مجلسِ عامہ
انجام دینے اور بدلنے کے لیے اِیمان
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۱


انجام دینے اور بدلنے کے لیے اِیمان

دُعا، مُطالعہِ صحائف، اور اَعمال کے ذریعے سے، ہم برکاتِ آسمانی کے قفل کھول سکتے ہیں اور نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کے بہتر پیرو کار بن سکتے ہیں۔

میرے اعلیٰ حُکام ستر میں بُلائے جانے کے کچھ عرصہ بعد، مجھے نبی رسل ایم نیلسن سے چند منٹوں کے لیے شرف مُلاقات حاصل ہوا۔ یہ کیفے ٹیریا(قہوہ خانہ) میں ناگہاں مُلاقات تھی، اور اُنہوں نے بڑی شفقت سے بزرگ ایس مارک پالمر اور مجھے اپنے ساتھ بیٹھنے اور طعامِ ظہرسے لطف اندوز ہونے کی دعوت دی۔

”آپ طعامِ ظہر میں نبی کے ساتھ کیا بات چیت کریں گے؟“ وہ خیال تھا جو میرے ذہن میں کُوندا۔ پس مَیں نے صدر نیلسن سے پُوچھنے کا اِرادہ کِیا آیا وہ مجھے کوئی نصحیت یا ہدایت فرمائیں گے چُوں کہ مَیں ابھی اپنی بُلاہٹ کا آغاز کر رہا ہُوں۔ اُن کا جواب نہایت سادہ اور سیدھا تھا؛ اُنہوں نے مجھے دیکھا اور فرمایا، ”بزرگ شمائل آپ اُس کے لیے بُلائے گئے ہو جو آپ بن سکتے ہو۔“ میں وہاں سے اُس تجربہ سے متعلق غور کرتے ہوا چلا آیا کہ خُداوند مجھے کیا بنانا چاہتا ہے۔ جب میں نے اِس تجربے کے بارے سوچا، تو میں نے محسوس کیا کہ وہ چاہتا ہے میں بہتر شوہر، باپ، اور بیٹا اور بہتر خادم بنوں۔ تب میں نے محسوس کیا کہ اِس سب کی تکمیل کی ہو سکتی ہے جب میں مُنجی یِسُوع مسِیح کا بہتر شاگرد بننے کے لیے کام کروں۔

سابقہ مجلسِ عامہ میں، صدر نیلس نے فرمایا، ”کسی بھی کام کو عُمدہ طریقے سے کرنا محنت طلب ہے۔ یِسُوع مسِیح کا سچّا شاگِرد بننا کوئی اِستثنا نہیں ہے۔“۱ صدر نیلسن ہمیں یِسُوع مسِیح کے زیادہ بہتر شاگرد بننے کے لیے محنتِ شاقہ کی دعوت دے رہے ہیں۔ اُنہوں نے ہمیں بتایا کہ مزید مُنجی کی مانند بننے کے لیے، ہمیں دُوسرے کاموں کے مابین مانگنے، عمل کرنے، اور مطالعہ کرنے سے اپنے ایمان کو مضبوط کرنا ہے۔

۱۔ مانگنا

اُنھوں نےکہا،” یِسُوع مسِیح کے نام پر،اپنے آسمانی باپ سے مدد مانگو۔“۲ یِسُوع مسِیح کے زیادہ بہتر شاگرد بننے کے بارے میں جاننے کی کُنجیوں میں سے ایک دُعا کے وسِیلے سے پُوچھنا ہے۔

براعظم امریکہ میں نیفیوں کے مابین اپنی خِدمت کے آخِر پر یِسُوع مسِیح، آسمان پر اُٹھا لیا گیا۔ بعد ازاں، اُس کے شاگرد اکٹھے ہوگئے تھے، اور ”سرگرمی سے دُعا کرنے اور روزہ رکھنے میں متحد تھے۔ اور یِسُوع نے دوبارہ اپنے آپ کو اُن پر ظاہر کیا، کیوں کہ وہ اُس کے نام پر باپ سے دُعا کر رہے تھے۔“۳ یِسُوع نے خُود کو دوبارہ کیوں اپنے شاگردوں پر ظاہر کیا؟ کیونکہ وہ دُعا کر رہے تھے؛ وہ مانگ رہے تھے۔

پھر اُس نےجاری رکھا:

”اور اب میں باپ کے پاس جاتا ہوں۔ اور میں تُم سے سچ کہتا ہوں تُم باپ سے میرے نام پر جو کچھ مانگو گے تُمہیں دیا جائے گا۔

”پس مانگو اور تُمہیں دیا جائے گا، کھٹکھٹائو اور تُمہارے واسطے یہ کھولا جائے گا؛کیوں کہ جو کوئی مانگتا ہے پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔“۴

