مجلسِ عامہ
مسِیح کا پیروکار ہونا
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۱


مسِیح کا پیروکار ہونا

مسِیح کے پیروکار ہونا یعنی اپنے اعمال، برتاؤ، اور اپنی زِندگیوں کو نجات دہندہ کے موافق گُزارنے کی کوشش کرنا ہے۔

صحائف کا مطالعہ کرتے ہُوئے، مَیں ترسیس کے ساؤل کی تبدیلی سے متاثر ہُوا ،جو بعد میں پولُس کے نام سے جانا گیا، جیسا بائِبل میں بیان کیا گیا ہے۔

پولُس کلیسیا اور مسِیحیوں پر ظلم و ستم ڈھانے میں ایک مُتحرک شخص تھا ۔ لیکن آسمانی قُدرت اور یِسُوع مسِیح کے کفّارے کی بدولت، وہ مُکمل طور پر تبدیل ہو گیا تھا، اور خُدا کے اعلٰی خادموں میں سے ایک بن گیا۔ نجات دہندہ یِسُوع مسِیح اُس کی زِندگی کے لیے نمونہ تھا۔

پولُس نےکُرنتھیوں کو اپنی تعلیم سے، دعوت دی کہ مسِیح کے پیروکار بنیں جیسے وہ خُود اُس کا پیرو کار تھا (دیکھیے ۱ کرنتھیوں ۱۱:‏۱)۔ پولُس کے زمانے سے آج تک: مسِیح کے پیروکار ہونے کی دعوت پُرخلوص اور سچّی ہے۔

مَیں نے غور کرنا شروع کیا کہ مسِیح کے پیروکار بننے سے کیا مُراد ہے۔ اور نہایت اہم بات،جو مَیں نے اپنے آپ سے پوچھنا شروع کی ، کہ مَیں کس طرح سے اُس کی تقلید کروُں؟

مسِیح کے پیروکار ہونا یعنی اپنے اعمال، برتاؤ، اور اپنی زِندگیوں کو نجات دہندہ کے موافق گُزارنے کی کوشش کرنا ہے۔ اِس کا مطلب اُس کی مانند صفات پانا ہے ۔ اس کا مطلب یِسُوع مسِیح کے سچے شاگرد بننا ہے۔

مَیں نے نجات دہندہ کی زِندگی کے چند پہلوؤں کا مطالعہ کیا ہے، اُس کی چار صفات جن کی مَیں تقلید کرنے کی کوشش کرتا ہُوں اور ،جوکہ آج میرے پیغام کا حصّٗہ ہیں، اور مَیں آپ کو بتانا چاہتا ہُوں۔

نجات دہندہ کی پہلی صِفت فروتنی ہے۔ یِسُوع مسِیح قبل از فانی زندگی سے ہی نہایت فروتن تھا۔ آسمانی مجلس میں ہی، اُس نے خُدا کی مرضی کو برتر جانا اور بنی نوع اِنسان کی نجات کے منصُوبے کو تسلیم کیا۔ اُس نے فرمایا، ”اُس نے کہا،باپ، تیری مرضی پُوری ہو اور جلال ہمیشہ کےلیے تیرا ہو۔“4

ہم جانتے ہیں کہ یِسُوع مسِیح نے فروتنی کی تعلیم دی اور فروتن ہو کراپنے باپ کو جلال دیا۔

آئیں ہم فروتنی سے زِندگی گُزاریں کیوں کہ اِس سے اِطمینان مِلتا ہے ( دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۹:‏۲۳)۔ فروتنی جلال کی پیش رو ہے، اور یہ ہم پر خُدا کا فضل لاتی ہے: ”ہاں، بلکہ سب کے سب ایک دُوسرے کی خِدمت کے لِیے فروتنی سے کمربستہ رہو اِس لیے کہ خُدا مغرُوروں کا مُقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو تَوفِیق بخشتا ہے“ (۱ پطرس ۵:‏۵)۔ فروتنی حلیم جواب لاتی ہے۔ یہ راست باز کردار کا منبع ہے۔

بزرگ ڈیل جی رینلنڈ نے سکھایا:

وہ افراد جو خُدا کے حُضُور فروتنی سے چلتے ہیں وہ یاد رکھتے ہیں کہ آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح نے اُن کے لیے کیا کِیا ہے۔

” ہم فروتنی سے اُس کے ساتھ چل کر خُدا کے ساتھ مُخلص ہوتے ہیں“ (”عادِلانہ طور پر، رحم دلی کو عزیز رکھیں، اور خُدا کے حضور فروتنی سے چلیں،لیحونا، نومبر ۲۰۲۰ ، ۱۱۱، ۱۰۹)۔

