مجلسِ عامہ
سلسلہ وار ترتیب کا گھر
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۱


سلسلہ وار ترتیب کا گھر

” سلسہ وار ترتیب “ خداوند کی طرف سے، اپنے بچوں، کو خاص اصول سکھانے کا ایک سادہ ، فطری ، اور مؤثر طریقہ ہے۔

اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں اور اپنی کلیِسیائی خدمت میں، مَیں نے یہ ہزاروں مرتبہ کیا ہے—صرف میرےبالکل پیچھے بیٹھے اِن ۱۵ آدمیوں کے سامنے ہی نہیں۔ میں آپ کی اور اِن کی دُعائوں کو محسوس کرتا ہوں۔

بھائیو اور بہنو،میَں جنوبی اوقیانوس میں ٹونگا کی بادشاہت کا مقامی ہوں مگر میری پرورش شمالی امریکہ ہوئی۔ اِس وبا نے دُنیا بھر مِیں خدمت کرنے والےسینکڑوں، شاید ہزاروں نوجوان ٹونگن مبلغین کو اپنی ملکی سرحدیں بند ہونے کے باعث اپنے پیارے وطن واپس لوٹنے سے محروم رکھا۔ کچھ ٹونگن بزرگ تین سال اور بہنیں دو سال سے زائد عرصہ تک اپنے مشنوں پر رہے ! وہ اُس ایمان کے ساتھ صبر سے منتظر رہے جس کے لیے ہمارے لوگ جانے جاتے ہیں۔ اِس دوران میں، اگر ان میں سے کچھ آپ کے حلقوں اور میخوں میں خدمت کررہے ہیں اور اگر وہ آپ کو میری طرح—عمر رسیدہ اور سر سفید ہوتے نظر آرہے ہیں تو زیادہ مت گھبرائیں۔ ہم مبلغین کی ہر جگہ جانفشاں خدمت کے لیے شکر گزار ہیں ، چاہے وبا کی وجہ سے وہ اُن کی توقع سے کم یا زیادہ تھی۔

جب میں ڈیکن تھا تو ایک اتوار کو، میں داخلی راستے میں پانی کی ایک ٹرے کے ساتھ عشائے ربانی تقسیم کر رہا تھا جب ایک عورت عین اُسی وقت عمارت میں داخل ہوئی۔ فرض شناسی کے ساتھ، مَیں اُس کی طرف بڑھا اور اُسے ٹرے تھمائی۔ اُس نے سرہلایا ، مسکرائی ، اور پانی کا پیالہ لیا۔ وہ روٹی میں شامل ہونے کے لئے بہت ہی دیر سے پہنچی تھی۔ اِس تجربے کے تھوڑی دیر بعد، میرے خاندانی معلم، نیڈ برِملے نے مجھے سکھایا کہ یِسُوع مسِیح کی انجیل کے بہت سے پہلوؤں اور برکات کو ترتیب وار سلسلے میں ہمیں عطا کیا جاتا ہے۔

بعد ازاں اُسی ہفتے، نیڈ برملے اور اُس کا ساتھی یادگار کلام لے کر ہمارے گھر آئے۔ اُس نے ہمیں یاد دلایا کہ خُدا نے زمین کو کیسےتخلیق کیا اِس میں ایک ترتیب موجود تھی۔ خُداوند نے موسیٰ کو وہ ترتیب بیان کرنے میں بڑی احتیاط برتی جس سے اُس نے زمین کو تخلیق کیا تھا۔ پہلے، اُس نے روشنی کو تاریکی سے جُدا کرنے سے ابتداء کی ، پھر پانی کو خشکی سے۔ اُس نے نو تشکیل شدہ سیارے کو اپنی عظیم ترین تخلیق بنی نوع انسان، آدم اور حوا سے آغاز کرتے ہوئے، سے متعارف کروانے سے قبل نباتاتی حیات اور جانوروں کا اضافہ کیا۔

”اور خُدا نے انسان کو اپنی صورت پر پیدا کیا، خدا کی صورت پر اُس نے اُنہیں تخلیق کیا ؛ نر اور ناری اُن کو پیدا کیا …