ہمیں خُداوند کی مرضی جاننے کے لیے اِیمان کے ساتھ مانگنے کی ضرورت ہے اور یہ قبُول کرنا کہ ہمارے لیے کیا بہتر ہے خُداوند جانتا ہے۔

۲۔ عمل کریں

یِسُوع مسِیح کے سچّے شاگرد بننے کے لیے مُطالعہ ایک اور لازمی کُلید ہے۔ جب ہم عمل کرتے ہیں، وہ راہ پر ہماری راہ نمائی اور ہدایت کرے گا۔ مجھے یقین ہے کہ نیفی خُداوند سے راہ نمائی مانگ رہا تھا لابن سے پیتل کے اوراق کیسے حاصل کرنے ہیں، پھر بھی اُس نے اور اُس کے بھائیوں نے کامیابی کے بغیر دو بار کوشش کی۔ مگر وہ عمل کر رہےتھے، اور خُداوند راستے میں اُن کو ہدایت دے رہا تھا۔ آخر کار، تیسری بار نیفی کامیاب ہُوا تھا۔ وہ یاد کرتا ہے،” رُوح نے میری راہ نمائی کی، مجھے پہلے سے معلوم نہ تھا کہ مجھے کیا کرنا ہے“۵

خُداوند اِسی طرح امر انجام دیتا ہے جب ہم کوشش کرتے ہیں اور عمل کرتے ہیں، حتیٰ کہ جب واضح اِدراک نہیں بھی ہوتا کہ کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ خُداوند نے نیفی کو بتایا کیا کرنا ہے: جاؤ اور اوراق لاؤ۔ مگر اُس نے نیفی کو یہ نہیں بتایا اِسے کیسے عمل میں لانا ہے۔ اُس نے اِس کا حل نِکالنا اور خُداوند کی مدد کا طالب ہونا نیفی پر چھوڑ دیا—اور خُداوند اِسی طرح اکثر ہماری زِندگیوں میں کام کرتا ہے۔ جب ہم اِیمان میں آگے بڑھتے ہیں تو، خُداوند ہماری راہ نمائی اور ہدایت کرتا ہے۔

۳۔مطالعہ

۳ نیفی میں، شاگردوں نے مُنجی سے تذکرہ کیا کہ کلیِسیا کے نام سے متعلق لوگوں میں تنازعات تھے۔ جواب میں، مُنجی نے اہم اُصُول سِکھایا جب اُس نے پوچھا، ”کیا اُنھوں نے صحیفے نہیں پڑھے؟“۶ یِسُوع مِسیح کے سچّے شاگرد بننے کے لیے تو پھر مُطالعہ ایک اور لازمی کُلید ہے۔ دُعا اور مُطالعہِ صحائف کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ وہ باہم مل کر ہمارے بھلے کے لیے کام کرتے ہیں۔ خُداوند نے یہ ہی طریقہ قائم کیا ہے۔ ”مسِیح کے کلام پر ضیافت مناؤ؛ کیوں کہ دیکھو، مسِیح کا کلام تُمھیں وہ ساری باتیں بتائے گا جو تُمھیں کرنی ہیں۔“۷

مُنجی نے یہ بھی سِکھایا کہ ہم نہ صرف صحائف کا مطالعہ کریں بلکہ اُن میں سے تعلیم بھی دیں، جیسے اُس نے نیفیوں کے لیےتشریح کی: ”اور اب ایسا ہُوا کہ جب یِسُوع سب نوشتوں کو ایک ساتھ بیان کر چُکا، تو اُس نے حُکم دیا کہ وہ اُن باتوں کی تعلیم دیں جو اُس نے اُن سے بیان کی تھیں۔“۸

یہ اُن وجوہات میں سے ایک ہے کیوں نیفی کے لیے پیتل کے اوراق لانے کے لیے واپس جانا اہم تھا: اُس کے خاندان کو نہ صرف موعودہ سرزمین کی جانب طرف سفر کرنے میں مدد کے لیے بلکہ اپنے بچوں کو سِکھانے میں مدد کے لیے بھی صحائف درکار تھے۔ ہمیں بھی اپنے سفر کے لیے صحائف سے ہدایت کا خواہاں ہوناچاہیے، اور ہم اِن میں سے اپنے گھروں اور اپنی بُلاہٹوں میں لازماً سِکھائیں۔