نجات دہندہ کی دُوسری صِفت جُرّات مندی ہے۔ جب مَیں ۱۲ سالہ یِسُوع مسِیح کی بابت سوچتا ہُوں، جو خُدا کی ہیکل میں شریعت کے عالموں کے درمیان بیٹھ کر اُنھیں اِلہٰی باتوں کی تعلیم دے رہا تھا، مَیں نے غور کیا کہ اِبتدائی عُمر سے ہی اُس کے اندر جُرات مندی کا احساس تھا، ایک خاص جُرات۔ اگرچہ زیادہ تر اِس نوجوان لڑکے کو شریعت کے عالموں سے تعلیم پاتے ہوئے دیکھنے کی توقع کرتے ہوں گے، وہ اُنھیں تعلیم دےرہا تھا جب ”وہ اُس کی سُن رہے تھے، اور اُس سے سوال پُوچھ رہے تھے“ (ترجمہ از جوزف سمتھ، لُوقا ۲:‏۴۶) لوقا 2:46، باورقی میں c

۲۰۱۶ سے ۲۰۱۹ تک ہم نے کل وقتی تبلیغی خدمت عوامی جمہوریہ کانگو امبوجی-میئی میں انجام دی۔ علاقے میں ایک زون سے دُوسری تک بذریعہ روڈ سفر کیا جاتا تھا۔ اِس علاقے میں ایک ایسا رجحان پیدا ہُوا ، کہ مُسلّح ڈاکو سڑک پر لوگوں پر حملہ کر کے مُسافروں کی نقل و حرکت میں خلل ڈالتے تھے۔ ۔

پانچ مبلغین ایک زون سے دُوسری میں مُنتقل ہو کر سفر کے دوران ایسی وارداتوں کا شکار ہُوئے تھے۔ اِس قسم کی واردات کا شکار ہونے کے بعد سفر کرنے سے پہلے، ہم سب اپنی زندگیوں اور تحفظ کے لیے خوف محسوس کرنے لگے، حتٰی کہ مُبلغین سے ملاقات اور زون کانفرنس منعقد کرنے کے لیے اِن سڑکوں پرسفر کرنے سےبھی گھبراتے تھے۔ ہم نہیں جانتے تھے کہ ایسا کب تک رہے گا۔ مَیں نے ایک رپورٹ تیار کی ، جو کہ مَیں نے علاقائی صدارت کو بھیجی، اور مَیں نے سفر کو جاری رکھنے پر اپنے خوف کا اِظہار کیا جب کہ یہ سڑک ہمارے مبلغین تک پہنچنے کا واحد راستہ تھی۔

اپنے جواب میں، بُزرگ کیون ہیملٹن،جو افریقہ کے جنوب مشرقی علاقے میں ہمارے صدر تھے، مجھے لکھا: ”میری مشورت ہے کہ آپ جتنی بہتر کوشش کر سکتے ہیں کریں ۔ دانا بنیں اور دُعا گو ہوں۔ جان بُوجھ کر اپنے آپ کو یا اپنے مُبلغین کو خطرے میں نہ ڈالیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اِیمان کے ساتھ آگے بڑھتے جانا ہے۔ ”کیوں کہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح نہِیں؛ بلکہ قُدرت، اور محبّت، اور تربیت کی رُوح دی ہے۔(۱ تِیمُتھِیُس ۱:‏۷)۔ “

اِس نصیحت نے ہمیں بہت تقویت بخشی اور ہم نے اپنی تبلیغ کے آخر تک ہِمّت کے ساتھ سفر اور خِدمت جاری رکھی کیوں کہ ہم نے اس صحیفے کے وسیلہ سے اپنے آسمانی باپ کی ہدایت سُنی۔

جدید صحائف میں، ہم نبی جوزف سمتھ کے اِلہامی اَلفاظ پڑھتے ہیں جو ہمارے لیے خُداوند کی حوصلہ افزائی کی عکاسی کرتے ہیں: ”بھائیو، کیا ہم اِس عظیم مقصد میں آگے نہ بڑھیں؟ آگے بڑھو اور پیچھے نہیں۔ ہِمّت باندھو، بھائیو ؛ اور فتح کے لیے، آگے ہی آگے بڑھو!“ (عقائد اور عہود ۱۲۸:‏۲۲

آئیں ہم جُرّات سے وہ کریں جو صحیح ہو،حتٰی کہ جب یہ نامقبول بھی ہو، اپنے اِیمان کا دفاع کرنے اور اِیمان سے عمل کرنے کی جُرّات ۔ آئیں ہم روزانہ توبہ کرنے کی جُرّات پائیں، خُدا کی مرضی کو قبُول کرنے اور اُس کے حُکموں کی تابع داری کرنے کی ہِمّت پائیں۔ آئیں ہم ہِمّٗت کریں کہ ہم راست بازی سے زِندگی گُزاریں اور اپنی مختلف ذمہ داریوں اور عُہدوں پر وہی کریں جس کی ہم سے توقع کی جاتی ہے۔

نجات دہندہ کی تیسری صِفت مُعافی ہے۔ اپنی فانی خِدمت گُزاری کے دوران میں، نجات دہندہ نے ایک ایسی عورت کو بچایا جسے زنا میں پکڑے جانے پر سنگسار کیا جانا تھا۔ اُس نے اُسے حُکم دیا کہ ”جا، پھر گناہ نہ کرنا“ (یُوحنّا ۸:‏۱۱)۔ اُسی لمحے وہ توبہ اور بالآخر مُعافی کی طرف بڑھی، کیوں کہ صحائف میں یوں لِکھا ہے، ”اُس عورت نے اُسی گھڑی خُدا کی تمجید کی اور اُس کے نام پر اِیمان لائی“ (ترجمہ از جوزف سمتھ، یُوحنّا ۸:‏۱۱)۔باورقی c).