” اور خدا نے سب پر جو اُس نے بنایا تھا نظر کی اور دیکھا کہ بہت اچھا ہے “ (پیدائش ۱ : ۲۷ ،۳۱

خُداوند خوش ہوا۔ اور اُس نے ساتویں دن آرام کیا۔

وہ سلسلہ وار ترتیب جس سے زمین خلق کی گئی نہ صرف ہمیں اس بات کی جھلک دیتی ہے کہ خُدا کے لیے سب سے اہم کیا ہے ، بلکہ کیوں اور کس کے لیے اُس نے زمین کو تخلیق کیا ہے۔

شبیہ
نیڈ برملے اور خاندان

نیڈ برملے نے ایک سادہ سے بیان سے اپنا الہامی کلام سکھایا: ” اور ، خدا کا گھر ایک ترتیب ہے۔ وہ آپ سے توقع رکھتاہے کہ آپ اپنی زندگی ترتیب کے ساتھ گزاریں۔ مناسب ترتیب سے۔ وہ چاہتا ہے کہ آپ شادی سے پہلے مشنری خدمت سر انجام دیں۔“ اس معاملے پر، کلیِسیائی راہنما اب یہ سکھاتے ہیں کہ ” خُداوند ہر قابل نوجوان سے توقع رکھتا ہے کہ وہ خدمت کے لیے تیاری کرے۔ … نوجوان خواتین … جو خدمت کرنے کی خواہش مند ہیں انہیں بھی تیاری کرنی چاہیے “ ( راہ نما کتاب: کلیِسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدسینِ آخری ایام میں خدمت کرنا، ۲۴۰، ChurchofJesusChrist.org )۔ بھائی برملے جاری رکھتا ہے کہ: ”خدا چاہتا ہے کہ آپ بچے پیدا کرنے سے پہلے شادی کریں۔ اور وہ چاہتا ہے کہ آپ اپنی صلاحیتوں کو مسلسل فروغ دیں جیسے آپ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔“ اگر آپ اپنی زندگی ترتیب سے باہر گزارنے کا انتخاب کرتے ، تو آپ زندگی کو مزید مشکل اور درہم برہم پائیں گے۔

بھائی برملے نے ہمیں یہ بھی سکھایا کہ اپنی کفارہ بخش قربانی کے وسیلہ سے، نجات دہندہ ہماری زندگیوں کی ترتیب کو بحال کرنے میں مدد کرتا ہے جو ہمارے اپنے اور دوسروں کے ناقص انتخابات کے باعث بے ترتیب اور افراتفری کا شکار تھی۔

اُس وقت سے، میں ” سلسلہ وار ترتیب “ کے سحر میں مبتلا ہو گیا تھا۔ میں نے زندگی اور انجیل میں سلسلہ وار نمونوں کو تلاش کرنے کی عادت کو فروغ دیا۔

بزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار نے یہ اصول سکھایا کہ : ” جب ہم یِسُوع مسِیح کی انجیل کا مطالعہ کرتے، سیکھتے ، اور عمل پیرا ہوتے ہیں ، تو اکثر تسلسل سبق آموز ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، ان اہم واقعات کی ترتیب سے جو نجات دہندہ کی انجیل کی معمور ی کی بحالی کی صورت میں اِن آخری ایام میں رونما ہوئے ہم روحانی ترجیحات کے بارے میں جو اسباق سیکھتے ہیں اُن پر غور کریں۔“

بزرگ بیڈنار نے درج کیا کہ جوزف سمتھ کی پہلی رویا اور مرونی کا ابتدائی ظہور پہلے نبی لڑکے کو ، خدا کی فطرت اور کردار ، اس کے بعد مورمن کی کتاب اور ایلیاہ کا اس آخری زمانے میں اسرائیل کو پردے کے دونوں اطراف اکٹھا کرنے میں کیاکردارادا کیا سیکھانا تھا۔

بزرگ بیڈنار اختتام کرتے ہیں کہ: ” یہ الہامی ترتیب الوہیت کی اعلی ترین ترجیح کے روحانی معاملات کے بارے میں ہدایت بخش ہے “ (” بچوں کے دل مائل ہوں گے،“ لیحونا ، نومبر ۲۰۱۱، ۲۴)۔