بننے کے لیے عمل کریں

بہت دفعہ، دُعاؤں کے جواب فوری نہیں ملیں گے۔ مگر ہم میں قائم و دائم رہنے کا اِیمان ہونا چاہیے، راست بازی سے عمل کریں، اور نیفی کی مانند مستقل مزاج رہیں جب وہ پیتل کے اوراق لینے کی کوشش کر رہا تھا۔ خُداوند ہم پر وقتاً فوقتاً ظاہر کرتا رہے گا، جب ہم صحائف کا مُطالعہ کرتے ہیں، خُداوند ہمیں جواب دے گا، یا ایک اور دِن، ایک اور ہفتہ گُزارنے اور ایک بار پھر کوشش کرنے کے لیے مزید ہمت عطا کرتا رہے گا۔ بُزرگ رچرڈ جی سکاٹ نے فرمایا: ”شُکر گُزار ہوں اِس سے پہلے کہ جواب ملے خُداوند بعض اوقات آپ کو طویل عرصہ جدو جہد کرنے دیتا ہے۔ یہ آپ کے اِیمان کو بڑھانے اور آپ کے چال چلن کو تقویت دینے کا سبب بنتا ہے۔“۹

دُعا اور صحائف کے مُطالعہ کے وسِیلے سے، خُداوند نے ہمیشہ مجھے ایک اور دِن، ایک اور ہفتہ،عمل کرنے اور برداشت کرنے اور دوبارہ کوشش کرنے کی ہمت بخشی ہے۔ بہت دفعہ جواب فوری نہیں مِلا کرتے۔ میرے سوال ہیں جن کا ابھی تک جواب نہیں مِلا، مگر میں مانگتا اور مُطالعہ کرتا رہتا ہوں، اور میں خُوش ہوں کہ خُداوند مُجھے عمل کرنے کی قوت فراہم کرتا رہتا ہے جب میں جواب کا مُنتظر ہوتا ہُوں۔

بُزرگ رچرڈ جی سکاٹ نے فرمایا: ”جب آپ بے یقینی کی دُھند میں اپنے فہم کی اَیسی نہج تک چلے جائیں تو، اِیمان کو برُوئے کار لائیں، آپ کی راہ نمائی اَیسے حل تلاش کرنے کی جانب کی جائے گی جو آپ بصُورتِ دیگر نہیں تلاش کر پائیں گے۔“۱۰

نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کا بہتر پیروکار بننا جیون بھر کا سفر ہے، اور ہم سب مختلف مراحل میں، مختلف رفتار سے چل رہے ہیں۔ ہمیں ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہ کوئی مُقابلہ نہیں ہے، اور ہم یہاں ایک دُوسرے سے محبت اور پیار کرنے کے لیے ہیں۔ مُنجی کو اپنی اپنی زِندگیوں میں جگہ دینے کی خاطر ہمیں فعال ہونے کی ضرورت ہے۔

سڈنی رگڈن سے بات کرتے ہوئے، خُداوند نے درجِ ذیل فرمایا: ”مَیں نے تُجھ پر اور تیرے کام پر نظر کی ہے۔ مَیں نے تیری دُعائیں سُنی ہیں، اور تُجھے اَرفع و اعلیٰ کام کے لیے تیار کِیا ہے۔“۱۱ مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ خُداوند ہماری دُعائیں سُنتا ہے اور جواب دیتا ہے؛ وہ ہمیں جانتا ہے؛ اُس نے ہم میں سے ہر ایک کے لیے اَرفع و اعلیٰ کام بچا رکھا ہے۔ دُعا، مُطالعہِ صحائف، اور اَعمال کے ذریعے سے، ہم برکاتِ آسمانی کے قفل کھول سکتے ہیں اور نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کے بہتر پیرو کار بن سکتے ہیں۔

صدر ڈیلن ایچ اوکس نے سِکھایا ہے کہ ”آخِری عدالت صرف نیکی اور بدی کے اَعمال کی کُل تعداد کا حساب نہیں ہے—جِن کے ہم مُرتِکب چُکے ہیں۔ یہ ہماری نیّتوں اور عملوں کے حتمی اثر کا اعتراف ہے—ہم کیا بن چُکے ہیں۔“۱۲

مَیں نبیوں، رویا بینوں اور مُکاشفہ بینوں کے لیے شُکر گُزار ہوں؛ وہ بُرج پر نگہبان ہیں۔ وہ اُن چیزوں کو دیکھتے ہیں جو ہم نہیں دیکھتے ہیں۔ مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ اُن کے کلام کے وسِیلے سے، ہم مُنجی یِسُوع مسِیح کے بہتر پیروکار بن سکتے اور اپنی لیاقت کو حاصل کر سکتے ہیں۔ مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ یِسُوع مسِیح زِندہ ہے اور ہم میں سے ہر ایک کو انفرادی طور پر جانتا ہے۔ یہ اُس کی کلیسیا ہے۔ یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