دسمبر ۲۰۱۸ میں کرسمس کی عبادات کے دوران میں، ہمارے پیارے صدر رسل ایم نیلسن نے نجات دہندہ کی طرف سے مِلنے والی چار نعمتوں کے بارے میں بتایا۔ اُنھوں نے کہا کہ نجات دہندہ ہمیں جو نعمت عطا کرتا ہے وہ معاف کرنے کی صلاحیت ہے۔

” اُس کے لا محدود کفارے کی بدّولت آپ اُنھیں معاف کر سکتے ہیں جنھوں نے آپ کو تکلیف پہچائی ہے اور جو آپ ، پر کی گئی بے رحمی کو کبھی قبُول نہیں کرتے۔

” عام طور پر اُن کو معاف کرنا آسان ہوتا ہے جو سنجیدگی اور حلیمی سے آپ کی مُعافی کے خواہاں ہوتے ہیں۔ لیکن نجات دہندہ آپ کو اُن کو بھی معاف کرنے کی صلاحیت بخشے گا جنھوں نے آپ سے کسی بھی صورت بدسلوکی کی ہو ”چار نعمتیں جو یسوع مسیح آپ کو عطا کرتا ہے“ [صدارتی مجلسِ اعلٰی کی کرسمس عبادت، 2 دسمبر، ۲۰۱۸]، broadcasts.ChurchofJesusChrist.org

آئیں باپ سے مُعافی پانے کے لیے ایک دُوسرے کو خلُوصِ نیّت کے ساتھ مُعاف کریں ۔. مُعافی ہمیں آزادی بخشتی ہے اور ہمیں ہر اِتوار عِشائے ربّانی میں شراکت کے لائق بناتی ہے۔ مُعافی کا تقاضا ہے کہ ہم حقیقی طور پر یِسُوع مسِیح کے شاگرد بنیں۔

نجات دہندہ کی چوتھی صِفت قُربانی ہے۔ یہ یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کا حصہ ہے۔ نجات دہندہ نے ہمارے لیے اپنی زِندگی کی اعلیٰ قُربانی دی تاکہ ہم مخلصی پائیں۔ قربانی کی تکلیف اُٹھاتے ہُوئے ، اُس نے اپنے باپ سے پیالہ ہٹانے کو کہا، مگر اُس نے وہی انجام دیا یعنی ابدی قُربانی۔ یہ یِسُوع مسِیح کا کفّارہ ہے۔

صدر ایم رسل بیلرڈ نے یہ سِکھایا: ”قُربانی خالِص مُحبّت کا اِظہار ہے۔ خُداوند کے لیے، اِنجِیل کے لیے، اور ہمارے رفیقوں کے لیے ہماری مُحبّت کی حد اِس بات سے ماپی جا سکتی ہے کہ ہم اُن کی خاطر کیا قُربان کرنے کے لیے رضامند ہیں“ ” (قربانی کی برکات“ ، انزائن، مئی ۱۹۹۲، ۷۶)۔

ہم خدمت گُزاری سے، دُوسروں کی خدمت کرنے، نیکی کرنے، خاندانی تاریخ کے کام کرنے اور کلِیسیا میں اپنی بُلاہٹ کو مُقدّم جان کر اپنا وقت قُربان کر سکتے ہیں۔

ہم زمین پر خُدا کی بادِشاہی کی تعمیر کے لیے دَہ یکی، روزے کے ہدیے، اور دیگر عطیات ادا کر کے اپنے مالی وسائل دے سکتے ہیں۔ ہمیں نجات دہندہ کے ساتھ باندھے گئے عہُود کو پُورا کرنے کے لیے قُربانی کی ضرورت ہے۔

میری دُعا ہے کہ یِسُوع مسِیح کی پیروی کرنے اور اُس کے کفّارے کی برکات پانے سے، ہم زیادہ سے زیادہ فروتن ہو جاتے ہیں، ہم زیادہ دلیر ہوجاتے ہیں، ہم زیادہ سے زیادہ مُعاف کرتے ہیں، اور ہم اُس کی بادِشاہی کے لیے مزید قُربانی دیتے ہیں۔

مَیں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارا آسمانی باپ زِندہ ہے اور ہمیں انفرادی طور پر جانتا ہے، کہ یسُوع ہی مسیح ہے، کہ صدر رسل ایم نیلسن آج خُدا کا نبی ہے۔ مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام زمین پر خُدا کی بادِشاہی ہے اور مورمن کی کتاب سچّی ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام میں آمین۔