ایک مشاہدہ جو میں نے کیا یہ ہے کہ ” سلسہ وار ترتیب “ خُداوند کی طرف سے، اپنے بچوں، کو خاص اصول سکھانے کا ایک سادہ ، فطری ، اور مؤثر طریقہ ہے۔

ہم زمین پر سیکھنے اور تجربہ حاصل کرنے کے لئے آئے ہیں جو ہم بصورتِ دیگر نہیں پا سکتے تھے۔ ہماری ترقی ہم میں سے ہر ایک کے لیے منفرد اور آسمانی باپ کے منصوبے کا اہم جزو ہے۔ ہماری جسمانی اور رُوحانی نشوونما مرحلہ وار شروع ہوتی اور رفتہ رفتہ بڑھتی جاتی ہے جیسے جیسے ہم ترتیب وار تجربہ حاصل کرتے ہیں۔

ایلما ایمان پر ایک زبردست واعظ دیتا ہے—بیج کی تمثیل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، جس کی، اگر مناسب دیکھ بھال اور پرورش کی جائے، تو ایک چھوٹے پودے کے اُگنے سے لیکر ، بالغ درخت کے پھیلنے تک جو پھر مزیدار پھل دیتا ہے (دیکھئے ایلما ۳۲ : ۲۸–۴۳)۔ سبق یہ ہے کہ جب آپ بیج—یا خُدا کے کلام—کو اپنے دلوں میں جگہ دیتے اور اسکی نشوونما کرتے ہیں تو آپ کے ایمان کو تقویت پہنچے گی۔ آپ کا ایمان بڑھتا جائے گا جب خُدا کا کلام ”آپ کے سینوں میں پھولتا جائے گا“۔ (آیت ۲۸) کہ یہ ” پھولتا ، اور اُگتا ہے ، اور بڑھنا شروع ہوتا ہے “ (آیت۳۰) بصری اور ہدایت بخش دونوں طرح سے۔ یہ بھی ترتیب وار ہے۔

خُداوند ہمیں ہماری سیکھنے کی صلاحیت اور ہم کیسے سیکھتے ہیں اُس کے مطابق انفرادی طور پر سکھاتا ہے۔ ہماری ترقی کا دارومدار مکمل طور پر ہماری رضا مندی، فطری تجسس، ایمان کی سطح، اور فہم پر ہے۔

جوزف سمتھ کو ۲۳۰۰ سے زائد سال بعد کرٹ لینڈ ، اوہائیو میں جو کچھ سیکھایا جانا تھا وہ نیفی کو سکھا دیا گیا تھا: ”کیوں کہ دیکھو، خُداوند خدا یوں فرماتا ہے : میں بنی آدم کو قطار بہ قطار، تعلیم بہ تعلیم، بخشوں گا تھوڑی یہاں سے اور تھوڑی وہاں سے؛ اور مبارک ہیں وہ جو میری تعلیم کو سنتے ہیں اور میری مشورت پر کان لگاتے ہیں ، کیوں کہ وہ حکمت سیکھیں گے “ (۲ نیفی ۲۸ :۳۰

ہم نے سیکھا ” قطار بہ قطار، تعلیم بہ تعلیم، تھوڑی یہاں سے اور تھوڑی وہاں سے “ یہ پھر سلسلہ وار ہے۔

درج ذیل بیانات پر غور کریں جو ہم نے اپنی زندگیوں میں متعدد بار سنے ہیں: ” سب سے اہم چیز سب سے پہلے“ یا ”گوشت سے پہلے انہیں دودھ پلاؤ۔“ یہ کیسا ہے کہ ”دوڑنے سے پہلے ہمیں چلنا ہے“ ان میں سے ہر ایک جامع کلمہ کسی ایسی شے کو بیان کرتا ہے جو سلسلہ وار ہے۔

