کی خدمت کرتے ہوئے ، میں نے مشاہدہ کیا کہ ہمارے صحائف سے تعلیم دینے سے ، بہت سارے لوگوں کی زندگیاں بدل گئی ہیں۔ میں اُن کی قدرت سے آگاہ ہوا اور کہ وہ ہماری زندگیوں کو کیسے بدل سکتے ہیں۔ ہر شخص جسے ہم نے بحال شدہ انجیل کی تعلیم دی وہ مختلف ضروریات کے ساتھ ایک منفرد فرد تھا۔ پاک صحائف—ہاں ، مقدس نبیوں کی لکھی ہوئی نبوتیں—اُنھیں خداوند پر ایمان اور توبہ کی طرف لائے اور ان کے دلوں کو بدل دیا۔

صحائف نے اُنھیں الہام ، ہدایت ، تسلی، مضبوطی ، اور اُن کی ضروریات کے جوابات دیتے ہوئے خوشی سے معمور کیا۔ اُن میں سے بہت سوں نے اپنی زندگیوں میں تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کیا اور خُدا کے حکموں پر عمل کرنا شروعکیا۔

نیفی ہماری مسِیح کے کلام میں مسرور ہونے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔کیونکہ کلامِ مسِیح ہمیں سب باتیں بتائے گا جو ہمیں کرنی ہیں(دیکھئے ۲ نیفی ۳۲: ۳

شبیہ
خاندانی مطالعہِ صحائف

میں آپ کو صحائف کا مطالعہ کرنے کے لیے مستقل منصوبہ بنانے کی دعوت دیتا ہوں۔ آ، میرے پیچھے ہو لے ایک عظیم وسیلہ ہے جو ہمارے پاس انجیل کی تعلیم و تربیت ، یِسُوع مسِیح میں اپنی تبدیلی کو گہرا کرنے، اور اُس کی مانند بننے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ جب ہم انجیل کا مطالعہ کرتے ہیں ، تو ہم صرف نئی معلومات کے متلاشی نہیں ہیں؛ بلکہ ، ہم ایک ”نئی مخلوق“ بننے کے خواہاں ہیں (دیکھئے ۲ کرنتھیوں ۵ : ۱۷

رُوحُ القُدس ہماری سچائی کی جانب راہ نمائی کرتا اور ہمیں سچائی کی گواہی دیتا ہے (دیکھیں یوحنا ۱۶:۱۳) وہ ہمارے ذہنوں کو رُوشن کرتا، اور ہمارے فہم کو تقویت بخشتا، اور خُدا سے مُکاشفہ کے ذریعہ ہمارے دِلوں کو چُھوتا ہے، جو تمام سَچّائی کا منبع ہے۔ رُوحُ الُقدس ہمارے دِلوں کو پاک کرتا ہے۔ وہ ہمیں سَچّائی کے مطابق زِندگی گزارنے کا الہام بخشتا ہے، اور وہ ہمیں اُن طریقوں سے آگاہ کرنے کے لیے سرگوشیاں بخشتا ہے۔ ”رُوحُ القُدس …تمہیں سب باتیں سیکھائے گا“(یُوحنّا ۱۴: ۲۶

اُس کلام کی بات کرتےہوئے جو اُس نے نبی جوزف سمتھ پر منکشف کیا، ہمارے مُنجی نے فرمایا:

”یہ کلمات نہ آدمی کے نہ ہی آدمیوں کے ہیں، بلکہ میرے ہیں؛ …

”کیوں کہ یہ میری آواز ہے جو تُم سے کلام کرتی ہے؛ پَس کلمات میرے رُوح کے وسِیلے سے تُمھیں عطا کیے جاتے ہیں؛ …، 

”پَس، تُم اِس بات کی گواہی دے سکتے ہو کہ تُم نے میری آواز سُنی ہے، اور میرا کلام جانتے ہو۔“ (عقائد اور عہود ۱۸: ۳۴–۳۶

ہمیں روح القدس کی رفاقت کے خواہاں ہونا چاہیے۔ یہ ہدف ہمارے فیصلوں کو کنٹرول کرے اور ہمارے خیالات اور عمل کی رہنمائی کرے۔ ہمیں ہر ایسی چیز کی تلاش کرنی چاہیے جو رُوح کے اثر کو دعوت دے اور کسی بھی ایسی چیز کو رد کرے جو اس اثر سے دور کرتی ہے۔

میں گواہی دیتا ہوں کہ یِسُوع مسِیح ہمارے آسمانی باپ کا پیارا بیٹا ہے۔ میں اپنے نجات دہندہ سے پیار کرتا ہوں۔ میں اُس کے صحائف اور اُس کے زندہ انبیاء کے لیے شکر گزار ہوں۔ صدر نیلسن اُس کے نبی ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر آمین۔