معجزے سلسلہ وار ترتیب کے مطابق کام کرتے ہیں۔ معجزے تب رونما ہوتے ہیں جب ہم پہلے ایمان کی مشق کرتے ہیں۔ ایمان معجزے سے پہلے ہوتا ہے۔

ینگ مین کو ہارونی کہانت کے عہدوں میں بھی ترتیب سے مقرر کیا جاتا ہے، مقرر کئے جانے والے کی عمر کے مطابق: ڈیکن، معلم، اور پھر کاہن۔

نجات اور سرفرازی کی رسومات فطرت میں ترتیب وار ہیں۔ ہم رُوحُ القُدس کا تحفہ حاصل کرنے سے پہلے بپتسمہ پاتے ہیں۔ ہیکل کی رسومات بھی اسی طرح ترتیب وار ہوتی ہیں۔ بلا شُبہ ، جیسے میرے دوست نیڈ برملے نے مجھے نہایت دانش مندی سے سکھایا ، عشائے ربانی ترتیب سے ہوتی ہے—اِس کا آغاز روٹی سے ہوتا ہے، اس کے بعد پانی۔

” جب وہ کھانا کھا رہے تھے ، تو یسوع نے روٹی لی ، اور برکت دے کر ، توڑی اور ،شاگردوں کو کہا ، لو ، کھاؤ ؛ یہ میرا بدن ہے۔

”اور پھر پیالہ لے کر ، شکر کیا ، اور ان کو دے کر کہا، تم سب اس میں سے پیو؛

”کیونکہ یہ میرا وہ عہد کا خون ہے ، جو بہتیروں کے لئے گناہوں کی معافی کے لیے بہایا جاتا ہے “ (متی ۲۶ : ۲۶ –۲۸

یروشلیم اور امریکہ میں، نجات دہندہ نے عین ایک ہی ترتیب سے عشائے ربانی کو قائم کیا۔

” دیکھو ، میرا گھر ترتیب کا گھر ہے ، خُداوند خُدا فرماتا ہے ، اور بے ترتیبی کا گھر نہیں ہے “ (عقائد اور عہود ۱۳۲ :۸

توبہ ترتییب وار ہے۔ اِسکا آغاز یِسُوع مسِیح پر ایمان سے ہوتا ہے ، چاہے وہ صرف ایک ذرہ ہی کیوں نہ ہو۔ ایمان فروتنی کا تقاضا کرتا ہے ، جو ” شکستہ دل اور پشیمان روح “ رکھنے کا اہم عنصر ہے۔(۲ نیفی ۲:۷

درحقیقت ، انجیل کے پہلے چاروں اصول ترتیب وار ہیں ۔ “ ہم یقین رکھتے ہیں کہ انجیل کے پہلے اصول اور رسومات یہ ہیں : پہلا، خُداوند یِسُوع مسِیح پر ایمان ؛ دوسرا ، توبہ ؛ تیسرا، گناہوں کی معافی کے لیے غوطے کا بپتسمہ ؛ چوتھا ، رُوح القُدس کے تحفے کے لیے سر پر ہاتھ رکھنا “ (ایمان کےارکان ۱ : ۴

بنیامین بادشاہ نے اپنے لوگوں کو یہ اہم سچائی سکھائی : ”اور دیکھو یہ سب چیزیں حکمت اور ترتیب سے پوری ہوتی ہیں ؛ کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ آدمی اپنی طاقت سے زیادہ تیز دوڑے۔ اور پھر ، یہ لازم ہے کہ وہ جانفشانی سے کام کرے، تاکہ وہ انعام جیت پائے؛ پس، تمام چیزیں ترتیب سے کی جانی چاہیے “ (مضایاہ ۴ : ۲۷

کاش ہم اپنی زندگیاں ترتیب کے ساتھ گزاریں اور اُس ترتیب کی پیروی کرنے کے خواہاں ہوں جس کا نمونہ خُداوندنے ہمیں دیا ہے۔ جب ہم ان نمونوں اور ترتیب کی تلاش کرتے اور ان کی پیروی کرتے ہیں تو ہم برکت پائیں گے جو خُداوند سکھاتا ہے کہ اُس کے لیے سب سے اہم ترین کیا ہے۔ یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